Powered By Blogger

منگل, جون 14, 2022

مشہور بزرگ مولانا قاری ایوب قاسمی کا انتقال

مشہور بزرگ مولانا قاری ایوب قاسمی کا انتقال


(رضوان سلمانی)
علاقہ کی ممتاز دینی درسگاہ مدرسہ فیض ہدیت رحیمی رائے پور کے صدر المدرسین اور علاقہ کے مشہور بزرگ و صوفیٔ وقت مولانا قاری محمد ایوب کا طویل علالت کے باعث انتقال ہوگیاہے،ان کے انتقال کی خبر سے علمی حلقوں کی فضاء مغموم ہوگئی اور کثیر تعداد میں علماء اور علاقہ کی سرکرہ شخصیات نے ان کی رہائش گاہ عماد پور پہنچ کر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے انتقال کو عظیم علمی خسارہ قرا ردیا اور پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا۔

مرحوم گزشتہ کافی دنوں سے علیل تھے اور سہارنپور و ہریانہ میں ان کا علاج چل رہاتھا لیکن قابل ذکر افاقہ نہیں ہوا اور آج صبح تقریباً 82؍ سال کی عمر میں انہوں نے آخری سانس لیں۔ مرحوم نہایت نیک طبیعت،سادہ مزاج،ملنسار ،خوش گفتار اور خوش اخلاق شخصیت کے مالک کے تھے، جن کی پوری دنیا میں درس قرآن اور درس حدیث میں گزری ہے،مرحوم نصف صدی سے زائد عرصہ سے درس و تدریس کی خدمات انجام دے رہے تھے۔

مرحوم کا علاقہ میں علمی، اصلاحی اور تربیتی فیض عام تھا اور وہ علمائ، طلبہ اور عوام میں یکساں مقبولیت رکھتے تھے۔نماز جنازہ بعد نماز عصر آبائی موضع عمادپور میں مدرسہ فیضان رحیمی مرزاپورپول کے مہتمم مولانا عبدالرشید نے ادا کرائی ،بعد ازیں ہزاروں سوگواروں کے درمیان تدفین عمل میں آئی ۔

نماز جنازہ میں جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے امین عام مولانا شاہدالحسنی ، ضلع صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ظہور احمدقاسمی، صوفی معین الدین نلہیڑہ، شیخ الحدیث مولانا طاہر قاسمی ،خانقاہ رائے پور کے متولی شاہ عتیق اور جامعہ رحمت گھگرولی کے مہتمم مولانا عبدالمالک مغیثی سمیت کثیر تعداد میں علماء اور علاقہ کے سرکردہ افراد و عوام نے شرکت کی ۔

پسماندگان میں بیوہ کے علاہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔مولانا ایوب کے انتقال پر عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا اور اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا کی وفات ملت کا عظیم خسارہ ہے۔ مرحوم نے ہمیشہ سادہ زندگی گزاری ،وہ ایک کامیاب استاذ تھے،اپنی شرافت نفس اور نرم گفتاری کی وجہ سے طلباء کے درمیان محبوب و مقبول تھے، آپ جیسے ذی علم اور درویش صفت استاذ کا سایہ امت سے اٹھ جانا بڑی محرومی ہے با ری تعالی انکو جنت الفردوس کے اعلی درجے میں جگہ عطا فرمائے ۔

مولاناایوب کی وفات پر جامعہ رحمت گھگھرولی میں ایک تعزیتی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں انکے لیے ایصال ثواب اور مغفرت کی دعا کی گئی۔ اسی اثنا مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی جامعہ رحمت گھگھرولی و ضلع صدر ملی کونسل سہارنپور نے کہاکہ مولانا کی وفات سے مجھے ذاتی صدمہ پہنچا ہے،مدرسہ فیض ہدایت کیلئے بھی یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے ، مرحوم بے شمارخوبیوں کے مالک تھے ،وہ اپنی سادگی اور ایماندارانہ صفا ت اور خلوص و للہیت مقبول تھے۔

اس دوران ملی کونسل اور ادارہ جامعہ رحمت گھگھرولی کے ذمہ داران پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعاء ایصال ثواب کیا۔ادھر جامعہ دعوۃ الحق معینیہ چررہو کے ناظم اعلیٰ مولانا شمشیر قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ معروف علمی وروحانی شخصیت مولانا قاری محمد ایوب قاسمی کا انتقال ملت کے لیے ماضی قریب کے حادثات میں سے ایک بڑا حادثہ ہے عہد حاضر میں ان کا شمار علماء کرام کے اس طبقے سے ہوتا تھا جو صرف قرآن وسنت کی روشنائی سے زمانے کو ہی منور نہیں کررہے تھے بلکہ اپنی زندگی کا ایک ایک پل قرآن وسنت کے اتباع میں گزار کر عملی نمونہ پیش کرتے رہے تھے ،مرحوماخلاص و للہیت کے عظیم جوہر تھے۔دریں اثناء جامعہ دعوت الحق معینیہ چررہو رامپور منیہاران میں قرآن خوانی کرکے ایصال ثواب اور حضرت کے رفع درجات کے لئے دعا کی گئی

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...