ایک نظم ملت اسلامیہ کے لیے /
Urduduniyanews72
قتل گاہوں پہ ہے نیزوں پر سروں کی فصلیں تم جو خاموش رہو بھی تو لہو بولے گا ظلم کے پاؤں سے کچلی ہوئی ساکت لاشیں چپ نہ رہ پائیں گی اور وقت زباں کھولے گا
منتظر وقت کے میدان میں آئے مظلومو! پنی جمعیت بیکس کو صف آراء کر لو أخرى معرکہء ظلم و صداقت ہو جائے سرنگوں ہو کے نہ تم جینا گوارا کر لو زندگی صرف سک کر نہیں جینے کے لیے موت، گرداب سے ڈرنا ہے سفینے کے لیے
انس مسرور انصاری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں