Powered By Blogger

ہفتہ, جنوری 22, 2022

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیمپہلی سزا پانچ سال کی قیداز : مفتی ہمایوں اقبال ندوی گیاری ، ارریہ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

پہلی سزا پانچ سال کی قید

از : مفتی ہمایوں اقبال ندوی 
گیاری ، ارریہ 

 یہ خبر پڑھ کر خوشی ہوئی ہے کہ ملک کی راجدھانی دہلی فساد کا نبٹارہ شروع ہوگیا ہے،
پہلی سزا ایک بھیڑ کی اگوائی کرنے والے کو پانچ سال کی قید کی شکل میں دی گئی ہے۔اس بھیڑ نے ایک بوڑھی خاتون پر حملہ کردیا تھا، اس خاتون کا جمع شدہ سارا اثاثہ ان بھیڑیوں نے لوٹ بھی لیا تھا۔

آج سے تقریبا دوسال قبل مورخہ۲۳/فروری ۲۰۲۰ء کو یہ فساد ملک کی راجدھانی میں منظم طور پر برپا کیا گیا۔اس کا مقصد خالص سیاسی تھا۔ بوڑھے، بچے، جوان اور نہتھےکمزور انسان پر مسلح ہوکر حملہ کیا گیا،۵۳/سے زائد لوگ مارے گئےاورسینکڑوں زخمی ہوئے، دکانیں لوٹ لی گئیں اور سینکڑوں مکانات جلادیےگئے،مساجد کو نقصان پہونچایا گیا اور قران کریم کی بھی بے حرمتی کی گئی۔

دہلی میں ١٩٨٤ء کے بعد ۲۰۲۰ءمیں یہ پہلا فسادرونما ہوا۔۱۹۸۴ءکےفسادکو"دہلی سکھ مخالف فساد "کےطور پر یاد کیا جاتا ہے اسی طرح ۲۰۲۰ء کے اس فساد کو" دہلی مسلم مخالف فساد" کے طور پر یاد کیا جاتا رہے گا۔

بے شرمی اور ڈھٹائی کی بات تو یہ رہی کہ اس کا الزام بھی مسلمانوں کے سر ہی مونڈھ دیا گیا۔اور اس عنوان پر جو گرفتاریاں ہوئیں وہ "سی اے" مخالف تحریک سے وابستہ لوگوں کی ہوئی اور فساد کا ماسٹر مائنڈ قراردیا، جبکہ پورا ملک ہی نہیں پوری دنیا دیکھ رہی تھی کہ فساد کی دھمکی مہینوں قبل سے دی جارہی تھی، حتی کہ ایک سادھوی نے کسان تحریک میں جاکر اس کی ذمہ داری بھی قبول کی کہ اور یہ کہا کہ اگر یہ احتجاج ختم نہیں ہوگا تو ایک اور جعفر آباد ہوگا۔دہلی کی سڑک پر برملا نعرے لگائے گئے اور گولی مارنے کی بات کہی گئی۔یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں تھی باوجود اس کے اس کو ڈھکنے کی ناکام کوشش آج تک ہوتی رہی۔حتی کہ دلی پولیس کی چارج شیٹ میں اس فساد کومودی حکومت کے خلاف بڑی سازش قرار دیا گیا۔
اب یہ پردہ  دھیرے دھیرے اٹھتا چلاجارہا ہے،اور یہ خبر آگئی ہے کہ پہلی سزا پانچ سال کی قید کی شکل میں دی گئی ہے۔یہ پانچ کا عدد بھی قابل توجہ ہے۔فسادات سیاسی مقاصد کے لئے یا کسی اہم واقعہ سے توجہ مبذول کرانے کے لئے کرائے جاتے ہیں، تاکہ پانچ سال راج کریں یا ٹھاٹھ کے ساتھ ان پانچ سالوں میں راج پاٹھ کریں،
اب ایسے لوگوں کے لئے بنواس اور صعوبتوں کا فیصلہ آرہا ہے،عدالت کی طرف سے انہیں یہ کہا گیا ہےکہ آپ مجرم ہیں اور پانچ سال جیل نواس کریں،
دہلی فساد کے تعلق سے یہ پہلی سزا پانچ سال سے شروع ہوئی اور اصل مجرم کو عمر قید کی سزاملنی ہے،عدالت اپنا کام اسی طرح بحسن وخوبی نبھاتی رہی توملک میں ایسی گندی اور اوچھی سیاست کے لئے بھی کوئی جگہ نہیں ہےبلکہ ایسی سیاست کے لئے ملک میں عدالت تاعمر بنواس لکھ سکتی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...