اردودنیانیوز۷۲
مایہ ناز وکیل اور ماہر قانون جناب ظفر یاب جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے لئے مرکزی جامع مسجد ارریہ میں آج ایک دعائیہ نشست منعقد کی گئی، جناب مولانا آفتاب صاحب مظاہری امام وخطیب جامع مسجد ارریہ نے اسچموقع پراپنے جذبات کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ ؛ یوں تو مرحوم کے ہم پر بڑے احسانات ہیں،آپ نےملت اسلامیہ ہند کی بڑی خدمت اور نمائندگی کی ہے،میری نظر میں سب سے بڑی خدمت بابری مسجد مقدمہ ہے،جو قیامت تک کے لئےیاد رکھی جائے گی، مرحوم موصوف کا یہ وہ مخلصانہ کام ہے جس کا کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے، انہوں نےاپنی پوری زندگی مسجد کےنام وقف کردی،اسی کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیا، جس انہماک اورجس استقلال سے اس کیس میں اخیر تک لگے رہے،تگ ودو کرتے رہےاوراپنا قیمتی وقت کی قربان کرتے رہے،اس کی کوئی مثال پیش نہیں کرسکتا ہے، بابری مسجد کے حقیقی خادم اور نگراں ہونے کا مرحوم نے عملی ثبوت پیش کیا ہے،یہی وجہ ہےکہ جب اس مقدمہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تو سب سے زیادہ صدمہ بھی موصوف کو ہوا،اس کے بعد تو ایسا محسوس ہوتا کہ وہ اندر سے ٹوٹ سے گئے ہیں، جبھی سے صحت بھی متاثر رہنےلگی،ابھی تقریبا دوسال پہلے ۲۰۲۱ء میں مئی کا ہی مہینہ تھا، جسمیں موصوف اسلامیہ اںٹر کالج کی سیڑھی سے گرگئے تھے، یادداشت بھی متاثر ہوگئی ،اور صحت پہلے جیسی نہیں رہی،پھر یہ دیکھئے کہ یہ مئی کا ہی مہینہ ہے،جسمیں اس دار فانی سے کوچ کر گئے ہیں ، آج افسوس کہ ہمارے درمیان نہیں ہیں، جبکہ ملک وملت کو آپ کی شدید ضرورت ہے، باری تعالٰی جنت الفردوس نصیب کرے اور درجات بلند فرمائے، آمین
جناب مولانا مصور عالم صاحب ندوی نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے اہم ذمہ دار اور خادم کی حیثیت سے مرحوم کی خدمات سے سامعین کو رو برو کرایا، اور مرحوم نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سٹی سے قانون کی ڈگری ہی نہیں بلکہ گولڈ میڈل بھی حاصل کیا ہے، دراصل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے زمانہ طالب علمی سےہی آپ ملی کاموں میں حصہ لینے لگے۔ ۱۹۶۵ء میں یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کو نشانہ بنایا گیا تو زبردست تحریک شروع ہوئی، مرحوم اس میں شانہ بشانہ ہی نہیں بلکہ پیش پیش رہے، بالآخر اندرا گاندھی حکومت کی حکومت نے ایکٹ میں ترمیم کرکے اس کی اقلیتی حیثیت بحال کردی،آج پھر مسلم یونیورسٹی پر بری نظر ہے،اخبارات کی خبریں تشویش میں مبتلا کررہی ہیں، دوسری طرف گیان واپی مسجد کا معاملہ کھڑا کیا گیا ہے، افسوس کہ ہمارے درمیان ایڈووکیٹ جناب ظفر یاب جیلانی نہیں ہیں، ہمیں اس وقت ان کی شدید ضرورت ہے، باری تعالٰی نعم البدل نصیب فرمائے، آمین
جمعیت علماء ارریہ کے صدر جناب ڈاکٹر عابد صاحب نے بھی مجمع کے سامنے اپنے احساسات کو پیش کیا ،اور ملت اسلامیہ ہندیہ کے لئے مرحوم کی وفات کو بڑا خسارہ بتلایا ہے،اس نشست کی صدارت جناب الحاج سیدشمیم انور صاحب، صدر جامع مسجد ارریہ نے کی، اور دعا امام وخطیب جامع مسجد جناب مولانا آفتاب عالم صاحب مظاہری نے کرائی، باری تعالٰی شرف قبولیت سے نواز دے، اور دعائیہ مجلس میں شریک ہونے والے جملہ حاضرین کو بہترین صلہ نصیب فرمائے، آمین
راقم الحروف
ہمایوں اقبال ندوی
نائب صدر، جمعیت علماء ارریہ
وجنرل سکریٹری، تنظیم أبناء ندوہ پورنیہ کمشنری
۲۱/مئی ۲۰۲۳ء بروز یکشنبہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں