Powered By Blogger

جمعرات, مارچ 23, 2023

مفلس ہندوستانمفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ

مفلس ہندوستان
Urduduniyanews72
مفتی محمد ثناء الہدیٰ  قاسمی  نائب  ناظم  امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ
ہندوستان میں انبانی ، اڈانی ،برلا ، ٹاٹا، ڈالمیا اور ان جیسے چند گھرانوں کو چھوڑ کر بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہیں ہم کھاتا پیتا گھرانہ کہہ سکتے ہیں یعنی انہیں ضروریات زندگی کے حصول میں دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ، لیکن ایک بڑا طبقہ وہ ہے جو محرومیوں میں زندگی گذار رہا ہے ، اور اپنی معاشی ضرورت کی تکمیل میں وہ اپنے کو کمزور پاتا ہے، عالمی بینک نے حال میں غریبی کے ناپنے کے جو اصول طے کیے ہیں، اس میں اوسط آمدنی جن کی 3.2ڈالر یومیہ ہے، اسے معمولی آمدنی والے کے زمرے میں رکھا ہے ، اور جن لوگوں کی یومیہ آمدنی کم از کم 5.5ڈالر ہے اسے معاشی اعتبار سے ٹھیک مانا ہے ، جب کہ بین الاقوامی سطح پر ان لوگوں کو غریب مانا جاتا ہے جن کی آمدنی 1.90ڈالر سے کم ہے ، عالمی بینک کے سروے کے مطابق ہندوستان کی ۲۸؍ فی صد آبادی خط افلاس سے بھی نیچے ہے ، اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ 15.5فی صد لوگ اوسط آمدنی والے ہیں، 1.1ارب ہندوستانی کی آمدنی 5.5ڈالر سے کم 76.3کڑوڑ ہندوستانی کی آمدنی 3.2ڈالر یومیہ سے کم اور 26.8کڑوڑ ہندوستانی انتہائی غریب ہیں۔
 افراط زر نے مہنگائی میں اضافہ کیاہے اور عام لوگوں کی زندگی دشوار تر ہوتی جا رہی ہے ، حکومت نے لو جہاد ، ہجومی تشدد، گئو رکچھا ، نکاح، طلاق، حلالہ جیسے موضوع کو اپنی ترجیحات میں شامل کر رکھا ہے ، اسے معاشی ترقی کے لیے منصوبے بنانے ، بے روزگاری دور کرنے ، کالے دھن پر روک لگانے کی فکر نہیں ہے ، اس سلسلے میں دعوے ہی دعوے ہیں، اور مفلسی نہ وعدوں سے دور ہو سکتی ہے اور نہ دعووں سے ، اس کے لیے ٹھوس حکمت عملی اور نافذ کرنے کا عزم مصمم جب تک نہ ہو، کچھ نہیں کیا جا سکتا، جس کی مرکزی حکومت کے پاس انتہائی کمی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...