Powered By Blogger

اتوار, اگست 01, 2021

آج کی اہم خبریں

*آج کی اہم خبریں* 
 *ABD News* 
 *21 ذی الحجہ 1442ھ* 
 *01/ 08/ 2021*
*(اردو اخبار دنیا)ایک بھارت،سریشٹھ بھارت کے علمبردار ہیں پولیس افسران:وزیر اعظم*
واضح ہوکہ وزیراعظم نریندر مودی نے کل کہا کہ پولیس افسر ایک بھارت، سریشٹھ بھارت کے علمبردار ہیں، اس لئے ان کے ہر کام میں قوم سب سے پہلے کے جذبے کی عکاسی ہونی چاہئے۔کل حیدرآباد پولیس اکیڈمی میں زیر تربیت انڈین پولیس سروس کے ٹرینیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا ’’آپ کو ہمیشہ یاد رکھنا ہوگا آپ کے ہر ایکشن، آپ کی ہر سرگرمی میں قوم سب سے پہلے، ہمیشہ پہلے کا جذبہ جھلکنا چاہیے‘‘۔انہوں نے ٹرینی افسران سے کہا کہ وہ ایسے وقت میں پولیس سروس میں شامل ہو رہے ہیں جب ملک میں ہر میدان اور ہر سطح پر تبدیلی کی لہر جاری ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*کرونا وائرس:46 اضلاع میں 10 فیصد سے زیادہ مثبت شرح، مرکز نے جاری کی ہدایات*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  کورونا وبا کی تیسری لہر کے درمیان ملک کے کئی علاقوں میں کوویڈ کے روزانہ کیسز بڑھ رہے ہیں 10 فیصد سے زیادہ مثبت شرح ملک کے 46 اضلاع میں دیکھی جا رہی ہے ، ملک میں 10 فیصد سے زیادہ کورونا مثبت والے اضلاع میں مرکز نے بھیڑ کو روکنے اور لوگوں کے جمع ہونے پر سخت پابندیوں کی ہدایات دی ہیں مرکزی حکومت نے کل 10 ریاستوں میں کوووڈ 19 کی صورتحال کا جائزہ لیا اور پایا کہ کوووڈ کیسز میں اضافہ ہوا ہے کیرالہ ، مہاراشٹر ، کرناٹک ، تمل ناڈو ، اوڈیشہ ، آسام ، میزورم،  میگھالیہ ، آندھرا پردیش اور منی پور جہاں کیسز میں اضافہ ہوا ہے اس کے علاوہ مرکز سے ریاستوں کو کورونا سے نمٹنے کے لیے کچھ خاص ہدایات دی گئی ہیں جس میں نامزد اضلاع میں کورونا کی گرفت میں آسانی سے آنے والے لوگوں کی مکمل ویکسینیشن ویکسین کی دوسری خوراک کی کوریج کو ترجیح دینے کی ہدایات دی گئی ہیں پرائیویٹ ہسپتالوں میں آکسیجن پی ایس اے پلانٹس لگانے پر زور دیا جا رہا ہے اور انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گھر سے الگ تھلگ لوگوں کی موثر اور باقاعدہ مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اگلے چار دنوں میں شمالی اور وسطی ہندوستان میں موسلا دھار بارش کا امکان*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتے کے روز کہا کہ شمالی اور وسطی ہندوستان کے کچھ حصوں میں اگلے چار دنوں میں تیز بارش ہونے کی امید ہے ۔ کم دباؤ والے علاقے اور مون سون کی وجہ سے 31 جولائی سے یکم اگست تک مدھیہ پردیش کے مشرقی حصوں اور 31 جولائی کو چھتیس گڑھ اور اتر پردیش کے مشرقی حصوں میں تیز بارش متوقع ہے۔ آئی ایم ڈی نے بتایا کہ 31 جولائی سے 4 اگست کے دوران راجستھان کے مشرقی حصے اور مدھیہ پردیش کے مغربی حصے میں کچھ مقامات پر موسلادھار بارش متوقع ہے ،جبکہ 31 جولائی سے 3 اگست تک بارشوں تیز بارش ہوگی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*للن سنگھ جے ڈی یو کے نئے صدر بنے، قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ میں لیا گیا فیصلہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق جنتا دل (یونائٹیڈ) کے رکن اسمبلی راجیو رنجن عرف للن سنگھ کو ہفتہ کو یہاں پارٹی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں  قومی صدر منتخب کیا گیا۔ للن سنگھ نے آر سی پی سنگھ کی جگہ لی ہے۔ آر سی پی سنگھ نے مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی حکومت میں وزیر بننے کے بعد جے ڈی (یو) کے صدر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ بہار کے منگر لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ للن سنگھ کو بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا معتمد سمجھا جاتا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*یکم اگست 2021 کو 'مسلم خواتین کے حقوق کا دن' کے طور پر منایا جائے گا: مختار عباس نقوی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دئے جانے والے دن یکم اگست کو 'مسلم خواتین کے حقوق کا دن' کے طور پر منایا جائے گا ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے یکم اگست 2019 کو ' طلاق ثلاثہ یا طلاق بدعت' کو قانونی جرم قرار دیا تھا ۔ 'تین طلاق' کو قانونی جرم بنانے کے بعد تین طلاق کے واقعات بڑے پیمانے پر کم ہوئے ہیں ۔ ملک بھر کی مسلم خواتین نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔مختار عباس نقوی نے کہا کہ 'طلاق ثلاثہ' کو قانونی جرم بنا کر مودی حکومت نے مسلم خواتین کی 'خود انحصاری ، خود اعتمادی اور عزت نفس کو مضبوط بناتے ہوئے ان کے آئینی ، بنیادی جمہوری اور مساوی حقوق کو یقینی بنایا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ملک میں مہنگائی اور معاشی بدحالی کا آغاز نہرو کی 1947 کی تقریر سے شروع ہوئ: رکن پارلیمنٹ*
واضح ہوکہ نیوز ادارہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کے ایک وزیر نے ہفتہ کو کہا کہ مہنگائی کا مسئلہ ایک یا دو دن میں پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 15 اگست 1947 کو لال قلعہ سے جواہر لال نہرو کی تقریر کی غلطیوں کی وجہ سے ملکی معیشت پٹری سے اتر گئی۔ ریاست میں میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر وشواس سارنگ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قیمتوں پر کانگریس کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔بھوپال میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سارنگ نے کہا کہ ’’ اگر کوئی ملک کی آزادی کے بعد معیشت کو مفلوج کرکے مہنگائی بڑھانے کا سہرا اگر کسی کو جاتا ہے تو وہ نہرو خاندان ہے۔ مہنگائی ایک دو دن میں نہیں بڑھتی۔ معیشت کی بنیاد ایک یا دو دن میں نہیں رکھی جاتی۔ ملک کی معیشت 15 اگست 1947 کو لال قلعہ کی فصیل سے (پہلے وزیر اعظم) جواہر لال نہرو کی تقریر کی غلطیوں کی وجہ سے بگڑ گئی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*اگلے چار دنوں میں شمالی اور وسطی ہندوستان میں موسلا دھار بارش کا امکان*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتے کے روز کہا کہ شمالی اور وسطی ہندوستان کے کچھ حصوں میں اگلے چار دنوں میں تیز بارش ہونے کی امید ہے ۔ کم دباؤ والے علاقے اور مون سون کی وجہ سے 31 جولائی سے یکم اگست تک مدھیہ پردیش کے مشرقی حصوں اور 31 جولائی کو چھتیس گڑھ اور اتر پردیش کے مشرقی حصوں میں تیز بارش متوقع ہے۔ آئی ایم ڈی نے بتایا کہ 31 جولائی سے 4 اگست کے دوران راجستھان کے مشرقی حصے اور مدھیہ پردیش کے مغربی حصے میں کچھ مقامات پر موسلادھار بارش متوقع ہے ،جبکہ 31 جولائی سے 3 اگست تک بارشوں تیز بارش ہوگی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*مہاراشٹر:پونے میں زیکا وائرس کا پہلا کیس درج،محکمہ صحت نے تیز کی تحقیقات*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق زیکا وائرس کے انفیکشن کا پہلا کیس مہاراشٹر میں سامنے آیا ہے۔مہاراشٹرا کے ضلع پونے کے پورندر علاقے کی ایک 50 سالہ خاتون زیکا وائرس سے متاثر پائی گئی ہے۔ خاتون کا چکن گونیا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔ ریاستی محکمہ صحت کے مطابق ، خاتون اب صحت یاب ہوچکی ہے اور اس کے خاندان کے افراد فی الحال وائرس کی کوئی علامات نہیں دکھا رہے ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق ، جولائی کے آغاز سے ہی تحصیل پورندر کے بیلسر گاؤں سے بخار کے کئی کیس رپورٹ ہوئے۔ پانچوں نمونے پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (این آئی وی) کو جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ ان میں سے تین نمونوں کی چکن گونیا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*جھارکھنڈ:جج اتم آنند قتل کیس کی تحقیقات کرے گی سی بی آئی،وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے دیا حکم*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق جسٹس اتم آنند کی موت کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کر دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اس سلسلے ميں سفارش کی ہے‫‫یاد دلادیں کہ ‫28 جولائی کی صبح ، دھن آباد میں مارننگ واک کے دوران ، آٹو کی ٹکر سے انکی موت کا معاملہ سامنے آیا۔  جھارکھنڈ پولیس نے اس معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے اس واقعہ میں استعمال ہونے والی آٹو اور اس کے ڈرائیور کو پکڑ لیا۔  چیف منسٹر کی پہل پر ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تاکہ کیس کی تیزی تفتیش کی جاسکے اور مجرموں کو پکڑا جا سکے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کی وجہ سے عوام کے 133 کروڑ روپے ضائع: ذرائع*
واضح ہوکہ نیوز ادارہ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیگاسس جاسوسی اسکینڈل پر اپوزیشن کے موقف کی وجہ سے مانسون سیشن میں پارلیمنٹ کی رکاوٹ کے باعث عوام کے 133 کروڑ روپے سے زیادہ ضائع ہوئے ہیں۔  سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ معلومات دیں۔  19 جولائی کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے دن سے اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر بحث اور سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔  اپوزیشن جماعتیں حکومت کو نشانہ بنا رہی ہیں ، ان رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حکومت اپوزیشن رہنماؤں ، ججوں ، وزراء اور دیگر کے فون ہیک کر رہی ہے جو اسرائیلی سپائی ویئر استعمال کر رہی ہے۔  حکومت نے ان مطالبات کو مسترد کر دیا۔ بی جے پی فون جاسوسی کو ’’ غیر مسئلہ ‘‘ قرار دے رہی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*حکومت کی پالیسیوں سے سرحدیں غیر محفوظ:راہل گاندھی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ متکبر لوگوں کی حکومت ہے اور اس کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک اور ریاستوں کی سرحدیں غیر محفوظ ہو گئی ہیں۔ انہوں نے چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر بڑھ رہے تنازعہ اور میزورم اور آسام سرحد پر ہوئی جھڑپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تنازعات کا جو بیج بویا جارہا ہے اس کے نتائج بہت خطرناک ہوں گے۔انہوں نے ٹویٹ کیا ’’ قومی سرحد محفوظ ہے اورنہ ہی ریاستی سرحد ۔ تنازعات اور فسادات کو ہمارے ملک کی مقدس زمین میں بیج کی طرح بویا جا رہا ہے – اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*نو گھنٹوں تک چلی ہند۔چین گفتگو، گوگرا اور ہاٹ اسپرنگس سے فوج ہٹانے پر زور*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق  ہندوستان اور چین کے درمیان بارہویں دور کی کور کمانڈر سطح کی بات چیت حقیقی کنٹرول لائن ( اے ایل سی) کے چین کی طرف سے اولڈی بارڈر پوائنٹ پر شامل ساڑھے سات بجے ختم ہوئی ۔ نو گھنٹوں تک چلی اس میٹنگ میں دونوں فریقوں نے مشرقی لداخ سیکٹر میں جاری تعطل کو حل کرنے کے معاملہ پر گفتگو کی ۔ نیوز ایجنسی اے این آئی نے فوجی ذرائع کے حوالے سے ہفتہ کو یہ جانکاری دی ۔ دونوں فوج کے درمیان بات چیت مقررہ وقت پر صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوئی تھی ،ذرائع نے کہا کہ اس میٹنگ کے دوران ہندوستان نے ہاٹ اسپرنگ اور گوگرا میں فوجیوں کی واپسی کے عمل پر زور دیا ۔ حالانکہ فریقین کی جانب سے اس بارے میں آفیشیل بیان جاری ہونا ابھی باقی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان بارہویں دور کی کور کمانڈر سطح کی گفتگو کا مقصد 14 مہینے سے زیادہ وقت سے اس علاقہ میں جاری تعطل کو ختم کرنا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*دہلی کے لیے راحت کی خبر، جمنا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق قومی راجدھانی دہلی کے لیے راحت کی خبر ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے آگئی ہے۔ ہفتہ کی صبح 10 بجے جمنا کے پانی کی سطح 204.97 میٹر تک نیچے آگئی ہے جبکہ خطرے کا نشان 205.33 میٹر ہے۔ جمنا کے پانی کی سطح کل رات 10:00 بجے 205.60 میٹر تک پہنچ گئی تھی۔تاہم تشویشناک صورتحال اب بھی قائم ہے کیونکہ جمنا کے پانی کی سطح اب بھی انتباہی سطح 204.50 میٹر سے اوپر ہے۔ حکام نے بتایا کہ انتظامیہ نے نچلے علاقوں میں الرٹ جاری کیا ہے اور چوبیس گھنٹے صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*مدھیہ پردیش:شدید بارش کی وجہ سے ڈسٹرکٹ جیل کی دیوار منہدم*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع بھنڈ میں ہفتہ کی صبح ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے ڈسٹرکٹ جیل کی خستہ حال دیوار گر گئی۔ اس کی وجہ سے بیرک نمبر 6 میں مقیم 22 قیدی زخمی ہوگئے ہیں جبکہ ان میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ تمام زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ دونوں سنگین قیدیوں کو بہتر علاج کے لیے گوالیار ریفر کیا گیا ہے۔جس وقت یہ حادثہ ہوا، اس وقت بیرک نمبر 6 میں کل 64 قیدی تھے لیکن 22 قیدی ملبے میں پھنس گئے۔ یہ واقعہ تھانہ کوتوالی کا ہے۔ حادثے کی خبر جان کر پولیس انتظامیہ جیل کے احاطے میں پہنچ گئی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ریاستوں اور نجی اسپتالوں کے پاس کورونا ویکسین کی 3.14 کروڑ سے زائد خوراکیں دستیاب: مرکزی حکومت*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق مرکزی وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ کورونا ویکسین کی 3.14 کروڑ سے زائد خوراکیں ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور نجی اسپتالوں کے پاس دستیاب ہیں۔وزارت نے کہا کہ اب تک تمام ذرائع سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 48.78 کروڑ سے زائد خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں اور مزید 6857590 خوراکیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ وزارت نے کہا کہ اس میںخراب خوراک سمیت کل 458260052 خوراک شامل ہیں۔ ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور نجی اسپتالوں کے پاس 3.14 کروڑ سے زیادہ خوراکیں موجودہیں۔کوویڈ 19 ویکسی نیشن کا نیا مرحلہ 21 جون سے شروع ہوا تھا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*"وہ آپ آم کیسے کھاتے ہیں" جیسے سوالوں کے عادی ہیں، مہنگائی پر بحث کیسے کریں گے؟" ،پرینکا گاندھی کا وزیر اعظم پر طنز*
واضح ہوکہ کانگریس کی جنرل سکریٹری اور یوپی کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔  انہوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں مہنگائی جیسے عام آدمی کے مسئلے پر بھی بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔ مہنگائی سے متعلق تراشے شیئر کرتے ہوئے انہوں نے ٹویٹ کیا، "وہ" آپ آم کیسے کھاتے ہیں" جیسے سوالات کے عادی ہیں، اس لیے بڑھتی ہوئی مہنگائی جیسے عام لوگوں کو پریشان کرنے والے پارلیمنٹ کے سوالات پر بحث کرنے سے ڈرتے ہیں۔آپکو بتا دیں کہ خوردہ بازاروں میں خوردنی تیل کی قیمتیں جولائی میں ایک سال پہلے کے اسی مدت کے مقابلے میں 52 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*آئی آئی ٹی فلائی اوور کے نیچے کھائی میں بدلی سڑک، بال بال بچے لوگ*
واضح ہوکہ دارالحکومت دہلی کے آئی آئی ٹی فلائی اوور کے نیچے ہفتے کی صبح اچانک سڑک دھنس گئی اور ایک بڑی کھائی بن گئی۔  یہ گڑھا اتنا بڑا تھا کہ اس میں کئی بڑی گاڑیاں سماں سکتی تھیں۔  آئی آئی ٹی فلائی اوور کے مین روڈ کے نیچے کی تصویروں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ گڑھا کتنا مہلک ثابت ہو سکتا تھا ، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تقریبا 10 سے 15 فٹ کے اس گڑھے کے نیچے سے نالے کا پانی بہتا ہے۔ اس میں گاڑی کے گرنے سے جان و مال کا نقصان ہونا تھا۔  دہلی پولیس اور ٹریفک پولیس نے ٹریفک کا رخ موڑ کر ٹریفک کو سنبھالا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ڈبلیو ایچ او کی اپیل-مہلک ڈیلٹا قسم کی لہر آنے سے پہلے کوویڈ 19 کو دبا دیں*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے جمعہ کو کہا کہ کوویڈ 19 کا ڈیلٹا ورژن دنیا کے لیے ایک انتباہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ اس سے پہلے کہ یہ ویرینٹ بدترین حالت میں پہنچے۔ کوویڈ 19 وائرس' کو فوری طور پر دبا دیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ یہ انتہائی متعدی ویرینٹ جو پہلے ہندوستان میں پایا گیا تھا ، اب 132 ممالک اور علاقوں میں سامنے آیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا، "ڈیلٹا ویرینٹ ایک انتباہ ہے۔ اسے دبانے کے لیے چوکس رہنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔"
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*بابل سپریو نے سیاست کو الوداع کہا حال ہی میں مرکزی کابینہ سے ہٹائے گئے تھے*
واضح ہوکہ بنگال کے آسنسول سے بی جے پی ایم ایل اے بابل سپریو نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ سیاست کو الوداع کہہ رہے ہیں انہیں حال ہی میں مودی حکومت کی مرکزی کابینہ سے نکال دیا گیا ،  انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ہی ٹیم میں کھیلنے والے کھلاڑی ہیں میں نے صرف ایک ٹیم کی حمایت کی ہےانہوں نے فیس بک پر ایک پوسٹ لکھ کر سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا جس کے آغاز میں انہوں نے لکھا میں جا رہا ہوں الوداع اس نے لکھا سب کی سنی سب کچھ سننے کے بعد میں کہتا ہوں کہ میں کسی دوسری پارٹی میں نہیں جا رہا ہوں ٹی ایم سی  کانگریس سی پی آئی ایم کہیں نہیں میں ایک ٹیم کا کھلاڑی ہوں ہمیشہ ایک ہی ٹیم کی حمایت کی مغربی بنگال میں صرف بی جے پی کی حمایت کی بس میں جا رہا ہوں اگر آپ سماجی کام کرنا چاہتے ہیں تو آپ سیاست میں آنے کے بغیر یہ کر سکتے ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*دہلی میں کورونا ویکسینیشن 1 کروڑ کے پار، آدھی آبادی کو لگی ویکسین*
واضح ہوکہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کل کہا کہ دہلی میں لوگوں کو اب تک ایک کروڑ سے زائد ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں قومی دارالحکومت کی تقریبا50 فیصد بالغ آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی گئی ہے سی ایم نے کہا آج تک دہلی میں تقریبا74 لاکھ لوگوں کو 1 کروڑ ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں ان میں سے کم از کم 26 لاکھ لوگوں کو دونوں خوراکیں دی گئی ہیں باقی لوگوں کو ویکسین کی ایک خوراک ملی ہےکیجریوال نے کہا کہ شہر کی آبادی تقریبا 2 کروڑ ہے تقریبا 1.5 کروڑ لوگ 18 سال سے زیادہ عمر کے ہیں اور ویکسینیشن کے اہل ہیں انہوں نے کہا کہ تقریبا 50 فیصد بالغ آبادی کو ویکسین کی پہلی خوراک مل چکی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*"مطالبات پورے ہونے تک جی ایس ٹی کی ادائیگی بند کر دیں، احتجاج میں بولے پی ایم مودی کے بھائی*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کے بھائی نے ان تاجروں کے حق میں آواز بلند کی ہے جو گجرات میں اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔  مودی نے کہا کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے ، انہیں جی ایس ٹی کی ادائیگی بند کر دینی چاہیے۔ احتجاج کرنے والے کے حق میں بات کرتے ہوئے پرہلاد مودی نے کہا کہ نریندر مودی یا کوئی اور ہو، انہیں آپ کی سُننی پڑے گی۔  پرہلاد مودی کا کہنا ہے کہ وہ ملک بھر میں 6.50 لاکھ راشن دکانداروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*بد انتظامی کی وجہ سے گائیں مری تو سخت کارروائی کی جائے گی: یوگی آدتیہ ناتھ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتہ کو کووڈ -19 مینجمنٹ ٹیم کی میٹنگ میں کہا کہ ریاست کے تمام گائے پناہ گاہوں میں انتظامات کو درست کیا جائے۔ سبز چارہ کا مناسب انتظام ہونا چاہیے۔اگر بدانتظامی کی وجہ سے کسی گائے کی موت ہوتی ہے تو متعلقہ افسر اور ملازم کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ نیا سیشن شروع کرنے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں ضروری کارروائی کی جانی چاہیے ان طلباءکے لیے جنہیں بنیادی ، ثانوی ، اعلیٰ ، تکنیکی اور پیشہ وارانہ تعلیمی اداروں میں اگلی کلاس میں پروموٹ کیا جانا ہے۔ کورونا کی صورتحال کے پیش نظر نئے سیشن کے آغاز کے حوالے سے ایکشن پلان تیار کیا جائے۔ ایمبولینس کی عدم دستیابی کی صورت میں سروس فراہم کرنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*ہندستان اور امریکہ میں خدمات کے کاروبار کا اہم کردار*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان خدمات کے شعبے کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا بحران کے مابعد عرصے کے دوران معاشی بحالی میں مدد کے لیے خدمات کے شعبے میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انڈو امریکن چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ہفتہ کے روز منعقدہ دوسری انڈو یو ایس سروسز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ دنیا بھر میں امن واستحکام کے لیے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مسلسل فروغ دینے میں خدمات کا کاروبار بہت اہم کردار ادا کرے گا۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*میزورم پولیس نے ہیمنت بسوا  اورچھ دیگر کے خلاف درج کیا معاملہ*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق میزورم سرحدی تنازعہ کے درمیان میزورم پولیس نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما اور چھ دیگر کے خلاف ’ قتل کے لئے اکسانے‘سے لے کر آرمز ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے جس سے دونوں ریاستوں کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر ضلع کولاسب کے ویرنگٹے تھانے میں درج کی گئی ہے ، جس میں مسٹر سرما ، آسام پولیس کے انسپکٹر جنرل انوراگ اگروال ، پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل دیوجیوتی مکھرجی ، کچھار کی ڈپٹی کمشنر کیرتی جلی ، کچھار کے ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر سنی دیو چودھری ، کچھار پولیس کے سپرنٹنڈنٹ چندرکانت نیمبلکر ، دھولائی تھانے کے او سی ساہ کے نام شامل ہیں۔میزورم پولیس نے ان لوگوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307/ 120 بی 270/325/326 اور 353/336/334/448/34 اور بنگال ایسٹرن فرنٹیئر ریگولیشن ( بی ای ایف آر) کے دفعہ 3 کے ساتھ ساتھ میزورم کنٹینمنٹ اینڈ کووڈ 19 ایکٹ کی دفعہ 3 اور 6 اور آرمز ایکٹ کی دفعہ 27 (1) (a) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ میزورم کے ضلع کولاسب کے ویرنگٹے تھانے میں مقامی انسپکٹرلالچاوماویہ نے یہ معاملہ درج کیا ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*راشد حسین امریکہ کے پہلے مسلم مذہبی آزادی کا سفیر نامزد*
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ہندوستانی نژاد امریکی شہری راشد حسین کو پہلا مسلمان مذہبی آزادی کا سفیر نامزد کیا ہے۔راشد اس وقت قومی سلامتی کونسل میں شراکت داری اور عالمی مصروفیات کے ڈائریکٹر ہیں۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس سے قبل محکمہ انصاف کے قومی سلامتی ڈویڑن میں سینئر وکیل کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔اوباما انتظامیہ کے دوران راشد نے اسلامی تعاون تنظیم میں وائٹ ہاؤس کے نائب معاون کے طور پر دہشت گردی کے خلاف انسداد دہشت گردی کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی کے طور پر خدمات انجام دیں۔اوباما انتظامیہ میں شامل ہونے سے پہلے ، ڈیمن کیتھ میں جوڈیشل لاء کلرک کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ حسین نے ییل لاء ا سکول سے قانون کی ڈگری اور ہارورڈ یونیورسٹی سے عربی اور اسلامک اسٹڈیز میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔
○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○
*افغانستان:لڑائی میں شدت، طالبان کی مغربی اور جنوبی علاقوں میں پیش قدمی*
واضح ہوکہ بی بی سی میں شائع رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مغربی شہر ہرات پر کنٹرول کے لیے طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان سخت لڑائی جاری ہے۔ طالبان کے خلاف لڑنے والوں میں صرف افغان فوجی نہیں بلکہ دیگر طالبان مخالف جنگجو بھی ہیں۔ان کی قیادت اسماعیل خان نامی ایک بااثر مقامی کمانڈر کر رہے ہیں جنھیں مقامی طور پر امیر اسماعیل خان بھی کہا جاتا ہے۔ہرات شہر افغانستان کے اہم صوبے ہرات کا دارالحکومت ہے جس کی ایک طویل سرحد ایران کے ساتھ لگتی ہے۔ یہ تاریخی اور ثقافتی ورثے کے حوالے سے بھی نمایاں صوبہ ہے ملک کے مغربی حصے میں واقع یہ صوبہ افغانستان کا ایک اہم تجارتی مرکز بھی ہے چنانچہ اس پر قبضہ ہونا طاقت کی ایک اہم علامت سمجھا جاتا ہے۔

