Powered By Blogger

ہفتہ, ستمبر 18, 2021

بہار میں ، مافیا کھلے عام پابندی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ، پولیس کے ناک کے نیچے ریت کی کان کنی جاری

بہار میں ، مافیا کھلے عام پابندی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ، پولیس کے ناک کے نیچے ریت کی کان کنی جاری

بہار میں ، مافیا کھلے عام پابندی کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ، پولیس کے ناک کے نیچے ریت کی کان کنی جارینیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے 30 ستمبر تک ریت کی کان کنی پر پابندی کے باوجود ، ریت مافیا بہار کے کئی اضلاع میں کھلے عام پابندیوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ نتیش راج میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی ناک کے نیچے ریت کا غیر قانونی کاروبار جاری ہے۔ کہیں پولیس سخت کارروائی کرتی ہے تو پولیس کو حملے کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا افسران کے تبادلے کرنے پڑتے ہیں۔

بہار میں ایسے نصف درجن سے زائد واقعات دیکھے گئے ہیں جہاں مافیا نے اپنے علاقوں میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور زخمی کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ بہار میں پولیس اور عہدیداروں کے لیے صرف دو آپشن باقی ہیں - یا تو ان کی غیر قانونی سرگرمیوں سے آنکھیں بند کر لیں یا پھر نتائج کا سامنا کریں۔ اس کے نتیجے میں ، کئی پولیس اہلکاروں اور افسران نے مبینہ طور پر ریت مافیا کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے اور غیر قانونی کاروبار سے حاصل ہونے والی آمدنی میں حصہ لیا ہے۔

یہ حال ہی میں 41 افسران کی معطلی سے ثابت ہوا ہے جن میں دو ایس پی رینک کے افسران بشمول ضلع بھوج پور کے راکیش کمار دوبے اور اورنگ آباد ضلع کے سدھیر کمار پوریکا ان کے اضلاع میں ریت مافیا کے ساتھ مبینہ روابط کی وجہ سے شامل ہیں۔ اسے جولائی میں معطل کر دیا گیا تھا اور اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے اس کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے اور تحقیقات جاری ہے۔

ای او ڈبلیو نے جمعہ کو بھوج پور کے سابق ایس پی راکیش کمار دوبے کے چار مقامات پر چھاپہ مارا اور 2.65 کروڑ روپے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کا پتہ لگایا۔ ان دو افسران کے علاوہ ، ارحہ اور پالی گنج کے دو ایس ڈی پی او رینک کے افسران ، ضلع روہتاس کے ڈی ایچ آر آئی کے ایک ایس ڈی او اور پٹنہ کے ایک انسپکٹر رینک کے افسر کو بھی ریت مافیا کے ساتھ مبینہ روابط پر معطل کر دیا گیا۔

اس سے قبل 7 ستمبر کو ضلع گیا کے ریم پور تھانے کی ٹیم پر ریت مافیا کے کارکنوں نے حملہ کیا تھا۔ ٹیم سرکٹ ہاؤس میں جمع ہو رہی تھی اور مافیا کے خلاف کارروائی کے منصوبے کو حتمی شکل دے رہی تھی جب ان پر آتشیں اسلحہ سے حملہ کیا گیا۔ اس واقعے میں ایک ہوم گارڈ کانسٹیبل نورنگی مستری کو گولی لگی۔

گیا کے ایس ایس پی آدتیہ کمار نے کہا ، "ایک کانسٹیبل کی ٹانگ میں گولی لگی اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ہم نے سامنا کے دوران 14 ریت مافیا کارندوں کو گرفتار کیا۔ ہم ہر مشکوک جگہ پر مسلسل چھاپے مار رہے ہیں۔ جہاں مافیا دریا کی ریت نکالتا ہے

دنیاکی مہنگی ترین زمین کہاں ؟

دنیاکی مہنگی ترین زمین کہاں ؟

سب سے مہنگی سرزمین
سب سے مہنگی سرزمین

 

 دنیا میں سب سے مہنگی اراضی مکہ مکرمہ کی ہے جہاں ایک مربع میٹرزمین کی قیمت 5 سے 8 لاکھ ریال ہے ـ حرم مکی سے قریب زمین دنیا کی مہنگی ترین زمین میں شمار ہوتی ہے ـ

اخبار 24 نے سعودی ٹی وی ’الاخباریہ ‘ کی جانب سے جاری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ حرم شریف سے متصل اراضی کا شمار دنیا کی سب سے مہنگی زمین میں ہوتا ہے ـ

 جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حرم مکی الشریف کے بیرونی صحنوں سے متصل اراضی پر جہاں معروف ہوٹلز قائم ہیں یہاں ایک فلیٹ کی قیمت کروڑوں ریال ہے ـ

 مکہ مکرمہ کے مرکزی علاقے میں جو عمارت جتنی حرم شریف سے قریب ہوگی اس کے فلیٹ اتنے ہی مہنگے ہیں ـ سب سے قریب ترین عمارت کا ایک فلیٹ 47 ملین ریال میں فروخت ہوا ـ فلیٹوں کی قیمت کا تعین اسکی مکانیت اور حرم سے قربت کے علاوہ وہاں فراہم کی جانے والی سہولیات کے حساب سے بھی کیاجاتا ہےـ

 واضح رہے حج و عمرہ سیزن کے دوران حرم شریف سے قریب ترین عمارتوں کے فلیٹ بک ہو جاتے ہیں جبکہ ہوٹلوں کے یہ فلیٹ قصیر اور طویل المدتی بنیاد پر کرائے پر بھی فراہم کیے جاتے ہیں


پنجاب: کپٹن امریندر سنگھ نے دیا استعفا

پنجاب: کپٹن امریندر سنگھ نے دیا استعفا

وزیر اعلی کی کرسی چھوڑی
وزیر اعلی کی کرسی چھوڑی 

اردو دنیا نیوز۷۲: وزیر اعلیٰ پنجاب کپٹن امریندر سنگھ نے استعفیٰ دے دیاہے۔کپٹن امریندر اپنی ایم پی بیوی پرینیت کور اور بیٹے رنیندر سنگھ کے ساتھ راج بھون پہنچے اور اپنا استعفیٰ گورنر کو پیش کیا۔ اس کے ساتھ جو ایم ایل اے جو کپٹن سے ملےتھے ، امریندر سے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد کانگریس بھون گئے ہیں۔

یہ پنجاب کی سیاست میں ایک بڑا بھونچال ہے۔ کانگریس پر سب کی نظریں ٹکی ہیں کہ اب اگلا وزیر اعلی کون ہوگا۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کپٹن امریندر کہا کہ میری پچاس سال کی سیاست رہی ہے،،جس کے دوران میرے لاتعداد خیر خواہ ہیں ،میں ۔آگے کا جو بھی فیصلہ رہے گا سب کے مشورے سے ہی کروں گا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہ کیا آپ نئے وزیر اعلی کو قبول کریں گے انہوں نے کہا کہ وقت آنے دیں ،پھر دیکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج صبح ہی میں نے سوچا تھا کہ میں استعفیٰ دوں گا اور میں نے پارٹی کی صدر سونیا گاندھی سے بھی کہا تھا کہ میں استعفیٰ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مجھ پر بھروسہ نہیں کیا ، اب سونیا گاندھی جس کو چاہیں وزیراعلیٰ بنا ئیں ۔کپٹن نے کہا کہ میں ذلت محسوس کررہا ہوں۔ لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس مجھے بتائے بغیر میرے سامنے بلایا جاتا ہے ، یہ ایک وزیراعلیٰ کی توہین ہے۔

یاد رہے کہ کانگریس ہائی کمان نے جمعہ کو 40 ارکان اسمبلی کے ایک خط کے بعد بڑا فیصلہ لیا جو کپٹن سے ناخوش تھے۔

انہوں نے ہفتہ کی شام 5 بجے کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ بلانے کا اعلان کیا تھا۔ پنجاب کانگریس کے انچارج ہریش راوت نے سونیا گاندھی سے ملاقات کے بعد جمعہ کی نصف شب یہ معلومات شیئر کی تھیں۔ اجے ماکن اور ہریش چودھری کو قانون ساز پارٹی کے اجلاس کے لیے مبصر بنایا گیا تھا


84 سالہ خاتون کو 30 منٹ میں دے دی گئی کورونا ویکسین کی دونوں خوراک

کیرالہ کی ایک 84 سالہ خاتون کو 30 منٹ کے فرق سے کووڈ ویکسین کی دونوں خوراک دے دی گئیں۔ واقعہ ایرناکولم ضلع کے الوا واقع سرکاری اسپتال کا ہے۔ ٹیکہ کاری کے لیے اپنے بیٹے کے ساتھ گئی تھندمّا پپو نے کہا کہ ’’مجھے پہلی خوراک دی گئی اور میں کمرے سے لوٹ آئی اور جب میں باہر تھی تو میں نے اپنے بیٹے سے کہا کہ میں اپنے جوتے بھول گئی ہوں۔ اس لیے جب میں جوتے لینے کے لیے لوٹی، تو ایک خاتون افسر آئی اور مجھ سے کہا کہ جوتے چھوڑو اور اندر آؤ۔‘‘

پپو نے آگے کہا کہ ’’اس نے میری بات سننے کی بھی ضرورت نہیں سمجھی اور وہ مجھے اندر لے گئی اور مجھے ایک کرسی پر بیٹھنے کے لیے کہا اور جیسے ہی میں نے ایسا کیا، ایک دوسری خاتون آئی اور مجھے دوسرا شاٹ دے دیا۔‘‘ بعد میں جب اس نے بار بار دو خوراک ملنے کی بات کہی تو اسے ایک گھنٹے کے لیے ایک کمرے میں بیٹھنے کو کہا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ جب ڈاکٹروں کو پتہ چلا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، تو اسے گھر لوٹنے کی اجازت دی گئی۔ تھندمّا پپو کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد طبی افسران نے اسے کئی بار فون کیا یہ پتہ لگانے کے لیے کہ وہ کیسی ہے۔ اس نے فون کرنے والوں کو بتایا کہ وہ بالکل ٹھیک ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کچھ مہینے قبل اسی طرح کا واقعہ الاپوژا ضلع میں بھی پیش آیا تھا۔

کورونا کے درمیان ڈینگی کے پھیلاؤ سے دہشت، یوپی سب سے زیادہ متاثر

دہلی: کورونا وائرس کی وبا نے لوگوں کا جینا پہلے ہی محال کیا ہوا ہے اور اب وائرل بحار کے بعد کئی ریاستوں میں ڈینگی بخار بھی پیر پسار رہا ہے۔ اتر پردیش سے ڈینگی بخار کے سب سے زیادہ معاملے رپورٹ ہو رہے ہیں۔ حال ہی کے ہفتوں میں فیروزآباد ضلع میں متعدد افراد کی جان چلی گئی ہے۔

ادھر مغربی بنگال میں بھی پُراسرار بخار نے متعدد بچوں کو متاثر کیا ہے اور سینکڑوں افراد کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ماہرین طب مریضوں پر لگاتار نگاہ رکھ رہے ہیں، تاہم کہا جا رہا ہے کہ اس طرح کا وائرل بخار ہر سال لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ وائرل بخار کے ساتھ ہی ڈینگی نے ریاستوں کی پیشانی پر بل ڈال دیئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ملک میں سب سے زیادہ متاثر ریاست اتر پردیش ہے جس کے مختلف اضلاع میں ڈینگی اور وائرل بخار کے 1500 سے زیادہ معاملے ریکارڈ ہوئے ہیں۔ وسطی یوپی، بندیل کھنڈ اور مغربی یوپی کے علاقے بری طرح متاثر نظر آ رہے ہیں۔ فیروز آباد میں تو اب تک 61 افراد کی جان جا چکی ہے۔ ضلع میں 450 سے زیادہ افراد انتہائی ابتر حالات میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ الہ آباد میں اب تک 97 ڈینگی وائرل کے معاملے سامنے آ چکے ہیں جبکہ آگرہ، غازی آباد اور نوئیڈا میں بھی متعدد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

مغربی بنگال کے شمالی حصہ میں دو اپستالوں میں بخار اور دیگر بیماریوں کے سبب 172 بچوں کو داخل کرایا گیا ہے۔ ان میں سے 67 بچوں کو شمالی بنگال میڈیکل کالج اور اسپتال کے شعبہ اطفال میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ کئی کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔

مدھیہ پردیش کے اندور میں ڈینگی بخار کے 22 معاملے رپورٹ ہوئے ہیں، جس میں سے اس سال کل متاثرین کی تعداد 225 ہو گئی ہے۔ ریاست کی راجدھانی بھوپال میں ڈینگی کے 6 تازہ معاملے سامنے آنے کے بعد معاملوں کی مجموعی تعداد جنوری سے اب تک 170 ہو گئی ہے۔

دیگر متاثرہ ضلع راج گڑھ میں اب تک 22 معاملے رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ گوالیار میں 95 اور چمبل میں 15 معاملے درج کئے گئے ہیں۔ وائرل بخار کے معاملے بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور اندور، راج گڑھ، جبل پور اور گوالیار اس سے سب سے زیادہ متاثر نظر آ رہے ہیں۔

ایک ہی کنبہ کے 5 افراد مردہ حالت میں پائے گئے ، 9 مہینے کا بچہ بھی شامل

بنگلورو: کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا ہے۔ شہر کے بیداراہلی علاقے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ ان میں سے چار افراد پھندے سے لٹکے ہوئے تھے جبکہ ایک 9 ماہ کے بچے کی لاش بستر سے برآمد ہوئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں یہ خودکشی کا معاملہ لگتا ہے۔ اس کیس کے منظر عام پر آنے کے بعد دہلی کے براڑی سانحہ کی یادیں لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہوگئی ہیں، جہاں دو سال قبل ایک گھر سے 11 لاشیں لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ پانچوں لاشوں کے ساتھ گھر میں پانچ دن سے ایک ڈھائی سال کی بچی رہ رہی تھی، جسے اب باہر نکال لیا گیا ہے، وہ تقریباً بے ہوشی کی حالت میں پائی گئی۔ پولیس نے کہا ہے کہ لوگوں کی موت کس طرح ہوئی اس کا پتا پوسٹ مارٹ رپورٹ کے آنے کے بعد ہی چل سکے گا۔

بتایا جا رہا ہے کہ پانچوں لاشوں کے ساتھ گھر میں پانچ دن سے ایک ڈھائی سال کی بچی رہ رہی تھی، جسے اب باہر نکال لیا گیا ہے، وہ تقریباً بیہوشی کی حالت میں پائی گئی ہے۔ گھر سے جن لوگوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں: زندہ بچ گئی بچی کی ماں سینچنا، عمر 34 سال، بچی کی دادی بھارتی عمر 51 سال، بچی کی خالہ سندھورانی، عمر 31 سال، بچی کے ماموں مدھوساگر عمر 25 سال اور ایک 9 مہینے کا بچہ۔

پولیس نے لڑکی کو اسی کمرے میں پایا جہاں مدھوساگر پھانسی پر لٹکا ہوا پایا گیا تھا۔ فی الحال لڑکی کو علاج کے لیے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ اسے علاج کے ساتھ مشاورت کی ضرورت ہوگی۔

ایڈیشنل کمشنر آف پولیس (ویسٹ) سومیندو مکھرجی نے کہا کہ ہمیں گھر سے کوئی سوسائڈ نوٹ برآمد نہیں ہوا ہے۔ گھر کے بزرگ اور بچی کے دادا مدھوساگر شنکر صدمے کی حالت میں ہیں۔ شنکر نے کہا ہے کہ ان کی بیٹیاں اپنے شوہروں سے جھگڑا کرنے کے بعد گھر گئی تھیں۔ اس معاملے کو حل کرنے اور انہیں اپنے شوہروں کے پاس واپس بھیجنے کے بجائے ان کی بیوی بھارتی نے انہیں یہیں رہنے کی ترغیب دی۔

شنکر نے کہا کہ ’’میں نے اپنی بیٹیوں سینچنا اور سندھورانی کو تعلیم دلانے کے لیے سخت محنت کی۔ بیٹا مدھو ساگر بھی انجینئرنگ گریجویٹ تھا اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا تھا۔ سینچنا نے اپنے شوہر کے ساتھ اپنی بیٹی کے کان چھیدنے کی تقریب پر لڑائی کی اور گھر واپس آئی تھی۔ مالی معاملات کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں تھی۔ انہوں نے یہ مہلک قدم چھوٹے چھوٹے مسائل پر اٹھایا۔‘‘

پولیس نے بتایا کہ پڑوسیوں نے انہیں اطلاع دی کہ شنکر اور اس کے بیٹے مدھوساگر کے درمیان لڑائی ہوئی ہے۔ مار پیٹ کے بعد شنکر گھر سے باہر چلا گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد اس خاندان نے اتوار کو ہی خودکشی کر لی۔ لاشیں مسخ شدہ حالت میں برآمد ہوئی ہیں اور فرانسک ماہرین اور پولیس حکام نے کہا ہے کہ اموات پانچ دن پہلے ہوئی تھیں۔

پین کارڈ کو آدھار سے لنک کرانے کی تاریخ میں ایک مرتبہ پھر توسیع ، جانیں نئی ڈیڈلائن ..

پین کارڈ کو آدھار سے لنک کرانے کی تاریخ میں ایک مرتبہ پھر توسیع ، جانیں نئی ڈیڈلائن ..

پین کارڈ کو آدھار سے لنک کرانے کی تاریخ میں ایک مرتبہ پھر توسیع ، جانیں نئی ڈیڈلائن ..نئی دہلی: مرکزی حکومت نے ملک کے دو اہم ترین دستاویزات آدھار کارڈ اور پین کارڈ کو آپس میں لنک کرانے کی آخری تاریخ میں ایک مرتبہ پھر توسیع کر دی ہے۔ اس کی ڈیڈ لائن چھ مہینے تک بڑھا دی گئی ہے۔ اب آپ 31 مارچ 2022 تک ان دونوں اہم دستاویزات کو ایک دوسرے کے ساتھ لنک کرا سکتے ہیں۔ اس سے پہلے پین اور آدھار کو لنک کران ے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2021 طے کی گئی تھی۔

آدھار اور پین کو لنک کرانے کی تاریخ میں توسیع کے ساتھ ہی انکم ٹیک قانون کے تحت جرمانہ کا عمل پورا کرنے کی آخری تاریخ بھی بڑھا کر 31 مارچ 2022 کر دی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے بےنامی املاک کے لین دین پر مجاز اتھارٹی کی جانب سے نوٹس جاری کرنے اور حکم جاری کرنے کی آخری تاریخ بھی بڑھا دی ہے۔ تاہم کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لئے جلد از جلد ان دونوں دستاویزات کو آپس میں منسلک کرا لینا چاہیئے۔

پین کارڈ کی ضرورت بینک کھاتہ کھلوانے، بینکنگ ٹرانزیکشنز، میوچوئل فنڈ ٹرانزیکشنز، اسٹاک مارکٹ سرمایہ کاری کے لئے پڑتی ہے۔ اگر آپ نے 31 مارچ 2022 تک بھی اسے آدھار کارڈ سے لنک نہیں کرایا تو 50 ہزار یا اس سے زیادہ کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر سرمایہ کاروں کو 10 ہزار روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہی نہیں اگر یہ دونوں آپس میں لنک نہیں ہیں تو بینک کی جانب سے ڈبل ٹی ڈی ایس کاٹا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ اگر آپ کا پین کارڈ آدھار کارڈ کے ساتھ لنک نہیں ہوگا تو انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 139اےاے کے تحت آپ کا پین غیر موزوں قرار دیا جائے۷ گا۔ اس کے علاوہ لنک نہیں ہونے پر آپ انکم ٹیکس ریٹرن بھی فائل کرنے سے محروم ہو جائیں گے۔ اتنا ہی نہیں آپ کا ٹیکس ریفنڈ بھی روکا جا سکتا ہے۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...