مسلمانوں کے تعلق سے آندھرا جیوتی کے حوالے سے جھوٹی خبر _ اخبار کی وضاحت _ پولیس اسٹیشن میں شکایت - -
حیدرآباد _ تلگو کے مشہور اخبار روزنامہ آندھرا جیوتی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گشت کرنے والی ایک فرضی خبر کے خلاف ہفتہ کو کریم نگر ٹو ٹاؤن اسٹیشن میں ایک کیس درج کی گئی ہے۔ خبر میں نامعلوم افراد نے اس بات کی افواہ پھیلا دی کہ حضور آباد ضمنی انتخاب کی مہم کے دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے کہا کہ " جیسے ہی حضور آباد میں بی جے پی جیتے گی، وہاں کے مسلمانوں کو ہماری جوتے تلے روند دیا جائے گا۔" اس جھوٹی خبر کو واٹس ایپ اور فیس بک پر لوگ پھیلا رہے ہیں جیسا کہ یی خبر آندھرا جیوتی روزنامہ میں شائع ہوئی تھی ۔ اس خبر میں آندھرا جیوتی کے نام سے ڈیٹ لائن بھی لگا ہے جس کے باعث کئی افراد نے اس خبر کو صحیح خبر سمجھ گئے۔جیوتی کریم نگر یونٹ ایڈیشن کے انچارج جینتی راؤ نے ہفتہ کے روز کریم نگر کی ٹو ٹاؤن پولیس اسٹیشن اور کمشنر آف پولیس کے پاس شکایت درج کرائی ۔اور وضاحت کی کہ آندھرا جیوتی میں ایسا مضمون شائع نہ ہی اخبار میں شائع ہوا یا آن لائن ایڈیشن میں پوسٹ کیا گیا ۔ لہذا ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔ جنھوں نے آندھرا جیوتی کے نام سے جھوٹی خبر سوشل میڈیا پر پھیلا دی ہے ۔ سی آئی لکشمی بابو نے کہا کہ اس شکایت کے بعد آئی پی سی کی دفعہ 153 اور 505 (2) کے تحت کیس درج کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں