سی بی آئی بتائے،کتنے کو سزا دلائی اور کتنے مقدمات زیرالتوا ہیں؟سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے تفتیشی ایجنسی سے رپورٹ کارڈ مانگا،غیرمعمولی تاخیر پر ناراض
نئی دہلی 4ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)سنٹرل بیوروآف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے کام کرنے کے اندازسے ناراض سپریم کورٹ نے ایجنسی سے کامیابی کی شرح بتانے کوکہاہے۔ سپریم کورٹ نے عدالتی مقدمات میں ایجنسی کی کامیابی کی شرح کے بارے میں ڈیٹامانگا ہے ، جس میں سی بی آئی کے زیر سماعت مقدمات میں غیر معمولی تاخیر کا حوالہ دیا گیا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ سی بی آئی کی کارکردگی کا جائزہ لے سکتاہے۔
دراصل سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی طرف سے ایک کیس میں 542 دن کی تاخیر کے بعد اپیل دائر کرنے پر ناراضگی ظاہر کی اور مرکزی ایجنسی کے کام کاج اور اس کی کارکردگی کا تجزیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے ڈائریکٹر کو ہدایت کی ہے کہ وہ عدالت کے سامنے ان مقدمات کی تعداد رکھے جن میں ایجنسی ملزمان کو ٹرائل کورٹس اور ہائی کورٹس میں سزا سنانے میں کامیاب رہی ہے۔
عدالت نے یہ بھی پوچھا ہے کہ سی بی آئی ڈائریکٹر قانونی کارروائی کے حوالے سے محکمہ کو مضبوط بنانے کے لیے کیااقدامات کررہے ہیں۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے کہاہے کہ سی بی آئی کا کچھ احتساب ہوناچاہیے۔.
دو ججوں ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم سندریش کی بنچ نے مشاہدہ کیاہے کہ ایجنسی کے لیے صرف کیس رجسٹر کرنا اور تفتیش کرناکافی نہیں ہے ، بلکہ یہ بھی یقینی بناناہے کہ کیس کامیابی سے چلائی جائے۔ بنچ نے سی بی آئی سے اس وقت سنبھالے اورکامیابی سے مکمل ہونے والے مقدمات کی مکمل تفصیلات مانگی ہیں۔ سی بی آئی سے یہ بھی کہاگیاہے کہ عدالتوں میں کتنے مقدمات زیر التوا ہیں اور کتنے عرصے سے زیر التوا ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں