یوپی:جہاں احتجاج اورتشدد، وہاں بلڈوزرسہارنپور: اتر پردیش میں جمعہ کو بھڑکنے والے تشدد کے بعد کانپور اور سہارنپور میں تشدد کے ملزمان اور ان سے وابستہ کچھ لوگوں کے گھروں پر بلڈوزر چلا دیے گئے ہیں۔ اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں تشدد کرنے والے ملزم کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا گیا ہے۔
یوپی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے گھر پر غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیا گیا ہے۔ کانپور میں ہونے والی کاروائی پر پولیس افسر کا کہنا ہے کہ جس عمارت میں انہدام کیا گیا ہے، وہ تشدد کے مرکزی ملزم سے منسلک لینڈ مافیا ہے۔ تشدد کے سلسلے میں اب تک 13 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی 237 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بی جے پی ترجمان کے پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ بیان کے بعد پریاگ راج، سہارنپور سمیت اتر پردیش میں کئی مقامات پر تشدد بھڑک اٹھا۔
اطلاع کے مطابق ملزم مزمل ولد عصمت ساکن راحت کالونی 62 فوٹا روڈ تھانہ کوتوالی دیہی علاقوں ضلع سہارنپور نے میونسپل ٹیم کے ساتھ مل کر موثر بلڈوزر کارروائی کی ہے۔
ملزم عبدالوقیر ولد بلال ساکن کھٹا کھیڑی بلال مسجد تھانہ منڈی ضلع سہارنپور نے میونسپل کارپوریشن کی ٹیم کے ساتھ مل کر بلڈوزر کے ذریعے موثر کاروائی کی۔ اس کاروائی کے دوران پولیس کی بھاری نفری بھی علاقے میں موجود تھی۔
اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے تشدد کے سلسلے میں پولیس نے 227 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
سینئر پولیس افسر نے ہفتہ کو یہ جانکاری دی۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ( لاء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے کہا کہ ریاست میں اس سلسلے میں 227 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اس میں پریاگ راج میں 68، ہاتھرس میں 50، سہارنپور میں 48، امبیڈکر نگر میں 28، مراد آباد میں 25 اور فیروز آباد میں آٹھ افراد شامل ہیں۔
دریں اثنا، تشدد کے مرتکب افراد کو انتباہ میں، یوپی کے وزیر اعلیٰ کے میڈیا مشیر، مرتیونجے کمار نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا، "فساد کرنے والوں کو یاد رکھیں، ہر جمعہ کے بعد ایک ہفتہ ہوتا ہے..." کمار نے ایک بلڈوزر کی عمارت کو گرانے کی تصویر بھی ٹویٹ کی۔
سہارنپور کے علاوہ کانپور میں ایک ہفتے کے تشدد کے بعد انتظامیہ نے غیر قانونی تعمیرات کو گرایا گیا ہے۔ اس عمارت کو جائے وقوعہ سے تقریباً تین کلومیٹر کے فاصلے پر منہدم کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے کہا کہ اس عمارت کے مالک کے کانپور تشدد کے مرکزی ملزم کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور وہ بھی اس سازش میں ملوث ہے۔ حکام نے اس معاملے کی تصدیق کی ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا، "ماضی میں ریاست کے مختلف شہروں میں ماحول کو خراب کرنے کی کوششوں میں ملوث سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔"
مہذب معاشرے میں ایسے سماج دشمن لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ خیال رہے کہ کسی بے گناہ کو ہراساں نہیں کیا جاتا، لیکن ایک بھی مجرم باقی نہیں رہتا۔ بتادیں کہ اتر پردیش کے پریاگ راج اور سہارنپور سمیت کئی اضلاع میں لوگوں نے جمعہ کی نماز کے بعد بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما کے پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ قابل اعتراض ریمارکس پر نعرے لگائے اور پتھراؤ کیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں