Powered By Blogger

منگل, اگست 10, 2021

اعظم خان اور انکے بیٹے عبداللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت ، یوپی حکومت نے کی مخالفت




نئی دہلی : فوجداری مقدمہ میں سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کی ضمانت کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے منگل کو ایک عبوری حکم میں سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ خان کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ ان دونوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ یہ حکم چار ہفتوں کے بعد نافذ العمل ہوگا۔ اس دوران شکایت کنندہ کا بیان اتر پردیش کی نچلی عدالت میں ریکارڈ کیا جائے گا۔

واضح ہو کہ عبداللہ کے خلاف اور بھی کئی مقدمات ہیں ، اس لیے ان کی جیل سے رہائی مشکل ہے۔ اس کے ساتھ ہی اتر پردیش حکومت نے اعظم خان کی ضمانت کے معاملے میں مخالفت کرتے ہوئے ہوئے اعتراضات درج کرائے ہیں۔ اس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا اس مقدمہ میں مزید حراست کی ضرورت ہے ؟ اس پر اترپردیش حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ ایس وی راجو نے بتایا کہ اعظم خان کے خلاف کئی سنگین مقدمات میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ تاہم اعظم خان کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ 280/2019 ایف آئی آر کیس میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔
سبل نے مزید کہا کہ حکومت نے پاسپورٹ اور پین کارڈ کیس میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں ، جبکہ اعظم خان کو اس کیس میں اہم ایف آئی آر میں ضمانت مل گئی ہے۔ سبل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں دوسرا پین کارڈ اور دوسرا پیدائشی سرٹیفکیٹ بنایا گیا ہے۔ اس پر اتر پردیش حکومت نے کہا کہ پہلا پین کارڈ موجود ہونے کے بعد بھی دوسرا پین کارڈ جاری کیا گیا اور پہلے پین کارڈ کی معلومات چھپائی گئی۔اتر پردیش حکومت نے کہا کہ اعظم خان ابھی تک اسپتال میں ہیں۔ حکومت نے یہ بھی کہا کہ پاکستان جانے والے شخص کی لاکھوں روپے مالیت کی جائیداد غلط طریقے سے اس کے نام پر لی گئی


حماس اور اسلامی جہاد نے سعودی عدالت کے فیصلہ کو غیرمنصفانہ قرار دیا

(اردو اخبار دنیا)آن لائن نیوزڈیسک
سعودی عرب کی ایک فوج داری عدالت کی طرف سے 69 فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو فلسطینی تحریک آزادی کی حمایت میں دی گئی قید کی سزاوٗں کو غیرمنصفانہ اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی فوج داری عدالت کی طرف سے فلسطینی مزاحمت کے حامیوں کو قید کی سزائیں سنائے جانے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ سعودی عرب میں مقیم فلسطینی اور اردنی بھائیوں کو اس طرح کی سزائیں سنانا غیرمنصفانہ اور سعودی عرب کی روایات کےخلاف ہے۔حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی فوج داری عدالت کی طرف سے فلسطینی اور اردنی شہریوں کو قید کی سزائیں سنا بلا جواز، ظالمانہ اور غیرمنصفانہ اقدام ہے۔ سعودی عرب کی حکومت اور اس کی عدالتیں قضیہ فلسطین کی نصرت کے بجائے تحریک آزادی فلسطین کے حامیوں کو ایذادینے اور فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔درایں اثنا اسلامی جہاد نے سعودی عرب کی فوجی عدالت سے اردنی اور فلسطینی قیدیوں کو سزائیں سنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی عدالت سے فلسطینی تحریک آزادی کے حامیوں کو جیلوں میں ڈالنے کا فیصلہ فلسطینی قوم کی دیرینہ حقوق کی حمایت نہیں بلکہ غاصب صہیونیوں کو خوش کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔اسلامی جہاد نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو باعزت رہا کرے اور انہیں دی گئی ظالمانہ سزائیں ختم کی جائیں۔خیال رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی فوج داری عدالت سے 69 فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو 3 سال سے 22 سال تک قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ ان قیدیوں پر فلسطینی تحریک مزاحمت اور تحریک آزادی کی حمایت کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

کنساس: 1979 تقریباً 42 سال قانون کی گرفت سے بچنے والا قاتل آخر کار پکڑا گیا-

کنساس: 1979 تقریباً 42 سال قانون کی گرفت سے بچنے والا قاتل آخر کار پکڑا گیا-

kansas-woman-Colorado-cold-case-James-Herman-Dye
کولوراڈو :(اردو اخبار دنیا)امریکہ میں ایک سفاک قاتل چار دہوں تک قانون کی گرفت سے بچا رہا، تاہم کب تک،42 سال بعد وہ قانون کی گرفت میں آگیا۔امریکی میڈیا نے جرم کا ایک کیس رپورٹ کیا ہے، 1979 میں ایک خاتون کے ساتھ زیادتی اور قتل میں ملوث شخص ڈی این اے ڈیٹا بیس کی مدد سے آخر کار 42 سال بعد پکڑا گیا۔
64 سالہ جیمز ہرمن ڈائی کو #امریکی #ریاست #کنساس میں گرفتار کیا گیا، جس کا تعلق 1979 میں ریاست کولوراڈو میں ایک خاتون کے قتل سے ثابت ہو گیا ہے، جیمز ہرمن ڈائی کو ایولن کے ڈے نامی خاتون کے قتل پر گرفتار کیا گیا ہے، جنھیں نومبر 1979 میں اس نے #زیادتی کے بعد گلا #گھونٹ کر قتل کر دیا تھا۔یہ کیس کو Colorado cold case  کا نام دیا گیا تھا۔پولیس نے کئی بار کوشش کی مجرم تک پہنچنے کی لیکن ناکام رہی۔
#قتل کے وقت خاتون کی عمر 29 سال تھی، وہ ایک مقامی کالج میں رات کے اوقات میں کام کرتی تھیں، انھیں آخری بار چند طلبہ نے 26 نومبر 1979 کی رات 10 بجے کیمپس کی پارکنگ میں دیکھا تھا، لیکن گھر نہ پہنچنے پر اگلے روز ان کے شوہر نے گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دی۔رپورٹ کے مطابق اسی دن شام ساڑھے 5 بجے خاتون کے دفتری ساتھیوں کو ان کی گاڑی ملی جس کے پچھلے حصے میں ان کی لاش پڑی تھی، خاتون کو اوور کوٹ کے بیلٹ سے گلا گھونٹ کر مارا گیا تھا۔
پولیس حکام نے واردات کی جگہ سے شواہد جمع کیے تھے لیکن ان کی بنیاد پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی تھی، تاہم چالیس سال بعد اس کیس میں گزشتہ برس ایک پرائیویٹ جاسوس نے ڈی این اے شواہد جمع کر کے انھیں کمبائنڈ ڈی این اے انڈیکس سسٹم سے ملانے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ فارنسک اہل کاروں کو مقتولہ کے کوٹ کی آستین اور ان کے ناخنوں سے ڈی این اے نمونہ حاصل ہوا تھا، آخر کار پرائیویٹ سراغ رساں کے مطالبے پر اسے ڈیٹا بیس میں چیک کیا گیا، اور اس طرح مارچ میں وہ قانون کی گرفت میں آ گیا، جس ڈیٹا بیس میں شواہد کو چیک کیا گیا وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہزاروں ڈی این اے پروفائلز چیک کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
پرائیویٹ سراغ رساں نے اس کے بعد یہ بھی پتا چلایا کہ جیمز ڈائی (James Herman Dye64) ایک طالب علم کی حیثیت سے 1979 میں کالج میں داخل بھی ہوا تھا، 22 مارچ کو پولیس تفتیش میں جیمز نے خاتون کو پہچاننے اور قتل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس نے بتایا کہ ابھی تک عدالت کی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

اب صرف مس کال کے ذریعہ انڈین آئیل کا نیا گیس کنکشن حاصل کیا جا سکتا

(اردو اخبار دنیا)حیدرآباد _ ملک میں پکوان گیس سربراہ کرنے والی سب سے بڑی کمپنی انڈین آئیل کارپوریشن لمیٹڈ نے اپنے گھریلو صارفین کو نیا ایل پی جی کنکشن حاصل کرنے کے لیے مس کال کی سہولت فراہم کی ہے۔ آپ نیا گیس کنکشن حاصل کرنے کے لیے 8454955555 پر مس کال کر سکتے ہیں۔جس پر آپ کا نیا کنکشن بک ہوجائے گا اور آپ اپنے قریبی ڈیلر سے رجوع ہوتے ہوئے دیگر امور کی تکمیل اور ڈپازٹ کی رقم ادا کرتے ہوئے نیا گیس کنکشن حاصل کرسکتے ہیں

مس کال کی سہولت ملک بھر میں گیس سلنڈر کی ری فلنگ بکنگ کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ یہ سہولت انڈین آئیل کارپوریشن نے جنوری میں شروع کی تھی۔ اسی طرح بل کی ادائیگی کا نظام ، انڈین آئیل ون ایپ یا ایل پی جی ری فل کے پورٹل - https: // cx

واٹس ایپ ہیک ہو جانے کی صورت میں کیا کریں

واٹس ایپ ہیک ہو جانے کی صورت میں کیا کریں؟

(اردو اخبار دنیا)   
میسیجنگ ایپلیکیشن واٹس ایپ اب ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہے۔ ایپ پر رہتے ہوئے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت اہم مسئلہ تو تھا ہی، اب واٹس ایپ ہیک ہونے کی اطلاعات نے اسے اور بھی سنگین کر دیا ہے۔
الرجل میگزین کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیکرز دنیا بھر میں واٹس ایپ کے دو ارب سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس کو بلاک کرکے ان کا نجی ڈیٹا چوری کرنا چاہتے ہیں۔ گویا خطرہ ہے کہ کسی بھی وقت آپ یا آپ کے دوست احباب میں سے کوئی بھی ہیکنگ کا شکار ہو سکتا ہے۔

ہیکنگ سے بچنے کے طریقے

ٹیکنالوجی ماہرین نے ہیکنگ سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز پیش کیں ہیں، جن پر عمل کرنے سے ہیکرز آپ کا ذاتی ڈیٹا چوری  نہیں کرسکیں گے اور آپ کے نجی اکاؤنٹ پر موجود کونٹیکٹس کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔
اگر آپ کا اکاونٹ ہیک ہوجائے توواٹس ایپ کوsupport@whatsapp.com پر ایک میسیج بھیج کر بتائیں کہ آپ کا ذاتی اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے۔ ای میل میں اپنے اکاؤنٹ پر درج فون نمبر کا ذکر کریں۔
ایپلی کیشن کو ڈیلیٹ کریں، اسے ڈاؤن لوڈ کریں، پھر دوبارہ لاگ ان کرنے کی کوشش کریں اور دن میں کئی بار اس عمل کو دہرائیں تاکہ ہیکرز کو الجھایا جا سکے۔
اپنے اکاؤنٹ میں لوگ ان (log in) ہونے کی کوشش کرتے رہیں۔
ایک ٹیکسٹ میسج یا فون کال کے ذریعے دوستوں اور خاندان کے افراد کو بتائیں کہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے اور ان سے کہیں کہ وہ آپ کے ہیک کیے گئے اکاؤنٹ سے ملنے والے کسی پیغام کا جواب نہ دیں۔

ڈیجیٹل میڈیا ماہرین متعدد مواقع پر واٹس ایپ سکیورٹی میں خامی کی نشاندہی کر چکے ہیں. (فوٹو: اے ایف پی)

اگر اب تک نہیں کیا تو واٹس ایپ کے ٹو سٹیپ ویریفکیشن فیچر کو آن کر لیں۔
ایپلی کیشن کے ڈیٹا فیلڈ میں اپنا ذاتی فون نمبر درج کرکے ڈوئل (Dual) فیچر آن کریں، اگر کوئی فون ہیک کرنے کی کوشش کرے گا تو ایپلی کیشن آپ کو چھ ہندسوں کا کوڈ بھیجے گی، اس طرح آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ کوئی آپ کے فون کو ہیک کرنے اور اسے بلاک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واٹس ایپ اکاؤنٹ سسپینڈ ہونے کے بعد ایپ اپنے یوزرز کو 30 دن دیتی ہے جس میں صارفین اپنی فائلز اور میڈیا کو ری سٹور کر سکتا ہے، اس کے بعد یہ ڈیٹا ایپ کے بیک اپ سے مستقل طور پر حذف کر دیا جاتا

سعودی عرب : خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ۔ایک گرفتار

سعودی عرب : خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ۔ایک گرفتار

سی سی ٹی وی فوٹیج  سے ہوئی پہچان
سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوئی پہچان
(اردو اخبار دنیا)

 

ریاض: پولیس نے الخرج میں ایک خاتون سے چھیڑ خانی کرنے والے ایک مقامی شہری کو گرفتارکیا ہے جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔

الخرج کے پبلک مقام پر خاتون سے چھیڑ خانی کے واقعہ کی وڈیو وائرل تھی جس کی مدد سے پولیس نے ملزمان تک رسائی حاصل کرلی۔

واقعہ میں تین نوجوان شریک تھے لیکن ایک ملزم خاتون کو زدوکوب کیا اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا۔ ریاض پولیس کے ترجمان خالد الکریدیس نے بتایا کہ پولیس نے خاتون پر حملہ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔


محمد اعظم: مثالی جدوجہد سے تعلیمی کامیابی تک

محمد اعظم: مثالی جدوجہد سے تعلیمی کامیابی تک

محمد اعظم
محمد اعظم

 (اردو اخبار دنیا)

شیخ محمد یونس : حیدر آباد

 یہ کہانی ہے ایک ایسے نوجوان کی جس نے زندگی جدوجہد کی علامت بن گئی،جس نے پیٹ کے لئے جدوجہد کی،جس نے تعلیم کے لئے ’جہاد‘ کیا ۔زندگی میں کبھی منفی سوچ کو غالب نہیں آنے دیا،جس نے شادیوں میں کھانا کھلانے کا کام کیا تو کبھی سڑکوں پر دیواری پوسٹر چسپاں کرنے کا کام کیا۔ محنت کی،مزدوری کی،پسینہ بہایا مگر اپنے دماغ کو ہمیشہ تعلیمی منزل پر مرکوزرکھا۔جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ آج نہ صرف انگلش کا اسسٹنٹ پروفیسر ہے بلکہ سماجی کاموں کے لئے صدارتی ایوارڈ کا حقدار بھی بن چکا ہے ۔

 جی ہاں! ہم بات کررہے ہیں کریم نگر کے محمد اعظم  کی۔ بہترین مصلح اور مثالی سماجی کارکن ہیں’جن کی زندگی نشیب و فراز سے عبارت رہی ہے۔وہ دیواروں پر پوسٹرس چسپاں کرنے سے لیکر بیرے تک کا کام کرچکے ہیں اور اب وہ مقدس پیشہ تدریس سے وابستہ ہیں۔سماج کیلئے ان کی خدمات نہ صرف مثالی بلکہ قابل تقلید ہیں۔محمد اعظم نے سماجی خدمات کے ذریعہ کم عمری میں ہی شہرت حاصل کی ہے۔

محمد اعظم سماجی برائیوں ' توہم پرستی کا خاتمہ' شجرکاری' نرسریز کی دیکھ بھال ' ایڈس کی روک تھام' پلس پولیوپروگرام' ماحول کا تحفظ' حق رائے کا استعمال' پلاسٹک کی روک تھام' پانی کا تحفظ' موثر صفائی انتظامات' بچوں کے اسکولس میں داخلہ کیلئے گائوں گائوں شعور بیدار کررہے ہیں۔محمد اعظم نے سماجی خدمت کیلئے خود کو وقف کردیا ہے۔’

مرکزی حکومت کی اسکیمات سے ضرورت مندوں اور مستحقین کو واقف کروانے اور اسکیمات کے ثمرات سے انہیں فائدہ پہنچانے کیلئے وہ انتھک محنت کرتے ہیں۔محمد اعظم مالدار نہیں ہیں لیکن ان کا دل جذبہ خدمت خلق سے سرشار اور لبالب ہے۔

مشکل میں گزرا تھا بچپن

محمد اعظم انتہائی غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ان کا خاندان متحدہ ضلع کریم نگر کے سرسلہ منڈل کے چیرلا ونچا موضع میں مقیم تھا۔ان کے والدین نے تلاش معاش کیلئے شہرکریم نگر کا رخ کیا اور پدما رائو نگر میں سکونت اختیار کرلی۔

محمد اعظم کا بچپن انتہائی مشکلات اور کسمپرسی میں گزرا وہ کم عمر تھے کہ ان کے والد محمد احمد حسین گھر چھوڑ کر چلے گئے ۔

awazurdu

محمد اعظم کی جدوجہد بھری زندگی کے انعامات

محمد اعظم کے بشمول چار بھائیوں اور ایک بہن کی پرورش ماں خالدہ بیگم نے کافی محنت و مشقت سے کی۔وہ یومیہ اجرت پر کھیتوں میں کام کرتیں۔محمد اعظم کو بچپن ہی سے درد ' تکلیف' کرب کا احسا س تھا ان کے سارے خاندا ن میں ایک بھی فرد تعلیم یافتہ نہیں تھا۔تاہم انہیں پڑھنے اور آگے بڑھنے کا شوق تھا وہ زندگی میں سماج کیلئے کچھ کرنے کا عزم رکھتے تھے۔

چونکہ گھر کے معاشی حالات انتہائی ابتر تھے وہ اسکولی دور میں ہی دیواروں پر اشتہار اور پوسٹرس چسپاں کرنے کے کام سے منسلک ہوگئے اور گورنمنٹ ہائی اسکول پدما رائو نگر میں اپنی تعلیم بھی جاری رکھی۔

محمد اعظم کی زندگی صبر آزما جدوجہد پر مبنی ہے۔مشکل حالات میں کبھی بھی وہ ترک تعلیم نہیں کئے۔بلکہ عزم  مصمم کے ساتھ آگے ہی بڑھتے گئے۔وہ گھر کی ذمہ داری بھی نبھاتے اور ساتھ ہی سماجی خدمت میں بھی مصروف عمل رہتے اور پڑھائی پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کرتے۔یہی وجہ ہے کہ محمد اعظم نے ایس ایس سی امتحانات میںامتیازی نشانات کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

سماجی کاموں میں حصہ داری

چونکہ انہیں بچپن ہی سے سماجی خدمت کا شوق تھا۔انہوں نے لیڈ انڈیا 2020 ' این سی سی اور این جی سی پروگرامس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مختلف امور پر عوام میں بڑے پیمانے پر شعور بیدار کیا۔عوام کی جانب سے انہیں مثبت ردعمل حاصل ہوا جس کے نتیجہ میں ان کا سماجی خدمت کا جذبہ مزید پروان چڑھتا گیا۔

سماجی خدمت کے منشاء و مقصد کے تحت محمد اعظم نے انٹر میڈیٹ کی تعلیم کیلئے گورنمنٹ آرٹس جونیر کالج کریم نگر میں سوشیل سائنسس مضامین کا انتخاب کیا اور ایچ ای سی گروپ میں انٹر میڈیٹ میں ساری ریاست میں دوسرا مقام حاصل کیا۔

awazurdu

تعلیم سے زندگی کو سنوارنے کے بعد تعلیی مہم بھی

محمد اعظم کو آندھراپردیش حکومت کی جانب سے نمایاں تعلیمی مظاہرہ پر پرتیبھا پرسکار ایوارڈ عطا کیا گیا۔انہیں ڈگری کی تعلیم کیلئے سالانہ 20 ہزا رروپے تین برس تک عطاکئے گئے۔

جدوجہد سے بھری زندگی 

محمد اعظم نے گھر کی ذمہ داری نبھانے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اخراجات اور غریبوں کی مدد کیلئے کبھی بھی محنت سے جی نہیں چرایا۔وہ انٹر میڈیٹ اور ڈگری کی تعلیم کے دوران تقاریب میں کھانا کھلانےکاکام بھی انجام دیا۔ فی تقریب کیلئے انہیں 250 روپے حاصل ہوتے۔اس رقم سے وہ اپنی اور مستحقین کی ضروریات کو پورا کرتے۔ایم اے انگریزی میں داخلہ کے بعد وہ طلبہ کو ٹیوشن پڑھانے لگے ۔

این ایس ایس پروگرام آفیسر ڈاکٹر ایس منوہر چاری کی حوصلہ افزائی کے نتیجہ میں محمد اعظم نے این ایس ایس پروگرام میں حصہ لیا اور سماجی ترقی کیلئے مختلف پروگرامس میں سرگرمی کے ساتھ شریک ہوئے اور عوام میں شعور بیدار کیا۔انہوں نے ایس آر آر ڈگری و پی جی کالج میں این ایس ایس والینٹر کی حیثیت سے گراں قدر خدمات انجام دیں۔

وہ ریڈ ربن کلب اور ریڈ کراس سوسائٹی کے بھی سرگرم رکن رہے۔انہوں نے آندھراپردیش میں سال 2009 میں سیلاب متاثرین کیلئے عطیات اکٹھا کئے اور ضرورت مند طلبہ میں ایک ہزار نوٹ بکس کی تقسیم عمل میں لائی۔

علاوہ ازیں آفات سماوی کے وقت مختلف ریاستوں جیسے مہاراشٹرا ' کرناٹک' گجرات' دہلی' میگھالیہ اور پنجاب میں راحتی کاموں میں حصہ لیا ۔ محمد اعظم کاکتیہ یونیورسٹی میںایم اے انگریزی کی تعلیم کے دوران بھی این ایس ایس سے وابستہ رہے اور ضرورت مندوں کیلئے متعدد مرتبہ خون کا عطیہ بھی دیا۔

awazurdu

تعلیمی بیداری کی مہم میں مصروف محمد اعظم

حکومت ہند نے ایوارڈ سے نوازا

این ایس ایس والینٹر کی حیثیت سے بہترین خدمات کے اعتراف میں حکومت ہند کی جانب سے وزرات اسپورٹس و امور نوجوانان کے ذریعہ انہیں اندراگاندھی این ایس ایس نیشنل بیسٹ والینٹر پرسکار کیلئے نامزد کیا گیا۔نئی دہلی میں راشٹرپٹی بھون میں منعقدہ تقریب میں 19 نومبر 2013 کو صدر جمہوریہ ہند پرنب مکھرجی نے محمد اعظم کو ایوارڈ عطا کیا جوکہ سرٹیفکیٹ ' میڈل اور 15 ہزار روپے پر مشتمل تھا۔

اس کے علاوہ انہیں امبیڈکر نیشنل ایوارڈ ' مولانا آزاد نیشنل ایوارڈ' راشٹریہ گورو سمان ایوارڈ' اسٹیٹ بیسٹ این ایس ایس والینٹر ایوارڈ و دیگر بھی حاصل ہوئے ہیں۔

محمد اعظم شخصیت سازی کے ساتھ سماج کی ترقی کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھے اور ترقی کے منازل طئے کئے۔تعلیم کے فروغ کے علاوہ وہ طلبہ کو اسکل ڈیولپمنٹ ' اسپوکن انگلش'اخلاق' اقدار'شخصیت سازی و دیگر امور کی تربیت فراہم کررہے ہیں۔

تعلیمی مشن 

وہ ہر اتوار کو کوئی بھی اقامتی اسکول یا جونیر کالج کا دورہ کرتے ہیں اور طلبہ کو مذکورہ بالا امور کی مفت تربیت فراہم کرتے ہیں ۔انہوں نے ضلع کریم نگر کے دومواضعات چنتہ کنٹہ اور ریکورتی کو اپنایا ہے ۔یہ دونوں مواضعات میں محمد اعظم ' مرکزی حکومت کی مختلف اسکیمات جیسے میک ان انڈیا' ڈیجیٹل انڈیا' بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو' جن شکتی ابھیان' پوشن ابھیان' فٹ انڈیاوغیرہ کی تشہیر کرتے ہیں اور مستحق اور غریب عوام کو مذکورہ بالا اسکیمات سے فائدہ پہنچاتے ہیں۔

awazurdu

محمد اعظم نے ہر سطح پر ہر مسئلہ کے لئے بیداری پیدا کرنے کا عزم کیا ہے 

علاوہ ازیں ریاستی حکومت کے ہریتا ہرم پروگرام کے تحت بھی وہ بڑے پیمانے پر شجر کاری اور ماحول کے تحفظ کیلئے اقدامات روبہ عمل لارہے ہیں۔ محمد اعظم نے ابتدائی تا اعلیٰ تعلیم سرکاری اداروں میں حاصل کی۔معاشی مسائل کی وجہ سے ان کے تینوں بھائی تعلیم حاصل نہ کرسکے۔

محمد اعظم کا مقصد یہی ہے کہ سماج کا ہر بچہ زیور تعلیم سے آراستہ و پیراستہ ہو۔وہ اقامتی اسکولس میں بچوں کے داخلہ کیلئے شدت کے ساتھ مہم چلاتے ہیں۔محمد اعظم کی رہنمائی میں آج ان کی بھانجی ثناء کوثر ایم کام کی تعلیم حاصل کررہی ہیں۔محمد اعظم نے بی ایڈ کی تکمیل کے ساتھ ساتھ اے پی سیٹ بھی کامیاب کیا ہے۔

وہ کاکتیہ یونیورسٹی سے انگریزی میں پی ایچ ڈی کررہے ہیں اور ضلع ورنگل کے نرسم پیٹ منڈل میں واقع ایک خانگی انجینئرنگ کالج میں انگریزی کے اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے محمد اعظم نے کہا کہ بچپن ہی سے ان کی خواہش تھی کہ وہ ایک بہترین معلم' مصلح اور سماجی کارکن بنیں اور ان کا یہ مقصد پورا ہوچکا ہے۔واضح رہے کہ قومی یوتھ ایوارڈ سرٹیفکیٹ اور 50 ہزار روپے پر مشتمل ہے۔اس سلسلہ میں محمد اعظم نے بتایا کہ وہ ایوارڈ کی تقریباً25فیصد رقم غریب اور ضرورت مند بچوں میں تعلیمی اشیاء کی تقسیم کیلئے صرف کریں گے۔

محمد اعظم نے کہا کہ دنیا کافی بڑی ہے ۔طلبہ سخت محنت سے تعلیم حاصل کریں اور ترقی کے منازل طئے کریں۔ناکامی پر ہرگز مایوسی کا شکار نہ ہوں۔خودکشی جیسا بزدلانہ اقدام ہرگز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پہلے منصوبہ بندی کی جائے ۔

awazurdu

محمد اعظم سماجی کاموں کے لئے انا ہزارے کو اپنا آئیڈل مانتے ہیں

مقصد کا تعین کیا جائے اور پھر منزل مقصود کے حصول کیلئے کوئی کسر باقی نہ رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان صرف سرکاری ملازمتوں کے حصول پر تکیہ نہ کریں بلکہ خانگی شعبہ جات میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔

محمد اعظم نے کہا کہ دنیا میں تمام شعبہ جات میں ماہرین کی کافی مانگ ہے لہذا طلبہ خود میں مہارت پیدا کریں۔انہوں نے اساتذہ کے احترام کو کامیابی کی کلید قرار دیا اور کہا کہ آج وہ جو کچھ بھی ہیں وہ ان کے استاد جناب سید معین احمد کی مرہون منت ہے۔ محمد اعظم کو 12اگسٹ 2021کو عالمی یوم نوجوانان کے موقع پر نئی دہلی کے وگنان بھون میں منعقد شدنی سرکاری تقریب میں قومی یوتھ ایوارڈ عطا کیا جائے گا۔ 


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...