Powered By Blogger

جمعرات, اگست 05, 2021

دہلی: دوارکا میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا گیا زہر انگیز خط اگست 5, 2021

دہلی: دوارکا میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا گیا زہر انگیز خط
 اگست 5, 2021

(اردو اخبار دنیا)
دہلی واقع دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں اور اس سلسلے میں نہ صرف زمین الاٹ کیا جا چکا ہے بلکہ فنڈ ریلیز کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ لیکن اس تعمیر کو لے کر ’اے ڈی آر ایف‘ یعنی آل دوارکا ریسیڈنٹس فیڈریشن نے ہنگامہ شروع کر دیا ہے۔ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے دوارکا میں الاٹ زمین کے فیصلے کو کینسل کرنے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھا ہے جس میں کئی زہر انگیز باتیں لکھی گئی ہیں جس پر سماج کے دانشور طبقہ سے جڑے لوگوں نے اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔


 
دراصل اے ڈی آر ایف نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین کے نام جو خط لکھا ہے اس میں کہا ہے کہ اگر دوارکا میں حج ہاؤس کی تعمیر ہوتی ہے تو فساد جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے اور نتیجہ کار ہندو طبقہ کو علاقے سے ہجرت کرنے کی نوبت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس خط کے تعلق سے مشہور و معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور ’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خط میں جس طرح کی باتیں لکھی گئی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں، کیونکہ حج ہاؤس کے دوارکا میں تعمیر ہونے سے کشمیر جیسے حالات کیسے پیدا ہو سکتے ہیں۔شبنم ہاشمی نے اے ڈی آر ایف کے خط کو فرقہ وارانہ ذہنیت کا عکاس ٹھہرایا ہے اور اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’برائے کرم خط کو پڑھیے۔ یہ انتہائی فرقہ واریت پر مبنی ہے۔

میں دوارکا یا کسی دیگر مذہبی مقام پر حج ہاؤس بنائے جانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، لیکن آخر حج ہاؤس فساد کو فروغ کیسے دے سکتا ہے؟ اے ڈی آر ایف کا دعویٰ ہے کہ وہ دوارکا کے باشندگان کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ انتہائی ناگوار ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں شبنم ہاشمی نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی سی پی دہلی کو ٹیگ کیا ہے، اور ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہلی ڈی سی پی کو از خود اس معاملے میں نوٹس لینا چاہیے اور اے ڈی آر ایف کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔


 
معلوم ہو کہ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر سے سوسائٹی میں بھائی چارہ، خیر سگالی اور امن کو خطرہ بتایا ہے اور اس کو لاء اینڈ آرڈر کے لیے پریشانی کا سبب ٹھہرایا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ’’اگر دوارکا میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تو علاقے میں فساد کی پوری امید ہے اور پھر یہاں سے ہندوؤں کی ہجرت شروع ہو سکتی ہے۔ اے ڈی آر ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ حالات شاہین باغ، جعفر آباد اور کشمیر جیسے ہو سکتے ہیں۔‘‘ساتھ ہی خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حج ہاؤس پہلے سے ہی آئی جی آئی ائیرپورٹ پر موجود ہے، اور اگر یہ کسی ضرورت کے تحت دوسری جگہ بھی بن رہا ہے تو یہ دھیان رکھنا چاہے کہ ان ہندو زائرین کے لیے دہلی میں کوئی جگہ موجود یا الاٹ نہیں ہے جو مختلف مذہبی مقامات کے لیے رخت سفر باندھتے ہیں۔خط کے شروع میں اے ڈی آر ایف نے پورے معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی ہے کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس کے لیے جو ڈی ڈی اے کی زمین الاٹ کی گئی ہے، اسے منسوخ کیا جائے۔ خط میں اے ڈی آر ایف نے خود کو دوارکا اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ترقی و فروغ کے لیے وقف قرار دیا ہے اور مقامی باشندوں کا نمائندہ بھی بتایا ہے۔
اے ڈی آر ایف نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے گئے اس خط میں بتایا کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کے لیے دہلی حکومت کی جانب سے زمین الاٹ کی گئی ہے اور اس کے لیے فنڈ بھی ریلیز کیا گیا ہے۔ دوارکا کے باشندگان کو اس پر اعتراض ہے اور مغربی و جنوب مغربی اضلاع کے ساتھ ساتھ دہلی کے 360 اضلاع پر مبنی کھاپ پنچایت بھی اس حج ہاؤس کی تعمیر کے مخالف ہیں۔ خط کے آخر میں کہا گیا ہے کہ دوارکا اور قرب و جوار کے باشندگان کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے حج ہاؤس کے لیے الاٹ جگہ کو فوری اثر سے کینسل کیا جائے، جو کہ ملک کے مفاد میں ہوگا۔

ناندیڑشہر میں ڈینگواورچکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ

  • 0
    Shares

ناندیڑ:5اگست(اردو اخبار دنیا)کورونا کی دوسری لہر کے بعد اب دوسرے وبائی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف ضلع انتظامیہ نے کورونا مریضوں کی تعدادمیں کمی پر اطمینان کی سانس لی ہے ایسے میںاب شہری حدودمیںڈینگو کے مریض بڑھ رہے ہیں ۔اس کے علاوہ چکن گنیا کی وباءبھی پھیل رہی ہے

۔اس کے پیش نظر ناندیڑمیونسپل کارپوریشن نے گھر گھر جاکر ڈینگو مرض کے بارے میںشعور بیداری مہم چلارہی ہے ۔ فی الحال ناندیڑ کے سرکاری وخانگی اسپتالوں میں ڈینگواور چکن گنیا کے مریض بڑھ رہے ہیں۔ایسے حالات میںعوام میں شعوربیداری مہم چلانے پر کارپوریشن نے زوردیا ہے۔

اس طرح کی اطلاع کارپوریشن کے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرسریش سنہہ بسین نے دی ہے۔چکن گنیااور ڈینگو مرض وائرس سے ہوتے ہیں ۔ ایک مخصوص ایڈیس ایجیپ ٹائے مچھر کے کاٹنے سے ڈینگو ہوتا ہے ۔ بخار ‘شدید سرمیںدرد ‘بدن درد‘ متلی ‘قئے ‘بی پی میںاضافہ اوربے ہوشی کی حالت اس مرض کی علامات ہیں ۔ یہ مچھر کافی دنوںسے جمع کرکے رکھے سے پھیلتے ہیں۔ اسلئے اپنے گھروں میں بالخصوص کولر میںموجود پانی کوجلد سے جلد تبدیل کرتے رہیں۔اس طرح کی اپیل کارپوریشن انتظامیہ نے کی ہے

بدھ, اگست 04, 2021

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ

مسجد کے کاغذات درست کریں اور اس کی جائیداد کو وقف بورڈ میں درج کرائیں موجودہ حالات میں صدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا محمود مدنی کا مفید مشورہ
04/08/2021
molana-mahmood-madani
نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے اپنے ایک اہم پیغام میں کہا ہے کہ مساجد، #مسلمانوں کے لیے مذہبی و دینی شعائر کی حیثیت رکھتی ہیں ، یہ اللہ کا گھر او ر اس کے ذکر و عبادت کا مقام ہیں ۔جب بندہ کسی زمین کو #مسجد کے لئے وقف کرتا ہے، تو وہ قطعہ زمین براہ راست اللہ کے حوالہ کردیتا ہے، اس کے بعد وہ جگہ مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس اور قابل احترام ہو جاتی ہے ۔ اب ان کے کردار کا تحفظ مسلمانوں کا آئینی ، دینی وایمانی فریضہ ہے ۔

موجود ہ حالات میں مساجد کی حفاظت کے لیے زیادہ بیدار رہنے کی ضرورت ہے ، حال میں ملک میں ایسے بہت سارے واقعات سامنے آئے جن میں فرقہ پرست ذہنیت کے حامل افسران نے مسجد وں کو غیر قانونی بتا کر منہدم کردیا یا اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کی، ان میں ہماری کمزرویاں بھی شامل ہیں ۔ اس لیے ضروری ہے کہ موجودہ حالات میں #مساجد کے ذمہ داران دانشمندی کا ثبوت دیں اورچند اہم امور پر فوری توجہ فرمائیں تا کہ مساجد کے کردار کی حفاظت کی جاسکے


 
(۱) مساجد کی زمین کو مسجد کے نام سے وقف کیا جائے

(۲) مساجد کی تعمیر سے قبل اس کا نقشہ حکومت کے محکمہ تعمیر سے منظور کرایا جائے ۔

(۳) اگر مسجد کی #تعمیر کا نقشہ پاس ہو ا ہے تو اسے اپنے پاس محفوظ رکھیں اور اگر کوئی نقشہ نہیں ہے تو قدیمی مسجد کے کاغذات اکٹھے کئے جائیں

(۴) مسجد کمیٹی اپنے انتخابات کے کاغذات درست کریں

(۵)مسجد کے اخراجات کا سالانہ آڈٹ کرایا جائے

(۶) مسجد کی جائیداد کا وقف بورڈ میں اندراج کرایا جائے ، اندراج کے وقت کاغذات وغیرہ درست کرکے جمع کریں ، اس امر کا لحاظ رکھا جائے کہ کسی طرح کی اسپیلنگ ( مسجد اور واقف کے نام) وغیرہ کی غلطی نہ ہو ۔

(۷) یاد رکھیں کہ مسجد کی زمین ایک بار وقف کردی گئی تو اب اس کی حیثیت تبدیل کرنے ،اس کا متبادل لینے کا مسجد کمیٹی سمیت کسی کو کوئی اختیار نہیں ہے ، اس لیے حکومت ، روڈ ڈیلومینٹ اتھارٹی اور #لینڈ گرابس سے اس طرح کا کوئی معاملہ نہ کریں ۔

(۸) اگر ناگہانی صورت حال پیدا ہو جائے تو اپنے علاقے کے معتبر علماء اور مفتیان کرام سے رجوع کریں ۔واضـح ہو کہ اس سلسلے میں #جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ریاست اور اضلاع کی جمعیتوں کو سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مساجد کے ذمہ داروں کو اس مشورے سے آگاہ کریں اوربیداری پیدا کریں۔

ہندوستان میں کورونا کے 42625 نئے کیسز ، 562 افراد ہلاک

ہندوستان میں کورونا کے 42625 نئے کیسز ، 562 افراد ہلاک

Coronavirus-in-India-Shutterstock

نئی دہلی،04؍اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)گزشتہ 24 گھنٹوں میں پورے ملک میں کورونا کے42.625 نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔اس دوران مجموعی طور پر 36668 مریض کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں #کورونا #وائرس سے مجموعی طور پر 30933022 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں۔ اس وقت ملک میں صحت یابی کی شرح 97.37 فیصد ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 562 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اس وقت ملک میں کورونا کے 410353 ایکٹو کیسز ہیں۔

یہ تعداد کل متاثرہ کیسز کا 1.29 فیصد ہے۔ ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم کے تحت اب تک 48.52 کروڑ #خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 62 لاکھ 53 ہزار 741 خوراکیں دی گئی ہیں۔ملک میں ہفتہ واری مثبت شرح 5 فیصد سے کم ہے۔ اس وقت یہ شرح 2.36 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ یومیہ #مثبت شرح بھی 2.31 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، جو پانچ فیصد سے کم ہے۔ اب تک ملک بھر میں 47.31 کروڑ #نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے۔

سپریم کورٹ نے شوہر کوکیا خبردار ،کہا

سپریم کورٹ نے شوہر کوکیا خبردار ،کہا اگر حلف نامہ ضمانت کیلئے ڈرامہ ہے تو ہم چھوڑیں گے نہیں

judgment-iStock

نئی دہلی، 4 اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)سپریم کورٹ نے شوہر اور بیوی کے درمیان ازدواجی تنازعہ کے ایک کیس کی سماعت کے دوران شوہر کو خبردار کیا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ عزت سے پیش آنے کے وعدے سے پیچھے نہ ہٹیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ اگر یہ ضمانت کا ڈرامہ ہے تو ہم آپ کو چھوڑیں گے نہیں۔ #سپریم کورٹ میں ازدواجی تنازعہ کے معاملے میں تصفیہ کے دوران #شوہر نے کہا تھا کہ وہ اپنی #بیوی کو #ہراساں نہیں کرے گا اور #طلاق سمیت دائر تمام مقدمات واپس لے لے گا۔

شوہر اور بیوی کے درمیان #ازدواجی تنازعہ کے ایک معاملے میں سپریم کورٹ نے شوہر کو خبردار کیا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ احترام کے ساتھ اپنے وعدے سے پیچھے نہ ہٹے۔ اگر ضمانت کے لیے یہ سب ڈرامہ ہے تو ہم آپ کو جیل بھیجے بغیرنہیں چھوڑیں گے۔ازدواجی تنازعہ کیس بدھ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں بنچ کے سامنے آیا۔ سپریم کورٹ نے پارٹی شوہر سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں حلف نامہ داخل کرے اور بتائے کہ وہ تمام مقدمات واپس لینے کیلئے تیار ہے۔ شوہر نے بیوی کے خلاف کئی مقدمات درج کرائے ہیں۔

معاملہ زیر التوا رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے شوہر کو حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ سپریم کورٹ نے عدالت میں شوہر کی جانب سے پیش ہونے والی سینئر ایڈوکیٹ انجنا پرکاش سے کہا کہ وہ حلف نامہ داخل کر کے دکھائے کہ تمام مقدمات واپس لینے کے لیے تیار ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر شوہر غلط سلوک کرے گا تو ہم اسے جیل بھیج دیں گے، ہم کیس کو زیر التوا رکھتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے یہ حکم اس خاتون کے کہنے کے بعد دیا کہ وہ شوہر کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لیے تیار ہے لیکن شوہر اسے ہراساں نہ کرے۔

زائد خواتین کو بلیک میل کرکے دھوکہ دینے والا نوجوان گرفتار

آندھرا پردیش: 300 سے زائد خواتین کو بلیک میل کرکے دھوکہ دینے والا نوجوان گرفتار

Andhra Pradesh Man who trapped more than 300 women into sexual relationship arrested by Kadapa police

فحش تصاویر انٹرنیٹ پر ڈالنے کی دیتاتھا دھمکی

حیدرآباد، 4 اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)آندھرا پردیش کے کڈپا قصبے سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک 23 سالہ نوجوان کو 300 سے زائد خواتین کو بلیک میل کرنے اور تاوان لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس بارے میں معلومات دی ہیں۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرین میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کی 200 نوجوان لڑکیاں اور تقریبا 100 شادی شدہ خواتین ہیں۔

ڈی ایس پی بی سنیل کمار نے کہاکہ نوجوان پرسنا کمار، پرشانت ریڈی، راجا ریڈی اور ٹونی جیسے الگ الگ ناموں سے سوشل میڈیا پر خواتین اور لڑکیوں سے دوستی کرتاہے اور ان کوپھنساتا ہے ۔سوشل #میڈیا پر #تصاویر سے #چھیڑچھاڑکرکے 100 سے زائد خواتین کو بلیک میل کرنے اور پیسے لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم دہلی کا رہائشی ہے۔وہ متاثرین کو #جنسی تعلقات کا لالچ دیتا تھا، ان کی عریاں اور نیم #عریاں #تصاویر لیتا تھا اور بعد میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تصاویر اور #ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کی دھمکی دے کر ان سے رقم اور زیورات لوٹتا تھا۔

پولیس نے گرفتار نوجوانوں سے 1.26 لاکھ روپے نقد اور 30 گرام سونا برآمد کیا ہے۔تاہم متاثرین میں سے کسی نے شرمندگی کی وجہ سے پولیس کو اطلاع نہیں دی لیکن پرسنا کمار کے کارنامے اس وقت سامنے آئے جب اس کے خلاف دھوکہ دہی کے ایک اور معاملے میں شکایت درج کی گئی۔ یہ شکایت سرینواس نامی شخص نے کی تھی جس سے تلنگانہ سیکریٹریٹ میں نوکری کا وعدہ کیا گیا تھا۔

بی جے پی تعمیرنہیں بلکہ توڑپھوڑپریقین رکھتی ہے دگ وجے سنگھ جوہر یونیورسیٹی کی حمایت میں آگے آئے

بی جے پی تعمیرنہیں بلکہ توڑپھوڑپریقین رکھتی ہے دگ وجے سنگھ جوہر یونیورسیٹی کی حمایت میں آگے آئے

digvijaya-singh

نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)رام پورمیں بنی #جوہر #یونیورسٹی نشانے پرہے۔اب اس معاملے میں #کانگریس لیڈر دگ #وجے سنگھ نے بھی ٹویٹ کرکے بی جے پی پرحملہ کیاہے۔ اس کے ساتھ #جوہر یونیورسٹی کوبچانے کی مہم سوشل میڈیا پر شروع ہو گئی ہے۔پیر کو رام پور سیشن کورٹ نے سال 2019 میں جوہر یونیورسٹی کا گیٹ مسمار کرنے کے ایس ڈی ایم کورٹ کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔اعظم خان کے ساتھ آنے والے #دگ وجے سنگھ نے یکے بعد دیگرے دو ٹویٹ کرکے یوگی حکومت پر تنقید کی۔

انہوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی صرف انہدام پر یقین رکھتی ہے نہ کہ تعمیرمیں۔ جوہر یونیورسٹی ایک تعلیمی ادارہ ہے۔ اسے توڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف اس لیے کہ اعظم خان جی نے اپنی پوری سیاسی زندگی اسے کھڑا کرنے میں صرف کی۔یہی نہیں، انہوں نے ایک اورٹویٹ میں سی ایم یوگی کو چیلنج کیا اور لکھاہے کہ یوگی جی ، اعلیٰ معیارکی نئی یونیورسٹی بنائیں۔ غور کریں کہ جوہر یونیورسٹی کو اعلیٰ معیار کا تعلیمی ادارہ کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ اسے تباہ کرنے میں پہل نہ کریں ۔ یہی نہیں ، انہوں نے جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے اپنے ٹویٹ میں #SaveJauharUniversity ہیش ٹیگ بھی لگایا ہے۔

جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لیے نہ صرف دگ وجے سنگھ ہیش ٹیگ چلا رہے ہیں ، بلکہ بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر اس ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ کر رہے ہیں۔شرجیل عثمانی ، جوسی اے اے کے خلاف تحریک کا چہرہ تھے ، نے لکھا ہے کہ یہ لوگ پڑھے لکھے مسلمانوں سے خوفزدہ ہیں۔مسلم ادارے ان کے حملے کی لپیٹ میں ہیں۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...