الہ آباد میں احتجاج پر قدغن لگانے کے لیے سیکورٹی دستوں نے اس بار خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو ملٹی سیل لانچرز (ایم ایس ایل) فراہم کئے گئے ہیں۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ اس سے ربڑ کی گولیاں کے ساتھ آنسو گیس کے 6 گولے ایک بیک وقت داغے جا سکتے ہیں۔ الہ آباد راج کے تشدد زدہ علاقے میں پچھلی بار کے مقابلے کئی گنا زیادہ فورس تعینات کی گئی ہے۔
الہ آباد میں کل 10 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کی مانیٹرنگ کے لیے 72 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جو واٹس ایپ گروپس، ٹوئٹر، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ پر نظر رکھ رہی ہیں اور دیکھ رہی ہیں کہ کہیں کوئی پوسٹ قابل اعتراض یا مذہبی جذبات بھڑکانے والی تو نہیں ہے۔
اس بار جمعہ کے لئے پولیس فورس کی تعداد میں مزید اضافہ کیا گیا ہے۔ کشیدہ علاقوں میں 20 زونل اور 50 سیکٹر مجسٹریٹس کی ٹیم آر اے ایف، پولیس، پی اے سی کے اہلکاروں کی بڑی تعداد کے ساتھ تعینات ہے۔ ہر آنے جانے والے کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے اور علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نظر رکھی جا رہی ہے اور ویڈیو گرافی کی جا رہی ہے۔
الہ آباد میں رضاکار اور سیکورٹی ایجنسیوں کے لوگوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ 300 اضافی سی سی ٹی وی کیمروں اور 4 ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ 200 سے زائد ویڈیو گرافرز کی ڈیوٹی بھی لگائی گئی ہے۔ ایس ایس پی اجے کمار اور ڈی ایم سنجے کھتری نے بھی مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ نماز ادا کرنے کے بعد لوگ اپنے گھروں کو جائیں۔ گزشتہ جمعہ کے مقابلہ الہ آباد میں 15-16 گنا زیادہ فورس تعینات کی گئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں