Powered By Blogger

منگل, اگست 31, 2021

کووڈ سے بہت زیادہ بیمار ہونا کسی زہریلے سانپ کے ڈسنے جیسا ہوتا ہے، تحقیق

کورونا وائرس سے بہت زیادہ بیمار ہونا بالکل ایسا ہی ہے جیسے آپ کو کسی بہت زہریلے سانپ نے ڈس لیا ہو۔یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔نیویارک کی اسٹونی بروک یونیورسٹی کی تحقیق میں کورونا وائرس کے مریضوں میں ایک ایسے انزائمے کو شناخت کیا گیا جو جسم میں اس طرح تباہی مچاتا ہے جیسے کسی زہریلے سانپ کے زہر میں موجود اعصاب پر اثرانداز ہونے والا زہریلا مادہ۔

 

تحقیق میں کووڈ کے مریضوں کے 2 گروپس سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے پر اس انزائمے sPLA2-IIA کی گردش کو دریافت کیا گیا جو بیماری کی سنگین شدت کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔

اس مقصد کے لیے جنوری سے جولائی 2020 کے دوران اسٹونی بروک یونیورسٹی میں زیرعلاج رہنے والے کووڈ مریضوں کے میڈیکل چارٹس اور ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔اسی طرح جنوری سے نومبر 2020 کے دوران اسٹونی بروک اور بینر یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں زیرعلاجج رہنے والے 154 مریضوں کے نمونے بھی حاصل کی گئے۔

 

محققین کا کہنا تھا کہ یقیناً گروپس میں شامل افراد کی تعداد زیادہ نہیں تھی مگر ہر مریض کے تمام کلینکل پیرامیٹرز کو دیکھ کر ان کو پیش آنے والے حالات کو مدنظر رکھا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اکثر تحقیق میں برسوں تک کام جاری رکھا جاتا ہے مگر ہم نے آئی سی یو میں رئیل ٹائم میں یہ کام کیا۔محققین مشین لرننگ الگورتھمز کی مدد سے مریضوں کے ہزاروں ڈیٹا پوائنٹس کا تجزیہ کرنے کے قابل ہوئے، روایتی عنار جیسے عمر، جسمانی حجم اور پہلے سے مختلف بیماریوں کے ساتھ انہوں نے بائیو کیمیکل انزائموں پر بھی توجہ مرکوز کی۔

 

انہوں نے دریافت کیا کہ صحت مند افراد میں sPLA2-IIA انزائمے کی مقدار آدھا نانوگرام فی ملی لیٹر تھی جبکہ کووڈ کی سنگین شدت کرنے والے مریضوں میں یہ مقدار 10 نانوگرام فی ملی میٹر تھی۔انہوں نے بتایا کہ کووڈ کے باعث ہلاک ہونے والے کچھ مریضوں میں اس انزائمے کی مقدار اب تک کی سب سے زیادہ دریافت ہوئی۔اس انزائمے کے بارے میں یہ پہلے سے معلوم ہے کہ یہ بیکٹریل بیماریوں کے خلاف دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ صحت مند افراد میں اس کا اجتماع کی سطح کم ہوتی ہے۔محققین نے بتایا کہ جب یہ انزائمے زیادہ مقدار میں گردش کرنے لگے تو اس میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ اہم اعضا کی غلافی جھلیوں کو ٹکڑے ٹکرے کردے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انزائمے وائرس کو مارنے کی کوشش کرتا ہے مگر ایک مخصوص موقع پر یہ اتنی زیادہ مقدار میں خارج ہوتا ہے کہ حالات بدترین سمت کی جانب بڑھنے لگتے ہیں، کیونکہ یہ مریض کے خلیات کی جھلیوں کو تباہ کرکے متعدد اعضا کے افعال فیل کرنے اور موت کا باعث بن جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس انزائمے کی روک تھام کے لیے دستیاب علاج سے مریضوں میں کووڈ کی شدت کو بڑھنے سے روکنے یا موت سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس انزائمے کی جینیاتی خاصیت سانپ کے زہر میں موجود بنیادی انزائمے سے ملتی لتی ہے، جس طرح زہر جسم سے گزرتے ہوئے مسلز کے افعال کو ناکارہ بناتا ہے، ایسے ہی کووڈ کے مریضوں کے ساتھ ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لگ بھگ ایک تہائی مریضوں کو لانگ کووڈ کا سامنا ہوتا ہے اور ان میں سے بیشتر بیماری سے قبل جسمانی طور پر کافی متحرک ہوتے ہیں مگر بیماری کے بعد 100 گز چلنا بھی ممکن نہیں ہوتا۔

 

محققین کے مطابق اگر انزائمے کی مقدار بیماری کے بعد بھی زیادہ ہو تو یہ بھی لانگ کووڈ کی ایک ممکنہ وجہ ہوسکتی ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف کلینکل انویسٹی گیشن میں شائع ہوئے۔

پیر, اگست 30, 2021

کورونا ویکسین سے نیوزی لینڈ میں ہوئی پہلی موت، ’فائزر‘ لینے والی خاتون ہلاک

  • کورونا سے نمٹنے کے معاملے میں نیوزی لینڈ کی تعریف پوری دنیا میں ہو رہی ہے اور دیگر ممالک کے مقابلے نیوزی لینڈ میں کورونا سے ہوئی اموات کی تعداد بھی بہت کم ہے۔ اس درمیان ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ نیوزی لینڈ میں کورونا ویکسین لینے کے بعد پیدا سائیڈ افیکٹس سے پہلی موت واقع ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’فائزر‘ کورونا ویکسین سے ایک خاتون کی موت ہو گئی ہے۔ حالانکہ وزارت نے خاتون کی عمر کے تعلق سے کوئی جانکاری نہیں دی۔

نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 ویکسین سیکورٹی نگرانی بورڈ کے جائزہ کے بعد پتہ چلا ہے کہ خاتون کی موت کا سبب مائیکارڈیٹس ہے۔ مائیکارڈیٹس کو فائزر کے کووڈ ویکسین کا ایک سائیڈ افیکٹ مانا جاتا ہے۔ مائیکارڈیٹس کی وجہ سے دل کے پٹھوں میں سوجن کا مسئلہ ہو جاتا ہے۔ یہ دل کے نظام کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے دل کو خون کے پمپنگ کرنے میں مشکلیں آتی ہیں۔ پھر دھڑکن کی بے ضابطگی کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ مائیکارڈیٹس کی وجہ سے دل کے پٹھوں کو آکسیجن والے خون کو پمپ کرنے میں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جو دل کے سوجن کی وجہ بنتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نیوزی لینڈ میں کورونا ڈیلٹا ویریئنٹ نے گزشتہ کچھ ہفتوں میں پریشانی بڑھا دی ہے۔ نیوزی لینڈ کے آکلینڈ میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی وجہ سے دو ہفتہ کا لاک ڈاؤن بھی لگایا گیا ہے۔ بہر حال، ورلڈ میٹر کے مطابق نیوزی لینڈ میں کووڈ-19 کے اب تک 3519 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ ان 3519 معاملوں میں 25 کورونا متاثرہ لوگوں کی جان چلی گئی ہے، جبکہ 2890 افراد نے کورونا کو شکست دے دی ہے۔ فی الحال نیوزی لینڈ میں 603 کورونا کے سرگرم کیسز موجود ہیں جن کا ابھی علاج چل رہا ہے

ای ڈی نے مہاراشٹر کے وزیر انل پرب اور شیوسینا کے دیگرلیڈران کو بھیجانوٹس

ممبئی، 30 اگست (اردو دنیا نیوز۷۲) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مہاراشٹر کے وزیر انل پرب اور دیگر شیو سینا رہنماؤں کو منی لانڈرنگ معاملے میں پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیاہے۔شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے پیر کو کہا کہ ای ڈی کی جانب سے جاری نوٹس ‘ڈیتھ وارنٹ’ نہیں ہے بلکہ سیاسی کارکنوں کے لیے ‘پریم پتر’ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کی مضبوط دیوار کو توڑنے کی ناکام کوششوں کے بعد ایسے محبت ناموں کی آمد میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن حکومت بہت مضبوط اور ناقابل تسخیر ہے۔مسٹر راؤت نے کہا کہ مسٹر پرب کو بی جے پی لیڈروں نے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نوٹس کا جواب دیں گے اور ای ڈی کے ساتھ تعاون کریں گے۔

بی جے پی کی سابقہ ​​اتحادی شیو سینا اب مہاراشٹر میں این سی پی اور کانگریس کے ساتھ اقتدار میں ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر میں مندروں کو دوبارہ کھولنے کے لئے احتجاج کرنے پر بی جے پی پر نشانہ لگایا اور کہا کہ ریاست میں مندرکووڈ پابندیوں کی وجہ سے بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت مرکز کی ہدایات پر عمل کررہی ہے، جس میں ریاستوں کو آئندہ تہواروں سے پہلے احتیاط برتنے اورکورونا وائرس کے انفیکشن پھیلنے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ مرکزی حکومت بھی ‘ہندوتوادی’ (ہندو نواز) ہے۔

ہریانہ میں پولیس کی جانب سے کسانوں پر لاٹھی چارج کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر راؤت نے کہا کہ بی جے پی کو کسانوں کے بہائے گئے خون کی قیمت چکانی ہوگی

کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات: اس ریاست میں رات دس بجے تک بازاربند ہوجائیں گے

  • لکھنؤ:30اگست(اردو دنیا نیوز۷۲) کیرل اور مہاراشٹرا میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات سے فکر مند اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رات کے کرفیو میں مزید سختی برتنے کی ہدایت دی ہے۔وزیر اعلی کے حکم کے بعد رات 10بجے تک بازار بند ہوجائیں گے اور سڑکوں پر غیر ضروری طور سے گھوم رہے لوگوں کے ساتھ سختی کی جاسکتی ہے۔

انتباہ دینےکی غرض سے رات نو بجے سے ہی پولیس ٹیم ہوٹر بجا کر یا لاوڈ اسپیکر کے ذریعہ سے لوگوں کو 10بجے تک گھر جانے کی اپیل کرے گی۔ گھر سے باہر نکلنے پر ماس کی لازمیت ہو یا پھر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے پرہیز لوگوں کو کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنے کے پھر سے بیدا کیا جارہا ہے۔


بچوں کے لئے پیکو اور پیکو جیسے خصوصی طبی سہولیات ہوں یا آکسیجن سے لیس آئیسولیشن بستروں کا اضافہ ایک ایک سہولیت کی جانچ کرتے ہوئے سبھی ضروری تیاریاں کی جارہی ہیں۔

خاتون کو ننگا کر کے لوگوں نے سر عام کیا ایسا گھنونا کام ، جان کر اڑ جائیں گے ہوش

خاتون کو ننگا کر کے لوگوں نے سر عام کیا ایسا گھنونا کام ، جان کر اڑ جائیں گے ہوشبوکارو(اردو دنیا نیوز۷۲) : جھارکھنڈ کے بوکارو ضلع میں مارا فاری تھانہ حلقہ کے گھوئنچا ٹوکہ میں 26 سالہ خاتون کو ننگا کرکے پیڑ سے باندھ کر پٹائی کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ یہ واقعہ 27 اگست کو رات ساڑھے آٹھ بجے پیش آیا ۔ پولیس نے اس معاملہ میں اتوار کو تھانہ میں کیس درج کیا ۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ واقعہ کی رات پولیس اس کو اپنے ساتھ تھانہ لے گئی اور معاملہ کو رفع دفع کرنے کیلئے دباو ڈالا ۔ رات دو بجے اس کو تھانہ سے گھر بھیج دیا گیا ۔

متاثرہ نے بتایا کہ جمعہ 27 اگست کو رات ساڑھے آٹھ بجے منیا دیوی ، جگت پال اراوں، تارا پننا ، رام موہن اور جینتی کھالکو اس کے گھر کا دروازہ کھلواکر اس کو گھسیٹتے ہوئے لے جانے لگے ۔ اسی دوران ان سبھی ملزمین نے اس کے جسم کے سبھی کپڑے کو اتار کر اس کو ننگا کردیا ۔ متاثرہ کو گھوئنچا ٹولہ کے کمیونٹی بھون کے پاس ایک پیڑ سے باندھ دیا ۔ اس کے بعد ملزمین نے اس کی پٹائی شروع کردی ۔ متاثرہ سبھی ملزمین اپنے جسم کو ڈھکنے کی فریاد کرتی رہی ۔ اس دوران مقامی لوگ اس کو کپڑے دینے کی کوشش کرتے رہے ، لیکن ملزمین نے ان لوگوں کی بھی پٹائی کی ۔

واقعہ کے بعد جینتی کھالکو کا شوہر اوم پرکاش کھالکو جب وہاں پہنچا تو اس کو بھی نصف عریاں کرکے درخت سے باندھ دیا گیا ۔ موقع پر مقامی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی ۔ کسی نے اس کی خبر تھانہ پولیس کو دی ۔ مارافاری تھانہ پولیس جائے واقع پر پہنچ کر متاثرہ کو گاڑی میں بیٹھا کر تھانہ لے گئی ۔ متاثرہ نے بتایا کہ تھانہ لاکر اس کو معافی مانگنے کیلئے افسران مجبور کرتے رہے ۔ جب وہ نہیں مانی تو اس کو رات دو بجے اس کے گھر بھیج دیا گیا ۔


واقعہ کو لے کر مقامی لوگوں میں غصہ ہے اور متاثرہ خاتون کو انصاف دینے کی فریاد کررہے ہیں ۔ وہیں ملزمہ جینتی کھالکو نے اپنے شوہر اور متاثرہ کے خلاف تھانہ میں معاملہ درج کرادیا ہے ۔ جینتی کا الزام ہے کہ اس کے شوہر اور متاثرہ کے درمیان ناجائز تعقات ہیں ، جس کی وجہ سے شوہر بچے اور اس کا دھیان نہیں رکھتا ہے ۔


بتادیں کہ متاثرہ خاتون کا معاملہ تھانہ میں بعد میں درج کیا گیا جبکہ ملزمہ خاتون کی شکایت تھانہ میں پہلے درج کی گئی ۔ اس معاملہ میں مارافاری تھانہ انچارج اجول کمار نے کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ۔

ستمبر مہینے میں 12 دن بینک رہیں گے بند

ستمبر مہینے میں 12 دن بینک رہیں گے بندنئی دہلی،30اگست-اگلے مہینے ستمبر میں بینکوں میں کئی دن تعطیلات ہیں۔آربی آئی نے آنے والے مہینے کے لیے بینک تعطیلات کی ایک فہرست جاری کی تھی، جس میں ہفتے کے اختتام کے علاوہ کل سات دن مزید تعطیلات ہیں۔ یہ تعطیلات کئی زمرے میں آتی ہیں جیسے ریاست کے مطابق چھٹیاں، مذہبی تقریبات اور دیگر تہوار کی تقریبات وغیرہ۔ دوسرے اور چوتھے ہفتہ کے ساتھ ساتھ اتوار جیسے ہفتے کے اختتام پر بھی تعطیل ہوگی ، جو پورے ہندوستان میں بینکوں کے لیے چھٹیاں ہوں گی۔ مجموعی طور پر چھ ہفتے کے دن کی چھٹیاں ہیں۔ تاہم چھٹیوں کی کل تعداد 12 دن ہیں۔آر بی آئی نے ستمبر کے مہینے کی چھٹیوں کو'چھٹیوں کے تحت مذاکراتی سازوسامان ایکٹ' کے زمرے میں درجہ بندی کیا ہے۔ آر بی آئی لسٹنگ کے لیے دیگر درجہ بندی ہیں۔ مذاکرات کے تحت چھٹی کے دن اور ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ چھٹی' اور 'بینکوں کے اکاؤنٹس بند کرنا' وغیرہ۔ دیگر دو درجہ بندی اگلے ماہ کی بینک تعطیلات پر لاگو نہیں ہوتی ہیں۔یہ بھی نوٹ کرنا چاہیے کہ آر بی آئی بینک کی چھٹیوں کی فہرست میں یکساں نہیں ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ تمام بینکوں میں ایک ہی دن چھٹی نہیں ہوگی۔ یہ سب جغرافیہ پر منحصر ہے اور یہ چھٹی کسی مخصوص ریاست یا شہر میں لاگو ہوتی ہے جیسا کہ آر بی آئی نے واضح طور پر ذکر کیا ہے۔ تاہم ایک بڑی چھٹی ہے جو ستمبر میں آرہی ہے اور یہ 10 ستمبر ہے۔ چھٹی کل نو شہروں میں منائی جائے گی اور یہ مقامات احمد آباد ، بیلا پور ، بنگلورو ، بھوبنیشور ، چنئی ، حیدرآباد ، ممبئی ، ناگپور اور پاناجی ہیں۔اگلے دن 11 ستمبر کو بھی چھٹی کا تسلسل ہوگا۔ یہ گنیش چتروتی کا دوسرا دن ہے۔ تاہم۔ یہ صرف پاناجی میں بینکوں کے لیے لاگو ہوگا۔ یہ چھٹی مہینے کے دوسرے ہفتہ کے ساتھ بھی اوور لیپ ہوتی ہے۔اگلے مہینے بینک میں اپنے اگلے کاروباری دورے کی منصوبہ بندی کرتے وقت اپنے جغرافیہ کے لحاظ سے ان تعطیلات اور تاریخوں کو ذہن میں رکھیں۔آر بی آئی کے حکم کے مطابق ستمبر 2021 کے لیے چھٹیوں کی مکمل فہرست یہ ہے۔5 ستمبر - اتوار،8 ستمبر - سری منتا سنکاردیو کی تیتھی - (گوہاٹی) 9 ستمبر - تیج (ہریٹالیکا) - (گنگٹوک)10 ستمبر - گنیش چتروتی؍سمواتسری (چتھرتی پاکشا)؍ونیاکر چتھرتی؍وراسدھی ونائیکا ورتا (احمد آباد ، بیلپور ، بنگلور ، بھونیشور ، چنئی ، حیدرآباد ، ممبئی ، ناگپور ، پانجی)11 ستمبر - دوسرا ہفتہ / گنیش چتروتی (دوسرا دن) (پاناجی) 12 ستمبر - اتوار،17 ستمبر ،کرما پوجا (رانچی) 19 ستمبر - اتوار 20 ستمبر - اندراجاترا (گنگٹوک) 21 ستمبر - سری نارائنا گرو سمادھی ڈے (کوچی اور ترواننت پورم) 25 ستمبر - چوتھا ہفتہ، 26 ستمبر - اتوار

دہلی فسادات سے جڑے معاملوں کی تفتیش کو لے کر دہلی پولیس کی سرزنش

دہلی فسادات سے جڑے معاملوں کی تفتیش کو لے کر دہلی پولیس کی سرزنشدہلی کی کڑکڑ ڈوما عدالت نے دہلی پولیس کی شمال مشرقی دہلی فسادات کے مقدمات کی تحقیقات کے لیے سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے شمال مشرقی دہلی فسادات کے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں فسادات کے معاملے میں تحقیقات کی سطح بہت کم اور غیر معیاری ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے دہلی پولیس کمشنر سے بھی کہا ہے کہ وہ دہلی فسادات کے معاملات کی تحقیقات میں مداخلت کرے۔

ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے) ونود یادو نے یہ تبصرہ 25 فروری 2020 کو فرقہ وارانہ تشدد کے دوران پولیس افسران پر تیزاب ، شیشے کی بوتلوں اور اینٹوں سے مبینہ طور پر حملہ کرنے کے معاملے میں ملزم اشرف علی کے خلاف الزامات طے کرتے ہوئے کیا۔ ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے) ونود یادو نے کہا کہ زیادہ تر مقدمات میں تفتیشی افسر (آئی او) عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ فسادات کے مقدمات کی بڑی تعداد کا تفتیشی معیار بہت خراب ہے۔

مزید ، ایڈیشنل سیشن جج یادو نے تبصرہ کیا کہ پولیس آدھی بیکڈ چارج شیٹ دائر کرنے کے بعد تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچانے کی مشکل سے ہی پرواہ کرتی ہے ، جس کی وجہ سے کئی مقدمات میں نامزد ملزم جیل میں رہتا ہے۔

عدالت نے 28 اگست کے حکم میں نوٹ کیا ، "یہ کیس ایک روشن مثال ہے ، جس میں متاثرین میں خود پولیس اہلکار ہیں ، پھر بھی آئی او نے تیزاب کے نمونے جمع کرنے اور اس کا کیمیائی تجزیہ کرنے کی زحمت نہیں کی۔ تفتیشی افسر نے زخموں کی نوعیت کے بارے میں رائے جمع کرنے کی زحمت بھی نہیں کی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...