دہلی میں نئی سڑکوں کی تعمیر،ڈی این ڈی پر سفر کرنے والوں کوہوگی سہولت
دہلی میں نئی سڑکوں کی تعمیر،ڈی این ڈی پر سفر کرنے والوں کوہوگی سہولت
نئی دہلی(اردو اخبار دنیا)
سرائے کالے خان سے رنگ روڈ پر آنے والے ڈرائیوروں کو جلد ہی جام سے راحت ملے گی۔ یہاں ڈی این ڈی سرائے کالے خان سے بارہ پولہ تک ایک اضافی دو لین سڑک بنائی جا رہی ہے۔
اس کی تعمیر کے ساتھ ، سن واچ سے بارہ پولہ تک چڑھنے والی ٹریفک کو ایک علیحدہ راستہ مل جائے گا۔ اس وقت سرائے کالے خان سے ڈی این ڈی ، آشرم اور ایمس یا ڈیفنس کالونی جانے والے لوگوں کو ایک ہی راستہ استعمال کرنا پڑتا ہے۔
جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہے۔ اس اضافی لین کے بننے سے ، یہاں سے ڈیفنس کالونی ، ایمس اور سی جی او کمپلیکس جانے والے ڈرائیوروں کو ایک علیحدہ لین مل جائے گی اور وہ جام میں پھنسے بغیر سورج گھڑی سے براہ راست باراپولا چڑھ سکیں گے۔
یہ سڑک PWD کی طرف سے تعمیر کی جا رہی ہے۔ اس کا آدھا حصہ مکمل ہو چکا ہے ، جس پر ٹریفک بھی رواں دواں ہے۔ آدھے حصے پر کام جاری ہے۔ توقع ہے کہ یہ کام اگلے ماہ تک مکمل ہو جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مہارانی باغ میں سب وے بننے کی وجہ سے ، یہ سڑک سرائے کالے خان تک جام ہو جاتی ہے جب رکاوٹ بنتی ہے۔ اس کی وجہ سے ان لوگوں کو باراپولا سے ایمس اور ڈیفنس کالونی وغیرہ جانا پڑتا ہے۔
چھپرہ(اردو اخبار دنیا): بہار میں سارن ضلع کے دریا پور تھانہ علاقہ میں ایک نوجوان کا گلا ریت کر قتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق، ضلع کے دریا پور تھانہ علاقہ کے دری ہارا بھوال گاﺅں باشندہ سہدیو سنگھ کا 30 سالہ بیٹا راہل عرف بدھن سنگھ منگل کو کسی کام سے دریہارا رام ساگر بازار جارہا تھا۔ اسی دوران دریہارا بھوال گاﺅں کے ٹھاکر باڑی کے نزدیک قبل سے گھات لگائے دو بدمعاشوں نے اسے روک کر مار پیٹ کرنے کے بعد تیز اسلحہ سے گلا ریت کر اس کا قتل کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ قتل کی جانکاری ملنے پر اہل خانہ نے معاملے کی اطلاع دریا پور تھانہ پولیس کو دی۔ جس کے بعد پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کرا کر اہل خانہ کو سونپ دی ہے۔ متوفی کے اہل خانہ نے اس معاملے میں اپنے ہی گاﺅں کے رمیشور سہنی اور کرشنا سہنی کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ پولیس ملزمین کی گرفتاری کے لئے چھاپے ماری کر رہی ہے۔
تمام سرکاری ہاسپٹلس میں 20 فیصد بیڈس بچوں کے لیے مختص 2 ہزار طبی عملہ کا عارضی طور پر تقرر ، محکمہ صحت کے تیزی سے اقدامات حیدرآباد ۔ 24 ۔ اگست : (اردو اخبار دنیا) : محکمہ صحت کی جانب سے کورونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ بالخصوص متاثرین کو ضرورت کے مطابق آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے تمام احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کے موقع پر سرکاری ہاسپٹلس میں 17 ہزار بیڈس کو آکسیجن کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ مزید 10 ہزار آکسیجن پر مشتمل بیڈس کی تیاری کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اس طرح تمام اضلاع ہیڈ کوارٹرس میں آکسیجن بیڈس کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر ایریا ہاسپٹل میں 20 بیڈس آئی سی یو میں تبدیل کیے جائیں گے ۔ تمام سرکاری ہاسپٹلس میں 20 فیصد بیڈس بچوں کے لیے مختص کئے جارہے ہیں ۔ آئی سی یو بیڈس کو بھی اس حساب سے مختص کیا جارہا ہے ۔ 100 سے زائد بیڈس رہنے والے خانگی ہاسپٹلس کے لیے آکسیجن پلانٹس کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ 100 تا 200 بیڈس رکھنے والے ہاسپٹلس ایک منٹ میں 500 لیٹرس آکسیجن پیداوار کی گنجائش والے پلانٹس قائم کریں ۔ ساتھ ہی 200 تا 500 بیڈس رکھنے والے ہاسپٹلس کو ایک منٹ میں 1000 لیٹر پیدا کرنے والے پلانٹس قائم کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ 500 سے زائد بیڈس رکھنے والے ہاسپٹلس ایک منٹ میں 2 ہزار لیٹر آکسیجن پیدا کرنے والے پلانٹس قائم کریں ۔ نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ نے کورونا کی تیسری لہر کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ آفیس کھل گئے ، مارکٹس میں عوام کا ہجوم بڑھ گیا ہے ۔ بازاروں میں چہل پہل بڑھ گئی ہے ۔ مگر عوام احتیاط نہیں کررہے ہیں ۔ سماجی فاصلے کے اصولوں کو نظر انداز کررہے ہیں ۔ ماسکس لگانے کے معاملے میں غفلت سے کام لینے کا حوالہ دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ موثر طبی سہولتوں کی عدم دستیابی اور ٹیکہ اندازی مہم توقع کے برعکس ہونے سے خطرات بڑھ جانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ ملک کے 40 ماہرین نے اکٹوبر میں کورونا کی تیسری لہر آنے کی پیش قیاسی کی ہے جس کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے ہاسپٹلس میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے معاملے میں خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ نیلوفر ہاسپٹلس میں مزید 1000 بیڈس کو دستیاب رکھا جارہا ہے ۔ دیڑھ کروڑ آر ٹی پی سی آر اور اینٹجن کٹس خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تقریبا 2 ہزار ڈاکٹرس ، نرسیس اور دوسرے طبی عملہ کا عارضی طور پر تقرر کیا جارہا ہے ۔ ایم بی بی ایس فائنل ایر طلبہ کی خدمات سے استفادہ کرنے اور انہیں خصوصی تربیت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گورنمنٹ طبی کالجس میں ضرورت کے مطابق آئی سی یو بیڈس دستیاب رکھنے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔۔N
فیروزآباد:24اگست:(اردو اخبار دنیا)اترپردیش کے ضلع فیروزآباد کے سرسا گنج علاقے میں قتل غیرت کا ایک معاملہ روشنی میں آیا جہاں ایک شخص نے اپنی بیٹی اور اس کے #عاشق کا #قتل کرنے ان کی لاش کو #جمنا میں پھینک دیا تھا۔سرسا گنج علاقے کے ڈیٹی ایس پی کملیش کمار نے آج یہاں بتایا کہ اس واقعہ کے ضمن میں پانچ لوگوں کے خلاف قتل اور ثبوت مٹانے کا معاملہ درج کرایا گیا ہے۔ ملزمین میں #لڑکی کے والد، اس کے #چچا اور #والد کے ساتھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
لاش کی بازیابی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس کے لئے آگرہ سے پی اے سی کے غوطہ خور بلائے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سریا گنج علاقے کے گاؤں جہانگیر پور باشندہ لڑکا۔لڑکی اچانک 31جولائی کو غائب ہوگئے تھے۔ لڑکی کے اہل خانہ نے انہیں کہیں سے کھوج نکالا اور 10اگست کو گھر لے آئے۔ اس کے بعد اسی دن دونوں کا قتل کر لاش کو پاس میں واقع جمنا ندی میں پھینک دیا ۔مسٹر کمار نے اس ضمن میں لڑکے کے اہل خانہ کی جانب سے دی گئی گمشدگی کی تحریر پر شبہ کی بنیاد پر لڑکی کے والد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
ٹیکہ اندازی سند بھی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ مرکز کا اقدام حیدرآباد ۔ 24 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : کورونا وبا کی تیسری لہر کے انتباہ کے بعد مرکزی حکومت نے ملک میں ٹیکہ اندازی مہم میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واٹس اپ میں بھی کورونا ٹیکہ کے سلاٹ بکنگ کرانے کی سہولت فراہم کی ہے ۔ ملک کے بیشتر شہریوں کے پاس اسمارٹ فونس موجود ہے جس میں واٹس اپ کا استعمال عام بات ہے ۔ مرکزی حکومت نے اب عوام کو واٹس اپ کے ذریعہ ٹیکہ کے لیے سلاٹ بک کرانے کی سہولت فراہم کی ہے ۔ مرکزی وزیر صحت نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ بات بتائی ہے ہے ۔ اس سہولت کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام اب سکنڈس میں اپنے لیے کورونا ٹیکہ کا سلاٹ بک کراسکتے ہیں ۔ سلاٹ بک کرانے کے لیے عوام پہلے My Gov India Corona Help Desk کے نمبر 91-9013151515 کو اپنے کنٹاکٹ نمبر میں سیو کرلیں ۔ اس کے بعد واٹس اپ میں اس نمبر پر سلاٹ بک کرنے کے لیے میسیج روانہ کریں ۔ فوری آپ کے فون نمبر کو 6 عدد پر مشتمل او ٹی پی آئے گا وہ او ٹی پی انٹر کرتے ہوئے نمبر کو ویری فائی کرلیا جائے ۔ اس کے بعد تاریخ ، لوکیشن ، پن کوڈ ، ویکسین ٹائیپ کے علاوہ دوسری تفصیلات درج کریں ۔ خانہ پری کی تکمیل کے بعد Confirm کرنے کی صورت میں آپ کا سلاٹ بک ہوجائے گا ۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے اپ کو ویکسین سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کی بھی واٹس اپ میں سہولت فراہم کی ہے ۔ اس کے لیے آپ کو واٹس اپ پر 9013151515 پر ڈاؤن لوڈ سرٹیفیکٹ میسیج کرنا ہوگا اس کے بعد اگر او ٹی پی اور نام کی تصدیق ہوگئی تو آپ کا ویکسینیشن سرٹیفیکٹ ڈاؤن لوڈ ہوجائے گا ۔۔N
مدھیہ پردیش : جشن اردو صحافت کو لے کر بھوپال دانشوروں کی میٹنگ کا انعقاد میں
بھوپال : اردو صحافت کے دو سو سالہ جشن کی تیاریاں بھوپال میں بڑے زور وشور سے جاری ہیں ۔ جشن اردو صحافت کے پہلے پروگرام کا انعقاد بھوپال میں جنوری دوہزار بائیس میں ہوگا ۔ دو سو سالہ جشن اردو صحافت کے پروگرام کو لیکر بھوپال میں منعقدہ پروگرام میں مدھیہ پردیش کے ممتاز اردو ادیبوں، شاعروں، صحافیوں اور دانشوروں نے شرکت کی اور دوہزار بائیس میں پورے سال تک کشمیر سے کنیا کماری تک صدی تقریب کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔ جشن اردو صحافت کی تیاریوں کے موقع پر بھوپال سے ماہنامہ پرواز کا اجرا بھی عمل میں آیا۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے بھوپال کے ممتاز بزرگ صحافی عارف عزیز نے کہا کہ اردو صحافت نے اپنی ابتدا سے عوامی مسائل کی نمائندگی کا جو فریضہ ادا کرنے کا کام شروع کیا تھا ، وہ بحسن و خوبی ابھی بھی جاری ہے ۔ اردو صحافت دوسری زبانوں سے کسی درجے کم نہیں ہے ۔ بلکہ مواد اور خبروں کی معتبریت میں اردو صحافت کو اولیت حاصل ہے ۔
پروگرام کے مہمان خصوصی چھتیس گڑھ کے سابق ڈی جی پی ایم ڈبلیو انصاری نے اردو صحافت کے دو سوسالہ جشن کی تیاریوں پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا میں اردو صحافت کی خوبیوں سے سبھی واقف ہیں ۔ موجودہ میں صحافت کے اداروں میں جو زبان استعمال ہو رہی ہے اس میں اردو کو سبقت حاصل ہے ۔ جشن اردو صحافت کے پہلے پروگرام کا آغاز بھوپال سے ہوگا ۔ پروگرام میں نہ صرف مدھیہ پردیش بلکہ کے نامور اردو صحافیوں کی خدمات حاصل کرنے اور ان کے مقالہ کو لیکر خاکہ تیار کیا جارہا ہے جسے بہت جلد نمایاں کردیا جائے گا ۔ ہمارا مقصد اردو صحافت کی مقصدیت کو منطر عام پر لانا ہے اور دنیا کو یہ بتانا ہے کہ اردو زبان اور اردو صحافت کے فروغ سے نہ صرف ہندوستانی تہذیب کا فروغ ہوگا بلکہ اردو ہی ہندوستان ہے اور ہندوستان ہی اردو ہے ۔
وہیں پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز شاعر منطر بھوپالی نے کہا کہ تحریک آزادی میں اردو کے صحافیوں نے ہی برادران وطن میں جوش بھرنے کا کام کیا تھا جس سے ملک گیر سطح پر انقلاب کی فضا پیدا ہوئی تھی ۔ تحریک آزادی کی جب بھی بات ہوگی ، کوئی بھی زبان اردو زبان کے برابر نہیں کھڑی ہوسکتی ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ بھوپال نے اردو صحافت کے دو سو سالہ جشن کو ملک گیر سطح پر منانے کا قدم اٹھایا ہے ۔ اس سے نہ صرف نئی نسل کو اردو صحافت کی تاریخ کو قدم سے جاننے کا موقع ملے گا بلکہ اردو زبان کے لئے جو مشکلات راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں وہ بھی دور ہوں گی۔
پروگرام میں شعری اکادمی کے صدر مقبول واجد نے اردو صحافت کے دو سو سالہ جشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سابقہ میٹنگ میں جشن اردو صحافت کے موقعہ پر بھوپال سے اردو اخبار جاری کرنے کا اعلان کیاگیا تھا مجھے خوشی ہے کہ ماہنامہ پرواز کے نام سے آج سے پہلے شمارے کا اجراکیا گیا ہے ۔ پہلا شمارہ تحریک آزادی کے جیالوں کی روشن تاریخ پر ہے ۔ آگے بھی اردو والوں کے تعاون سے ماہنامہ پرواز کی اشاعت جاری رہے گی ۔ابھی ماہنامہ کی شکل میں جاری ہے اور جلد ہی اسے ہفت روزہ کیا جائے اور اردو والوں نے اپنی محبتوں سے نوازہ تو انشا اللہ دوہزار بائیس جو اردو صحافت کی دو سو سالہ صدی کا سال ہے پرواز کو روزنامہ میں تبدیل کیا جائے گا ۔
حکومت کی پالیسی جاری رہنے تک راشن کارڈ کے بغیر مفت راشن تقسیم کیاجائے : ہائی کورٹ
نئی دہلی، 24 اگست (اردو اخبار دنیا ) دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو کہا کہ جب تک پالیسی کے تحت اجازت دی جاتی ہے، سرکاری حکام راشن کارڈ پر اصرار کئے بغیر لوگوں میں مفت راشن تقسیم کریں گے۔جسٹس ریکھا پلی کی سنگل بنچ نے غیر منظم شعبے میں کام کرنے والے سات افراد کی درخواست کی سماعت کے دوران کووڈ19 کے خلاف ویکسینیشن کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جج نے کہاکہ جب تک ہر ایک کو ویکسین نہیں دی جاتی، مفت راشن نہیں دیا جانا چاہیے، یہ حکم ہونا چاہیے۔ ہر روز وزیر اعظم کہہ رہے ہیں (ویکسین لگوائو)۔ آپ مفت راشن کے لیے عدالت آتے ہیں لیکن ویکسین نہیں لینا چاہتے۔اس درخواست میں راشن کارڈ کی عدم موجودگی میں لاک ڈاؤن کے دوران راشن کی مفت فراہمی کی ہدایت کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ جسٹس ریکھا پلی نے کہاکہ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ جب تک مفت راشن کی سکیم راشن کارڈ پر اصرار کیے بغیر جاری رہے گی، جواب دہندگان درخواست گزار اور اس طرح کے دیگر افراد کو مفت راشن فراہم کیاجائے۔دہلی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فی الحال اس کی پالیسی کے مطابق درخواست گزاروں کو راشن کارڈ مانگے بغیر راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