چین میں قدرت کا قہر، سیلاب سے لاکھوں زندگیاں مشکلات کی شکار، گرمی نے 60 سال کا ریکارڈ توڑ دیا
Urduduniyanews72
بیجنگ: اس وقت چین میں قدرتی آفات کی وجہ سے لاکھوں افراد کی زندگیاں مشکلات کا شکار ہیں۔ کہیں موسلادھار بارشوں سے سیلاب کا مسئلہ شروع ہوا ہے تو کہیں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے چین کے لوگوں کی حالت ابتر ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ چینی حکام نے جولائی کے مہینے میں کئی قدرتی آفات سے خبردار کیا ہے۔ خبر رساں ادارے ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق ملک کے بعض حصوں میں شدید بارشوں کے باعث ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان سب کو محکمہ کی وارننگ کو مدنظر رکھتے ہوئے محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کر دی ژنہوا کی رپورٹ کے مطابق موسمیاتی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ ملک کو جولائی میں سیلاب، طوفان اور شدید گرمی سمیت کئی قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چین میں رواں سال کی گرمی نے 60 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے اور چلچلاتی دھوپ کے باعث سینکڑوں افراد جان لیوا گرمی کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ شدید بارشوں، جان لیوا گرمی اور حالیہ ژالہ باری سے ملک بھر میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ چین میں موسم کی وجہ سے مویشیوں کے ساتھ ساتھ فصلیں بھی خطرے میں ہیں۔ سیلاب کے ساتھ گرمی کی لہر جاری ہے شمال مغربی چین کے صوبہ شانشی میں ہفتے کے آخر میں 50 سالوں میں سب سے زیادہ بارش ہوئی۔ طوفانی بارشوں سے کئی مکانات اور سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ گزشتہ ہفتے، صوبہ ہنان میں 10,000 سے زیادہ لوگوں کو سیلاب سے بچایا گیا جس نے 2,000 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچایا۔ چینی میڈیا نے طوفانی بارش کی فوٹیج دکھائی جس میں سیلاب زدہ سڑک اور کاریں اور ہنان میں اپارٹمنٹ بلاکس اور دکانوں کے قریب۔ سیلاب کے ساتھ ساتھ ملک میں گرمی کی لہر بھی ریکارڈ کی گئی۔ چین کے قومی موسمیاتی مرکز نے بیجنگ اور ایک درجن دیگر علاقوں کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گھر کے اندر ہی رہیں کیونکہ درجہ حرارت 35 ڈگری سیلسیس سے بڑھ گیا ہے۔
مزید پڑھیں: فرانس میں خانہ جنگی جیسی صورتحال، فسادیوں نے میئر کے گھر، بینک اور شاپئنگ مال میں کی توڑ پھوڑ
بیجنگ میں گرمی کی لہر
موسمیاتی ایجنسی نے کہا کہ چین میں ماہانہ اوسطاً 4.1 دن اس سال کی پہلی ششماہی میں 35 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر گیا، جو کہ 1961 میں قومی ریکارڈ کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ جون میں بیجنگ میں کل 14 دن گرمی کی لہر جاری رہی۔ ماہرین نے ملک میں شدید موسم کی بڑی وجہ گلوبل وارمنگ کو قرار دیا ہے، جس کا تجربہ ایشیا کے دیگر ممالک میں بھی ہوا ہے، جہاں حالیہ ہفتوں میں مہلک ہیٹ ویوز اور ریکارڈ درجہ حرارت دیکھنے میں آیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں