Powered By Blogger

جمعرات, ستمبر 16, 2021

گجرات میں وزارتی کونسل کی حلف برداری سے قبل اسپیکر راجندر تریویدی کا استعفیٰ

احمد آباد:گجرات میں نئی وزارتی کونسل کی حلف برداری سے قبل اسمبلی کے اسپیکر راجندر تریویدی نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔

خیال رہے کہ آج گجرات کے نئے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل اپنی نئی وزارتی کونسل تشکیل دینے جا رہے ہیں۔ کونس میں شمولیت کے لئے اب تک 22 ارکان اسمبلی کو کال کی جا چکی ہے۔

اردو دنیا نیوز۷۲

ایپ ڈونلوڈ کریںکریںhttp://www.appsgeyser.com/14312329?

یا واٹسپ گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں


https://chat.whatsapp.com/EybfEngadKB5PplBUQkoSn

کورونا کو 130 دنوں میں مات دینے کی غیرمعمولی کہانی، 16 تک گر گیا تھا آکسیجن لیول

میرٹھ: یوپی کے ضلع میرٹھ کے رہائشی وشاس سینی 130 دنوں کے بعد کورونا کو مات دے کر گھر لوٹ چکے ہیں۔ وہ اس طویل مدت کے دوران اسپتال میں داخل رہے۔ گھر پہنچنے کے بعد وشواس نے کہا کہ اتنے لمبے وقت کے بعد کنبہ کے پاس واپس لوٹنے پر وہ بے حد خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ وشواس سینی 28 اپریل کو کورونا پازیٹو پائے گئے تھے، جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ دوران علاج ان کی حالت لگاتار خراب ہو رہی تھی اور ایک وقت میں ان کا آکسیجن لیول 16 تک گر گیا تھا۔

نیوٹیما اسپتال کے ڈاکٹر اونیت رانا نے وشواس کا علاج کیا۔ انہوں نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’’وہ 28 اپریل کو کورونا پازیٹو پائے گئے تھے۔ ابتدا میں انہیں گھر پر ہی علاج فراہم کیا تھا لیکن طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں اسپتال لایا گیا۔ ہم نے انہیں تقریباً ایک مہینے تک وینٹی لیٹر پر رکھا، کیونکہ ان کا آکسیجن لیول 16 تک گر گیا تھا۔‘‘ ڈاکٹر رانا نے کہا بہتر علاج کے ساتھ مریض کی جینے کی خواہش بہت زیادہ مضبوط تھی، یہی وجہ ہے کہ وشواس 130 دنوں کے بعد کورونا کے خلاف جنگ جیت گئے اور شفایاب ہو کر گھر لوٹ گئے۔

اسپتال سے چھٹی ملنے پر وشواس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے لمبے وقت کے بعد کنبہ کے افراد کے ساتھ مل کر بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ وشواس بتاتے ہیں کہ جب انہوں نے استپال میں کورونا کے مریضوں کو دم توڑتے ہوئے دیکھا تو اس سے وہ کافی ڈر گئے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’جب میں نے اسپتال میں لوگوں کو دم توڑتے ہوئے دیکھا تو میں ڈر گیا لیکن میرے ڈاکٹروں نے میری دلجوئی کی اور کہا کہ مجھے صرف اور صرف پنی شفایابی پر توجہ دینی ہے۔‘‘

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وشواس کی حالت اب مستحکم ہے اور انہیں تین سے چار گھنٹے تک آکسیجن سلینڈر لگائے رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم کئی معاملوں میں مریض کو چار گھنٹے بعد آکسیجن سلینڈر کی ضرورت پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی انہیں دوائیں لیتے رہنا ہوگا۔

آپ اردو دنیا نیوز۷۲

ایپ ڈونلوڈ کریںhttp://www.appsgeyser.com/14312329?

گجرات میں آج نئے وزراء کی حلف برداری ، ممکنہ نام جانیں ۔

گجرات میں آج نئے وزراء کی حلف برداری ، ممکنہ نام جانیں ۔گجرات کی نئی کابینہ لائیو اپ ڈیٹس: گجرات میں بھوپندر پٹیل کی زیرقیادت حکومت کے وزراء کی حلف برداری جمعرات کو ہوگی۔ اس کے لیے وقت 1.30 بجے مقرر کیا گیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ پرانی وجے روپانی حکومت کے تمام وزراء چھٹی پر ہو سکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جن ایم ایل ایز کو وزیر بنایا جانا ہے انہیں صبح سے مطلع کیا گیا ہے۔ جن ایم ایل اے کے پاس فون پہنچ چکے ہیں ، وہ ابھی تک وزیر نہیں بنے ہیں۔ ساتھ ہی وجئے روپانی حکومت میں کوئی وزیر ایسا نہیں ہے جسے بلایا گیا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایک تاریخی حلف ہوسکتا ہے۔ اس حکمت عملی کے ذریعے پارٹی کی کوشش احتجاج کی آواز کو دبانے کی بھی ہے۔ اس سے قبل یہ حلف برداری بدھ کو ہونا تھی ، لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر اسے ملتوی کر دیا گیا۔
یہ نام ممکنہ وزراء کی فہرست میں شامل ہیں۔ اسمبلی کے اسپیکر راجندر ترویدی ، وزیر مملکت برائے داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ ، سوربھ پٹیل ، نیما بین آچاریہ بھوج ، کیرتی سنگھ واگھیلا کنکریج ، ششی کانت پانڈیا ڈیسا ، ڈاکٹر آشا پٹیل انجا ، رشی کیش پٹیل ویس نگر ، راجندر سنگھ چاوڈا ہمت نگر ، گجندر سنگھ پرمار پرتیج کانو پٹیل سانند ، راکیش شاہ ایلس برج ، راجکوٹ سے گووند پٹیل ، اروند رائانی ، دیوا مالم کیشود ، آر سی مکوانا مہووا ، پنکج دیسائی ناڈیاڈ ، جیتو واگھانی بھاونگر ، کوبر ڈنڈور سنترم پور ، کیتن انعامدار ساولی ، منیشا وکیل وڈودرا ، ہرش سنگھوی سورت بھروچ ، ونود موردیا کٹارگام ، نریش پٹیل گنڈوی ، کانو بھائی دیسائی پارڈی

وزیراعظم مودی نے 15 لاکھ کی قسط بھیجی ؟

وزیراعظم مودی نے 15 لاکھ کی قسط بھیجی ؟کھاتہ میں غلطی سے جمع 5.5 لاکھ کا استعمال ، بہار میں شخص گرفتار
نئی دہلی : بہار کے ضلع کھگاریا میں ایک شخص کو وہ رقم واپس کرنے سے انکار پر گرفتار کرلیا گیا ہے جو اُس کے بینک کھاتہ میں غلطی سے جمع ہوگئی اور اُس نے استعمال کرلی ہے۔ مارچ میں گرامین بینک اسٹاف کی غلطی سے موضع بختیارپور کے رنجیت داس کے کھاتہ میں 5.5 لاکھ روپئے جمع ہوگئے۔ رنجیت کا بیان ہے کہ جب اُس نے کھاتہ میں رقم دیکھی تو وہ سمجھا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے وعدہ کے مطابق 15 لاکھ روپئے کی پہلی قسط آئی ہے۔ مودی نے 2014 ء کی انتخابی مہم میں عوام سے کہا تھا کہ بیرون ملک جمع کالا دھن واپس آنے پر ہر شہری کے بینک کھاتہ میں 15 لاکھ روپئے کی رقم تو آسانی سے جمع ہوجائے گی۔ بعد میں امیت شاہ نے یہ وعدہ بار بار یاد دلانے پر اسے ''جملہ'' قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔


نکاح کو آسان بنانے کی مہم اثر دکھا رہی ہے۔ پرسنل لا بورڈ

نکاح کو آسان بنانے کی مہم اثر دکھا رہی ہے۔ پرسنل لا بورڈ

نکاح کو آسان بنائیں
نکاح کو آسان بنائیں

اردو دنیا نیوز۷۲: نئی دہلی 

آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے آسان اور مسنون نکاح مہم جاری ہے۔ جس کے اچھے نتائج اور اثرات بھی سامنے آرہے ہیں۔ ضرورت ہے کہ اس مہم کو مضبوطی اور اہتمام کے ساتھ چلایا جائے تا کہ نکاح میں پائی جانے والی غلط رسموں اور بری باتوں کو ختم کیا جاسکے۔

اس طرح کے خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کیا،انہوں نے اپنے ایک اخباری بیان میں اس بات کی جانب توجہ دلائی ہے کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کے تحت ہر علاقے میں مضبوطی اور اہتمام کے ساتھ زمینی سطح پر خدمت انجام دی جائے،رسمی جلسوں اور روایتی طریقوں سے ہٹ کر منظم ،مسلسل اور مفیدومثبت اقدامات کیے جائیں۔

اس سلسلے میں اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی طرف سے حال میں ہی آسان اورمسنون نکاح کے سلسلے میں آن لائن کل ہند مشاورتی اجلاس صدر بورڈ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب دامت برکاتہم کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا۔

اس اجلاس میں جو اہم قراردادیں منظور کی گئی ہیں ان پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا محترم نے فرمایا کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کو کامیاب بنانے اور سادہ نکاح کو رواج دینے کے لیے ضروری ہے کہ ٌ

ہرریاست میں آسان اور مسنون نکاح کے سلسلے میں دس روزہ مہم چلائی جائے ،اور اس مدت میں تقریروں ،تحریروں ،کارنر میٹنگز ملاقاتوں، اور مختلف برادریوں کے ذمہ دار حضرات کی ذہن سازی کے ذریعے اس بات کی کوشش کی جائے کہ مسلم معاشرے میں سادگی اور آسانی کے ساتھ نکاح کو انجام دینے کا مزاج بنے اور ہر قسم کے رسوم ورواج اور بدعات وخرافات سے بچاجا سکے ۔

ہر علاقے میں با اثر لوگوں پر مشتمل ایسی چھوٹی چھوٹی اصلاحی کمیٹیاں قائم کی جائیں ،جو ان گھروں میں جہاں نکاح ہونے والا ہو، پہنچ کر لوگوں کو نکاح کے اسلامی نظام سے واقف کرائیں ،اور رسوم و رواج سے بچنے کی تلقین کریں۔

آسان اور مسنون نکاح مہم کو مضبوط کرنے اور تمام مسلمانوں تک مہم کا پیغام پہونچانے کے لیے آئندہ تین جمعہ تک نماز جمعہ سے قبل علماء ،ائمہ اور خطباء حضرات اسی موضوع پر تقریر فرمائیں۔

چونکہ خواتین رسم ورواج کے سلسلے میں پیش پیش ہوتی ہیں لہذاخواتین کے لیے علیحدہ دینی اجتماعات منعقد کیے جائیں ،جن میں سادہ اور آسان نکاح کی افادیت اور رسوم رواج کے نقصانات بیان کر کے ان کی ذہن سازی کی جائے ۔

جن نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کا نکاح قریبی مدّت میں ہونے والا ہے یا ہوچکا ہے ان کی شرعی رہنمائی کے لیے تربیتی ورکشاپ رکھے جائیں، جن کے ذریعہ خوشگوار ازدواجی زندگی کے رہنما اصول سکھائے اورسمجھائے جائیں۔

 جس نکاح میں جہیز کامطالبہ ہواور لین دین کیاجائے یا رسوم ورواج اور خرافات کو شامل کیاجائے وہاں پہلے مرحلے میں لوگوں کی ذہن سازی کی جائے، اس کے بعد بھی نہ مانیں تو کھلے طور پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جائے ۔

اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈ یا مسلم پرسنل لابور ڈکی جانب سے ایک اقرار نامہ مرتب کیا گیا ہے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اس کے ذریعے نوجوانوں اور ان کے سر پرستوں سے اقرار لیا جائے کہ وہ سنت وشریعت کے مطابق نکاح کریں اور کرائیں گے ،یہ اقرار نامہ جمعہ کے دن مصلیان کرام کے سامنے پڑھ کر ان سے بھی اقرار لیا جائے ۔


کرونا کے ساتھ اب ملک میں بخار بنا وبا

کرونا کے ساتھ اب ملک میں بخار بنا وبا

اسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ
اسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ

نئی دہلی:کورونا کی وبا ابھی تھمی نہیں ہے،کورونا کی نئی نئی اقسام سامنے آرہی ہیں اور ملک تیسری لہر کے خوف میں بھی جی رہا ہے ۔ لیکن اس دوران ایک اور مصیبت نازل ہوچکی ہے۔ ملک کے کئی حصوں میں بخار پھیل چکا ہے۔

بخار کے پھیلنے کے درمیان اترپردیش ، مدھیہ پردیش ، ہریانہ اور دہلی-این سی آر کے کچھ علاقوں میں ڈینگی کے کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

ماضی میں کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد مرکزی ٹیم نے ضلع فیروز آباد کا بھی دورہ کیا۔ ڈینگی کے علاوہ اس میں اسکرب فائیٹس بیماری کی بات بھی کی گئی۔ دیگر ریاستوں میں بھی بخار کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں ، جس کے بعد ریاستوں نے صحت کی خدمات سخت کردی ہیں۔

اتر پردیش میں حالات خراب 

 اتر پردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانچ اضلاع میں 14 افراد ہلاک ہوئے۔ فیروز آباد میں سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کاس گنج ، مین پوری اور ہاتھرس میں دو دو اور متھرا میں ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔

پہلی موت 11 اگست کو فیروز آباد میں ہوئی ، جہاں اب تک 141 مریض فوت ہو چکے ہیں ، حالانکہ محکمہ صحت نے 61 اموات کی رپورٹ حکومت کو بھیجی ہے۔

 بدھ کو تین رکنی ٹیم بشمول ڈائریکٹر آف کمیونیکیبل ڈیزیز ڈاکٹر گریجا شنکر باجپائی لکھنؤ سے فیروز آباد پہنچی ہے۔

تناؤ مہلک ہے۔ سکرب ٹائفس کا انفیکشن بھی پایا گیا ہے۔

آگرہ میں بدھ کو 14 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ مین پوری میں 15 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔کاس گنج میں اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ محکمہ صحت تین کی موت کی بات کر رہا ہے۔

متھرا میں غیر سرکاری اعداد و شمار میں ڈینگی کی وجہ سے 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں ، لیکن محکمہ صحت کے مطابق ڈینگی کی وجہ سے 15 افراد کی موت ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ ڈینگی اور بخار کی وبا علی گڑھ اور ایٹہ میں بھی دکھائی دے رہی ہے۔

مدھیہ پردیش: اس مہینے ڈینگی کے 1500 مریض پائے گئے۔ ریاست میں اس سال اب تک ڈینگی کے مریضوں کی تعداد تقریبا9 2900 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں سے 1500 مریض صرف ستمبر کے مہینے میں آئے ہیں۔

ضلع مندسور میں یکم جنوری سے زیادہ سے زیادہ 800 مریض پائے گئے ہیں۔ پانچ مختلف اضلاع میں پانچ مریض ڈینگی سے مر چکے ہیں۔ ڈینگی سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت نے 15 ستمبر سے عوام کے ساتھ مل کر ڈینگی کے خلاف مہم شروع کی ہے۔

ہریانہ: پلوال میں بخار کا سب سے زیادہ اثر

 پلوال ضلع میں بخار سے مرنے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ ہاتھن سب ڈویژن کے گاؤں مرچ میں بخار کی وجہ سے دس بچوں کی موت کے بعد ، ہوڈل سب ڈویژن کے گاؤں سونڈھاٹ میں بھی دو بچے فوت ہوئے۔

 بہت سے بچے وائرل بخار میں مبتلا ہیں۔ دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں میں ڈینگی جیسی علامات ہیں۔گزشتہ 20 دنوں میں ضلع میں اب تک 16 افراد بشمول 12 بچوں کی موت ہوچکی ہے۔

 ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے مرچ گاؤں میں پانچ بستروں کا عارضی ہسپتال شروع کیا ہے۔ دو ڈاکٹر اور دیگر ہیلتھ ورکرز 24 گھنٹے موجود رہیں گے۔

سول سرجن ڈاکٹر برہمدیپ کا کہنا ہے کہ مرچ گاؤں میں ہر کوئی مختلف بیماریوں کی وجہ سے مر چکا ہے۔ کسی کو ڈینگی اور بخار نہیں تھا۔ گاؤں ساوندت میں بچوں کی موت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔

دہلی: ایک ہفتے میں 34 ڈینگی مریض پائے گئے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران قومی دارالحکومت میں ڈینگی کے 34 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ مریضوں کی کل تعداد 158 ہوگئی ہے۔ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق ڈینگی کے زیادہ سے زیادہ مریض شمالی کارپوریشن کے علاقے میں پائے گئے ہیں۔ سدرن کارپوریشن ایریا میں آٹھ اور ایسٹرن کارپوریشن ایریا سے چھ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ 11 مریضوں کے پتے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

ممبئی میں اس سال ڈینگی کے مزید کیس رپورٹ ہوئے۔

 جنوری 2021 سے ممبئی میں ڈینگی کے 305 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس ماہ 85 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ممبئی میں اس سال ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال ممبئی میں ڈینگی کے 129 کیس رپورٹ ہوئے۔ مدھیہ پردیش میں اس سال اب تک ڈینگی کے 2،400 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے اس وقت 95 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں

پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائر میں لانے مذاکرات کل لکھنؤ میں جی ایس ٹی کونسل کا اجلاس

پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائر میں لانے مذاکرات کل لکھنؤ میں جی ایس ٹی کونسل کا اجلاس

پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائر میں لانے مذاکرات کل لکھنؤ میں جی ایس ٹی کونسل کا اجلاسحیدرآباد۔15ستمبر(سیاست نیوز) جی ایس ٹی کونسل کی جانب سے پٹرولیم اشیاء بالخصوص پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کے سلسلہ میں مذاکرات کی توقع کی جا رہی ہے اورکہا جا رہاہے کہ 17 ستمبر کو لکھنؤ میں منعقد ہونے والے جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس کے دوران اس سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔ جولائی 2017 سے ملک میں جی ایس ٹی کا نفاذ عمل میں لایا جاچکا ہے لیکن پٹرولیم اشیاء جی ایس ٹی کے دائرہ کار میں نہ ہونے اور ان پر مرکزی وریاستی حکومتوں کی جانب سے ویاٹ کے نفاذ کی وجہ سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے لیکن اگر جی ایس ٹی کونسل کی جانب سے تیار کردہ تجاویز کے مطابق اگر 17 ستمبر کو لکھنؤ کے اجلاس میں پٹرولیم اشیاء کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی جائے گی اور اس بھاری گراوٹ کے بعد ملک بھر میں پٹرول کی قیمت 75 روپئے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 68 روپئے فی لیٹر تک ہوجائے گی۔ماہ جون میں کیرالہ ہائی کورٹ کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کے اقدامات کا جائزہ لینے کی ہدایت کے بعد جی ایس ٹی کونسل نے کافی غور و خوص کیا ہے اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ 17 ستمبر کو منعقد ہونے والے اجلاس میں اس مسئلہ کو پیش کرتے ہوئے اس پر مذاکرات کئے جائیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ جی ایس ٹی کونسل کی جانب سے اس تجویز کی پیشکشی کے بعد ریاستی حکومتوں کے موقف سے آگہی حاصل کی جائے گی اور اجلاس میں ہی قطعی فیصلہ کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس میں ریاستی وزرائے فینانس کی شرکت اور ان کی موجودگی میں پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی میں شامل کئے جانے کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ عالمی بازار میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وباء کے سبب متاثر ہونے والی معیشت کو مستحکم بنانے کے لئے پٹرول اور ڈیزل پر عائد کئے جانے والے محصولات میں اضافہ کیا گیا تھا اور مرکز کے اس فیصلہ کے بعد ریاستی حکومتوں کی جانب سے بھی ویاٹ میں اضافہ کا فیصلہ کرتے ہوئے معاشی سرگرمیوں کو بہتر بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ M تفصیلات کے مطابق مالی سال 2020-21 کے دوران پٹرول اور ڈیزل پرعائد کئے جانے والے محصولات سے مرکزی حکومت کو 3لاکھ 71ہزار 726 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی تھی جبکہ ریاستی حکومتوں نے ویاٹ کے ذریعہ 2لاکھ 2ہزار937کروڑ روپئے حاصل کئے تھے۔M


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...