Powered By Blogger

ہفتہ, اگست 07, 2021

پاکستان :دعوت ولیمہ میں فائرنگ سے صوبائی وزیر کا بھائی جاں بحق

  • (اردو اخبار دنیا)

لاہور میں نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی موجودگی میں فائرنگ سے اسد کھوکھر کے چھوٹے بھائی مبشر کھوکھر جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔وزیر اعلیٰ کے سیکورٹی اسٹاف نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا، فائرنگ کے وقت وزیر اعلیٰ کی گاڑی بھی قریب تھی۔ وزیر اعلیٰ نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔

 

نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی ڈیفنس میں دعوت ولیمہ میں فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وزیراعلیٰ عثمان بزدار واپس جانے کے لیے گاڑی میں سوارہوئے۔پولیس کے مطابق اسد کھوکھر اور مبشر کھوکھر وزیراعلیٰ کو رخصت کرر ہے تھے کہ حملہ آور نےفائرنگ کردی۔ عینی شاہد فرحان کے مطابق منصوبہ بندی کے تحت حملہ آور گھات لگا کر بیٹھے تھے۔

 

گولیاں لگنے سے مبشر کھوکھر اور افضل نامی شخص زخمی ہوگیا، مبشر کھوکھر کو ڈیفنس کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔وزیر اعلیٰ کے سیکورٹی اسٹاف نے حملہ آور ملزم ناظم کو پکڑ لیا۔ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض بھی اسپتال پہنچے، میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ دیرینہ دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے تاہم مزید تفتیش کے بعد حتمی رائے دی جا سکتی ہے۔

 

گرفتار ملزم ناظم نے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ اپنے چچا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ملک مبشر عرف گوگا کو قتل کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آئی جی پنجاب سے فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کو قانون کے مطابق سزا یقینی بنائی جائے۔

پاکستانی سپریم کورٹ نے رحیم یار خان کے مندر پر حملے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیا

اسلام آباد، 6 اگست (اردو اخبار دنیا) پاکستانی سپریم کورٹ نے رحیم یارخان میں مندر پر حملے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کے علاوہ شر پسندی پر اکسانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ مندر کی بحالی پر آنے والے اخراجات کی رقم ہر صورت ملزمان سے وصول کی جائے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بینچ نے رحیم یار خان میں مندر پر ہونے والے حملے کے واقعے پر لیے گئے از خود نوٹس پر سماعت کی۔سماعت میں پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) انعام غنی، چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت مندر پر حملہ ہوا تو انتظامیہ اور پولیس کیا کر رہی تھی۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر، اے سی اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس موقع پر موجود تھے، انتظامیہ کی ترجیح مندر کے اطراف میں واقع ہندوؤں کے 70 گھروں کا تحفظ تھا۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کام نہیں کر سکتے تو انہیں ہٹا دیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک 9 سال کے بچے کی وجہ سے یہ سارا واقعہ ہوا جس کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، پولیس نے ماسوائے تماشہ دیکھنے کے کچھ نہیں کیا۔

جسٹس قاضی امین نے آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ کیا کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی؟ جس پر آئی جی نے بتایا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیر اعظم نے بھی معاملہ کا نوٹس لے لیا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں، لیگل کیس عدالت دیکھے گی۔

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ پولیس اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوئی، پھر پولیس ملزمان کی ضمانت، صلح کروائے گی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سرکاری پیسے سے مندر تعمیر ہو گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ واقعے کو 3 دن ہو گئے ایک بندہ پکڑا نہیں گیا، واقعے پر پولیس کی ندامت دیکھ کر لگتا ہے پولیس میں جوش ولولہ نہیں، پولیس کے لوگ پروفیشنل ہوتے تو اب تک معاملات حل ہوچکے ہوتے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہندوؤں کا مندر گرادیا، ان کے دل پر کیا گزری ہوگی، سوچیں مسجد شہید کردی جاتی تو مسلمانوں کا ردعمل کیا ہوتا۔

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ دندناتے پھرتے ملزمان ہندو کمیونٹی کے لیے مسائل پیدا کر سکتے ہیں، یقینی بنایا جائے کہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے کمشنر رحیم یار خان کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب بالخصوص متاثرہ علاقے میں قیام امن کے لیے ویلج کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔ساتھ ہی عدالت نے آئی جی اور چیف سیکریٹری سے ایک ہفتے میں پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ ایک 9 سالہ بچے کے مبینہ طور پر مدرسے میں پیشاب کردینے پر دارالعلوم عربیہ تعلیم قرآن کے ایک معلم حافظ محمد ابراہیم کی شکایت پر بھونگ پولیس نے بچے کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295-اے کے تحت 24 جولائی کو مقدمہ درج کیا تھا۔تاہم مقامی عدالت نے چند روز قبل اسے ضمانت دے دی تھی جس کے بعد کچھ افراد نے علاقے کے عوام میں اشتعال پھیلایا اور تمام دکانیں بند کروادی تھیں۔

مہاراشٹرمیں 17اگست سے اسکول کھولنے کاف

ممبئی:6اگست (اردو اخبار دنیا) ریاست مہاراشٹرمیں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے اسلئے حکومت نے اب کالجز اور اسکولوں کی دوبارہ کشادگی کافیصلہ کیا ہے۔دو دن قبل ریاست کے اعلی تعلیم و تکنیکی تعلیم کے وزیر اودئے سامنت نے کہاتھا کہ مہاراشٹرمیں15ستمبرتایکم اکتوبر کے درمیان کالجز کوشروع کیاجارہاہے ۔

 

آج ریاست کی وزیرتعلیم محترمہ ورشاگائیکواڑ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت میں کہاریاست میں اسکول کھولنے پرغور وخوص جاری ہے اور ایک ہفتہ میںفیصلہ کرلیاجائے گااورامکان ہےکہ17اگست سے ریاست میں اسکولوں کی دوبارہ کشادگی عمل میں آئے گی۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ ریاست کے شہری علاقوں یعنی میونسپل کارپوریشن ‘میونسپل کونسل علاقوں میں پانچویں جماعت سے اسکول کھولنے پرفیصلہ کیاگیا ہے ۔

 

اسلئے جلد ہی کوئی قطعی فیصلہ کرلیاجائے گا۔ایک طرف حکومت اگست سے اسکول کھولنے کافیصلہ کررہی ہے اور دوسری جانب ماہرین نے اشارہ دیاہے کہ ریاست میں تیسری لہربھیانک شکل اختیارکرسکتی ہے اور اکتوبر میں تیسری لہر اپنے عروج پررہے گی۔تو پھر ایسے حالات میں دوبارہ لاک ڈاون اوراسکولوں کوبند کرنے کی نوبت آسکتی ہے۔اسلئے عوام اور اسکولوں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ حکومت جولائی میں ہی اسکولوں کو کھولنے کافیصلہ کردیتی کوبہتر تھا ۔اگرتیسری لہر اکتوبر میںعروج پررہتی ہے اورایسے میں لاک ڈاون کی نوبت آبھی جاتی ہے تو کسی طرح جولائی تااکتوبر تک اسکولوں میں تعلیم ہوسکتی تھی ۔


جمعہ, اگست 06, 2021

بہار: کئی اضلاع سیلاب سے بے حال، گنگا اور پن پن میں طغیانی، کئی گاوں میں پانی داخل

بہار: کئی اضلاع سیلاب سے بے حال، گنگا اور پن پن میں طغیانی، کئی گاوں میں پانی داخل

bihar flood
فائیل فوٹو

،

پٹنہ6 اگست:(اردو اخبار دنیا)بہار کی راجدھانی پٹنہ سمیت کئی اضلاع میں سیلاب نے خطرناک صورت حال پیدا کر دی ہے۔ گنگا اور پن پن ندیوں میں طغیانی دیکھنے کو مل رہی ہے اور پٹنہ و بھاگلپور میں یہ ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ پٹنہ کے کئی #گاوں میں #سیلاب کا پانی بھی داخل ہو گیا ہے جس سے لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ انتظامیہ ے ذریعہ راحت رسانی کا کام جاری ہے۔آبی وسائل محکمہ کے ایک افسر نے جمعہ کو بتایا کہ گنگا ندی #بھاگلپور کے کہل گاوں میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے جب کہ پن پن پٹنہ کے شری پال پور میں خطرے کے نشان کے اوپر بہہ رہی ہے۔

اس کے علاوہ باگمتی ندی مظفر پور کے بینی آباد، دربھنگہ کے حیا گھاٹ میں #خطرے کے نشان سے اوپر اور بوڑھی گنڈک #ندی کھگڑیا میں لال نشان کے اوپر #بہہ رہی ہے۔ کملا بلان مدھوبنی کے جے نگر اور جھنجھارپور ریل پل کے پاس خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے۔اس درمیان راحت کی بات یہ ہے کہ سون ندی پر بنے اندرپوری بیراج کے پاس ندی کی آبی سطح میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ یہاں صبح چھ بجے سون ندی کی آبی سطح 40920 کیوسیک تھی جو آٹھ بجے گھٹ کر 35614 کیوسیک درج کی گئی ہے۔ چھوٹی ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ نے لوگوں کی پریشانی بڑھا دی ہے۔

پٹنہ ضلع انتظامیہ نے کہا کہ سینڈ بیگ سے کئی گائوں میں پانی داخل کو روکا جا رہا ہے۔ دھنروا ڈویژن کے سونمئی پنچایت میں زمینداری پشتہ ٹوٹ جانے سے بدھانی ٹولہ میں پانی گھس گیا ہے۔ پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ چندرشیکھر سنگھ نے بتایا کہ ضلع کے جن مقامات پر سیلاب کا پانی آ چکا ہے وہاں پر انتظامیہ کی جانب سے کمیونٹی کچن چلایا جا رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ جمعرات کو وہ خود کئی علاقوں کا جائزہ لینے سیلاب متاثرہ علاقوں میں گئے تھے۔ انھوں نے متاثرہ علاقوں میں فصل کو ہوئے نقصان کا سروے اور جائزہ لینے کی ہدایت بھی زراعتی افسر کو دی ہے تاکہ جلد از جلد کسانوں کو راحت مل سکے۔

بچے کو اپنی ماں کے نام کے استعمال کاہے حق : دہلی ہائی کورٹ

بچے کو اپنی ماں کے نام کے استعمال کاہے حق : دہلی ہائی کورٹ

delhi-high-court-1

نئی دہلی، 6 اگست :(اردواخباردنیا)دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ کوئی باپ اپنی بیٹی کیلئے شرائط نہیں تھوپ سکتا اور ہر بچے کو اپنی ماں کا ذیلی نام استعمال کرنے کا حق ہے۔عدالت نے ایک نابالغ لڑکی کے والد کی درخواست پر سماعت کے دوران دیایہ بیان دیا۔ درخواست میں اس شخص نے حکام سے یہ ہدایت دینے کی اپیل کی ہے کہ #دستاویزات میں ان کا نام ان کی بیٹی کے عرفی نام میں ظاہر کیاجائے نہ کہ ان کی ماں کے نام کے طور پر۔تاہم جسٹس ریکھا پلی نے ایسی ہدایت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ باپ کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ بیٹی کو صرف اس کا نام استعمال کرنے کا حکم دے،اگر نابالغ بیٹی اس’کنیت‘ سے خوش ہے تو پھر آپ کو کیا مسئلہ ہے؟۔

سماعت کے دوران اس شخص کے وکیل نے دلیل دی کہ اس کی #بیٹی #نابالغ ہے اور وہ خود اس طرح کے معاملات کا فیصلہ نہیں کر سکتی اور #لڑکی کے نام کو الگ ر ہ رہی بیوی نے تبدیل کردیا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ نام میں تبدیلی سے انشورنس #کمپنی سے #انشورنس کلیم حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ یہ پالیسی بچی کے نام پر اس کے والد کے نام سے لی گئی تھی۔

ہریانہ بورڈ نے سابق وزیراعلی چوٹالہ کا 12 ویں کا نتیجہ روکا پہلے10 ویں کا انگریزی موضوع کا امتحان کرناہوگا پاس

ہریانہ بورڈ نے سابق وزیراعلی چوٹالہ کا 12 ویں کا نتیجہ روکا  پہلے10 ویں کا انگریزی موضوع کا امتحان کرناہوگا پاس 

Former Chief Minister Om Prakash Chautala
ھیوانی، 6 اگست :(اردواخباردنیا)ہریانہ بورڈ آف اسکول #ایجوکیشن نے جمعرات کو 12 ویں کلاس کے اوپن امتحان کے نتائج کا اعلان کیا۔ امتحان کا نتیجہ سو فیصد تھا، کیونکہ کووڈ وبا کی وجہ سے امتحانات نہیں لئے جا سکے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے دیئے گئے فارمولے کی بنیاد پر نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔ اس امتحان میں، 12 ویں اوپن کے علاوہ 38 ہزار 926 امیدواروں نے دوبارہ امتحان دیا اور سب نے 100فیصدپاس کیا۔ نتیجہ ہریانہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن کی ویب سائٹ  bseh.org.in پر دیکھا جا سکتا ہے۔
ان نتائج کی ایک خاص بات یہ تھی کہ امتحان کے لیے سابق وزیراعلیٰ اوم #پرکاش #چوٹالہ کو بھی ہریانہ اسکول ایجوکیشن بورڈ سے 12 ویں اوپن امتحانات میں حصہ لینا پڑا، وہ بھی بغیر کسی امتحان کے 12 ویں اوپن امتحان پاس کرنا تھا، لیکن ہریانہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن نے اس کا نتیجہ روک دیا ہے۔اس سلسلے میں ہریانہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹر جگبیر سنگھ نے کہا کہ یہ ان کے بورڈ کے لیے فخر کی بات ہے کہ سابق وزیراعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ ان کے بورڈ کے طالب علم رہے ہیں، لیکن ان کا نتیجہ روکنے کی وجہ یہ ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ نے #نیشنل #اوپن #اسکول سے دسویں کا امتحان دیا تھا، جس میں انہوں نے #انگریزی کا #مضمون پاس نہیں کیا تھا۔
جب تک دسویں انگریزی کا مضمون پاس نہیں ہوتے، وہ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے 12 ویں جماعت کے امتحان کے نتائج کا اعلان نہیں کر سکتے۔ ایسی صورتحال میں سابق وزیراعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ کا نتیجہ اب تک اسٹینڈ پر رکھا گیا ہے، جو کہ 10 ویں انگریزی مضمون میں پاس ہوتے ہی اعلان کیا جائے گا۔

مٹن یا بیف، کونسا گوشت کتنا فائدہ مند؟

مٹن یا بیف، کونسا گوشت کتنا فائدہ مند؟

beef-meat-or-mutton

(اردو اخبار دنیا)گوشت انسانی غذا کا ایک اہم حصہ ہے جس کے استعمال سے بنیادی جز پروٹین سمیت متعدد منرلز بھی حاصل ہوتے ہیں، ماہرین کی جانب سے صحت برقرار رکھنے کے لیے غذا میں زیادہ سبزیاں، پھل اوردالوں کو اہمیت دینا تجویز کیا جاتا ہے مگر گوشت کی اپنی ہی افادیت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔غذائی و طبی ماہرین کے مطابق انسانی صحت کا براہ راست تعلق غذا سے ہوتا ہے، ہر غذا صحت کے لیے کچھ نہ کچھ افادیت کی حامل ہے بشرطیکہ اُسے اعتدال میں رہ کر کھایا جائے، غذائی ماہرین کے مطابق مچھلی اور مرغی کے گوشت (وائٹ میٹ) سے انسانی جسم کو پروٹین، منرلز اور وٹامنز حاصل ہوتے ہیں اور وائٹ میٹ میں کیلوریز اور چکنائی کی مقدارکم پائی جاتی ہے۔

دوسری جانب ’ریڈ میٹ ‘ یعنی چھوٹا گوشت (مٹن، بکرا) اور بڑا گوشت (گائے، بیف ) کو عام روٹین میں ضرورت کے مطابق کھانا تجویز کیا جاتا ہے۔گوشت کھانے میں غیر معمولی زیادتی سنگین قسم کے صحت کے مسائل کا سبب بن جاتی ہے، مٹن میں چکنائی کی مقدار، چکن کی نسبت زیادہ ہوتی ہے جبکہ بیف (بڑے گوشت) میں چکنائی کی زیادہ مقدار مرغی، مچھلی اور بکرے کے گوشت سے زیادہ پائی جاتی ہے اور دوسرے غذائی اجزا مثلاً پروٹین، زنک، فاسفورس، آئرن اور وٹامن بی کی مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق گائے کے گوشت کی 100 گرام مقدار میں 250 کیلوریز ، 15 گرام فیٹ ، 30 فیصد کولیسٹرول ، 3 فیصد سوڈیم ، 14 فیصد آئرن ، 20 فیصد وٹامن بی 6، 5 فیصد میگنیشیم ، 1 فیصد کیلشیم اور وٹامن ڈی اور 43 فیصد کوبالا من پایا جاتا ہے جبک بکرے کے گوشت کے 11 گرام مقدار میں 294 کیلوریز، 32 فیصد فیٹ ، 45 فیصد سیچوریٹڈ فیٹ، 32 فیصد کولیسٹرول ، 3 فیصدسوڈیم ، 8 فیصد پوٹاشیم ، 50 فیصد پروٹین ، 10 فیصد آئرن ، 5 فیصد وتامن بی 6، 5 فیصد میگنیشیم ، اور 43 فیصد کوبالامین پایا جاتا ہے ۔

غذائی ماہرین کے مطابق سفید اور لال گوشت کے اپنے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں، اس لیے انہیں اعتدال میں رہ کر استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ لال گوشت خصوصاً گائے کے گوشت سے احتیاط ہی تجویز کی جاتی ہے۔طبی تحقیق کے مطابق گوشت کا زیادہ استعمال مختلف سنگین بیماریوں کا سبب بنتا ہے جیسے کہ کینسر، دل کے امراض، ذیابیطس، معدہ، جگر کی بیماریاں وغیرہ، ماہرین کے مطابق جو پہلے سے ہی ان بیماریوں میں مبتلا ہیں انہیں گوشت کے استعمال میں غیر معمولی احتیاط برتنی چاہیے۔

غذائی ماہرین کے مطابق بکرے کا گوشت گرم ‏ تاثیر رکھتا ہے جبکہ یہ طاقت بخش ہے، گائے کا گوشت ٹھنڈی تاثیر رکھتا ہے جسے کسی بھی موسم میں کھایا جا سکتا ہے، بکرے کے گوشت کے استعمال سے جسم میں خون بنتا ہے، کمزوری دور کرتا ہے، ‏لذت ‏اور ذائقہ کے اعتبار سے بھی بکرے کا گوشت زیادہ بہتر ہے، س ‏کا اعتدال میں استعمال کرنا جسمانی قوت کے لیے نہایت مفید ہے۔

ماہرین کے مطابق دُنبے کا گوشت دیر سے ہضم ہوتا ہے اور ذائقہ دار ہوتا ہے جبکہ بیل، گائے کا گوشت افادیت میں سب سے پیچھے اور اس میں غذائیت بھی کم پائی جاتی ہے۔غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے سفید گوشت میں مچھلی اور لال گوشت میں بکرے کے گوشت کو اہمیت دینی چاہیے، اس کی وجہ ‏یہ ہے کہ غذائیت کے معاملے میں مٹن بیف سے بہتر اور صحت ‏بخش ثابت ہوتا ہے جبکہ بکرے کے گوشت کو دل کے عارضے میں مبتلا افراد بھی اعتدال میں رہتے ہوئے استعمال کریں تو اس سے اُن کی دل اور مجموعی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔

غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ جب بھی گوشت کھائیں جس قسم کا بھی ساتھ میں سلاد اور رائتہ کا استعمال ضرور کریں، فائبر سے بھرپور سلاد اور مثبت بیکٹیریاز، پری بائیوٹک سے بھرپور دہی سے بنا رائتہ گوشت کو جَلد ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور افادیت بڑھا دیتا ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...