اپنے بچوں کو مذہبی اور اخلاقی تعلیم دیں: بھاگوت

اردو دنیا نیوز۷۲، نئی دہلی
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے اپنے ایک بیان میں بچوں کی مذہبی اور اخلاقی تعلیم پر زور دیا ہے۔
ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ اپنی روایت کی پوجا کیوں چھوڑیں؟ تبدیلی کیسے ہوتی ہے؟ یہ الگ بات ہے کہ کون تبدیل کر رہا ہے ، لیکن ہم اپنے بچوں کو تیار نہیں کرتے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے گھر میں اس کی تعلیم دینی ہوگی۔ ہمیں اپنے اپنے گھروں میں بچوں کویہ سب چیزیں سکھانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر بچے کوئی سوال کریں تو ان کے جوابات دینے ہوں گے۔ہمیں اپنے بچوں کو اتنا تیار کرنا چاہیے۔ اس کے لیے ہمیں خود سیکھنا ہوگا۔
موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ جو ہندو شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کر رہے ہیں وہ بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب چھوٹے ذاتی مفادات کے لیے ہو رہا ہے۔ ہندو خاندان بھی اپنے بچوں کو اپنے مذہب اور روایات پر فخر کرنا نہیں سکھا رہے ہیں۔
موہن بھاگوت اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں آر ایس ایس کارکنوں اور ان کے خاندانوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ "مذہب تبدیل کیسے ہوتا ہے؟ ہمارے ملک کے لڑکے اور لڑکیاں دوسرے مذاہب میں کیسے جاتے ہیں؟ چھوٹے مفادات کی وجہ سے۔ شادی کرنے کے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں گھر میں اس کی تربیت دینا ہے۔ اپنے نفس پر فخر ، اپنے مذہب کے لیے فخر۔ ہماری عبادت کا احترام کریں۔ اگر اس کے لیے سوالات آئیں تو اس کا جواب دیں۔ الجھن میں نہ پڑیں۔
بھاگوت کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بی جے پی کی حکمرانی والی کئی ریاستوں میں مبینہ محبت جہاد یا شادی کے لیے مذہب تبدیل کرنے کے خلاف قوانین سامنے آئے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ قوانین آر ایس ایس کے دباؤ کی وجہ سے نافذ کیے گئے ہیں۔
اس موقع پر بھاگوت نے ہندوستانی خاندانی اقدار اور ان کو محفوظ رکھنے کے طریقے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے یہ مسئلہ بھی اٹھایا کہ آر ایس ایس کے بیشتر ایونٹس میں صرف مرد کیسے نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا مقصد ہندو سماج کو متحد کرنا ہے ، لیکن جب ہم پروگرام منعقد کرتے ہیں تو ہمیں صرف مرد نظر آتے ہیں۔ اگر ہمیں پورے معاشرے کو منظم کرنا ہے تو کم از کم نصف خواتین کو ان پروگراموں میں حصہ لینا ہوگا۔ بھاگوت نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانیوں نے ہمیشہ اپنی دولت دوسروں کے ساتھ بانٹی ہے۔ مغلوں کی آمد سے پہلے ہندوستان میں بہت دولت تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں