حجاب معاملہ:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی
مونسہ بشریٰ اور جلیسہ سلطانہ یاسین کی مشترکہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ مذہب کے ماننے والے شخص کو "اپنے بالوں کو کپڑے کے ٹکڑے سے ڈھکنے کے لئے" ایڈجسٹ کیے بغیر لباس میں "یکسانیت" لانے پر بہت زیادہ زور دینا انصاف کا مذاق ہے۔
درخواست میں یہ بھی استدلال دیا گیا کہ جہاں تک قرآن پاک میں صحیفوں کی تشریح کا تعلق ہے اس پر تمام نظریات کے علمائے کرام جیسے کہ حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی کے درمیان اتفاق رائے ہے کہ حجاب کا رواج واجب (لازمی) ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ میں کئی اور عرضیاں دائر کی گئی تھیں۔ متعلقہ عرضی گزاروں نے اس معاملے کی فوری سماعت کی درخواست کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں