Powered By Blogger

ہفتہ, ستمبر 04, 2021

بہار: اسمارٹ کلاس روم میں بچے دیکھ رہے تھے فحش بھوجپوری گانا ، ویڈیو وائرل ہونے پر افراتفری

بہار: اسمارٹ کلاس روم میں بچے دیکھ رہے تھے فحش بھوجپوری گانا ، ویڈیو وائرل ہونے پر افراتفری

bihar-children-were-watching-obscene-bhojpuri-song-in-smart-classroom-video-goes-viral

بیگوسرائے،04؍ ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)بہار حکومت نے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ریاست کے تمام اسکولوں میں اسمارٹ کلاس کی بہتر سہولت فراہم کی ہے ، لیکن یہ سہولت بچوں کے لیے فحاشی کا ذریعہ بن رہی ہے۔ اسکول کے بچے ریاست کے بیگوسرائے ضلع کے بکھاری بلاک میں اسمارٹ کلاس رومز میں نصب ٹی وی اسکرینوں پر فحش بھوجپوری گانے دیکھ رہے ہیں۔

اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔یہ معاملہ بیگوسرائے کے بکھاری بلاک کے راٹن آدرش مڈل اسکول کا ہے ، جہاں استاد کی عدم موجودگی میں بچے ٹی وی سیٹ میں بھوجپوری فحش گانے دیکھتے اور سنتے نظر آرہے ہیں۔ لڑکیاں بھی اسی کلاس روم میں موجود ہوتی ہیں۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد نظام اور انتظامیہ دونوں ہی سوال کے گھیرے میں ہیں۔

فی الحال نہ تو اسکول انتظامیہ ، نہ اساتذہ اور نہ ہی انتظامیہ کے سطح پر کوئی کچھ بول رہا ہے۔دوسری جانب ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد والدین میں ناراضگی ہے۔ بیگوسرائے سے پٹنہ تک محکمہ تعلیم میں بھی ہلچل ہے۔

سی بی آئی بتائے،کتنے کو سزا دلائی اور کتنے مقدمات زیرالتوا ہیں؟سپریم کورٹ

سی بی آئی بتائے،کتنے کو سزا دلائی اور کتنے مقدمات زیرالتوا ہیں؟سپریم کورٹ

Supreme-Court

سپریم کورٹ نے تفتیشی ایجنسی سے رپورٹ کارڈ مانگا،غیرمعمولی تاخیر پر ناراض

نئی دہلی 4ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)سنٹرل بیوروآف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے کام کرنے کے اندازسے ناراض سپریم کورٹ نے ایجنسی سے کامیابی کی شرح بتانے کوکہاہے۔ سپریم کورٹ نے عدالتی مقدمات میں ایجنسی کی کامیابی کی شرح کے بارے میں ڈیٹامانگا ہے ، جس میں سی بی آئی کے زیر سماعت مقدمات میں غیر معمولی تاخیر کا حوالہ دیا گیا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ سی بی آئی کی کارکردگی کا جائزہ لے سکتاہے۔

دراصل سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی طرف سے ایک کیس میں 542 دن کی تاخیر کے بعد اپیل دائر کرنے پر ناراضگی ظاہر کی اور مرکزی ایجنسی کے کام کاج اور اس کی کارکردگی کا تجزیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے ڈائریکٹر کو ہدایت کی ہے کہ وہ عدالت کے سامنے ان مقدمات کی تعداد رکھے جن میں ایجنسی ملزمان کو ٹرائل کورٹس اور ہائی کورٹس میں سزا سنانے میں کامیاب رہی ہے۔

عدالت نے یہ بھی پوچھا ہے کہ سی بی آئی ڈائریکٹر قانونی کارروائی کے حوالے سے محکمہ کو مضبوط بنانے کے لیے کیااقدامات کررہے ہیں۔ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے کہاہے کہ سی بی آئی کا کچھ احتساب ہوناچاہیے۔.

دو ججوں ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم سندریش کی بنچ نے مشاہدہ کیاہے کہ ایجنسی کے لیے صرف کیس رجسٹر کرنا اور تفتیش کرناکافی نہیں ہے ، بلکہ یہ بھی یقینی بناناہے کہ کیس کامیابی سے چلائی جائے۔ بنچ نے سی بی آئی سے اس وقت سنبھالے اورکامیابی سے مکمل ہونے والے مقدمات کی مکمل تفصیلات مانگی ہیں۔ سی بی آئی سے یہ بھی کہاگیاہے کہ عدالتوں میں کتنے مقدمات زیر التوا ہیں اور کتنے عرصے سے زیر التوا ہیں۔

بے روزگار نوجوان مودی کی سالگرہ پر ’یوم جملہ‘ منائیں گے

بے روزگار نوجوان مودی کی سالگرہ پر ’یوم جملہ‘ منائیں گے

modi

بینک کے ملازمین بھی احتجاج میں شریک ہوں گے

نئی دہلی4ستمبر:(اردو دنیا نیوز۷۲)ملک میں بے روزگاری کو مسئلہ بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے یوتھ لیڈر انوپم نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کی سالگرہ کے موقع پر بڑا اعلان کیا ہے۔ ہلا بول کے بانی اور قومی صدر انوپم نے کہاہے کہ وزیر اعظم مودی کی سالگرہ جملہ اور بے روزگاری کے لیے وقف ہو گی۔ واضح رہے کہ پچھلے سال بھی انوپم کی اپیل پر 17 ستمبر کو یوم جملہ اور بے روزگاری کا دن National Unemployment Day منایا گیاتھاجس پر بہت زیادہ بحث بھی ہوئی تھی۔

’یوواہلا بول‘ کے قومی ترجمان رشاب رنجن نے کہاہے کہ بے روزگار نوجوان اس اپیل کے لیے پرجوش ہیں اور گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی 17 ستمبر کو یادگار بنانے کا جذبہ ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ وزیر اعظم ، حکومت سے لے کر سیاسی جماعتوں اور میڈیا تک کی توجہ بے روزگاری کے سنگین مسئلے کی طرف لائی جائے۔ قابل ذکر ہے کہ یووا ہلا بول نے کمائی میڈیسن کے نعرے پر ملک بھر میں ایک مہم شروع کی ہے۔

تحریک کے ورکنگ صدر گووند مشرا نے کہا ہے کہ ہلا بول کی کوشش یہ ہے کہ سیاسی جماعتیں بھی انتخابات کے دوران ان مسائل پر سوالات کے جوابات دیں اور بات چیت کریں ، نہ کہ ذات پات مذہب کے مسائل پر جو سماج کو تقسیم کرتے ہیں۔ .

اس کے تحت آنے والے وقت میں اترپردیش انتخابات کے لیے نوجوانوں کی مہم کی تیاری جاری ہے۔جنرل سکریٹری پرشانت کمال نے کہاہے کہ طلبہ نوجوان تنظیم کی ہیلپ لائن سے مسلسل رابطہ کرکے اپنی اذیت اوردردبانٹ رہے ہیں۔

سرکاری بھرتیوں کی کئی اقسام ہیں جن میں یا تو اشتہار نہیں آتا، یاامتحان نہیں لیا جاتا ، یا دھاندلی ہوتی ہے ،یانتیجہ سامنے نہیں آتاہے یاتقرری وقت پرنہیں ہوتی ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ حکومت ان عمل کو بہتر بنانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ اس کے برعکس روزگار کے مواقع کو کم کرنے کی مسلسل کوششیں ہو رہی ہیں۔مودی کی سالگرہ پربی جے پی ’خدمت مہم‘ چلائے گی وزیراعظم کے تعارف اورخدمات پرمبنی پروگرام کافیصلہ،ریاستی اکائیوں کو ہدایات جاری

بھارتیہ جنتا پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی سالگرہ 17 ستمبرسے’ خدمت اور لگن مہم‘ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مہم 7 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مودی 7 اکتوبر 2001 کو گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے اور اس سال 7 اکتوبر کو وہ سربراہ کی حیثیت سے مسلسل بیس سال مکمل کریں گے۔بی جے پی نے اس خدمت اور لگن مہم کے لیے کئی پروگرام چلانے کا فیصلہ کیاہے۔

بی جے پی صدر جے پی نڈا نے اس کے لیے پارٹی کی تمام ریاستی اکائیوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ بی جے پی کے تمام ریاستی اور ضلعی دفاتر میں پی ایم مودی کی شخصیت اور کام پر ایک نمائش منعقد کی جائے گی۔ نموایپ پر ورچوئل نمائش ہوگی ، جس میں پی ایم مودی کے بارے میں بتایا جائے گا۔کہا گیا ہے کہ وہ مصنوعی اعضاء اور آلات تقسیم کریں اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں ہیلتھ چیک اپ کیمپ لگائے جائیں گے۔

پھلوں کو غریب بستیوں ، یتیم خانوں ، ہسپتالوں اور اولڈ ایج ہومز میں تقسیم کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔اس کے ساتھ پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت راشن بیگز کی تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ راشن مراکزمیں جائیں اور فائدہ اٹھانے والوں کی ویڈیو بنا کر پی ایم مودی سے اظہار تشکر کریں۔ بلڈ ڈونیشن کیمپ لگانے اور پلاسٹک فری انڈیا کی جانب آگاہی مہم چلانے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں۔ اسی طرح لوگوں سے کہاگیاہے کہ وہ ویکسینیشن سینٹرز میں جا کر ان کو آگاہ کریں اور ویکسین لگانے والوں کی ویڈیو ریکارڈ کریں جنہوں نے وزیر اعظم سے اظہار تشکر کیا۔

ملک کے تمام بوتھ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ غریبوں کی فلاح و بہبود اور خدمت کے کاموں کے لیے شکریہ کے نشان کے طور پر پانچ کروڑ پوسٹ کارڈ بھیج کر وزیر اعظم کو مبارکباددیں۔

اترپردیش میں ایک ایسا مدرسہ جہاں مسلم بچے سنسکرت ہندو بچے عربی, اردو پڑھتے ہیں

نئی دہلی، 4 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) ہندوستان صحیح معنوں میں گنگا و جمنا تہذیب کا گہوارہ ہے جہاں مسلم بچے سنسکرت پڑھتے ہیں تو ہندو بچے مدرسے میں عربی اور اردو کے علاوہ دینی تعلیم بھی حاصل کرتے ہیں اور نعت خوانی اور تلاوت میں مسلم بچوں سے سبقت لے جاتے ہیں۔

ایک ایسا ہی مدرسہ ریاست اترپردیش کے ضلع گونڈہ میں ہے جہاں ہندو اور مسلم بچے مشترکہ طور پر اردو،عربی اورسنسکرت کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔اس مدرسہ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہاں مسلمان بچے سنسکرت پڑھ رہے ہیں اور ہندو بچے اردو اور عربی پڑھ رہے ہیں اور یہ مدرسہ ’گلشن بغداد‘ ہے جو وزیر گنج بلاک کے رسول پور میں واقع ہے۔ اس مدرسے میں تقریباً 230 بچے زیر تعلیم ہیں، جن میں سے 30 بچے ہندو ہیں۔ مدرسے کے پرنسپل کے مطابق، مدرسہ میں تقریباً50 سے زائد مسلم طلبا سنسکرت سیکھ رہے ہیں۔

ہندوا ور مسلم بچوں کو قاری عبدالرشید اور قاری محمد شمیم کی نگرانی میں اس مدرسے میں تعلیم دی جا رہی ہے۔اس مدرسہ میں تمام بچے قرآن اور عربی اور اردو کے علاوہ بقیہ تمام مضامین کی تعلیم ساتذہ کی نگرانی میں حاصل کرتے ہیں۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ مدرسہ کے ہندو بچے بھی اپنے والدین کی رضامندی سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہندو طلباء بھی دیگرمسلمان بچوں کی طرح قرات کے ساتھ قرآن مجید کی تلاوت مخرج کے ساتھ کرتے ہیں۔

اس مدرسے کی خاص بات یہ بھی ہے کہ جہاں اس مدرسہ میں مسلم اساتذہ تعلیم دیتے ہیں وہیں ہندو اساتذہ بھی تعلیم دے رہے ہیں۔ جن کے نام نریش بہادر سریواستو اور رام سہائی ورما ہیں جو ہندی و سنسکرت وغیرہ پڑھاتے ہیں۔مدرسہ گلشنِ بغداد کے مہتمم قاری محمد راشد نے کہا ہے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ بغیر کسی امتیاز کے وہ اپنے بچوں کو بہترین تعلیم دیں۔انہوں نے کہاکہ یہ غیر مسلم طلباء پر منحصر ہے کہ وہ اردو یا عربی پڑھنے کا انتخاب کرتے ہیں یا نہیں۔ کچھ طلباء یہاں سنسکرت اور اردو دونوں زبان پڑھتے ہیں جب کہ حکومت اور دیگر تنظیمیں سنسکرت اور اُردو کی تعلیم کو فروغ دے رہی ہیں، رسول پور کا گلشن بغداد مدرسہ بھی یہی کام کر رہا ہے۔

یہاں صرف یہی نہیں، ہندو اور مسلم طلباء اردو اور سنسکرت کے علاوہ فارسی، ہندی، انگریزی، ریاضی اور سائنس جیسے مضامین کی بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اس مدرسے نے اس فرضی شبیہ کو تار تار کردیا ہے کہ مدارس میں صرف مسلم بچے پڑھتے ہیں۔ اس طرح کے مدارس کے فیض یافتگان ملک کی مشترکہ تہذیب کو فروغ دینے میں نمایاں خدمات انجام دیں گے۔

سعودی عرب کی 15 جامعات دنیا کی بہترین جامعات میں شامل

ریاض، 4ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) تعلیمی میدان میں بہترین پیش رفت کے سبب سعودی عرب کی 15 جامعات کو دنیا کی بہترین جامعات میں شامل کرلیا گیا، گزشتہ برس جامعات کی یہ تعداد 10 تھی۔سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی 15 جامعات دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں شامل ہوگئیں، وزیر تعلیم نے اس حوالے سے مملکت کی اعلیٰ قیادت کو مبارکباد بھی پیش کی۔انہوں نے کہا کہ سنہ 2020 کے مقابلے میں ہماری جامعات نے سنہ 2021 کے دوران اچھی پیش رفت کی ہے۔

گزشتہ برس ٹائمز کی درجہ بندی کے تحت مملکت کی صرف 10 جامعات دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کی فہرست میں شامل کی گئی تھیں مگر رواں برس ان کی تعداد 15 ہوگئی ہیں، اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ بہتری آئی ہے۔

وزیر تعلیم نے توجہ دلائی کہ اس سے قبل شنگھائی کی درجہ بندی اور کیو ایس کی درجہ بندی میں بھی دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کی صف میں شامل ہونے والی سعودی جامعات کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری جامعات عالمی درجے کی یونیورسٹیوں کی حریف بن رہی ہیں۔سعودی عرب کی جو 15 جامعات دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں شامل کی گئی ہیں وہ کنگ عبد العزیز، شاہ فیصل، کنگ سعود، کنگ فہد، حائل، تبوک، امیر سطام بن عبد العزیز، ام القریٰ، امام عبد الرحمٰن، کنگ سعود فار ہیلتھ سائنسز، کنگ فیصل، جدہ، قصیم اور طائف یونیورسٹیاں ہیں۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں ایک کمرہ نماز کے لئے مختص، بی جے پی کو اعتراض تو نہیں مگر…

جھارکھنڈ اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق اسمبلی کی نئی عمارت میں ایک نماز ادا کرنے کے لئے ایک کمرہ الاٹ کیا گیا ہے۔ 2 ستمبر کو جاری کردہ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ عمارت میں کمرہ نمبر ٹی ڈبلیو 348 نماز ادا کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

اس پر اسمبلی اسپیکر اور بی جے پی لیڈر سی پی سنگھ نے کہا کہ ’’ہم نماز کے کمرے کے خلاف نہیں ہیں لیکن پھر انہیں جھارکھنڈ اسمبلی میں مندر میں تعمیر کرانا چاہیئے۔ بلکہ میرا مطالبہ ہے کہ ہنومان مندر تعمیر کرایا جائے۔ اگر اسپیکر اس کی اجازت دیں تو ہم اپنے خرچ پر مندر تعمیر کریں گے۔

یوپی میں وائرل بخار کے بعد اسپتالوں میں جگہ ختم، لوگ گھروں پر علاج کروانے پر مجبور

لکھنؤ: اتر پردیش کے فیروز آباد میں وائرل بخار اور ڈینگی کی وجہ سے حالات خراب ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں میں جگہ ختم ہو گئی ہے اور لوگوں کو علاج کے لئے بیڈ میسر نہیں ہو پا رہے ہیں۔ حالات اس قدر خراب ہیں کہ کئی علاقوں میں بخار سے مبتلا افراد اپنے گھروں پر ہی موجود ہیں اور جھولا چھاپ ڈاکٹروں (نیم حکیموں) سے اپنا علاج کروا رہے ہیں۔ آج تک نے فیروز آباد کے جھلکاری نگر اور دوسرے علاقوں کے حالات پر رپورٹ شائع کی ہے۔

!‘
رپورٹ کے مطابق جھلکاری نگر علاقہ میں کئی ایسے کنبے ہیں جو بچوں کا علاج گھر پر ہی کروانے پر مجبور ہیں۔ یہاں کے رہائشی راجیو کمار کا 12 سالہ بیٹا ویبھو گزشتہ کئی دنوں سے بخار میں مبتلا ہے۔ ٹیسٹ کرانے پر ڈینگی سے متاثرہ ہونے کا انکشاف ہوا۔ اس کے بعد راجیو نے گھر پر ہی ویبھو کا علاج کرانا شروع کیا۔

راجیو کا کہنا ہے کہ اسپتال میں جگہ نہیں ہونے کی وجہ سے مقامی ڈاکٹر کی صلاح پر ہی دوا لی جا رہی ہے۔ بچے کو گلوکوز ڈرِپ بھی گھر پر ہی لگائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بچے کو گزشتہ کئی دنوں سے بخار تھا، الٹیاں بھی ہو رہی تھیں۔ اس کے بعد جانچ کرائی گئی تو معلوم ہوا کہ ڈینگی ہے۔ اسپتالوں میں تو جگہ ہی نہیں ہے لہذا گھر پر ہی علاج کرایا جا رہا ہے۔‘‘

وہیں، جھلکاری نگر فیروز آباد میں پشپا دیوی اور ان کے کنبہ کی ایک لڑکی کی موت ڈینگی اور پلیٹلیٹ کاؤنٹ گرنے کی وجہ سے ہو گئی۔ کنبہ والوں کا کہنا ہے کہ جب مریض کو اسپتال میں لے کر گئے وہاں لاپروائی کی گئی۔ حکومت نے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی ہے، لیکن جس طرح سے لوگ اپنے گھروں میں بچوں کا علاج کر رہے ہیں وہ کافی خطرناک ہے۔

علاقہ کے کونسلر منوج شنکھوار نے بتایا کہ علاقہ میں صاف صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بخار تیزی سے پھیل رہا ہے، جوکہ بچوں پر سب سے زیادہ اثر کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کچھ ہی دنوں کے اندر کم از کم 15 مزید بچوں کی جان چلی گئی۔ بخار کی وجہ سے اس وقت مغربی اتر پردیش کے کئی اضلاع میں لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔

فیروز آباد میں مریض اتنی تیزی سے بڑھ رہے ہیں کہ 100 بیڈ کے اسپتال والے میڈیکل کالج میں 325 سے زیادہ لوگ بھرتی ہیں۔ زیادہ تر پرائیویٹ اسپتال بھی بھر گئے ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بھی ٹیم بھیجی گئی ہے۔ اس میڈیکل ٹیم نے جمعہ کو مقامی افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...