‎بابل سپریہ نے ایک اور پوسٹ لکھ کر لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ ‏

(اردو اخبار دنیا)یہ اس کا ذاتی معاملہ ہے۔ ہر کسی کو سیاست کرنے کا حق ہے ، کب کرنا ہے ، کب چھوڑنا ہے۔


دلیپ گھوش کے اس رد عمل کے بعد بابل سپریہ نے ایک اور پوسٹ لکھ کر لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کا اعلان کیا۔اپنے پہلے پوسٹ میں بابل سپریہ نے صرف سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔


کہا جاتا ہے کہ دلیپ گھوش کے رویے کی وجہ سے بابل سپریہ دل برداشتہ تھے۔گھوش ان کی اہمیت دینے کے حق میں تھے۔اسی وجہ سے بابل سپریہ نے اپنے فیس بک پر تفصیل سے 2014کے سیاسی حالات پر لکھا ہے کہ وہ سیاست میں کیوں آئے اور آسنسول سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیوں کیا۔سابق مرکزی وزیر بابل سپریہ کے سیاست سے کنار ہ کشی اختیار کرنے کے اعلان سے متعلق سوالات پر بنگال بی جے پی کے ریاستی صدردلیپ گھوش برہم ہوگئے اور کہا کہ کون سیاست میں آئے گا اور کون جائے گا اس کا فیصلہ ان کا ذاتی ہوتا ہے۔اس کے ساتھ دلیپ گھوش نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر اس کے علاوہ کوئی سوال نہیں ہے تو پریس کانفرنس چھوڑ کر چلا جائوں گا۔

خیال رہے کہ بابل سپریہ اور دلیپ گھوش کے درمیان شدید اختلافات رہے ہیں ۔گھوش کے متنازع بیانات کی بابل سپریہ کھلے عام تنقید کرتے رہے ہیں۔اس کے علاوہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرتے رہے ہیں ۔

پریس کانفرنس میں جب دلیپ گھوش سے میڈیا اہلکاروں نے بابل سپریہ سے متعلق سوالات کرنے لگے تو وہ برہم ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے کوئی اور سوالات ہیں تو کریں ، ورنہ میں پریس کانفرنس چھوڑ رہا ہوں۔اس سے پہلے بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا تھا کہ میں کسی کا فیس بک یا ٹویٹر نہیں دیکھتاہوں ۔

بابول کی فیس بک پوسٹ کے فورا بعد دلیپ گھوش کی پریس کانفرنس ہورہی تھی۔جب ان کی توجہ بابل سپریہ کے فیس بک پوسٹ سے متعلق کیا گیا تو دلیپ نے کہا کہ کون جا رہا ہے ، کیا کر رہا ہے ، میں کیسے بتا سکتا ہوںیہ اس کا ذاتی معاملہ ہے۔ ہر کسی کو سیاست کرنے کا حق ہے ، کب کرنا ہے ، کب چھوڑنا ہے۔


دلیپ گھوش کے اس رد عمل کے بعد بابل سپریہ نے ایک اور پوسٹ لکھ کر لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کا اعلان کیا۔اپنے پہلے پوسٹ میں بابل سپریہ نے صرف سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تھ


کہا جاتا ہے کہ دلیپ گھوش کے رویے کی وجہ سے بابل سپریہ دل برداشتہ تھے۔گھوش ان کی اہمیت دینے کے حق میں تھے۔اسی وجہ سے بابل سپریہ نے اپنے فیس بک پر تفصیل سے 2014کے سیاسی حالات پر لکھا ہے کہ وہ سیاست میں کیوں آئے اور آسنسول سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیوں کیا۔ا۔

ہمارے یہاں ہر طرح کی ویب سائٹ کا ڈیزائن تیار ہوتاہے ہماراای میل alamm4635@gmail.com رابطہ نمبر (٧٢٧٥١٤٤٦٧٢

(اردو اخبار دنیا)

کرسٹین چبک: وہ ٹی وی میزبان جس نے لائیو نشریات کے دوران خود کشی کی

(اردو اخبار دنیا)(اس مضمون کے کچھ حصے بعض قارئین کے لیے پریشان کن ہو سکتے ہیں۔)

کرسٹین چبک نے اپنے سیاہ لمبے بالوں کو ہلکا سا جھٹکا دے کر چہرے سے ہٹایا، تھوک نگلتے ہوئے اپنے ہونٹوں کو ذرا سے بھینچا اور دایاں ہاتھ آگے بڑھاتے ہوئے سامنے پڑے ہوئے خبروں کے سکرپٹ میں سے اگلا صفحہ پلٹا اور اپنی نظریں کاغذ پر جماتے ہوئے پڑھنا شروع کر دیا۔’آپ تک تشدد اور خون خرابے کی تازہ ترین خبریں پہنچانے کی چینل فورٹی کی پالیسی کے عین مطابق، اب ملاحظہ کیجیے ۔۔۔‘

 

کرسٹین نے کاغذوں سے نظر ہٹا کر سیدھا کیمرے کی جانب دیکھا۔ ایک لمحے کے لیے ان کے ہونٹوں پہ ایک خفیف سے مسکراہٹ دکھائی دی اور جب انھوں نے اپنے سامنے لکھے ہوئے الفاظ پر زور دیتے ہوئے پڑھنا شروع کیا تو ان کی آواز میں طنز کا عنصر بھی شامل ہو گیا۔

‘خون اور لوتھڑے۔۔۔اپنے حقیقی رنگوں کے ساتھ۔۔۔‘

یہ کہتے ہوئے جب انھوں نے ایک مرتبہ پھر سامنے لکھی ہوئی تحریر پڑھنا شروع کی تو ان کے بائیں ہاتھ میں ہلکی سی کپکپاہٹ دکھائی دی۔ ان کے دائیں بازو میں تناؤ آ گیا۔

’ہم آپ کے لیے سب سے پہلے لا رہے ہیں۔۔۔‘

کرسٹین کی آواز میں کوئی لغزش نہیں تھی۔ انھوں نے ایک مرتبہ پھر اپنا سر اوپر اٹھایا اور کیمرے کی طرف دیکھا۔ ان کی آنکھوں کی سیاہی مزید گہری ہو گئی اور انھوں نے کیمرے میں نظریں گاڑھتے ہوئے کہا ’۔۔۔خود کشی کی ایک کوشش۔‘اگلے ہی لمحے، ان کا دایاں ہاتھ میز کے نیچے سے اوپر آیا جس میں اعشاریہ 38 بور کا ریوالور تھا۔انھوں نے ریوالور کی نوک اپنے سر کے پیچھے نچلے حصے میں لگائی اور ٹریگر دبا دیا۔ ساتھ ہی گولی کی زور دار آواز سنائی دی۔ ریوالور کی نالی سے دھواں اٹھ رہا تھا اور ان کے چہرے سے بال یوں اڑنے لگے جیسے اچانک آندھی چل پڑی ہو۔ان کے چہرے پر سختی چھا گئی لیکن ان کے جذبات قابو میں دکھائی دیے۔ ان کا سر نیچے کو لڑھک گیا۔ ساتھ ہی ان کا اوپر کا دھڑ ایک زور دار آواز کے ساتھ سامنے رکھی ہوئے میز پر جا لگا اور ان کا جسم آہستہ آہستہ دیکھنے والوں کی آنکھوں سے اوجھل ہوتا ہوا میز کے نیچے دھنس گیا۔‘

 

یہ الفاظ ہیں واشنگٹن پوسٹ کی نامہ نگار سیلی کوئن کے جنھوں نے آج سے 47 برس پہلے جولائی سنہ 1974 میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعے کی منظر کشی کی اور اس خودکشی کی وجوہات جاننے کی کوشش کی تھی۔ ان کی اس رپورٹ سے چند دن پہلے امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے شہر سارا سوٹا کے مقامی ٹی وی چینل کی میزبان کرسٹین چبک نے صبح کی نشریات کے دوران خود کو گولی مار لی تھی۔ وہ کیا حالات تھے جن کی وجہ سے کرسٹین نے خود کو یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور سمجھا، اس کا کھوج لگانے سے پہلے ہم ایک نظر اس دن کے واقعات پر ڈالتے ہیں۔

15 جولائی 1974 کی صبح کیا ہوا تھا؟

سیلی کوئن اپنی رپورٹ میں بتاتی ہیں کہ پیر 15 جولائی کا دن چینل فورٹی کے دفتر میں ایک معمول کا دن تھا۔ کرسٹین اپنے صبح ساڑھے نو بجے کے شو ’سن کوسٹ ڈائجسٹ‘ سے تقریباً آدھا گھنٹہ پہلے دفتر پہنچ گئی تھیں۔ دفتر کے قریب واقع اپنے گھر سے نکلنے سے پہلے انھوں نے اپنی والدہ کے ساتھ جلدی جلدی چائے کی ایک پیالی پی۔ اس کے علاوہ انھوں نے ماں سے کہا کہ وہ ان کا پسندیدہ چاکلیٹ پوڈل فریج سے نکال کے رکھ دیں کیونکہ وہ پونے گیارہ بجے تک واپس آ جائیں گی۔گھر سے نکل کر کرسٹین اچک کر اپنی پیلے رنگ کی کنورٹیبل ووکس ویگن کار میں سوار ہو گئیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے لیموں کے رنگ کی کار ‘دا لیمن’ فراٹے بھرتی ہوئی سٹوڈیو کی طرف روانہ ہو گئی۔ اس دن کرسٹین معمول سے زیادہ اچھی لگ رہی تھیں۔ دھوپ کی وجہ سے ان کا رنگ مزید گہرا ہو چکا تھا اور ان کی کمر تک لمبے سیاہ بال چمک رہے تھے۔ سیاہ و سفید پرِنٹڈ لباس ان پر خوب جچ رہا تھا اور عام دنوں کے مقابلے میں اس دن کرسٹین کا جذبہ واقعی جوان لگ رہا تھا۔

 

جب شو کے اس دن کے مہمان پہنچے تو کرسٹین دونوں میاں بیوی کو سٹوڈیو تک اپنے ساتھ لے کر گئیں۔ پھر انھوں نے مہمانوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ خبروں کا سکرپٹ لکھنے جا رہی ہیں۔کرسٹین نے اس سے پہلے کبھی ایسے نہیں کیا تھا۔ چنانچہ ان کی بات سن کر شو کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر لِنفورڈ رِکرڈ اور کیمروں کے پیچھے کھڑی دونوں خواتین بھی حیران ہو گئیں۔ دفتر میں لوگ کرسٹین کو پیار سے کرس کہتے تھے۔ ڈائریکٹر اور دونوں کیمرا وویمن حیران تھیں کیونکہ کرس اپنے شو کا آغاز مہمانوں کے ساتھ گفتگو سے کرتی تھیں اور شو کا پہلا آدھا گھنٹہ ہلکی پھلکی باتیں کیا کرتی تھیں۔ وہ کبھی کبھار ہی خبریں پڑھتی تھیں اور وہ بھی صرف سنیچر یا اتوار کے دن۔ اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا کہ کرس نے اپنے شو کا آغاز خبروں سے کیا ہو۔لیکن کرس اتنی زیادہ قابل بھروسہ اور پیشہ ورانہ اعتبار سے اتنی اچھی شہرت کی حامل تھیں کہ سٹوڈیو میں موجود ہر شخص کو لگا کہ کرس بہتر سمجھتی ہیں کہ وہ کیا کر رہی ہیں۔ وہ اپنی میز پر بیٹھیں، ٹائپ رائٹر میں کاغذ لگایا اور ٹائپنگ میں مصروف ہو گئیں۔ تھوڑی ہی دیر میں انھوں نے دس منٹ کے بلیٹن کا سکرپٹ لکھ لیا اور کنٹرول روم میں بیٹھے عملے کو بتایا کہ خبروں کے دوران کون سا کِلپ استعمال کرنا ہے۔ اور پھر وہ سٹوڈیو کے دوسرے کونے میں اس کرسی پر بیٹھ گئیں جہاں بیٹھ کر وہ کبھی کبھار خبریں پڑھا کرتی تھیں۔

 

کرسی پر بیٹھتے ہوئے انھوں نے کٹھ پتلیوں سے بھرا ہوا ایک بڑا سا تھیلا میز کے نیچے رکھ دیا۔ کرسٹین کٹھ پتلیاں بنایا کرتی تھیں اور کبھی کبھی ناظرین کو دکھانے کے لیے انھیں بیگ میں ڈال کر ساتھ بھی لے آیا کرتی تھیں۔ وہ دفتر کے قریب واقع ایک ہسپتال میں ذہنی طور پر معذور بچوں کے لیے بھی پُتلی تماشا کیا کرتی تھیں۔ کسے معلوم تھا کہ اس دن کرسٹین نے اپنے بیگ میں اعشاریہ 38 بور کا پستول بھی چھپا رکھا تھا۔

کیا اس خودکشی کی ویڈیو موجود ہے؟

1974 میں پیش آنے والا یہ واقعہ عوامی سطح پر بڑی حد تک تاریخ کے دھندلکوں میں کھو گیا تھا، لیکن سنہ 2016 میں یہ کہانی ایک بار پھر اس وقت لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی جب اسی سال کرسٹین چبک کی زندگی پر ایک فلم ’کرسٹین‘ اور ایک دستاویزی ڈرامے ’کیٹ پلیز کرسٹین‘ ( Kate plays Christine) کی نمائش کی گئی۔ان فلموں کی ریلیز کے بعد سمارٹ فونز اور ویڈیو اپ لوڈنگ ویب سائٹس یو ٹیوب کے اس جدید دور میں ایک مرتبہ پھر اس لائیو نشریات کی ریکارڈنگ کے حوالے سے کئی قیاس آرائیاں گردش کرنے لگیں اور کئی لوگوں نے اس منظر کو دیکھنے کے لیے مذکورہ کِلپ کی تلاش شروع کر دی اور اس حوالے سے کئی مضامین بھی لکھے گئے۔کہا جاتا ہے کہ اس دن اس واقعے کے لائیو نشریات کے دوران پیش آتے ہی حیران و پریشان تکنیکی عملے نے کیمرے کے سامنے اندھیرا کر دیا۔ ایک اندازے کے مطابق یہ منظر براہ راست محض چند سو لوگوں نے ہی دیکھا تھا۔ماضی میں کچھ لوگ یہ دعویٰ بھی کرتے رہے ہیں کہ انھوں نے یہ ویڈیو دیکھی تھی، لیکن ان کے پاس اپنے دعوے کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ سنہ 1974 میں انٹرنیٹ اور اس قسم کے دیگر جدید ذرائع موجود نہیں تھے جہاں کسی ویڈیو کو محفوظ کیا جا سکتا تھا۔

شاید اس ویڈیو کے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کرسٹین کی خودکشی کا واقعہ مزید پرتجسس بن گیا کیونکہ جو شخص یہ کہانی سنتا، اس کی خواہش ہوتی کہ وہ اس واقعے کی ویڈیو ضرور دیکھے۔ اس واقعے سے متعلق چھپنے والی خبروں کے مطابق چینل خود بھی اس پروگرام کو کبھی کبھار ہی ریکارڈ کرتا تھا۔

کرسٹین کے ساتھ کام کرنے والے ایک صاحب گورڈن گیلبرائتھ کا دعویٰ ہے کہ وہ اس دن نشریات کے دوران سٹیشن پر موجود تھے جب یہ واقعہ ہوا۔ ڈاکیو ڈرامے ‘کیٹ پلیز کرسٹین’ میں وہ کہتے ہیں کہ اس دن کرسٹین نے کہا تھا کہ اس دن کا پروگرام ریکارڈ کیا جائے۔

انھوں نے ایسا ہی کیا، لیکن اس ہولناک واقعے کے بعد حالات پیچیدہ ہو گئے۔ ان کے بقول ان دنوں میں ’سب سے بڑی بحث یہی تھی کہ ہم اس (ریکارڈنگ) کا کیا کریں۔ آخر کار سٹیشن (چینل) کے مالک نے فون کیا اور کہا کہ واشنگٹن میں مقیم ان کے وکلا کی ٹیم نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت یہ ریکارڈنگ کسی کو نہ دکھائی جائے۔‘ڈاکیو ڈرامے ’کیٹ پلیز کرسٹین‘ میں یہاں سے آگے کی کہانی سٹیو نیومن سناتے ہیں جو ان دنوں چینل پر موسم کا حال بتاتے تھے۔ ان کے بقول ‘اس دن کی ریکارڈنگ کی صرف ایک کاپی ایسی ہے جو آج تک موجود ہے کیونکہ اس کی کوئی دوسری کاپی نہیں بنائی گئی تھی۔آن لائن جریدے ولچر ڈاٹ کام کے مطابق لگتا ہے کہ جب تک یہ کاپی ڈبلیو ایکس ایل ٹی (چینل فوٹی کا مالک چینل) نامی چینل کے ہیڈ کوارٹر میں موجود تھی، اس وقت تک اسے صرف ایک شخص نے دیکھا تھا۔ ویب سائٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کے لیے اس واقعے پر تفصیلی رپورٹ لکھنے والی سیلی کوئن نے انھیں بتایا تھا کہ کرسٹین چبک کی خودکشی کے چند دن بعد جب وہ تفصیلی خبر لکھ رہی تھیں تو اس دوران انھوں نے چینل کے دفتر میں یہ ریکارڈنگ ‘کئی مرتبہ’ دیکھی تھی، لیکن انھیں یہ معلوم نہیں کہ اس کے بعد وہ ریکارڈنگ کہاں گئی۔

 

ویب سائٹ کے مطابق بعد میں یہ چینل ڈبلیو ڈبلیو ایس بی کے نام سے کام کرنے لگا تھا اور اس کے مطابق مذکورہ ریکارڈنگ ان کے پاس نہیں ہے۔سنہ 2016 میں ’پیپل ڈاٹ کام‘ سے بات کرتے ہوئے کرسٹین چبک کے بھائی گریگ چبک نے اس قسم کی افواہوں کا ضمنی طور پر ذکر کیا تھا۔ گریگ چبک کا کہنا تھا کہ ان کے گھر والوں نے یہ قانونی حکم نامہ حاصل کر لیا تھا کہ سٹیشن وہ ریکارڈنگ کبھی نہیں دکھا سکے گا جو ‘حکام’ نے اپنے قبضے میں لے لی تھی اور پھر بعد میں کرسٹین کی والدہ کو دے دی تھی۔گریگ چبک کے بقول ان کی یاداشت دھندلا چکی ہے، لیکن ان کا کہنا تھا کہ ‘آج تک میں نہیں جانتا کہ وہ (ٹیپ) کہاں ہے، لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ کسی شخص کو بھی یہ ٹیپ کبھی نہیں ملے گی۔‘

