Powered By Blogger

جمعرات, جون 09, 2022

پانی ایک بڑی نعمت تحریر: مشتاق احمد قاسمی گنگولوی

پانی ایک بڑی نعمت 
تحریر: مشتاق احمد قاسمی گنگولوی
9709987826/7352124522
پانی اللہ کی بہت بڑی نعمتوں میں سے ایک  نعمت ہے,پانی کی قدر و قیمت کا اندازہ اسے ہوتاہے جہاں اس کی قلت ہے اور اس کے حصول کے لیےدقت و پریشانیوں کا سامنا ہوتا ہے, دانا کھاءے بنا انسان چند دن برداشت کرلے گا مگر پانی (پیاس) کے بغیر آدمی کی جان چلی جاتی ہے / چلی جاءے گی, پانی کی ضرورت ہمیں موقع بموقع پڑتا ہے ,کھیتی باڑی کی سینچائ کے لیے پانی ہی کی ضرورت ہے-
کھانا بنانے,اور سبزیو دیگر کھانے کی چیزوں میں پانی کی ضرورت ہے,انسان جب عبادت کی تیاری کرتاہے تو اسے پاک و صفائ کے ساتھ حکم ہے کہ بارگاہ ایزدی میں حاضر ہو,ہاں شرعی مجبوری میں پانی نہ استعمال کرنے کی اجازت ہے,یعنی تیمم کرلے (تیمم کے مساءل الگ ہے جو بضرورت علماء کرام سے معلوم کریں )-رسول علیہ السلام نے فرمایا : سب سے بہترین صدقہ پانی (پلانا) ہے-(مسند ابی یعلی). آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس جامع بات میں وسیع تر مفہوم پنہاں ہے یہی میری تحریر کاسبب بھی بنا کہ اس پر اپنے قلم کو جنبش دوں- صدقۂ جاریہ کی ایک اہم طریقہ کنواں کھودوانا ( پانی کا انتظام کرنا جسے ہر جاندار فاءدہ حاصل کرسکے) بھی شامل ہے,روایت میں آتاہے کہ" ایک آدمی نے رسول اللہ صلعم سے پوچھا ,اے اللہ کے رسول ص " ہم سمندری سفر کعتے ہیں اور اپنے ساتھ تھوڑا بہت پانی لے کر جاتے ہیں اب اگر ہم اس سے وضو کریں تو ہم پیاسے رہیں گے تو کیا ہم سمندری پانی سے وضو کرلیا کریں ؟ رسول اللہ صلعم نے فرمایا" سمندر کا پانی پاک اور پاک کرنے والا ہوتا ہے اور اس کا مرنے والا جانور حلال" (سنن نسائ: 333)-#
شریعت نے وضو اور غسل کے لیے کوئ خاص مقدار نہیں فرمائ بلکہ شرعی حدود میں رہتے ہوءے وضو اور غسل میں کے لیے جس قدر بھی پانی کافی ہوجاءے اس کا استعمال کافی ہے- رسول اللہ ص وضو کے لیے عموما ایک مد(796.067 گرام) اور غسل کے لیے ایک صاع (3.184272 کلوگرام) پانی استعمال کرتے تھے,اس مقدار سے متعلق دقہاءے امت فرماتے ہیں کہ یہ کوئ ایسی مقدار مقرر نہیں کہ صرف اسی پر عمل لازم ہو--پانی جہاں فاءدہ مند ہے وہیں اس کے نقصانات سے بھی انکار نہیں کرسکتے,جیسے زیادہ بارش کی صورت میں ہر سال پوری دنیا میں کہیں نہ کہیں دیکھنے / سننے کو ملتا ہے کہ بارش اور سیلاب نے اتنی تباہی مچادی اور لاکھوں کروڑوں کا نقصان ہوا,حکومت اور فلاحی تنظیمیں اس نقصان کی تلافی کے لیے کوششیں کرتی ہیں- 
بارش نہ ہونے کی صورت میں مخلوق خدا پریشان ,اہل ایمان باران رحمت کے لیے دوگانہ نماز ادا کے اپنے رب سے گناہوں کی معافی اور فریاد کرتا ہے کہ اللہ بارش برساءے,
روءے زمین پر بہتری پانی آب زمزم ہے ( آب زمزم' کے ظہور کی ایک تاریخ ہے ,یعنی اسماعیل علیہ السلام کے پاؤں کے ذریعہ معجزہ کا ظاہر ہونا اور ماں ہاجرہ کی تڑپ و محبت 'کہ بیٹے اسماعیل کی پیاس کیسے بجھے ؟؟)یہ کھانے والے کے لیے کھانا اور بیمار کے لیے شفاء ہے-(پانچ منٹ کامدرسہ ص 624/ معجم الاوسط للطبرانی)---
اللہ پانی کے قدر کرنے کی ہم سب کوتوفیق بخشے آمین

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...