چھتیس گڑھ_بہار-جھارکھنڈ میں مدرسہ کے اساتذہ کو 4سال سے تنخواہ نہیں ملی،اقلیتی کمشن نے مرکز سے اپیل کیچھتیس گڑھ، بہار اور جھارکھنڈ میں مدرسہ کے اساتذہ کی تنخواہ پچھلے سال سے بقایا ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو خط لکھے گا۔ این سی ایم کے رکن (قائم مقام صدر) سید شہزادی نے بتایا کہ انہوں نے اقلیتوں کی زمینی صورتحال جاننے کے لیے ان ریاستوں کا دورہ بھی کیا۔
شہزادی نے کہا، "ان ریاستوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مدارس کے اساتذہ کو چار سال کی تنخواہ دینے سے انکار کیا گیا ہے۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ وزارت تعلیم کو ان کی 2018 تک کی ادائیگی کے اجراء کے حوالے سے ایک خط بھیجا گیا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کو دوبارہ خط لکھیں تاکہ ان کی تنخواہ جلد مل جائے۔
این سی ایم ممبر نے کہا کہ اگر ان کی فلاح و بہبود کا کوئی مطالبہ پورا نہیں ہوتا ہے، تو ہم اس کے لیے حکومت کو باقاعدہ یاددہانی بھیجتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یوپی کے رام پور میں مرکزی حکومت نے مدرسہ کے اساتذہ کو کچھ راحت دی ہے۔ تقریباً 200 اساتذہ کا اعزازیہ جاری کیا گیا ہے۔ ان کے کھاتوں میں رقم بھیجنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
ضلع میں جدید کاری کے منصوبے میں 100 سے زائد مدارس شامل ہیں۔ مدارس میں جدید تعلیم کے لیے اساتذہ تعینات ہیں۔ لیکن اساتذہ کو تقریباً 53 ماہ سے اعزازیہ نہیں ملا۔ اس لیے مدارس میں جدید تعلیم دم توڑ رہی ہے۔ اساتذہ عرصہ دراز سے اعزازیہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مرکز نے ضلع کے 74 مدارس کے تقریباً 200 اساتذہ کو 2021-22 کے لیے مرکز کے حصہ کے 60 لاکھ روپے جاری کیے ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں