Powered By Blogger

جمعرات, اگست 05, 2021

وزارت داخلہ نے آلوک ورما کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی

وزارت داخلہ نے آلوک ورما کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی

The Union home ministry has recommended disciplinary action against former CBI director Alok Verma

نئی دہلی4اگست:(اردواخباردنیا.اِن/ایجنسیاں)مرکزی وزارت داخلہ نے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے سابق ڈائریکٹر آلوک ورما کے خلاف عہدے کے غلط استعمال اور متعلقہ سروس رولز کی خلاف ورزی کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی ہیں۔پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے کہاہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے #ورما کے خلاف ضروری تادیبی کارروائی کرنے کے لیے سی بی آئی کی نوڈل وزارت پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کو لکھا ہے۔

عہدیداروں نے کہاہے کہ اگر ورما کے خلاف کارروائی کی منظوری دی جاتی ہے تو ان کی پنشن اور ریٹائرمنٹ کے فوائد پر عارضی یا مستقل طور پر پابندی لگ سکتی ہے۔ورما ، ریٹائرڈ 1979 بیچ انڈین #پولیس سروس (آئی پی ایس) کے افسر ہیں ، نے سی بی آئی میں خدمات انجام دیتے ہوئے بدعنوانی کے الزامات پر اپنے ماتحت #گجرات کیڈر کے آئی پی ایس افسر راکیش #استھانہ سے جھگڑا کیا۔

ورمااوراستھان دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔استھانہ اب دہلی کے پولیس کمشنر ہیں۔ایک سینئر عہدیدار نے کہاہے کہ ورما پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے اور #سروس رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ وزارت داخلہ نے اس کے خلاف ضروری کارروائی کی #سفارش کی ہے۔وزارت داخلہ آئی پی ایس افسران کے لیے کیڈر کنٹرولنگ اتھارٹی ہے۔

چکنائی سے بھرپور دودھ پینا کیسا ہے

(اردو اخبار دنیا)ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پوری چکنائی سے بھرپور دودھ پینے کے نتیجے میں جہاں مجموعی صحت پر طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں فالج کے حملوں سے بھی تحفظ ممکن ہوتا ہے۔غذائی ٹیکنالوجسٹ کے مطابق غذا سے متعلق کی گئی متعدد پرانی تحقیقات میں یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ چکنائی سے پاک دودھ پینا صحت کے لیے مفید ہے جبکہ نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چکنائی سے بھرپور دودھ پینے کے سبب انسان طویل عمر پانے سمیت اس کی صحت پر بے شمار مثبت اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق ’فُل کریم ملک‘ یعنی چکنائی سے بھرپور دودھ ’اسکِمڈ ملک‘ ابال کر بالائی ہٹائے گئے دوھ سے زیادہ بہتر ہے۔محققین کے مطابق دودھ کی افادیت پر کی گئی ریسرچ کے دوران دودھ کی چکنائی اور دل کے امراض اور فالج کے درمیان کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے البتہ یہ بات ضرور سامنے آئی ہے کہ چکنائی والا دودھ استعمال کرنے کے نتیجے میں فالج کے خطرات کئی گنا کم ہو جاتے ہیں اور یہ نتائج چکنائی والا دودھ، مکھن، پنیر اور دہی پسند کرنے والے افراد کے لیے کسی خوشخبری سے کم نہیں ہیں۔

 

محققین کا کہنا ہےکہ کوئی بھی قدرتی چیز انسانی صحت کے لیے  مضر صحت ثابت نہیں ہوتی جب تک کہ اُس غذا کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کر لیا جائے۔محققین کے مطابق چکنائی سے بھر پور دودھ کا اگر اعتدال میں رہتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر لیا جائے تو دودھ سے حاصل ہونے والی یہ قدرتی چکنائی انسانی صحت، جلد، ناخنوں اور بالوں کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔محققین کے مطابق چکنائی سے بھر پور دودھ کا اگر اعتدال میں رہتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کر لیا جائے تو دودھ سے حاصل ہونے والی یہ قدرتی چکنائی انسانی صحت، جلد، ناخنوں اور بالوں کی خوبصورتی میں اضافے کا سبب بنتی ہے

پینٹاگون کے باہر حملے میں پولیس افسر ہلاک، متعدد زخمی

() اردو اخبار دنیا)

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ پینٹاگون کے ماس ٹرانزٹ ٹرمینل پر فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک اور کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو اس واقعے نے امریکی فوج کے ہیڈکوارٹر کو بند کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔واشنگٹن کے قریب واقع آرلنگٹن میں پینٹاگون کی عمارت کے قریب ایک بس اور سب وے سٹیشن میں گولیاں چلنے کے بعد عمارت میں کام کرنے والے افراد کو ایک گھنٹے سے زائد وقت کے لیے ایک جگہ پر پناہ لینے کا حکم دیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ کے 90 منٹ بعد جائے وقوعہ کو محفوظ کر لیا گیا۔ تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا۔عمارت کے گرد گشت کرنے والی پینٹاگون فورس پروٹیکشن ایجنسی کے سربراہ ووڈرو کُس کا کہنا تھا کہ ’معاملہ ختم ہوگیا ہے، جائے وقوعہ محفوظ ہے اور سب سے اہم یہ کہ ہماری کمیونٹی کو کوئی مسلسل خطرہ نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن انہوں نے ان رپورٹس کی نہ تصدیق کی نہ تفصیلات دیں کہ ہلاک ہونے والے افسر کو چھرا مارا گیا اور حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے حملے کے مقصد کے بارے میں کوئی قیاس آرائی نہیں کی نہ یہ بتایا کہ آیا حملہ آور پولیس کی حراست میں ہے۔ تاہم انہوں نے یہ کہا کہ حکام حملہ آور کی تلاش نہیں کر رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن معاملے پر تحقیقات میں مدد کر رہا ہے۔اے ایف پی کے مطابق وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’مذکورہ افسر ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہوئے جس وہ روزانہ پینٹاگون میں کام کرنے والے ہزاروں افرد کی مدد کررہے تھے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ اور ان کے دیگر افسر پینٹاگون فیملی کا حصہ ہیں اور ہم سب انہیں پروفیشنل، ہنر مند اور بہادر افراد کے طور پر جانتے ہیں۔‘لائڈ آسٹن نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ ’بغیر کسی رکاؤٹ اور قیاس آرائی کے جاری رہنی چاہیے۔‘’میں نے ہلاک ہونے والے افسر کے اعزاز میں پینٹاگون ریزرویشن پر پرچم کو سرنگوں کرنے کا حکم دیا ہے۔‘واقع کے پیش نظر آرلنگٹن میں سب وے سروس کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا اور رہاں جانے والی بسوں کو دیگر سٹاپس کی طرف بھیج دیا گیا تھا۔
ہلاک ہونے والے افسر کو واشنگٹن میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں پولیس کی بڑی تعداد جمع تھی۔

ہندو لڑکی کی پرورش اور شادی کرانیوالے مسلمان شخص کے چرچے

() اردو اخبار دنیانیو دہلی :یتیم ہندو لڑکی کی سرپرستی کرنے والا مسلمان شخص سوشل میڈیا صارفین کا دل جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی اس یتیم لڑکی کی شادی بھارتی شہر وجے پور میں 31 جولائی کو طے پائی۔ کہانی میں جو چیز قابل ذکر ہے وہ یہ ہے کہ 18 سالہ پوجا کی سرپرستی بھارت سے ہی تعلق رکھنے والے محبوب مسلی نامی مسلمان شخص نے کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لڑکی ایک دہائی قبل یتیم ہوئی تھی جس کے بعد رشتے داروں کی جانب سے لڑکی کی کفالت سے انکار کردیا گیا تاہم یہ ذمہ داری محبوب مسلی نے بخوشی قبول کرلی اور ایک باپ کی حیثیت سے لڑکی کی 10سال دیکھ بھال کی۔بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محبوب مسلی کا کہنا تھا کہ یہ میری ذمہ داری تھی کہ میں اس لڑکی کی شادی اسی کے مذہب سے تعلق رکھنے والے کسی شخص سے کراؤں۔ محبوب مسلی کے مطابق پوجا ایک دہائی تک میرے گھر میں رہی لیکن ہم نے کبھی بھی پوجا کو اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے یا کسی مسلمان مرد سے شادی کرنے پر مجبور نہیں کیاکیوں کہ یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔جبکہ گزشتہ برس بھارت میں ایک مسلمان لڑکی کو اس لیے زندہ جلا دیا گیا تھا کہ اس نے ایک ہندو لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ ریاست بہار کے ضلع وِشالی میں پیش آیاجہاں ایک 20 سالہ لڑکی کو 3 ہندو نوجوانوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔ رپورٹ کے مطابق 20 سالہ گلنازکو ستیش نامی نوجوان کئی ماہ سے مسلسل تنگ کررہا تھا اور شادی کرنے پر اصرار کررہا تھا۔آگ کے باعث گلناز کے جسم کا 75 فیصد حصہ بری طرح جھلس گیا تھا اور اسپتال میں 15 روز بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی۔موت سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں گلناز نے بتایا کہ ستیش اسیکئی دنوں سے تنگ کررہا تھا جس پر ایک دن اس نے صاف کہہ دیاکہ وہ مسلمان ہے اور اس سے شادی نہیں کرسکتی جس کے بعد جب وہ کچرا پھینکنیباہر گئی تو ستیش نے دیگر 2 افراد کے ہمراہ اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔

عودی عرب: انسان، جانوروں کی سات ہزار سال پرانی ہڈیاں دریافت

سعودی عرب: انسان، جانوروں کی سات ہزار سال پرانی ہڈیاں دریافت
 اگست 5, 2021

(اردو اخبار دنیا)
سائنس دانوں نے سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے اُم جرسان میں انسانوں اور جانوروں کی ہزاروں سال قدیم ہڈیاں دریافت کی ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ حرات کیبار لاوا فیلڈ میں واقع ڈیڑھ کلومیٹر لمبی سرنگ میں دریافت ہونے والی ہڈیوں کو دھاری دار لگڑ بھگے گذشتہ سات ہزار سال کے دوران جمع کرتے رہے ہیں۔


 
جریدے آرکیالوجیکل اینڈ اینتھروپولوجیکل سائینس (Archaeological and Anthropological Sciences) میں گذشتہ ہفتے چھپنے والی ریسرچ کے مطابق ہڈیاں ’بہت خوبصورتی سے محفوظ‘ حالت میں ہیں اور ان میں انسانوں سمیت مویشیوں، گھوڑوں، اونٹوں اور چوہوں کی بھی ہڈیاں شامل ہیں۔میکس پلینک انسٹی ٹیوٹ فار دا سٹڈی آف ہیومن ہسٹری کے سائنسدان میتھیو سٹیورٹ نے اس دریافت کے بارے میں ایک ٹوئٹر تھریڈ میں لکھا: ’ہزاروں سال کے دوران ہڈیوں کے جمع ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاوا ٹیوب ہڈیوں کے تحفظ کے لیے بہترین ماحول مہیا کرتی ہے۔‘ ان کے مطابق: ’ایک ایسے خطے میں جہاں ہڈیوں کا تحفظ بہت ہی ناقص ہے، اُم جرسان جیسی جگہیں تحقیق کے لیے ایک نیا دلچسپ ذریعہ اور موضوع پیش کرتی ہیں۔ ‘
سائنس دان اس تحقیق میں دریافت شدہ باقیات اور ہڈیوں کی اقسام، ان کی تعدد اور مقامات کے مطالعے کی بنیاد پر اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انہیں گوشت خور لگڑ بھگوں نے یہاں منتقل کیا تھا۔

سٹیورٹ نے لکھا: ’یہ جانور ہڈیوں کو جمع کرنے کا شوقین ہوتا ہے۔ وہ انہیں دوردراز جگہوں سے لاکر غاروں میں جمع کرتا رہتا ہے تاکہ انہیں بعد میں استعمال میں لاسکے اور نوعمر لگڑبھگوں کو خوراک کے طور پر دے سکے یا انہیں ذخیرہ کرسکے۔‘سائنس دانوں نے اس تحقیق میں اصل تو لگڑبھگے کی عادات وخصائل پر توجہ مرکوز کی ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے شائع شدہ مضمون میں یہ نتیجہ بھی نکالا ہے کہ’گدھے ہزاروں سال سے اس خطے میں ایک اہم پالتو جانور کے طور پر موجودہیں۔

دہلی: دوارکا میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا گیا زہر انگیز خط اگست 5, 2021

دہلی: دوارکا میں ’حج ہاؤس‘ تعمیر کے خلاف لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا گیا زہر انگیز خط
 اگست 5, 2021

(اردو اخبار دنیا)
دہلی واقع دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں اور اس سلسلے میں نہ صرف زمین الاٹ کیا جا چکا ہے بلکہ فنڈ ریلیز کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ لیکن اس تعمیر کو لے کر ’اے ڈی آر ایف‘ یعنی آل دوارکا ریسیڈنٹس فیڈریشن نے ہنگامہ شروع کر دیا ہے۔ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر کے لیے دوارکا میں الاٹ زمین کے فیصلے کو کینسل کرنے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھا ہے جس میں کئی زہر انگیز باتیں لکھی گئی ہیں جس پر سماج کے دانشور طبقہ سے جڑے لوگوں نے اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔


 
دراصل اے ڈی آر ایف نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین کے نام جو خط لکھا ہے اس میں کہا ہے کہ اگر دوارکا میں حج ہاؤس کی تعمیر ہوتی ہے تو فساد جیسے حالات پیدا ہو جائیں گے اور نتیجہ کار ہندو طبقہ کو علاقے سے ہجرت کرنے کی نوبت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس خط کے تعلق سے مشہور و معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور ’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خط میں جس طرح کی باتیں لکھی گئی ہیں وہ ناقابل قبول ہیں، کیونکہ حج ہاؤس کے دوارکا میں تعمیر ہونے سے کشمیر جیسے حالات کیسے پیدا ہو سکتے ہیں۔شبنم ہاشمی نے اے ڈی آر ایف کے خط کو فرقہ وارانہ ذہنیت کا عکاس ٹھہرایا ہے اور اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’برائے کرم خط کو پڑھیے۔ یہ انتہائی فرقہ واریت پر مبنی ہے۔

میں دوارکا یا کسی دیگر مذہبی مقام پر حج ہاؤس بنائے جانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، لیکن آخر حج ہاؤس فساد کو فروغ کیسے دے سکتا ہے؟ اے ڈی آر ایف کا دعویٰ ہے کہ وہ دوارکا کے باشندگان کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ انتہائی ناگوار ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں شبنم ہاشمی نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور ڈی سی پی دہلی کو ٹیگ کیا ہے، اور ’قومی آواز‘ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہلی ڈی سی پی کو از خود اس معاملے میں نوٹس لینا چاہیے اور اے ڈی آر ایف کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔


 
معلوم ہو کہ اے ڈی آر ایف نے حج ہاؤس کی تعمیر سے سوسائٹی میں بھائی چارہ، خیر سگالی اور امن کو خطرہ بتایا ہے اور اس کو لاء اینڈ آرڈر کے لیے پریشانی کا سبب ٹھہرایا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ’’اگر دوارکا میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تو علاقے میں فساد کی پوری امید ہے اور پھر یہاں سے ہندوؤں کی ہجرت شروع ہو سکتی ہے۔ اے ڈی آر ایف نے یہ بھی کہا ہے کہ حالات شاہین باغ، جعفر آباد اور کشمیر جیسے ہو سکتے ہیں۔‘‘ساتھ ہی خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حج ہاؤس پہلے سے ہی آئی جی آئی ائیرپورٹ پر موجود ہے، اور اگر یہ کسی ضرورت کے تحت دوسری جگہ بھی بن رہا ہے تو یہ دھیان رکھنا چاہے کہ ان ہندو زائرین کے لیے دہلی میں کوئی جگہ موجود یا الاٹ نہیں ہے جو مختلف مذہبی مقامات کے لیے رخت سفر باندھتے ہیں۔خط کے شروع میں اے ڈی آر ایف نے پورے معاملے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی ہے کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس کے لیے جو ڈی ڈی اے کی زمین الاٹ کی گئی ہے، اسے منسوخ کیا جائے۔ خط میں اے ڈی آر ایف نے خود کو دوارکا اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی ترقی و فروغ کے لیے وقف قرار دیا ہے اور مقامی باشندوں کا نمائندہ بھی بتایا ہے۔
اے ڈی آر ایف نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے گئے اس خط میں بتایا کہ دوارکا سیکٹر-22 میں حج ہاؤس تعمیر کرنے کے لیے دہلی حکومت کی جانب سے زمین الاٹ کی گئی ہے اور اس کے لیے فنڈ بھی ریلیز کیا گیا ہے۔ دوارکا کے باشندگان کو اس پر اعتراض ہے اور مغربی و جنوب مغربی اضلاع کے ساتھ ساتھ دہلی کے 360 اضلاع پر مبنی کھاپ پنچایت بھی اس حج ہاؤس کی تعمیر کے مخالف ہیں۔ خط کے آخر میں کہا گیا ہے کہ دوارکا اور قرب و جوار کے باشندگان کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے حج ہاؤس کے لیے الاٹ جگہ کو فوری اثر سے کینسل کیا جائے، جو کہ ملک کے مفاد میں ہوگا۔

ناندیڑشہر میں ڈینگواورچکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ

  • 0
    Shares

ناندیڑ:5اگست(اردو اخبار دنیا)کورونا کی دوسری لہر کے بعد اب دوسرے وبائی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف ضلع انتظامیہ نے کورونا مریضوں کی تعدادمیں کمی پر اطمینان کی سانس لی ہے ایسے میںاب شہری حدودمیںڈینگو کے مریض بڑھ رہے ہیں ۔اس کے علاوہ چکن گنیا کی وباءبھی پھیل رہی ہے

۔اس کے پیش نظر ناندیڑمیونسپل کارپوریشن نے گھر گھر جاکر ڈینگو مرض کے بارے میںشعور بیداری مہم چلارہی ہے ۔ فی الحال ناندیڑ کے سرکاری وخانگی اسپتالوں میں ڈینگواور چکن گنیا کے مریض بڑھ رہے ہیں۔ایسے حالات میںعوام میں شعوربیداری مہم چلانے پر کارپوریشن نے زوردیا ہے۔

اس طرح کی اطلاع کارپوریشن کے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرسریش سنہہ بسین نے دی ہے۔چکن گنیااور ڈینگو مرض وائرس سے ہوتے ہیں ۔ ایک مخصوص ایڈیس ایجیپ ٹائے مچھر کے کاٹنے سے ڈینگو ہوتا ہے ۔ بخار ‘شدید سرمیںدرد ‘بدن درد‘ متلی ‘قئے ‘بی پی میںاضافہ اوربے ہوشی کی حالت اس مرض کی علامات ہیں ۔ یہ مچھر کافی دنوںسے جمع کرکے رکھے سے پھیلتے ہیں۔ اسلئے اپنے گھروں میں بالخصوص کولر میںموجود پانی کوجلد سے جلد تبدیل کرتے رہیں۔اس طرح کی اپیل کارپوریشن انتظامیہ نے کی ہے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...