Powered By Blogger

ہفتہ, فروری 11, 2023

عبرت ناک اور حیرت انگیز __مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

عبرت ناک اور حیرت انگیز __
اردودنیانیوز۷۲ 
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
 نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ 
 اڈانی کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں اس قدر تیزی سے گری ہیں کہ وہ دنیا کے تیسرے نمبر سے مالداری میں ساتویں نمبر پراور ہندوستان میں پندرہویں نمبرپر آگیا ہے ، نیٹ انڈرسن جو ایک امریکی گاڑی ڈرائیور کا بیٹا ہے کی ہنڈن برگ ریسرچ کمپنی نے اڈانی کی تجارتی کمپنیوں کا ایسا کچا چٹھا لوگوں کے سامنے رکھ دیا کہ حصص کی قیمتیں دھڑام سے زمین پر آ رہیں، اور اڈانی گروپ کو صرف دو دن میں چار لاکھ کروڑ روپے کا گھاٹا لگ گیا اور کروڑوں روپے عوام کے ڈوب گیے ، سب سے زیادہ چونا لائف انشورنش کار پوریشن کو لگا، عوامی زمرے کے اس ادارہ کے تئیس(23) ہزار کروڑ پانی میں گیے، پہلے اڈانی گروپ میں کار پوریشن کی سرمایہ کاری سات ہزار کروڑ روپے کی تھی ، لیکن مرکزی حکومت کی کرم فرمائیوں کے طفیل 2023ءمیں سرمایہ کاری دس گنا زیادہ بڑھادی گئی اور اس کی سرمایہ کاری اکاسی(81) ہزار کروڑ تک جا پہونچی ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اس کمپنی کو جو قرض دیا تھا اس کا تناسب چالیس (40)فی صد کا ہے ، جب کہ اڈانی کی پانچ (5)بڑی کمپنیوں پر بیس(20) کھرب روپے کا قرض ہے ، کمپنی کے یہ روپے چاہے بینک کے ہوں، لائف انسورنس کے ہوں یا بلا واسطہ عوام کے ، سب میں عوام ہی قربان ہوتے ہیں اور ساہو کار سونے کی چمک اترنے کے باوجود چاندی کرنے میں مشغول ہوتے ہیں۔
 ہنڈن برگ ریسرچ کمپنی اگر ہندوستان کی ہوتی اور ہندوستان میں ہوتی تو حکومت کی ایجنسیاں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ، انکم ٹیکس، سی بی آئی، ریاستی پولیس اور آئی بی، اس کی ایسی خبر لیتے کہ نیٹ ایڈرسن اب تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوتا اور الکٹرونک میڈیا اس کو دیش کا غدار اور غیر ملکی ایجنٹ قرار دے کراس کی کردار کشی میں ایک دوسرے سے آگے نکل جاتا اور حکومت ٹیکسوں میں کمی، اس کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ان کے ہاتھ قومی اثاثوں کی فروخت اور مزید ٹھیکے دے کر اڈانی کو آسمان کی بلندیوں تک پہونچا نے کا کام کرتی، لیکن دقت یہ ہے کہ ریسرچ کمپنی اور اس کا مالک دونوں امریکی ہے، اور حکومت ہند اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، کمپنی کی دیدہ دلیری کا یہ عالم ہے کہ وہ سینہ ٹھوک کر اڈانی سے اٹھاسی (88) سوالات کے جواب مانگتی ہے ، اڈانی کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے ، رہ گئی ریسرچ کمپنی پر مقدمہ کی دھمکی تو وہ اس کے لیے ہر وقت تیار ہے ۔
 عوام کو دھوکہ میں رکھنا اور دھوکہ دینا دونوں نا پسندیدہ عمل ہے، بعض صورتوں میں یہ قابل مواخذہ اور لائق سزا جرم ہے ، لیکن ہمیں خوب معلوم ہے کہ اڈانی سے نہ تو کوئی مو اخذہ ہوگا اور نہ ہی اسے سزادی جائے گی ،بلکہ بہت ممکن ہے کہ اس معاملہ سے نجات دلانے کے لیے اسے مزید قرض مل جائے، یا وہ خود کو دیوالیہ قرار دے کر ساری جمع پونجی لے کر دوسرے ملک چلا جائے، اور اطمینان سے زندگی بسر کرے ۔ آخر حکومت نے ہر شد مہتہ، تیلگی اور رام دیو انٹر نیشنل کا کیا بگاڑ لیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...