جمعرات, اگست 26, 2021
گجرات ریلوے لائن پر 5000 کچی آبادیوں کے انہدام پر پابندی فی الحال نافذ رہے گی : سپریم کورٹ

اکالی دل کا قبضہ برقرار ، ہار کے باوجودسرسہ بنیں گے چیئر مین
اکالی دل کا قبضہ برقرار ، ہار کے باوجودسرسہ بنیں گے چیئر میننئی دہلی (اردو دنیا نیوز۷۲):دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی میں مسلسل تیسری بار ، شرومنی اکالی دل(بادل)نے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرکے اپنا قبضہ بر قرار رکھا ہے ۔ اکالی دل کو 46 میں سے 27 نشستیں ملی ہیں۔ حالانکہ کمیٹی کے چیئرمین منجیندر سنگھ سرسہ خود اپنی نشست نہیں بچا سکے لیکن وہ چیئرمین بنے رہیں گے۔ اس بات کا اشارہ پارٹی ہائی کمان نے دیا ہے۔ اس کے علاوہ ، مرکزی اپوزیشن پارٹی شرومنی اکالی دل (دہلی)کو 14 نشستیں ملی ہیں جبکہ ، پہلی بار گوردوارپ الیکشن لڑرہی جاگو پارٹی نے اپنا کھاتہ کھولا اور 3 نشستیں حاصل کیں۔ پارٹی صدر منجیت سنگھ جی کے اپنی نشست بچانے میں کامیاب رہے

سکریٹریٹ کی مساجد کی تعمیر کیلئے آئندہ ماہ تاریخ کا تعین
حیدرآباد۔25 ۔اگست (اردو دنیا نیوز۷۲) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے سکریٹریٹ کی مساجد کے مسئلہ پر علماء مشائخ اور ائمہ و مؤذنین کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں مساجد کی تعمیر نو کے سلسلہ میں حکومت کے منظورہ پلان سے واقف کرایا گیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں موجودہ مقامات پر مساجد کی دوبارہ تعمیر کا اعلان کیا ہے ۔ مساجد کے تعمیری منصوبہ کو وقف بورڈ نے منظوری دے دی اور محکمہ آر اینڈ بی کے حوالے کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ 1500 مربع گز اراضی پر 2.90 کروڑ کے خرچ سے دونوں مساجد تعمیر کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مساجد تلنگانہ کی خوبصورت مساجد میں شمار کی جائیں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ چیف منسٹر کی منظوری سے تعمیری کاموں کے آغاز کی تاریخ طئے کی جائے گی ۔ محمد سلیم نے کہا کہ چیف منسٹر مساجد کی تعمیر میں سنجیدہ ہیں اور وہ مسلمانوں سے کئے گئے وعدہ کو پورا کریں گے ۔ محمد سلیم نے ائمہ اور مؤذنین کے اعزازیہ کے بقایہ جات کی عنقریب اجرائی کا تیقن دیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ تعمیری کاموں کے آغاز کیلئے محرم کے بعد تاریخ طئے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں حکومت کا تعاون حاصل ہے ۔ ابھی تک 500 غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کئے گئے جبکہ 7 غیر آباد مساجد کو آباد کیا گیا ۔ اجلاس میں شریک علماء و مشائخین نے مساجد کی دوبارہ تعمیر کے منصوبہ پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکومت سے خواہش کی کہ جلد سے جلد تعمیری کاموں کا آغاز کیا جائے۔ R

جنترمنتر کیس: مسلم مخالف نعرے لگانے پر ایک اور گرفتاری

دہلی پولیس نے 8 اگست کو جنتر منتر پر مسلم مخالف نعرے بازی کے سلسلے میں ایک اتم ملک نامی ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ جنتر منتر پر ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں ، اتم ملک ، جسے اتم اپادھیائے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، نے اعلان کیا کہ وہ ڈاسنا دیوی مندر (غازی آباد) کے ہیڈ پجاری یتی نرسمانند سرسوتی کے پیروکار ہیں۔ ان پر اپریل میں مبینہ طور پر پیغمبر کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اتم کو نئی دہلی ضلع سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے ساتھی سے ملنے آیا تھا۔ اتم بظاہر غازی آباد میں اسٹیشنری کی دکان چلاتا ہے۔ پولیس فی الحال دوسرے ملزم کے ساتھ اس کا تعلق معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں اب تک آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے ، بشمول دہلی بی جے پی کے سابق ترجمان اشونی اپادھیائے۔ اسے گرفتاری کے 24 گھنٹوں کے اندر دہلی کی عدالت سے ضمانت مل گئی۔ تفتیش سے پتہ چلا کہ ایک ملزم کو ہندو فورس کے صدر نے مدعو کیا تھا۔
ڈی سی پی دیپک یادو نے کہا کہ ان کے پاس ریکارڈ پر دستاویزات ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اشونی اپادھیائے نے ایونٹ کے انعقاد کے لیے اپنی درخواست میں پریت سنگھ کا نام ذکر کیا تھا۔ اسی طرح کا مظاہرہ 8 اگست کو بھارت جوڑو آندولن کے بینر تلے منعقد کیا گیا تھا۔ سول کوڈ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے مسلمانوں کے بارے میں قابل اعتراض نعرے لگائے تھے۔

نوجوانوں کو کلاس اور کھیل پر یکساں وقت دینا چاہئے : نائب صدر

بھارت : انسانی فضلہ ہاتھوں سے صاف کرنے کی روایت برقرار
ہاتھوں سے غلاظتوں کی صفائی کے رواج کو ختم کرنے کے لیے سرگرم تنظیم صفائی کرمچاری آندولن کے رہنما بیجواڑہ ولسن کہتے ہیں کہ صرف گزشتہ چار برسوں کے دوران ہی 472 صفائی مزدوروں کی موت ہوگئی جبکہ ہاتھوں سے فضلہ صاف کرنے کی وجہ سے رواں سال اب تک 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
ہاتھوں کے ذریعہ غلاظتوں کی صفائی کے دوران انسانوں کے فضلہ کو نالوں، سیوریج یا سیپٹک ٹینکوں سے نکالا جاتا ہے۔ یہ کام بالعموم ہندو فرقے میں سب سے نچلی ذات کے سمجھے جانے والے دلت کرتے ہیں۔ بڑی تعداد میں دلت خواتین سے بھی بالخصوص دیہی علاقوں میں یہ کام کروایا جاتا ہے۔
غیر انسانی فعل
بھارت سرکار ہاتھوں سے فضلہ کی صفائی کرنے اور سیوریج اور سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے کام کو الگ الگ زمروں میں تقسیم کرتی ہے۔ لیکن مزدوروں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ محض گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ دونوں میں عملاً کوئی فرق نہیں ہے۔ صفائی مزدوروں کو انسانی غلاظت کو دوسری جگہ لے جانے اور انہیں ٹھکانے لگانے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔
بھارت نے سن 2013 میں ایک قانون بنا کر ہاتھوں کے ذریعہ فضلہ کی صفائی کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ اس قانون میں ہاتھوں سے فضلہ کی صفائی کو "غیر انسانی فعل" قرار دیا گیا ہے اور " ہاتھوں سے غلاظت صاف کرنے والوں کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی اور ان کے وقار کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے" پر زور دیا گیا ہے۔
تاہم یہ قانون اب تک عملاً نافذ نہیں ہوسکا ہے اور بھارت کے مختلف حصوں میں اب بھی ہاتھوں سے انسانی فضلہ کی صفائی کا کام جاری ہے۔ عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کی سن 2019 کی ایک رپورٹ بتاتی ہے کہ قانون کے نفاذ کے فقدان اور کمزور قانونی تحفظ نیز صفائی مزدوروں کی خراب مالی حالت کی وجہ سے ہاتھوں سے غلاظت کی صفائی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
ورلڈ بینک، ڈبلیو ایچ او، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل او) اور واٹر ایڈ کی طرف سے مشترکہ طورپر کرائی گئی ایک تحقیق کے مطابق صفائی کرنے والے ان مزدوروں کو بہت معمولی اجرت ملتی ہے اور وہ بھی مستقل نہیں۔ تحقیقات میں پایا گیا کہ کئی مرتبہ تو ان مزدوروں کو پیسے بھی نہیں دیے گئے اور اس کے بدلے میں انہیں بچا کھچا کھانا یا دیگر خوردنی اشیاء لینے پر مجبور کیا گیا۔
اترپردیش میں ایک صفائی مزدور نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،" کوئی بھی اپنی مرضی سے یہ کام کرنا پسند نہیں کرتا ہے۔ ہم اس پیشے میں پھنس گئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے بہتر زندگی گزاریں۔ اس سماجی لعنت کی وجہ سے ہمیں اور ہمارے خاندان کو بہت نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔"
حقوق انسانی کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ایک رپورٹ کے مطابق جولوگ غلاظت اٹھانے کا کام کرنے سے منع کرتے ہیں انہیں اعلٰی ذات کے لوگوں کی طرف سے دھمکی اور زیادتی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بھارت سرکار نے گزشتہ برس سووچھ بھارت ابھیان (صفائی مہم) کے تحت متعدد اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ ان میں ہاتھوں سے فضلہ اٹھانے کے خطرناک کام کو اگست 2021 تک ختم کردینے اور صفائی مزدوروں کے ساتھ تفریق آمیز سلوک کا خاتمہ شامل ہے۔ تاہم یہ ہدف ابھی بہت دور ہے۔ سماجی انصاف کے نائب وزیر رام داس اٹھاولے نے گزشتہ ماہ پارلیمان کو بتایا کہ ملک بھر میں ہاتھوں سے فضلہ اٹھانے والے66 ہزار 692 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے۔
زندگی کو لاحق خطرات
ہاتھوں سے فضلہ کی صفائی کرنے والوں کوزہریلی گیسوں کی وجہ سے دم گھٹ کر ہلاک ہوجانے کا خطرہ رہتا ہے۔ وہ اکثر ہیضہ، یرقان، ورم جگر، میننجائٹس، جلدی بیماریوں اور امراض قلب میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ انہیں کام کے دوران عام طورپر ضروری اور مناسب حفاظتی آلات اور سامان فراہم نہیں کیے جاتے۔
غیر حکومتی تنظیم سلبھ انٹرنیشنل کے بانی بندیشور پاٹھک کہتے ہیں،" بیشتر اموات سیپٹک ٹینکوں اور نالوں کی صفائی کے دوران ہوتی ہیں۔ حفاظتی اقدامات کی بہت قلت ہے۔ مثلاً نالوں میں میتھین گیس بھرا ہوتا ہے اور وہاں لیمپ لے کرجانا خطرے کو دعوت دینا ہوتا ہے۔"
دہلی سمیت بعض ریاستوں میں نالوں کی صفائی کے لیے اب مشینوں کا استعمال ہونے لگا ہے۔ تاہم ملک کے بیشتر حصوں میں اب بھی ایسی مشینیں دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ پتلی گلیوں کی وجہ سے یہ بڑی مشینیں وہاں تک نہیں پہنچ پاتی ہیں اور سیپٹک ٹینکوں کا ڈیزائن بھی اتنا خراب ہے کہ یہ مشینیں ان میں کام نہیں کرپاتی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پورے ملک میں ہر گھر کو ٹوائلٹ فراہم کرنے کی مہم چلارہی ہے تاکہ کھلے میدان میں رفع حاجت کا رجحان کم ہوسکے۔ بہت سی غیر سرکاری تنظیمیں بھی صفائی مزدوروں کو دیگر پیشے اپنانے کے لیے تعلیم و تربیت دے رہی ہیں تاکہ انہیں ہاتھوں سے غلاظت کی صفائی کا کام کرنے پرمجبور نہ ہونا پڑے۔
بندیشور پاٹھک کہتے ہیں،" اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تنظیموں اور حکومت کو مل کر پوری لگن اور سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔"

یو پی : پولیس ٹیم پر حملہ کے الزام میں 15 افراد گرفتار
اس تعلق سے ایس پی سدھیر کمار سنگھ نے بتایا کہ گمبھیرپور علاقے کے رانی پور رجمو گاؤں میں دھرنا دے رہے آزاد سماج پارٹی کے ریاستی ترجمان احسان خان سمیت 15افراد کو 24اگست کی رات گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آزاد سماج پارٹی کے ترجمان کی قیادت میں کچھ افراد گمبھیرپور علاقے کے رجنی گاؤں میں ایک متازع زمین پر امبیڈکر مورتی قائم کرنے کے سلسلے میں دھرنا مظاہرہ کررہے تھے۔
نقض امن و امان کے شبہ میں پولیس موقع پر پہنچی تو ان لوگوں نے پولیس پر حملہ کردیا، اتنا ہی نہیں اس دھرنے کو ختم کرنے کے عوض میں الزام ہے کہ احسان خان ایک موٹی رقم کی سودے بازی کررہے تھے جس کا آڈیو بھی وائرل ہوا ہے۔
اس ضمن میں پولیس نے احسان خان سمیت 15افراد کو 24اگست کی رات کو گرفتار کیا ہے۔ان پر الزام ہے کہ موقع پر پہنچی پولیس کے ساتھ ان لوگوں نے بدسلوکی کی اور ایک پولیس اہلکار کے گلے میں گمچھا ڈال کر اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی اور سرکاری کام میں روکاوٹ ڈالا ہے۔ خاتون تھانہ انچارج کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی کلمات کہنے کے بھی الزام ہیں۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...