کرسٹین نے آخر ایسا کیوں کیا؟

سیلی کوئن کے مطابق اس المناک واقعے کے چند ہی گھنٹے بعد، جب ہسپتال نے کرسٹین کی موت کی تصدیق بھی نہیں کی تھی، ان کی والدہ نے بھی ایک مقامی رپورٹر کو انٹرویو دیا تھا۔

اس انٹرویو میں کرسٹین کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی ‘بہت، بہت زیادہ، بہت زیادہ افسردہ اور ذہنی دباؤ میں تھی۔ اس کے پاس اپنی پسند کی ملازمت تھی۔ وہ ہمیشہ کہتی تھی کہ اگر اس کی نوکری کل ختم ہو جاتی ہے تو وہ تب بھی خوش رہے گی کہ وہ جو کام کرنا چاہتی تھی وہ اس نے کر لیا ہے۔ ملازمت کے علاوہ اس کی زندگی میں کچھ اور نہیں تھا، کوئی سوشل لائف نہیں تھی۔ نہ اس کا کوئی دوست تھا، نہ کوئی رومانوی لگاؤ اور نہ ہی کسی رومانی تعلق کا کوئی امکان۔

وہ 29 برس کی تھی (مگر) کنواری تھی اور میں اسے پریشان کرتی رہتی تھی۔ وہ لوگوں سے تعلق نہیں بنا پاتی تھی۔ اصل مسئلہ یہی تھا۔ وہ بہت حساس تھی۔ وہ لوگوں سے بات کرنے کی کوشش بھی کرتی تھی۔ وہ کہتی ‘ہیلو آپ کا کیا حال ہے، آپ میرے ساتھ کافی نہیں پیئیں گے۔‘ لوگ انکار تو نہیں کرتے، لیکن یہ بھی نہیں کہتے کہ ‘تم ہی آ جاؤ میرے ساتھ کافی پینے۔‘

والدہ کا مزید کہنا تھا ’کرسٹین کی ذاتی زندگی میں جو لوگ تھے، کرسٹین کے ساتھ ان کا رویہ بھی کچھ ایسا ہی تھا۔ اور اس چیز نے کرسٹین کو بہت پریشان کر دیا تھا۔ وہ ذہنی دباؤ میں رہنے لگی۔ وہ ذہنی امراض کے ماہر کے پاس بھی جاتی تھی لیکن اس ماہر کے خیال میں کرسٹین قطعاً اتنی غمگین بھی نہیں تھی کہ وہ اپنی زندگی ختم کر سکتی تھی۔

کرسٹین کو لگتا تھا کہ اگر آپ ڈِپریشن سے نکلنے کی ہر ممکن کوشش کر لیتے ہیں، تو آپ خود کو تیار کر لیتے ہیں۔ آپ ایک مرتبہ پھر لوگوں کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں اور اگر پھر بھی کوئی آپ کا ہاتھ نہیں تھامتا تو (آپ کو سمجھ جانا چاہیِے) کہ آپ کے اندر کوئی مسئلہ ہے۔ کرسٹین کو محسوس ہوتا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے علاوہ کسی دوسرے شحص سے تعلق نہیں جوڑ پائے گی۔ وہ صرف 29 برس کی تھی، جو کہ بڑے دکھ کی بات ہے۔‘

کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق 16 برس کی عمر میں کرسٹین نے اپنے بوائے فرینڈ کو ایک گاڑی کے حادثے میں کھو دیا تھا۔ کرسٹین کے بھائی نے اپنے انٹرویو میں پیپل ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ ’میرے خیال میں کائیکر ڈیو ان کی اصلی محبت تھا۔‘

انھوں نے مزید بتایا کہ 21 برس کی عمر میں کرسٹین نے ایک اور شخص کو ڈیٹ کرنا شروع کیا جو 30 برس کے تھے مگر اُن کے والد کو اُس شخص کی عمر اور مذہب ناقابل قبول تھے۔ وہ یہودی تھا اور اُن کا رشتہ زیادہ دن نہیں چلا۔‘

گریگ کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کے بعد اُن کا کوئی بوائے فرینڈ نہیں تھا۔‘

کرسٹین بچپن ہی سے ڈپریشن کا شکار رہی تھیں اور اس بات کا اظہار اُن کے بھائی نے میڈیا کو دیے گئے انٹرویوز میں بھی کیا۔ اُن کے بقول اُن کے والدین نے کرسٹین کے علاج پر ہزاروں ڈالر خرچ کیے۔

اُن کے بھائی نے کرسٹین سے متعلق یہ دعویٰ بھی کیا کہ اُن کے خیال میں ان کی بہن بائی پولر ڈس آرڈر کا شکار تھیں۔ اس حوالے سے اُس وقت زیادہ معلومات نہیں تھیں اور اُن کے مطابق کرسٹین علاج کے باوجود نفسیاتی اور ذہنی مسائل سے چھٹکارا نہ پا سکیں۔

ایک انٹرویو میں وہ کہتے ہیں کہ ’وہ انتہائی قابل تھیں مگر انھیں احساس کمتری رہتا تھا اور انھیں کبھی اپنی قابلیت پر اعتماد نہیں ہوتا تھا۔‘

ڈاکیو ڈرامے ‘کیٹ پلیز کرسٹین’ میں اداکارہ کیٹ لِن شل کرسٹین کی کہانی میں ڈوب کر اُن کی خودکشی کی وجوہات سمجھنے کی کوشش کرتی ہیں۔

کیٹ لن شل کا کہنا تھا کہ ’وہ نہیں جانتی کہ انھوں (کرسٹین) نے جو کیا وہ کیوں کیا اور شاید وہ یہ کبھی بھی نہ جان سکیں۔

کیٹ لن شل کا کہنا تھا کہ ’انھوں نے سرعام ٹی وی پر اپنی جان لی، یہ ہمارے معاشرے میں زندگی کے نجی پہلوؤں کو منظر عام پر لانے کی اجتماعی خواہش کی عکاس بھی ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔‘

’کرسٹین‘ نامی فلم میں اُن کا کردار ہالی ووڈ کی اداکارہ ربیکا ہال نے ادا کیا تھا۔ یہ فلم دراصل اس کہانی کی ڈرامائی تشکیل ہے جس میں کرسٹین کی اس بڑھتی مایوسی کی عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس نے آخرکار انھیں خودکشی پر مجبور کر دیا۔

ربیکا ہال کا کہنا تھا کہ کرسٹین نے ’جو کیا اس کا تصور بھی مشکل ہے۔ مگر ہم اس افسوسناک واقعے کو کسی طرح بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کر رہے، بس اُن کی موت ہونی ہی نہیں چاہیے تھی۔’

’خون بہتا ہے تو شہ سرخی بنتی ہے‘

فلم ‘کرسٹین’ کے ایک منظر میں وہ کہتی ہیں کہ میری شدید خواہش ہے کہ مجھے کام پر ترقی ملے۔‘ دوسرا کردار اُن سے پوچھتا ہے کیا آپ نے ترقی مانگی ہے۔ وہ جواب میں کہتی ہیں مانگی ہے مگر وہ کہتے ہیں کہ مجھے مختلف کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد اُن کے باس ایک میٹنگ میں مطالبہ کرتے دکھائی دیتے ہیں ’ہمیں زیادہ ریٹنگز چاہیے‘۔ پھر کمرے پر موجود ٹی وی پر گولی چلنے کی وڈییو دکھائی دیتی ہے اور گولی چلنے کی آواز کرسٹین کے کردار سمیت سین میں موجود سب کو چونکا دیتی ہے اور کرسٹین کے باس مشہور جملہ کہتے ہیں ‘اِف اِٹ بلیڈز اِٹ لیڈز‘ یعنی اگر خون بہتا ہے تو شہ سرخی بنتی ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس طرح کے مسائل نے اُن کے دیرینہ نفسیاتی اور ذہنی مسائل میں اضافہ کر دیا تھا۔

اپنی جان لینے سے کچھ ہفتے پہلے کرسٹین نے خودکشی کے بارے میں کہانیوں کو پروگرام میں شامل کرنے کی تجویز دی تھی مگر اُنھوں نے ڈپریشن کے خلاف اپنی جنگ کو سب سے چھپائے رکھا۔

کرسٹین چبک نے خودکشی سے قبل جو کچھ کہا تھا وہ الفاظ ان مسائل کی عکاسی کرتے ہیں جن کا رجحان میڈیا کے منظر نامے میں پہلے کی نسبت کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے اور آج کے دور میں پہلے سے بھی زیادہ اہمیت اختیار کر چکا ہے۔

کرسٹین چبک کی خودکشی کے بعد ٹی وی چینل کے مینیجر نے اُن کی ہلاکت کی ذمہ داری سے کمپنی کو دستبردار قرار دے دیا تھا اور اُن کی ناکام محبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دراصل ‘وہ ایک 29 برس کی لڑکی تھی جو چاہتی تھی کہ اس کی شادی ہو اور ایسا نہیں ہوا۔‘

کرسٹین کے حالاتِ زندگی پر بننے والے ڈاکیو ڈرامہ کے ڈائریکٹر رابرٹ گرین کہتے ہیں کہ ’ہم جانتے ہیں کہ وہ ایک سنجیدہ صحافی تھیں اور وہ خون خرابے والی خبروں کے رجحان سے تنگ آچکی تھیں مگر ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ انھوں نے خبروں میں خون خرابے والے کام کی انتہا کر دی تھی۔ میں ذاتی طور پر اس طرح کے تضاد کا کوئی جواز نہیں پیش کر سکتا۔‘

ربیکا ہال کا کرسٹین کو پیش ذہنی مسائل کے بارے میں کہنا تھا کہ ’یہ ایک ایسے شخص کی بہت قریب سے دکھائی جانے والی کہانی ہے جس کی مشکلات کا ہم اعتراف کرتے ہیں، ایک ایسا شخص جسے اپنی بقاء کی جنگ لڑنی پڑ رہی تھی۔ وہ معاشرے کے قائم کردہ معیاروں پر پوری نہیں اترتی تھیں اور وہ مسلسل جذبات کی رو میں بہتی جا رہی تھیں اور وہ اس کا مقابلہ نہیں کر پا رہی تھیں۔‘

اس بارے میں مزید بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ’اگر اُن کے پاس وہ ایموشنل ٹولز (ذرائع) اور ذہنی مسائل اور برے سلوک کا مقابلہ کرنے کے وسائل ہوتے تو میرے خیال میں وہ بچ جاتیں۔ مگر اس وقت اس ذہنی مرض کی تشخیص اور علاج دستیاب نہیں تھا۔ وہ بس ایک عورت تھیں جو بہت تلخ دنیا میں گزارا کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔‘

ربیکا ہال کے بقول ’یہ خبروں میں پِس جانے کا روزمرہ کا معمول تھا جس کی وجہ سے آخر کار کرسٹین کو احساس ہوا کہ بس اب وہ اس کا حصہ نہیں رہ سکتیں۔‘

محمد رضوان نے ٹی ٹوئنٹی میں ورلڈ ریکارڈ بنادیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے نیا ورلڈ ریکارڈ بنالیا۔محمد رضوان ایک سال میں بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بن گئے۔ویسٹ انڈیز کیخلاف اننگز میں 43واں رنز لے کر محمد رضوان نے یہ سنگ میل عبور کیا۔

 

ان سے قبل یہ ریکارڈ آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ کے پاس تھا، انھوں نے 2019 میں 20 اننگز میں 748 رنز بناکر ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔خیال رہے کہ ان فارم محمد رضوان نے 14 اننگز میں ہی ایک سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بنا ڈالا

یکم اگست کو یوم مسلم خواتین منایا جائے گا: نقوی

(اردو اخبار دنیا)نئی دہلی، 31 جولائی (یو این آئی) طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دئے جانے والے دن یکم اگست کو ‘مسلم خواتین کے حقوق کا دن’ کے طور پر منایا جائے گا۔مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے یکم اگست 2019 کو ‘ طلاق ثلاثہ یا طلاق بدعت’ کو قانونی جرم قرار دیا تھا۔

‘تین طلاق’ کو قانونی جرم بنانے کے بعد تین طلاق کے واقعات بڑے پیمانے پر کم ہوئے ہیں۔ ملک بھر کی مسلم خواتین نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘طلاق ثلاثہ’ کو قانونی جرم بنا کر مودی حکومت نے مسلم خواتین کی ‘خود انحصاری، خود اعتمادی اور عزت نفس کو مضبوط بناتے ہوئے ان کے آئینی، بنیادی جمہوری اور مساوی حقوق کو یقینی بنایا ہے۔

ملک بھر میں مختلف تنظیموں کی جانب سے ‘مسلم خواتین کے حقوق کا دن’ کل منایا جائے گا۔ مرکزی وزیر برائے بہبودی خواتین و اطفال اسمرتی ایرانی، مسٹر نقوی اور مرکزی وزیر ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی بھوپندر یادو نئی دہلی میں ‘مسلم خواتین کے حقوق کے دن’ پر منعقد ہونے والے پروگرام میں شریک ہوں گے

ناندیڑ سے ہماچل پردیش کیلئے 3اگست سے خصوصی ٹرین کادوبارہ آغاز

ناندیڑ:31 جولائی(اردو اخبار دنیا)کوروناوباءکے باعث عارضی طور پرمنسوخ کی گئی ناندیر ۔امب اندورا(ہماچل پردیش) یہ خصوصی ہفتہ وار ایکسپریس ٹرین کو 3اگست سے دوبارہ شروع کیاجارہاہے ۔ پہلے اس ٹرین کا نمبر22457/ 22458 تھا لیکن اب ٹرین کانمبرتبدیل کیاگیا ہے اورجو 05427/05428 رہے گا۔ٹرین نمبر 05427ناندیڑتاامب اندورا خصوصی ایکسپریس ٹرن 3 اگست کو ناندیڑریلوے اسٹیشن سے صبح گیارہ بجکر 5منٹ پرروانہ ہوگی ۔

یہ ٹرین پورنا ‘ہنگولی‘واشیم ‘اکولہ ‘ کھنڈوا‘ بھوپال ‘متھرا ‘نئی دیلی ‘امبالا ‘ کینٹ ‘صاحبزادہ اجیت سنگھ نگر ‘ نانگل ڈیم ‘ اناہماچل پردیش کے راستے بدھ کی شام پانچ بجکر 50منٹ پر امب اندوراہ پہنچیںگے ۔اسی طرح ٹرین نمبر 05428 امب اندوراہ حضور صاحب ناندیڑ اسپیشل ایکسپریس جمعرات کے روز 5اگست کوہر جمعرات کو10:15بجے امب اندورہ سے روانہ ہوگی اور اوناہماچل پردیش ‘نانگل ڈیم ‘صاحبزادہ اجیت سنگھ نگر ‘امبالہ کینٹ‘ نئی دہلی ‘ متھرا ‘ بھوپال ‘کھنڈوا ‘اکولہ ‘واشیم ‘ہنگولی ‘پورناسے ہوتے ہوئے ناندیڑ کو جمعہ کے روز شب 9بجکر40منٹ پر پہنچے گی ۔

یہ ٹرین مکمل طور پر ریزرویشن سے چلے گی ۔ جس میںجملہ 16 ڈبے ہوںگے ۔مسافروں کو اس ٹرین میں سفر کرتے وقت مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کوویڈ19 کے ہدایت پرپابندی کرنی ہوگی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...