Powered By Blogger

منگل, اگست 24, 2021

راجستھان : الیکشن ڈیوٹی پر جانے والی بس کی کینٹر سے ٹکر ، 5 پولیس اہلکار زخمی

راجستھان : الیکشن ڈیوٹی پر جانے والی بس کی کینٹر سے ٹکر ، 5 پولیس اہلکار زخمیسری گنگانگر: راجستھان کے سری گنگانگر سے ضلع بھرت پور میں پنچایتی راج انتخابی ڈیوٹی کے لیے جا رہی پولیس فورس کی ایک بس میں کل دیر رات جے پور دوسا ہائی وے پر آندھی تھانہ علاقے میں ایک کینٹر کے ٹکر مار دینے سے پولیس کے تین حولدار اور دو سپاہی زخمی ہوگئے۔

سب انسپکٹر رام پرکاش جو پولیس ٹیم کا حصہ تھے، نے بتایا کہ ضلع بھرت پور میں تین مراحل میں آنے والے دنوں میں پنچایتی راج اداروں کے انتخابات میں ڈیوٹی لگنے پر ضلع سری گنگانگر ضلع سے 350 پولیس اہلکار کل دوپہر کئی بسوں سے روانہ ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک پرائیویٹ بس میں تقریباً 45 پولیس والے سفر کر رہے تھے۔ زخمیوں میں کانسٹیبل سبھاش، تارا چند، راجندر اور سری گنگانگر پولیس لائن میں تعینات کانسٹیبل دلیپ اور کلدیپ شامل ہیں۔

یکم ستمبر سے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی‘ کے سی آر کا فیصلہ

یکم ستمبر سے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی‘ کے سی آر کا فیصلہ

KCR

 کوویڈ قواعد کے ساتھ کلاسیس کا اہتمام‘ اعلی سطح کا جائزہ اجلاس

تلنگانہ:(اردو اخبار دنیا) تلنگانہ حکومت نے یکم ستمبر سے ریاست کے تمام سرکاری اور خانگی تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ہے۔ کے جی تا پی جی سطح کی تمام #کلاسیس کا باقاعدہ آغاز ہوگا ۔ آنگن واڑی اسکولوں کے علاوہ ریاست کے تمام خانگی اور سرکاری #تعلیمی #اداروں میں یکم ستمبر سے باقاعدہ کلاسیس کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا۔ #چیف منسٹر کے سی آر کی صدارت میں پرگتی بھون میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔

30 اگسٹ تک اسکولوں کی صفائی اور سنیٹائزیشن مکمل کیا جائے

چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ #شہری و دیہی علاقوں میں تمام تعلیمی اداروں اور ہاسٹلس کو سنیٹائز کرنے کا کام 30 اگسٹ تک مکمل کرلیا جائے۔ پنچایت راج اور بلدی نظم و نسق کے وزراء اور عہدیداروں کو چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ اسکولوں کے آغاز سے قبل صحت و صفائی اور دیگر احتیاطی اقدامات مکمل کرلئے جائیں۔ کورونا کے پیش نظر ریاست میں تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا۔ ریاست میں #کورونا کی #صورتحال قابو میں ہے اور دیگر ریاستوں میں تعلیمی اداروں کی کشادگی ہوچکی ہے۔ اِس پس منظر میں حکومت نے محکمہ صحت کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے #اسکولوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ۔
اجلاس میں وزراء ای دیاکر راؤ، سبیتا اندرا ریڈی، رکن پارلیمنٹ کے کیشو راؤ، حکومت کے مشیر اعلیٰ راجیو شرما، چیف سکریٹری سومیش کمار، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری نرسنگ راؤ، سی ایم کے سکریٹریز سمیتا سبھروال، راج شیکھر ریڈی، بھوپال ریڈی، پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار، پرنسپل سکریٹری فینانس رام کرشنا راؤ، سکریٹری پنچایت راؤ سندیپ کمار سلطانیہ، سکریٹری ہیلت سید علی مرتضیٰ رضوی، چیف منسٹر کے او ایس ڈی گنگادھر، پرینکا ورگھیز، اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری رونالڈ روز، #کمشنر اسکول #ایجوکیشن دیواسینا، کمشنر آف انٹرمیڈیٹ سید عمر جلیل، ڈائرکٹر پبلک ہیلت سرینواس راؤ، ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی، تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری شفیع اللہ اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اِس موقع پر چندرشیکھر راؤ نے کہاکہ کورونا وباء کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ اسکولوں کو بند کئے جانے سے طلبہ اور اُن کے سرپرستوں کے علاوہ خانگی اسکولوں کے #ٹیچرس اور دیگر غیر تدریسی عملے کو مشکلات کا سامنا تھا۔ ملک کی کئی ریاستوں میں حکومتوں نے اسکولوں کی کشادگی کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اُس کا جائزہ لے کر احتیاطی تدابیر پر غور کیا گیا۔ ریاست میں کورونا صورتحال پر وزارت صحت کے حکام سے تفصیلات حاصل کی گئیں۔
اُنھوں نے بتایا کہ سابق کے مقابلہ میں ریاست میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے۔ عام زندگی و معمولات زندگی بحال ہوچکے ہیں۔ ایسے میں اسکولوں کو بند رکھنے سے طلبہ پر ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوگا جس سے اُن کے تعلیمی مستقبل پر اثر پڑسکتا ہے۔ عہدیداروں نے یکم ستمبر سے تعلیمی اداروں کی #کشادگی کی سفارش کی۔ اجلاس میں ریاست میں کے جی سے پی جی تک خانگی اور سرکاری تعلیمی اداروں کی کشادگی کے علاوہ احتیاطی تدابیرکے بارے میں عہدیداروں سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔
عہدیداروں کی تجاویز اور رائے حاصل کرکے حکومت نے یکم ستمبر سے تمام تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ہے۔ پنچایت راج اور بلدی نظم و نسق عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ شہری اور دیہی علاقوں میں اسکولوں میں صحت و صفائی کے انتظام کے علاوہ اسکولوں کے اندرونی اور بیرونی علاقہ میں سنیٹائزیشن کا کام مکمل کیا جائے۔ اگسٹ کے اختتام تک عہدیداروں کو یہ کام مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عوامی نمائندوں اور ضلع پریشد اور منڈل پریشد کے ذمہ داروں کو اِس سلسلہ میں ہدایات جاری کی گئیں۔

طلبہ کیلئے ماسک لازمی،کے جی تا پی جی تمام سطح کی کلاسیس کا آغاز

چیف منسٹر نے کہاکہ 30 اگسٹ تک بہرصورت تمام سرکاری اسکولوں کے سنیٹائزیشن کا کام مکمل کیا جائے۔ اسکول انتظامیہ کو طلبہ کے لئے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ہوں گے۔ کسی بھی طالب علم کو بخار کی صورت میں اُسے قریبی پرائمری ہیلت سنٹرس سے رجوع کرتے ہوئے کورونا کا ٹسٹ کرایا جانا چاہئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کورونا کا پتہ چلنے پر ساتھی طلبہ اور والدین کو چوکسی اختیار کرنی چاہئے۔ طلبہ کے لئے ماسک کے استعمال کے علاوہ دیگر کوویڈ #قواعد پر عمل کرتے ہوئے کلاسیس کا انعقاد عمل میں لایا جائےا

کم عمر لڑکی کی عصمت ریزی پر آٹو ڈرائیور کے خلاف سزا اور جرمانہ

کم عمر لڑکی کی عصمت ریزی پر آٹو ڈرائیور کے خلاف سزا اور جرمانہ

Judgement

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا)نامپلی میٹروپولیٹن کورٹس نے آج ایک آٹو ڈرائیور کو کم عمر لڑکی کی #عصمت ریزی کے الزام میں 10 سال کی سزا اور 50 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ محمد ابو ساکن سنگارینی کالونی سعیدآباد کو سال 2016 میں کم عمر #لڑکی کی عصمت #ریزی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت کے انسپکٹر پولیس سعیدآباد کے ستیہ نے ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی ۔ نامپلی کورٹ کے جج شریمتی جی پریما لتا جو فاسٹ ٹریک #کورٹ کی جج ہے نے محمد ابو کو قصوروار پائے جانے پر 10 سال کی سزا #قید بامشقت اور جرمانہ بھی عائد کیا ۔ اس #کیس کی پیروی اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر عائشہ رفعت نے کی ۔

ایمسیٹ انجینئرنگ امتحانات کے نتائج جاری ہوں گے

ایمسیٹ انجینئرنگ امتحانات کے نتائج جاری ہوں گے

کٹھن سوالنامہ تحریر کرنے والے طلبہ کے مارکس میں اضافہ ، آسان سوالنامہ کے مارکس میں کٹوتی

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا)ایمسیٹ انجینئرنگ #امتحانات کے 25 اگست کو نتائج جاری ہوں گے ۔ رینکس کی اجرائی کے لیے اس مرتبہ نارملائیزیشن کا طریقہ اپنایا جارہا ہے ۔ جن طلبہ کو امتحانی سوالنامہ کٹھن آیا ہے ان طلبہ کو زیادہ مارکس دئیے جائیں گے اور جن طلبہ کو آسان سوالنامہ آیا ہے ۔ ان کے مارکس میں کٹوتی کی جائے گی ۔ اس طریقہ کار کو نارملائیزیشن کہا جاتا ہے ۔ اس سال ایمسیٹ امتحان 6 سیشن میں منعقد کیا گیا ہے ۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ( اے آئی سی ٹی ای ) نے نارملائیزیشن طریقہ کار پر عمل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

کٹھن اور آسان سوالنامہ کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی ہے تاکہ طلبہ کو نقصانات سے بچایا جاسکے ۔ آل انڈیا کونسل فار ٹکنیکل ایجوکیشن سے احکامات وصول ہونے کے بعد جے این ٹی یو کے عہدیداروں نے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور نارملائیزیشن کے عمل کو مکمل کرلیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس عمل کی تکمیل کے لیے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے اور یہ کام انتہائی راز دارانہ طور پر انجام دیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ کورونا بحران کے باعث اس سال انٹر کے ویٹیج مارکس کو منسوخ کردیا گیا ہے لہذا 25 اگست کو جاری کئے جانے والے رینکس ہی قطعی ہوں گے انہیں رینکس کی بنیاد پر #انجینئرنگ #کالجس میں داخلے دئیے جائیں گے ۔ ساتھ ہی انٹر میں 45 فیصد مارکس حاصل کرنے والے طلبہ کو ہی #پروفیشنل #کورس میں #داخلے دینے کا جو لزوم تھا وہ بھی برخاست کردیا گیا ہے ۔

ریستورانوں میں بوتل بند پانی پر من مانی قیمتوں کی وصولی-شکایات ٹول فری نمبر ….شکایات ٹول فری نمبر 180042500333 پر یا بھی واٹس اپ نمبر 7330774444پر روانہ کریں24/08/2021

ریستورانوں میں بوتل بند پانی پر من مانی قیمتوں کی وصولی-شکایات ٹول فری نمبر ….

شکایات ٹول فری نمبر 180042500333 پر یا بھی واٹس اپ نمبر 7330774444پر روانہ کریں

water-bottle

دیگر اشیاء کی فروختگی پر بھی اضافی قیمت ، فروخت کنندوں اور خریداروں میں بحث و تکرار کے واقعات

حیدرآباد :(اردو اخبار دنیا) شہر میں پینے کے #پانی کی #بوتلوں کی #فروخت کے معاملہ میں موصول ہونے والی شکایات اور اضافی قیمتوں کی وصولی کے معاملات کے بعد کئی ریستوراں کے ذمہ دارو ں کی جانب سے ان کے اپنے ریستوراں کے #اسٹیکرس کے ساتھ پانی کے بوتل تیار کئے جانے لگے ہیں اور صارفین کو کہا جا رہاہے کہ ان کے پاس صرف ان کے برانڈ موجود ہیں اور ان کی قیمت ان کی جانب سے جو متعین کی گئی ہے اس کے مطابق ادائیگی کرنی ہوگی۔

دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں پینے کے پانی کے علاوہ کئی اشیاء کی قیمتوں کے معاملہ میں تاجرین اور صارفین کے درمیان ہونے والی لفظی تکرار آئے دن سوشل میڈیا کا حصہ بننے لگی ہیں اور کئی شہریوں کی جانب سے ریستوراں کے بلوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر پوسٹ کرتے ہوئے اس با ت کی شکایت کی جاتی ہے کہ ریستوراں کی جانب سے من مانی قیمت وصول کی جا رہی ہے اور قیمتوں کے تعین کے اصولوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے لیکن باضابطہ اس سلسلہ میں کوئی شکایات درج نہیں کروائی جاتی۔

جس کے نتیجہ میں ایسے #ریستوراں والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوپاتی جو اس طرح کی سرگرمیوں میں #ملوث ہیں۔ محکمہ #اوزان و پیمائش کے علاوہ فوڈ سیکیوریٹی عہدیداروں نے صارفین اور گاہکوں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر کئی جانے والی پوسٹ کے ساتھ اگر ذمہ دار شہری کا کردار ادا کرتے ہوئے ٹول فری نمبر پر ایک کال کرتے ہیں اور واٹس اپ کے ذریعہ بھی شکایت درج کرواتے ہیں تو ایسی صورت میں ان ریستوراں اور ہوٹل انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی گنجائش ہوتی ہے جو اس طرح کی حرکتو ں میں ملوث ہیں۔

 

محکمہ اوزان و پیمائش نے عوام اور صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اضافی قیمتوں کی وصولی یا ناپ تول کی کمی کے سلسلہ میں کوئی بھی شکایات ٹول فری نمبر 180042500333 پر یا بھی واٹس اپ نمبر 7330774444پر روانہ کریں تاکہ محکمہ کی جانب سے کاروائی کو ممکن بنایا جاسکے۔

 

عہدیدارو ں نے بتایا کہ فیس بک یا ٹوئیٹر پر کی جانے والی پوسٹ پر کاروائی کے لئے ان کے پاس شکایت موجود نہیں ہوتی اسی لئے عوام کو اس طرح کے حالات کو برداشت کرنے کے بجائے ان کے خلاف آواز اٹھانے اور صحیح فورم پر شکایت درج کروانے کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ اس طرح کی لوٹ کھسوٹ سے محفوظ ماحول کے علاوہ قانون کے اطلاق کو یقینی بنایا جائے۔

حیدر آباد جانے والی بس لاری سے ٹکرا گئی ۔3 ہلاک 15 زخمی

حیدر آباد جانے والی بس لاری سے ٹکرا گئی ۔3 ہلاک 15 زخمیمریال گوڑہ: ریاست تلنگانہ کے متحدہ ضلع نلگنڈہ میں ٹراویلس کی بس سڑک پررکی ہوئی لاری سے ٹکرا گئی۔ اس حادثہ میں 3 مسافرہلاک اورقریب 15 زخمی ہوگئے۔ فوری ملی اطلاع کے مطابق اونگول سے حیدرآباد جانے والی بس چنتا پلی ہائی وے پرحادثہ کا شکارہوگئی۔ مرنے والوں کی شناخت ملیکارجن، ناگیشورراو اورجئے راو کے طورپرکی گئی ہے۔ ان کا تعلق پرکاشم اورگنٹورسے بتایا گیا ہے۔ زخمیوں کو علاج کیلئے مریال گوڑہ کے ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ پولیس حادثہ کی تحقیقات کرررہی ہے۔


سپریم کورٹ نے ایک بار پھر مرکزی اور ، ریاستی حکومتوں سے کئے سوالات ، پوچھا - کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے سڑکیں ابھی تک کیوں ہیں بند

سپریم کورٹ نے ایک بار پھر مرکزی اور ، ریاستی حکومتوں سے کئے سوالات ، پوچھا - کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے سڑکیں ابھی تک کیوں ہیں بندسپریم کورٹ نے کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے دہلی-یوپی سرحد پر سڑک بند کرنے کے خلاف دائر درخواست پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر ایک بار پھر سوالات اٹھائے ہیں۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ سڑکیں ابھی تک بند کیوں ہیں؟ سڑک پر ٹریفک کو اس طرح نہیں روکا جا سکتا۔ حکومت کو اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے کئی فیصلے ہیں ، سڑک کے راستے اس طرح بند نہیں کیے جا سکتے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کسانوں کو احتجاج کا حق ہے لیکن سڑکوں پر نقل و حرکت کو نہیں روکا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے مرکز اور یوپی حکومت سے کہا ہے کہ وہ دو ہفتوں میں کوئی حل نکالیں کیس کی اگلی سماعت 20 ستمبر کو ہوگی۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...