Powered By Blogger

جمعرات, نومبر 04, 2021

مدارس کی اسناد کے سلسلے میں کچھ ضروری باتیں -مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی

مدارس کی اسناد کے سلسلے میں کچھ ضروری باتیں -مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی

ملک میں دو طرح کے مدارس چل رھے ہیں: (1) مدارس ملحقہ یعنی وہ مدارس جو کسی بورڈ سے ملحق ہیں اور ان میں بورڈ کے نصاب کے مطابق تعلیم دی جاتی ہے، اس کے نصاب تعلیم میں دینی و اسلامی علوم کے ساتھ عصری علوم بھی شامل ہوتے ہیں ،ایسے مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے امتحانات بورڈ کے ذریعہ لیے جاتے ہیں ، بورڈ کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفیکیٹ کو حکومت کی جانب سے منظوری حاصل ہے ،اس لیے اس کی بنیاد پر داخلہ اور ملازمت میں کوئی دقت نہیں ہے ،بورڈ کے سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر طلبہ و طالبات کہیں بھی آگے کی کلاس میں داخلہ لے سکتے ہیں اور ملازمت بھی حاصل کر سکتے ہیں ،چونکہ بورڈ کے نصاب تعلیم کو حکومت کی جانب سے منظوری حاصل ہوتی ہے ،اس لیے یہ مراعات حاصل ہوتی ہے۔ اس کے نصاب تعلیم کے اعتبار سے بورڈ سے جو سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے وہ مڈل ،میٹرک اور آئی اے کے مساوی ہوتا ہے ،اس طرح کسی بھی بورڈ سے پاس امیدوار کے پاس میٹرک اور آئی اے کے مساوی سرٹیفیکیٹ ہوتا ہے ،جو سرکار سے منظورشدہ ہوتا ہے ،اس میٹرک اور آئی اے کے مساوی سرٹیفیکیٹ کی ضرورت مختلف مواقع پر پیش آتی ہے ،جیسے پاسپورٹ بنانے کے وقت ،تاریخ پیدائش کے ثبوت کے لیے ،شہریت کے ثبوت کے لیے وغیرہ ،پس اس سرٹیفیکیٹ کی بڑی اہمیت ہے۔ (2) مدارس نظامیہ یعنی وہ مدارس جو آزادانہ طور پر چلائے جاتے ہیں ، اس کا نصاب تعلیم دینی علوم پر مشتمل ہوتا ہے ، اس کے نصاب تعلیم کو حکومت سے منظوری حاصل نہیں ہے ،اس لئے اس کی سند کی بنیاد پر نہ کسی کالج میں داخلہ ہوتا ہے اور نہ اس کی بنیاد پر ملازمت مل سکتی ہے، ایسے مدارس کے فارغین جب عصری علوم کے ادارے یعنی اسکول،کالج وغیرہ میں داخلہ لینا چاہتے تھے تو انہیں دشواریاں پیش آتی تھیں ، اس طرح مسلم سماج کا ایک بڑا طبقہ عصری تعلیم کے بڑے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ جاتا تھا ، جبکہ انہیں اس کی ضرورت تھی ، یونیورسیٹی کا نظام خود مختار ہے ،اسی دشواری کو دور کرنے کے لیے اس کی انتظامیہ نے برج کورس کا سلسلہ جاری کیا ،اس کا مطلب یہ ہے کہ مستند مدارس کے فارغین عصری علوم کے مضامین کو ایک سال پڑھیں ؛ تاکہ ان میں انگریزی ،حساب ،سائنس وغیرہ ضروری عصری مضامین کی واقفیت اور صلاحیت پیدا ہو جائے ،پھر وہ برج کورس کے امتحان کو پاس کرلیں تو ان کی نظامیہ کی فاضل اور برج کورس پاس سند دونوں کو ملا کر آئی اے کے مساوی مان لیا جائے گا اور ایسے امیدوار جو مدارس نظامیہ سے فاضل اور برج کورس پاس ہوں گے،ان کا داخلہ گریجویشن یعنی بی اے میں لیا جائے گا ،اس طرح وہ آگے کی تعلیم جاری رکھ سکیں گے ، مذکورہ تفصیل سے یہ واضح ہے کہ فاضل اور برج کورس دونوں مل کر آئی اے کے مساوی قرار دیا گیا ہے ، یہ صرف بی اے میں داخلہ کے لئے ہے ، برج کورس کو آئی اے تسلیم نہیں کیا گیا ہے ، اس برج کورس کے سرٹیفیکیٹ کو آئے اے کے مساوی قرار نہیں دیا گیا ہے ، اس سے یہ بھی واضح ہے کہ جس امیدوار نے فاضل اور برج کورس کی بنیاد پر اعلی تعلیم حاصل کی یا کر رہے ہیں ،ان کے پاس میٹرک اور آئی اے کے سرٹیفیکیٹ کی کمی ہے ، بہت سے مقابلہ جاتی امتحانات میں تعلیمی لیاقت پر نمبرات دیے جاتے ہیں ،اس موقع پر ایسے فارغین کے پوائنٹ کم ہو جاتے ہیں اور وہ بحالی سے محروم ہو جاتے ہیں ، ایسا صرف سرکاری یا یونیورسیٹی کے عہدوں پر بحالی میں ہوتا ہے ؛ اس لیے ایسے امیدوار کو جو سرکاری یا یونیورسٹی کے عہدوں پر بحالی کے پیش نظر اعلی ڈگری حاصل کر رہے ہوں ،ان کے لیے بہتر ہے کہ وہ میٹرک ،آئی اے کر کے بی اے میں داخلہ لیں ،اس کے لیے اوپن اسکول سسٹم سے میٹرک اور آئی اے امتحان پاس کرنا مناسب رہے گا ،ان دونوں امتحانات کو پاس کر لینے کے بعد اعلی تعلیم حاصل کریں ،تو ہر فیلڈ میں یکساں مواقع حاصل ہوں گے ،ویسے بھی میٹرک اور آئی اے یا اس کے مساوی سرٹیفیکیٹ کا ہونا ہر اعتبار سے مفید ہے ،جمعیت علماء ہند نے ایسا کورس شروع کیا ہے ،اس سے فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جہاں تک مدارس نظامیہ اور برج کورس کی بنیاد پر اعلی ڈگری حاصل کرنے کی بات ہے تو بہت سے حضرات اعلی ڈگری کے شوق میں تعلیمی لیاقت بڑھانے کے لیے اعلی تعلیم حاصل کرتے ہیں ،ایسے حضرات قابل مبارکباد ہیں ،کچھ حضرات معاش کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرائیویٹ اداروں میں ملازمت حاصل کرنا چاہتے ہیں ،جیسے ٹرانسلیٹر وغیرہ کی جاب ،ایسے لوگوں کے لیے بھی یہ ڈگری مفید ہے ، بیت سے حضرات باہری ملکوں میں جانا چاہتے ہیں ،بڑی کمپنیوں میں ملازمت حاصل کرنا چاہتے ہیں ،ان کے لیے بھی یہ ڈگری مفید ہے ،خاص طور پر مختلف زبانوں پر قدرت رکھنے والے ماہرین کی بیرونی ممالک میں بڑی مانگ ہے ،ان کے لیے بھی یہ ڈگری مفید ہے ،خاص طور پر عربی ،انگریزی ، اور دیگر زبانوں کے ماہرین کی بڑی ضرورت ہے ، اس لیے ذہن میں یہ بات رہے کہ میٹرک اور آئی اے یا اس کے مساوی امتحانات پاس کیے بغیر اعلی ڈگری کی اہمیت اندرون ملک صرف سرکاری ملازمت مثلا اسکول کے ٹیچر اور کالج کے پروفیسر کےلیے ہے ،پرائیویٹ سیکٹر میں صلاحیت کی ضرورت ہے ،اعلی ڈگری کی بنیاد پر تقرری ہو سکتی ہے ، اس لئے اعلی ڈگری حاصل کرنے والے حضرات کو چاہئے کہ وہ میٹرک اور آئی اے یا کسی مدرسہ بورڈ سے مساوی امتحان پاس کر کے بی اے میں داخلہ لیں ،تو بہتر ہے ،ویسے اگر ایسا موقع نہ مل سکے تو برج کورس کے ذریعے ہی اعلی تعلیم حاصل کرلیں ،یہ بھی مفید ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...