Powered By Blogger

منگل, جون 21, 2022

جمعیت متحد ہوگئی

جمعیت متحد ہوگئی
ابھی کچھ دنوں قبل دیوبند کے عثمان نگر عید گاہ میدان سے حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب نے جو پیش گوئی کی تھی وہ آج پوری ہوگئی ہے، دونوں جمعیت اب متحد ہوگئی ہے،مجلس عاملہ کی مٹنگ میں باضابطہ اس کی تجویز لی گئی ہے اور اس کی مکمل ذمہ داری حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب مدظلہ العالی کو سپرد بھی کردی گئی ہے۔یہ خبر روزنامہ اخبار صحافت دہلی نے اپنے پہلے صفحہ پر شائع کیا ہے۔
واقعی اس نازک ترین حالات میں یہ تاریخ ساز فیصلہ ہےجو صرف اور صرف ملت اسلامیہ ہند کے مفادمیں لیا گیا ہے، مولانا ارشد مدنی صاحب نے واقعی امیرالہند ہونے کا فرض ادا کیا ہے۔آپ گزشتہ کئی سالوں سے اس اتحاد کے لئے کوشاں رہے ہیں،جس کا برملا اظہار بھی اپنی تقریر میں آپ نے کیا ہے، عیدگاہ میدان سے اپنے خطاب میں  یہ کہا کہ: اس سلگتے ماحول میں جمعیت کا اتحاد ضروری ہے، مسلمانوں کے خلاف جو حالات پیدا ہورہے ہیں اس کا بھی تقاضہ ہے کہ مسلمانوں کا ایسا پلیٹ فارم جس کی سوسالہ تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے،ان حالات میں اس جماعت کا میدان عمل ایک ہونا چاہیے، اسلامی نقطہ نظر بھی یہی ہے کہ اتحاد واتفاق اور مصالحت کا مظاہرہ کیا جائے،وہ دن دور نہیں جب اللہ اس اتحاد کے عمل کو کامیاب بنادے گا "اس تقریر کو سن کر داد تحسین دینے کے بجائے خلاف معمول حاضرین نے نعرہ تکبیر "اللہ اکبر "کی صدائیں بلند کردیں، گویا اسی نعرہ مستانہ سے حضرت والا کی رائے سے اتفاق وتائید اور اپنی خوشی کا بھی اظہارحاضرین نےایک ساتھ کردیا، شاید یہ قبولیت کی گھڑی رہی ہوگی جو یہ نعرہ اتفاق وتائید سے آج تجویز میں بدل گیاہے۔ 
                  ایں سعادت بزور بازو نیست 
                   تا نہ بخشد خدائے بخشندہ 
اس موقع پر ہم حضرت مولانا سید محمود اسعدمدنی صاحب کو فراموش نہیں کرسکتے ہیں،  اس لئے کہ یہ سب کچھ مولانا کی فراست سے ہی ممکن ہوا ہے، اس کی دلیل کے لئے مولانا ارشد مدنی صاحب کا یہ ایک جملہ کافی ہے، ملاحظہ کیجئے:"جمعیت علماء ہند کی مجلس منتظمہ کے اجلاس میں مجھے مدعو کیا گیا جس سے مجھے اتحاد کی امید نظر آئی "
گویا مجلس منتظمہ کے اجلاس میں حضرت مولانا سید محمود مدنی صاحب نےآپ کو مدعو کرکے اتحاد کی اس کوشش کو خوبصورت مہمیزدینے کا کام کیاہےاور آپ نے اس کے لئے مجلس عاملہ کی مٹنگ میں باضابطہ تجویز لے اس اتحام کو تام کردیا ہے۔آپ دونوں قابل مبارکباد ہیں۔آج جمعیت متحد ہوگئی ہے ،اور آج سے پھر جمعیت مکمل جمعیت میں بدل گئی ہے۔
انسان جب کوشش کرتا ہے اور توفیق خدا وندی شامل حال ہوتی ہے تو وہ کام بھی ہوجاتا ہے جو بظاہر انہونی معلوم ہوتا ہے، مجھے اچھی طرح یہ بات یاد ہے، ۲۰۱۵ء میں حضرت مولانا قاری عثمان صاحب منصور پوری رحمہ اللہ علیہ (صدر جمعیت علماء ہند )ارریہ مٹیاری تشریف لائے،قیام جامع مسجد ارریہ سے متصل ایور گرین ہوٹل میں تھا،ناچیز جمعیت کے ایک رکن کی حیثیت سے وہاں خادمانہ حاضر ہوا، فرصت کے وقت میں جمعیت کے اتحاد پر دعا اور دوادونوں کی گزارش کی،حضرت نے بشاشت کا مظاہرہ فرمایا اور میری پوری بات توجہ کے ساتھ سنی اور دعائیہ کلمات بھی ارشاد فرمائے،
جب وہاں سے باہر آیا تو میرے دوستوں نے مجھے بہت کوسا اور یہی کہا کہ تم یہ کیا انہونی والی بات کہتے ہو،بزرگوں سے ایسی بات مت کہو اور فارسی کا ایک محاورہ مجھ پربلا محل مارے گھٹنا پھوٹے سر کی طرح دے مارا:خطائے بزرگاں گرفتن خطا است "
آج حضرت کی وہ دعا بھی یاد آرہی ہے، حرکت کرتے ہوئے لب نظر آرہے ہیں،اس اتحاد میں حضرت کی دعائیں بھی شامل ہیں، اللہ حضرت کے درجات بلند فرمائے ،آمین

ہمایوں اقبال ندوی 
نائب صدر، جمعیت علمائے ہند،ضلع، ارریہ 
تاریخ، ۱۹/جون ۲۰۲۲ء

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...