قربانی اور ہماری سماجی ذمہ داری
علاقہ کی مشہور و معروف تنظیم "تنظیم تحفظ شریعت ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ" کے زیراہتمام میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں قربانی اور اس کے متعلقات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔
تنظیم کے ترجمان جناب عبدالسلام عادل ندوی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے بلایا گیا ہے کہ لوگ قربانی کے ایام میں صفائی پر خصوصی توجہ دیں اور اپنے ہم وطن بھائیوں کا خیال رکھیں کہ وہ کوئی نہیں ہے. چوٹ مت تنظیم کے سکریٹری مولانا عبدالوارث نے کہا کہ زمانہ قدیم سے تمام مذاہب کے ماننے والوں پر قربانی فرض ہے، ایسا نہیں ہے کہ قربانی کا رواج صرف اسلام میں ہے۔ قربانی کے شواہد تمام مذاہب میں پائے جاتے ہیں، آج بھی لوگ خدا کے نام پر قربانیاں پیش کرتے ہیں، اگرچہ مختلف انداز کے ساتھ۔
معروف مذہبی اسکالر جناب عبداللہ سلیم چترویدی نے کہا کہ قربانی کا ذکر تمام مذہبی کتابوں میں موجود ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک جتنے بھی انبیاء اور اوتار اس زمین پر پیدا ہوئے ان کے پیروکاروں کو قربانی کرنے کا حکم دیا گیا۔ انہوں نے مسلم کمیٹی کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان جانوروں کی قربانی نہ کریں جن سے ہمارے بھائیوں کا ایمان وابستہ ہے۔
اجلاس میں علاقہ کی سرکردہ شخصیات مفتی سلیمان نوا ننکر، قاری امتیاز صاحب، قاری منظور صاحب، مولانا طلحہ، عبدالقدوس راہی، ماسٹر خالد صبا، ماسٹر شمشاد صاحب وغیرہ نے شرکت کی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں