
اسکے بعد وزیر آباد پولس اسٹیشن میںاسکی شکایت درج کروائی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر کے کھڑکپورہ میں سلمان ہوٹل کے سامنے ہی شیخ فیاض نے خود کوڈاکٹربتاتے ہوئے اسپتال شروع کیاتھا۔اسپتال میں دتا بجرنگ وانکھیڑے مریض 16تا20مئی 2021 کے درمیان کوویڈ مرض وائرس ہونے پر علاج کیلئے داخل کیا گیااسکے بعد ڈاکٹرفیاض نے دوا‘گولی و سلائن لگاکرا سکاعلاج کیا لیکن 21مئی کو دتاوانکھیڑے کی حالت مزیدخراب ہوگئی اسلئے دوسرے خانگی اسپتال میں داخل کروایا گیا ۔ جب خانگی اسپتال میں دستاویزات کی جانچ کی گئی اور پہلے جہاں علاج کروایاگیااس ڈاکٹر کے بارے میں پوچھاگیاتو انکشاف ہوا کہ فیاض نامی شخص کے پاس میڈیکل پریکٹس کاکوئی سرکاری سرٹیفکیٹ نہیں ہے ۔
بجرنگ کی بہن کا کہنا ہے کہ شیخ فیاض کو میونسپل کارپوریشن نے کوویڈ کے مریضوںکی تشخٰیص کی کوئی اجازت بھی نہیں دی تھی ۔ اس ضمن میں کارپوریشن کے پاس شکایت دینے کے بعد میڈیکل آفیسر ڈاکٹرونود چوہان و ڈاکٹر امینہ رحمن کے پاس تفتیش کی ذمہ داری سونپی گئی ۔ ان دونوں ڈاکٹرس کی ٹیم نے اپنی رپورٹ 5جولائی 2021ءکو میونسپل کارپوریشن کوسپرد کردی جس میں کہاگیاہے کہ شیخ فیاض کے پاس مہاراشٹرمیڈیکل سروس اندراج سرٹیفکیٹ ایکٹ کے تحت کوئی بھی سرٹیکیفٹ نہیں ہے ۔اس کے بعدکارپوریشن نے ایک لڑکی کو فرضی مریض بناکر شیخ فیاض کے اسپتال میںروانہ کیا۔اس وقت شیخ فیاض نے اپنی دستخط سے ایلوپیتھی دوا لکھ کر دے رہاتھا اسی وقت کارپوریشن کے دستے نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔اسکے بعد میڈیکل آفیسر کے پاس رپورٹ پیش کردی گئی ۔اس رپورٹ کی بنیاد پر کمشنرو ایڈیشنل کمشنر نے متعلقہ بوگس ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ۔کارگزارمیڈیکل آفیسر ڈاکٹرسریش سنہہ بیسن نے وزیر آباد پولس اسٹیشن میں شیخ فیاض کے خلاف شکایت درج کروائی ہے ۔ جس کی بناءپر ملزم ڈاکٹر کے خلاف جرم نمبر 309/2021 ‘ تعزیرات ہند کی دفعات420‘336‘ اورمہاراشٹر طبی کمرشیل ایکٹ 1961کی دفعہ 33کے تحت مقدمہ کااندراج کیاگیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں