
این ایس یو آئی کارکنان نے پروفیسر راکیش پانڈے کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ان کی تصویر کو نذرِ آتش بھی کیا۔ اس موقع پر این ایس یو آئی کے قومی سکریٹری اور دہلی انچارج نتیش گوڑ، قومی سکریٹری لوکیش چگ، قومی سکریٹری ونود جھاکر وغیرہ بھی موجود تھے۔ این ایس یو آئی ریاستی صدر کنال سہراوت نے اس موقع پر کہا کہ ’’ہم نے آج احتجاجی مظاہرہ کے ذریعہ دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کو سخت تنبیہ دی ہے، اور فوراً آر ایس ایس نظریہ کے حامل پروفیسر کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مطالبہ کیا ہے کہ پروفیسر راکیش پانڈے اپنے تبصرہ کے لیے پورے ملک سے معافی مانگیں۔‘‘
کنال سہراوت نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں اس طرح کی گھٹیا ذہنیت کے پروفیسر برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ ایسے لوگوں کو فوراً یونیورسٹی سے باہر نکالنا چاہیے اور ان کو واپس آر ایس ایس کی شاکھا میں بھیج دینا چاہیے۔ اس موقع پر نتیش گوڑ نے کہا کہ ’’کیرالہ کے طلبا دن رات محنت کر کے بورڈ امتحان میں 100 فیصد نمبر لاتے ہیں، اس کے باوجود ڈی یو پروفیسر کے ذریعہ اسے سازش قرار دیا جاتا ہے اور ’مارکس جہاد‘ کا نام دیا جاتا ہے تاکہ ایک ریاست کے طلبا کو نشانہ بنایا جائے۔ ایسے پروفیسر کو فوراً برخاست کرنا چاہیے تاکہ آگے کوئی پروفیسر ایسی حرکت نہ کر سکے۔‘‘
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں