ٹحصیل کنڈہ کے سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ستیش ترپاٹھی نے بتایا کہ خصوصی طبقے کے لوگ یکم محرم سے دس محرم تک مجالس اور جلوس کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس ضمن میں شیخ پور عاشق گاؤں میں مسجد کے نزدیک ایک عارضی گیٹ بنایا گیا ہے، جو دسویں محرم کے بعد ہٹا دیا جاتا ہے۔ گیٹ پر کنور ادے پرتاپ سنگھ کو اعتراض ہے۔ گیٹ کو ہٹانے کو لے کر وہ دھرنے پر بیٹھے ہیں، بات چیت کی جا رہی ہے، کوشش ہے کہ کسی کے جذبات مجروح نہ ہوں۔
ادھر، دھرنے پر بیٹھے کنور ادے پرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ گیٹ کے نیچے سے ہندووں کے گزرنے سے ان کے جذبات مجروح ہوں گے، اس لئے ان کا مطالبہ ہے کہ گیٹ کو ہٹایا جائے۔ جب تک گیٹ ہٹایا نہیں جاتا ،وہ دھرنے سے نہیں اٹھیں گے۔
انہوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے مطالبات پر کوئی سماعت نہیں کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلی کو دو روز قبل ٹوئٹ کر گیٹ ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، اس لئے وہ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ جبکہ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ہر سال محرم کے موقع پر ادے پرتاپ سنگھ ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لئے رخنہ پیدا کرتے ہیں۔ گیٹ مسجد کے نزدیک بنایا گیا ہے، جو دسویں تاریخ کے بعد ہٹا دیا جائے گا۔ گیٹ کو ہٹانے کے مطالبہ پر علاقے میں کشیدگی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں