وزیر ریلوے کے فوری ایکشن : Indian Railways سے دور ہوئی والد کی بڑی ٹینشن ، جانیے کیا ہے معاملہ
:اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے لوگوں کے چھوٹے سے اقدام سے ایک عام آدمی کی بڑی سے بڑی پریشانیوں کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے اس کی ایک بہترین مثال سامنے آئی ہے۔ وزیر ریلوے اشونی وشنو کی فوری کارروائی سے ایک باپ کی بڑی ٹینشن دور ہو گئی۔ دراصل، منگلورو کے کشن راؤ کا 16 سالہ بیٹا شانتنو 10ویں کے امتحان میں بیٹھنے کے بعد اپنے آبائی گاؤں جانا چاہتا تھا، جو کیرالہ کے کوٹائم کے قریب آتا ہے۔ تین دن پہلے راؤ نے اپنے بیٹے کو صبح 5 بجے منگلورو سنٹرل اسٹیشن پر کیرالہ جانے والی پرشورام ایکسپریس میں بٹھا دیا۔ ٹرین کو تقریباً 2.30 بجے ایرناکولم اور کوٹائیم کے درمیان پیراووم روڈ اسٹیشن پہنچنا تھا، جہاں اس کا کزن اسے لینے آنے والا تھا۔بیٹے سے رابطہ نہیں ہونے پر بڑھ گئی والد کی ٹینشن
شانتنو پہلی بار ٹرین سے اکیلا جا رہا تھا، اس لیے راؤ اور ان کی بیوی نے اسے ایک موبائل فون دیا تاکہ راستے میں کوئی بات ہونے پر وہ اس سے رابطہ کر سکے۔ صبح تقریباً 10 بجے راؤ نے بیٹے کا حال معلوم کرنے کے لیے فون کیا تو ان کا فون بند تھا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے دوبارہ کال کی۔ تب بھی شانتنو کا فون بند پایا گیا۔ اس کے بعد اس نے لگاتار کئی بار فون کیا لیکن فون بند ہی تھا۔ جس کے بعد ان کی پریشانیاں بڑھنے لگیں۔
یہ بھی پڑھیں:
والد نے ریلوے منسٹر کو کیا ٹوئٹ
انہوں نے بغیر کسی تاخیر کے صبح 10:34 بجے بیٹے کے ٹرین ٹکٹ کے پی این آر کے ساتھ وزیر ریلوے کو ٹویٹ کیا اور مدد کی التجا کی۔ راؤ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کا بیٹا ملیالم نہیں جانتا اور پہلی بار ٹرین میں اکیلا سفر کر رہا ہے۔ راؤ نے بتایا کہ ٹویٹ کرنے کے 15 منٹ بعد انہیں ریلوے کنٹرول روم سے کال آئی اور ان سے بیٹے کے بارے میں تفصیلی معلومات لی گئی۔ یہ اطلاع آر پی ایف کو بھیجی گئی اور صبح 11:06 پر انہیں اپنے بیٹے کے بارے میں اطلاع دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
34 منٹ بعدRPF نے والد سے بیٹے کی کرائی بات
راؤ نے بتایا کہ جیسے ہی ٹرین شورنور جنکشن پر پہنچی، آر پی ایف اہلکار ان کے بیٹے کی بوگی میں داخل ہوئے اور اس کا نام پکارا۔ پہلے تو اس کا بیٹا ڈر گیا کہ اسے کیوں تلاش کیا جا رہا ہے۔ جب آر پی ایف جوانوں نے اسے ساری بات بتائی اور اسے اپنے والد سے بات کروائی تو اس کا خوف دور ہوگیا۔ شانتنو نے بتایا کہ اس کا فون غلطی سے بند ہو گیا تھا۔ راؤ نے فوری کارروائی کے لیے وزیر ریلوے، ریلوے حکام اور RPF (ریلوے پروٹیکشن فورس) کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں ٹی ٹی ای ان کے بیٹے کے پاس پہنچا اور راستے بھر اس کی دیکھ بھال کی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں