دہلی سے پٹنہ تک:’اگنی پتھ‘ اسکیم کے خلاف پرتشدداحتجاج نئی دہلی،پٹنہ:مرکزی حکومت کی اگنی ویر اسکیم کے خلاف احتجاج کا دائرہ بڑھتا جارہاہے۔ پہلے بہار میں احتجاج ہواپھراب راجدھانی دہلی سے بھی مظاہرے کی خبر آرہی ہے۔ راجدھانی کے نانگلوئی ریلوے اسٹیشن پر نوجوانوں نے ٹرین روک کر احتجاج کیا۔ایسی ہی خبر گروگرام سے بھی آئی ہے۔ ۔فوج میں بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف دوسرے دن بھی مظاہرے جاری ہیں۔ خاص کر بہار میں نوجوان مرکز کی نئی اسکیم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
جمعرات کو ریاست کے جہان آباد، نوادہ اور سہرسہ میں مظاہروں کی خبریں آ رہی ہیں۔ جہان آباد کے نوجوانوں نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج میں کاکو موڑ کے قریب این ایچ-83 اور این ایچ-110 کو آگ لگا کر بلاک کر دیا اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
یہاں کچھ نوجوانوں نے ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے پٹنہ گیا ریلوے لائن پر ٹریفک میں خلل پڑا۔ جہان آباد میں ٹریک بلاک کرنے والے طلباء نے ٹرین پر پتھراؤ کیا۔
اس واقعے میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ جہان آباد اسٹیشن کے قریب پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد پولیس نے طلبہ کا ہٹایا اور ریلوے ٹریک کو کلیئر کرایا۔
یہاں نوادہ، آرہ اور سہرسہ میں بھی نوجوانوں کا ریلوے اسٹیشن اور سڑک پر مظاہرہ جاری ہے۔ آرہ میں نوجوانوں نے ریلوے اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی کی جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کر کے انہیں بھگا دیا۔
یہاں سہرسہ میں امیدواروں نے فوج میں بھرتی کے امتحان کو منسوخ کرنے اور عمر کی حد میں کمی کے خلاف احتجاج میں ٹرین روک کر احتجاج کیا۔
امیدواروں نے دہلی جانے والی کلون ہمسفر، ویشالی سپرفاسٹ اور پٹنہ جانے والی راج رانی سپرفاسٹ ٹرینوں کو گھنٹوں روک رکھا ہے۔
اسی وقت کیمور ضلع میں نوجوانوں کے احتجاج کی خبریں آرہی ہیں۔ ضلع کے بھبوا روڈ اسٹیشن پر نوجوانوں کے ذریعہ ٹرینوں کی توڑ پھوڑ کی جارہی ہے۔ پتھراؤ سے انٹرسٹی ایکسپریس کے کئی شیشے ٹوٹ گئے۔ مظاہرین نے ٹرین کی بوگی کو بھی آگ لگا دی۔
بدھ کو بہار کے مظفر پور، آرا، بکسر، بیگوسرائے میں احتجاج کی اطلاعات ہیں۔ بہار کے کیمور ضلع میں نوجوانوں کے مظاہرے کی خبریں آ رہی ہیں۔
ضلع کے بھبوا روڈ اسٹیشن پر نوجوانوں کے ذریعہ ٹرینوں کی توڑ پھوڑ کی جارہی ہے۔ پتھراؤ سے انٹرسٹی ایکسپریس کے کئی شیشے ٹوٹ گئے۔ مظاہرین نے ٹرین کی بوگی کو بھی آگ لگا دی۔
وارث علی گنج کی ایم ایل اے ارونا دیوی عوامی کام کے لیے نوادہ آرہی تھیں۔
اس دوران مشتعل لوگوں نے ایم ایل اے کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔ کار میں موجود ایم ایل اے بال بال بچ گئیں۔ وہ جان بچانے کے لیے بھاگیں۔
یہ واقعہ نوادہ کے تین نمبر بس اسٹینڈ کے قریب پیش آیا۔ اچانک 15 سے 20 نوجوان وہاں پہنچے اور گاڑی پر حملہ کرنا شروع کر دیا۔ یہ نوجوان مرکزی حکومت کی اگنی ویراسکیم کے خلاف تھے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں