Powered By Blogger

منگل, اگست 17, 2021

ٹرین کی زد میں ا ? کر بہار پولیس میں تعینات انسیکٹر کی موت

ٹرین کی زد میں ا ? کر بہار پولیس میں تعینات انسیکٹر کی موت

(اردو اخبار دنیا)

پٹنہ، 17 اگست۔بکسر۔ دانا پور ریلوے سیکشن کے ٹوڑی گنج اسٹیشن پر منگل کے روز تیز رفتار ٹرین کی زد میں ا?کر بہار پولیس میں تعینات ایک داروغہ کی موت ہوگئی۔ متوفی انسپکٹر پٹنہ ضلع پولیس فورس میں تعینات تھے۔ ان کی موت پر پولیس اہلکاروں نے غم کا اظہار کیا ہے۔ واقعہ کے بعد ریل پولیس نے متوفی داروغہ کی لاش کاضلع اسپتال میں پوسٹ مارٹم کرایا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کرشن برہم تھانہ کے رہیاں گاو?ں کے رہنے والے متوفی انسپکٹر اروند کمار سنگھ دس دنوں سے چھٹی پر اپنے گاو?ں گئے تھے۔ اسی دوران یہ واقعہ پیش ا?یا۔ انسپکٹر کی موت کے بعد ساتھی پولیس والے بہتغمگین ہیں۔ انہوں نے انسپکٹر کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی متوفی کے گھر میں افراتفری پھیل گئی۔


منماڑ روڈ پر تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کی کار حادثہ کا شکار،دو ساتھی جاں بحق


ناسک :17. آگست۔( اردو اخبار دنیا)منماڑ روڈ گرو کرپا ہوٹل کے پاس وارانہ میں شاہی مسجد سے تبلیغی جماعت میں جانے والے ساتھیوں کی گاڑی شدید حادثے کا شکار ہوگئی جس میں دوساتھی جاں بحق ہوگئے اور ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی خالد سکندر؛ مسعود مولانا کمپاؤنڈ فیاض افسر؛ ضیاء الرحمن مسکان لڈو بلڈر شفیق انٹی کرپشن اور ستار بھائی ایمبولینس والے کی مدد کیلئے پہونچ گئے۔یہ حادثہ آج مورخہ 17 اگست 2021 بروز منگل صبح رونما ہوا۔

راج گڑھ : روڈ کنارے مردہ حالت میں ملا بزرگ ، پولیس جانچ میں مصروف

(اردو اخبار دنیا)راج گڑھ، 17اگست ۔ شہر بیاورا تھانہ علاقے میں نگرپالیکا دفتر کے سامنے روڈ کنارے 80 سالہ بزگ مردہ حالت میںملا۔ پولیس نے بروز منگل پوسٹ مارٹم کے بعد لاش اہل خانہ کو تفویض کی اور معاملے میں جانچ شروع کر دی ہے۔
اے ایس ا?ئی یدھشٹھر شرما کے مطابق گزشتہ رات نگرپالیکا دفتر کے سامنے روڈ کنارے ہوشیار سنگھ (80) ولد لکشمی سنگھ سسودیا ساکن جونا بیاورا مردہ حالت میں ملا۔ مہلوک کے نزدیکی رشتہ دار دیویندر سسودیا کی اطلاع پر پولیس نے موقع سے لاش کو قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال پہنچایا۔ بتایا گیا ہے کہ بزرگ شخص پیروں سے معذور تھا اور وہ بازار میں مانگ کر اپنا پیٹ بھرتا تھا۔ بزرگ کی موت کن حالات میں ہوئی، اس کا خلاصہ نہیں ہوسکا ہے۔ فی الحال پولیس نے مرگ قائم کرکے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

رسول اللہﷺ کے نقشِ قدم پر

  • (اردو اخبار دنیا)

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

تاریخ کا مشہور واقعہ ہے _ ہجرتِ مدینہ کے آٹھویں سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں فاتحانہ داخل ہوئے _ آپ نے پوری کوشش کی کہ قتل و غارت گری بالکل نہ ہو _ ایک فوجی ٹکڑی کے کمانڈر نے جوش میں کہہ دیا : الیَومُ یَومُ المَلحَمَۃ (آج کشت و خون کا دن ہے) آپ کو خبر ملی تو آپ نے انھیں معزول کردیا اور فرمایا : الیَومُ یَومُ المَرحَمَۃ ( آج رحم و کرم کا دن ہے) _ اس موقع پر آپ نے عام معافی کا اعلان کردیا : جو اپنے گھر میں رہے اس کے لیے امن ہے _ جو مسجدِ حرام میں پناہ لے اس کے لیے امن ہے _ جو ہتھیار ڈال دیے اس کے لیے امن ہے _ جو ابو سفیان ( جو اُس وقت تک مسلمانوں کے دشمنوں کے سردار تھے) کے گھر میں پناہ لے اس کے لیے امن ہے _ مکہ میں داخلہ کے وقت کچھ لوگوں نے مزاحمت کی ، صرف ان سے مقابلہ کیا گیا ، باقی تمام لوگوں کو معافی دے دی گئی _ ان میں وہ لوگ بھی تھے جنھوں نے مکی عہد کے 13برس اور ہجرتِ مدینہ کے بعد 8 برس مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے اور ستانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی تھی _ لیکن عام معافی میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا گیا _ فتح کے بعد آپ نے اعلانِ عام کردیا :
جَآءَ الۡحَـقُّ وَزَهَقَ الۡبَاطِلُ‌ؕ اِنَّ الۡبَاطِلَ كَانَ زَهُوۡقًا _ ( الإسراء : 81)
” حق آگیا اور باطل مٹ گیا ، باطل تو مٹنے ہی والا ہے ۔ “

یہ اتنا عظیم الشان واقعہ تھا کہ تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی _ تمام مؤرخین ، چاہے وہ غیر جانب دار ہوں یا مخالف ، سب نے اس واقعہ کو سراہا ہے اور اس پر آپ کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے _

رسول اللہ ﷺ کے جانشینوں نے پھر اسی کردار کا مظاہرہ کیا ہے _ طالبان نے کابل میں فاتحانہ داخلہ سے پہلے عام معافی کا اعلان کیا ہے _ ان کے ترجمان نے کہا ہے کہ عوام ، افغان حکومت کے عملہ اور کارندوں ، اتحادی افواج کے لیے کام کرنے والوں ، سب کے لیے معافی ہے _ عوام کے مال و جان کی حفاظت ہماری بنیادی ذمے داری ہے _ ان کا یہ پیغام سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نشر کیا گیا _ انھوں نے کہا کہ مجاہدین خزانہ ، عوامی سہولیات ، سرکاری دفاتر اور آلات ، پارکس ، سڑکوں اور پل وغیرہ پر خاص توجہ دیں گے ۔ یہ عوامی املاک ہیں ، ان کا تحفظ کیا جائے گا اور انہیں برباد کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ آف افغانستان ان تمام افراد کے لیے اپنے دروازے کھولتی ہے جنہوں نے ماضی میں حملہ آوروں کے لیے کام کیا اور ان کی مدد کی ، یا جو اب بھی کرپٹ افغان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں _ ہم ان کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں اور انہیں دعوت دیتے ہیں کہ وہ قوم اور ملک کی خدمت کے لیے آگے آئیں ۔

طالبان کے زوال اور عروج میں ہمارے لیے متعدد اسباق موجود ہیں :

(1) ایمان و یقین کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے _ اس کے سامنے تمام طاقتیں ہیچ ہیں _ امریکہ کی سربراہی میں ناٹو کی افواج نے طالبان کی حکومت اکھاڑ پھینکی ، اس کے بعد 20 برس تک ان پر آگ اور بارود کی بارش کی ، زبردست بم باری کی ، طرح طرح کے بھیانک اسلحہ ان پر آزمائے ، لیکن وہ افغانوں کا بال بیکا نہ کرسکیں ، اس لیے کہ وہ اللہ کا سہارا تھامے ہوئے تھے اور اس سے بڑا اور کسی کا سہارا نہیں _

(2) کام یابی قربانیوں کے بعد حاصل ہوتی ہے _ طالبان نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں _ وہ حکومت سے محروم کیے گئے _ ان کا بڑے پیمانے پر قتلِ عام کیا گیا _ انہیں قید کرکے دردناک سزائیں دی گئیں _ وہ گھر سے بے گھر اور اپنی املاک سے محروم کیے گئے _ لیکن انھوں نے صبر کیا ، ڈٹے رہے اور قربانیاں پیش کرتے رہے ، بالآخر منزل نے ان کے قدم چومے اور کام یابی نے ان کی دست بوسی کی _

(3) اپنا نصب العین درست رکھنا چاہیے اور منزل پر نگاہیں جمانی چاہییں _ راستے جتنے بھی پُر خطر ہوں ، منزل جتنی بھی دور ہو ، کوئی حرج نہیں _ طالبان کو دوبارہ اقتدار حاصل کرنے میں 20 برس لگ گئے ، لیکن نہ وہ تھکے ، نہ گھبرائے ، نہ انھوں نے سستی اور تن آسانی کا مظاہرہ کیا ، بلکہ دھیرے دھیرے منزل کی طرف بڑھتے رہے ، یہاں تک کہ اسے پالیا _

(4) مشن کی تکمیل کے لیے طاقت کا حصول ضروری ہے _ جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات ہے _ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
وَاَعِدُّوۡا لَهُمۡ مَّا اسۡتَطَعۡتُمۡ مِّنۡ قُوَّةٍ وَّمِنۡ رِّبَاطِ الۡخَـيۡلِ تُرۡهِبُوۡنَ بِهٖ عَدُوَّ اللّٰهِ وَعَدُوَّكُمۡ وَاٰخَرِيۡنَ مِنۡ دُوۡنِهِمۡ‌ ۚ لَا تَعۡلَمُوۡنَهُمُ‌ ۚ اَللّٰهُ يَعۡلَمُهُمۡ‌ؕ (الانفال :60)
” اور تم لوگ ، جہاں تک تمہارا بس چلے ، زیادہ سے زیادہ طاقت اور تیار بندھے رہنے والے گھوڑے اُن کے مقابلہ کے لیے مہیّا رکھو ، تاکہ اس کے ذریعہ سے اللہ کے اور اپنے دشمنوں کو اور ان دوسرے اعداء کو خوف زدہ کر دو جنہیں تم نہیں جانتے ، مگر اللہ جانتا ہے ۔”
طالبان نے اس اصول کو اپنایا _ انھوں نے ایمانی طاقت کے ساتھ مادّی طاقت بھی حاصل کرنے کی کوشش کی _ اس طرح انھوں نے اپنے دشمنوں پر اپنی دھاک اور ہیبت طاری کردی _

(5) طالبان نے ثابت کردیا کہ امّتِ مسلمہ کو عروج اور غلبہ اسی طریقے سے اور اسی راہ پر چل کر حاصل ہوسکتا ہے جس پر چل کر ابتدائی صدیوں میں حاصل ہوا تھا _ امت کی بھلائی نہ دیگر تہذیبوں کو اختیار کرنے میں ہے نہ دیگر مذہبی گروہوں کے نقشِ قدم پر چلنے میں _ کام یابی ، غلبہ اور عروج آج بھی اللہ کی اطاعت اور خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کے نقشِ قدم کی پیروی کرنے میں ہے _

حکومت کی عوام و کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف شدید ہوتے احتجاجی مظاہرے

حکومت کی عوام و کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف شدید ہوتے احتجاجی مظاہرے(اردو اخبار دنیا)لکھنئو۔ آسمان چھوتی مہنگائی، بے لگام ہوتے جرائم اور جرائم پیشہ لوگ ، بڑھتی بے روزگاری غریبی اور کسانوں کے ساتھ نا انصافی جیسے موضوعات پر ایک بار پھر سماج وادی پارٹی کے ممبران اسمبلی اور اراکین نے احتجاج کے لے تیز کی۔۔ یہ احتجاج بھی نئے طریقے سے اس وقت شروع ہوا جب اسمبلی سیشن شروع ہونے سے عین قبل سماج وادی پارٹی کے تین ممبران اسمبلی نے گنوں سے لدی بیل گاڑی میں سوار ہوکر اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ جب پولس نے اسمبلی کے گیٹ پر بیل گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو بیل گاڑی میں سوار سماج وادی پارٹی کے تینوں اسمبلی ممبران کی پولس اہلکاروں سے بحث ہوگئ۔ پولس اہلکاروں کے مطابق لکھنئو میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے جس کے تحت چار لوگوں سے زیادہ ایک جگہ جمع نہیں ہوسکتے جبکہ سماج وادی رہنماؤں کے مطابق وہ تین لوگ ہیں لہٰذا وہ یہاں بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کررہے ہیں۔ بحث گرم ہوئی تو خاموش مظاہرے نے باقاعدہ احتجاج کی شکل اختیار کی اور دیکھتے دیکھتے سیکڑوں لوگ جمع ہوگئے اور حکومت کی ناکامیوں اور بد عنوانیوں کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔

بیل گاڑی میں سوار ،سنگرام سنگھ، راجیش یادو اور نریندر ورما کے مطابق یوگی قیادت والی موجودہ حکومت۔ ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے ۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے صرف عام آدمی سے ہی جینے کا حق نہیں چھینا گیا ہے بلکہ دیش کے انداتا کسان کو بھی تباہ و برباد کرنے کے لئے ان پر غیر ضروری قانون تھوپے گئے ہیں۔ راجیش یادو نے کہا کہ غریب آدمی دو وقت کی روٹی نہیں کما پارہاہے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ لاکھوں مزدور اور دستکار در در کی ٹھوکریں کھانے اور رکشہ چلانے کے لئے مجبور ہیں اور سرکار صرف جھوٹے دعوے کئے جارہی ہے ۔۔ سنگرام سنگھ نے اعظم خاں پر تھوپے گئے۔ ناجائز مقدمات ان کے افراد خاندان کا استحصال اور جوہر یونیورسٹی کی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت سیاسی انتقام لینے اور سماج کے ایک خاص ورگ کو ستانے اور پریشان کرنے کے لئے آئین و دستور کے خلاف کام کررہی ئے۔

سرکار کو نجی فائدہ پہنچانے والے سارے کام اور ریلیاں کبھی بھی کہیں بھی ہو سکتی ہیں لیکن سماج وادیوں کو مزدوروں اور کسانوں کے حق میں آواز اٹھانے کی بھی اجازت نہیں اس حکومت نے لوگوں سے احتجاج کا حق بھی چھین لیا ہے اگر کوئی دبا کچلا پریشان انسان اپنے حق مانگنے کے لئے آواز اٹھاتا ہے تو اسے پہلے پولس کا اتیاچار ، ظلم جھیلنا پڑتا ہے پھر اسے جھوٹے مقدمے میں پھنسا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ۔یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ سماج وادی پارٹی کے اراکین کے ساتھ کانگریس پارٹی کے لیڈروں اور اراکین نے بھی حکومت کے خلاف محاذ آرائی کرتے ہوئے جم کر نعرے بازی کی۔ پیٹرول ڈیزل دال چاول آٹے اور گیس کی بڑھتی قیمتوں پر حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے موجودہ مرکزی اور اتر پردیش کی حکومت کو ملک کی تاریخ کی بدترین حکومت قرار دیا ۔

ICC T20 ‏world cup ‎2021 ‏schedule ‎: ہندوستان کا پہلا مقابلہ پاکستان سے ہوگا ، جانئے مکمل پروگرام

ICC T20 world cup 2021 schedule :

ہندوستان کا پہلا مقابلہ پاکستان سے ہوگا ، جانئے مکمل پروگرام(اردو اخبار دنیا)نئی دہلی: آئی سی سی نے اس سال ہونے والے ٹی-20 عالمی کپ کے شیڈول کا اعلان منگل کے روز کر دیا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب ہندوستان میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ کا انعقاد اب عمان اور دبئی میں کیا جارہا ہے۔ ٹی-20 عالمی کپ کا آغاز 17 اکتوبر کو ہوگا۔ خطابی مقابلہ 14 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ ہندوستان 24 اکتوبر کو اپنی مہم کا آغاز کرے گا۔ اس کا پہلا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔ سپر 12 کے مقابلے 23 اکتوبر سے شروع ہوں گے۔ اس سے پہلے 17 اکتوبر سے پہلے راونڈ کے مقابلے کھیلے جائیں گے۔

پہلا سیمی فائنل ابو ظہبی میں 10 نومبر کو کھیلا جائے گا۔ جبکہ دوسرا سیمی فائنل 11 نومبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ دونوں سیمی فائنل پر ریزرو ڈے ہے، خطابی مقابلہ 14 نومبر اتوار کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ 15 نومبر پیر کو ریزرو ڈے کے طور پر رکھا گیا ہے۔ ہندوستان شارجہ میں ایک بھی مقابلہ نہیں کھیلے گا۔ ہندوستان کے سبھی مقابلے ہندوستانی وقت کے مطابق، شام 7:30 بجے کھیلا جائے گا۔



ٹی-20 عالمی کپ کے گروپ کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔ پہلے راونڈ میں 8 ٹیمیں سپر 12 میں جگہ بنانے کے لئے کھیلے گی۔ آئر لینڈ، نیدر لینڈ، سری لنکا اور نامیبیا کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے، جبکہ گروپ بی میں عمان، پی این جی، اسکاٹ لینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیم ہیں۔ ہر گروپ کی ٹاپ-2 ٹیم ہی دوسرے راونڈ میں داخلہ حاصل کرے گی۔



سپر 12 کا پہلا مقابلہ 23 اکتوبر کو دبئی میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اسی دن دوسرا مقابلہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ جبکہ سپر 12 میں گروپ 2 میں پہلا مقابلہ دبئی کے میدان پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کھیلا جائے گا، جس کا لمبے وقت سے ہر کرکٹ مداح کو انتظار تھا۔ اس دن صرف ایک ہی میچ کھیلا جائے گا۔ سپر 12 کے گروپ -1 میں ویسٹ انڈیز، انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ کے علاوہ پہلے راونڈ میں گروپ اے کی فاتح اور گروپ بی کی رنر اپ ٹیم ہوگی۔ وہیں گروپ -2 میں ہندوستان اور پاکستان، نیوزی لینڈ، افغانستان کے ساتھ پہلے راونڈ کی گروپ بی کی فاتح ٹیم اور گروپ اے کی رنر اپ ٹیم ہوگی۔

علی گڑھ کا نام تبدیل کر کے ہری گڑھ کرنے کی قرارداد منظور

  • (اردو اخبار دنیا)

علی گڑھ: یوگی حکومت مختلف شہروں کے نام تبدیل کرنے کے لئے مشہور ہے اور الہ آباد سمیت متعدد شہروں کے نام تبدیل کئے جا چکے ہیں۔ اب علی گڑھ کا نام بھی تبدیل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے اور علی گڑھ کی ضلع پنچایت نے اس معاملہ پر ایک قرارداد بھی منظور کر لی ہے۔ وہیں مین پوری کا نام بھی تبدیل کرنے کی قرارداد ضلع پنچایت سے منظور کی گئی ہے۔

ضلع پنچایت کے اجلاس کے دوران علی گڑھ کا نام ہری گڑھ کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔ اس قراردفاد کو کیہری سنگھ اور امیش یادو نے پیش کیا گیا۔ جسے متفقہ طور پر تمام ارکان نے منظور کر لیا گیا۔

ادھر مین پوری کا نام بھی تبدیل کر کے ماین ریشی کے نام پر رکھنے کی قراردا پیش کی گئی۔ مین پوری کا نام تبدیل کرنے کی کئی ارکان نے مخالفت بھی کی۔ تاہم ضلع پنچایت ارکان کی اکثریت کی جانب سے قرارداد کو حمایت دینے کے بعد ضلع پنچایت صدر ارچنا بھدوریا نے مین پوری کا نام تبدیل کر کے ماین نگر کرنے کی قرارداد کو منظور کر لیا۔

ضلع پنچایتوں میں منظور کی گئی قراردادوں کو اب یوگی حکومت کے پاس بھیجا جائے گا، جہاں یہ فیصلہ لیا جائے گا کہ ان شہروں کے ناموں کو تبدیل کرنا ہے یا نہیں۔

علی گرھ میں اس وقت یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے بیٹے راجویر سنگھ راجو کی سمدھن وجے سنگھ ضلع پنچایت صدر ہیں۔ وہیں مین پوری کی ضلع پنچایت صدارت کی کرسی پہلی پرتبہ بی جے پی کے ہاتھ لگی ہے۔ ابھی تک یہاں سماجوادی پارٹی کی جیت حاصل کرتی آ رہی تھی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...