Powered By Blogger

اتوار, ستمبر 19, 2021

اسٹیج تیار ، ممبئی سے پچھلی شکست : 2021 ‏IPL ‎کا بدلہ لینے کیلئے اتریں گے دھونی کے کھلاڑی

اسٹیج تیار ، ممبئی سے پچھلی شکست : 2021 IPL کا بدلہ لینے کیلئے اتریں گے دھونی کے کھلاڑی:
:


دبئی :
 چنئی سپرکنگز (سی ایس کے) کو کئی بار آئی پی ایل کا خطاب دلانے والے مہندر سنگھ دھونی کے کھلاڑی یہاں دبئی میں کل سے شروع ہورہے آئی پی ایل کے دوسرے مرحلے کے پہلے میچ میں ممبئی انڈینس سے پچھلی شکست کا بدلہ لینے اتریں گے ۔ چنئی کو پہلے مرحلہ میں دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں یکم مئی کو کھیلے گئے ہائی اسکورنگ میچ میں ممبئی سے چار وکٹ سے شکست کاسامنا کرنا پڑا تھا۔ چنئی نے 20 اوورمیں چار وکٹوں پر 218 رنز بنائے تھے، جس کے جواب میں ممبئی نے آل راؤنڈر کیرون پولارڈ کے چھ چوکوں اور آٹھ چھکوں کی بدولت 34 گیندوں پر 87 رنوں کی بہترین اننگز کی بدولت میں 219 رن بنا کر ہارتا ہوامیچ جیت لیا۔ چنئی کی بیٹنگ میچ میں تو مضبوط تھی، لیکن اس کی گیندبازی میں دم نہیں تھا۔ اس سے سبق لیتے ہوئے دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کل ہونے والے میچ میں چنئی کے گیند باز ممبئی کے بلے بازوں پر حاوی ہونا چاہیں گے ۔

اس ایک میچ کے علاوہ دونوں ٹیموں کی اوورآل بلے بازی اور بولنگ اچھی رہی ہے۔ چنئی کے فاف ڈو پلیسس سات میچوں میں 320 رنز کے ساتھ اس سیزن میں اب تک رنز بنانے کے معاملے تیسرے نمبر پر ہیں، جبکہ ممبئی کے کپتان روہت شرما سات میچوں میں 250 رنز کے ساتھ آٹھویں نمبر ہیں ۔ گیندبازی کے لحاظ سے ممبئی کے نوجوان لیگ اسپنر راہل چاہر سات میچوں میں 11 وکٹوں کے ساتھ چوتھے، جبکہ چنئی کے سیم کیرن سات میچوں میں نو وکٹ کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر کھلاڑی بھی اپنی بہترین کارکردگی پیش کر رہے ہیں، جس کی بدولت دونوں ٹیمیں پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ فور میں موجود ہیں ۔ چنئی جہاں سات میچوں میں سے پانچ جیت کر 10 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے وہیں سابقہ چیمپئن ممبئی سات میں سے چار میچ جیتنے کے بعد آٹھ پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے ۔


اچھی بات یہ ہے کہ دونوں ٹیموں کا نیٹ رن ریٹ پلس میں ہے ۔ چنئی کا نیٹ رن ریٹ +1.263 ہے، جو دیگر ساتوں ٹیموں سے زیادہ ہے، جبکہ ممبئی کا نیٹ رن ریٹ +0.062 ہے ۔ دونوں ٹیموں کے سات سات میچ باقی ہیں ۔ لہذا ان کے ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنانے کے امکانات قوی ہیں ۔

ولی کی نگاہ دنیا اور آخرت بدل دیتی ہے۔ فحاشہ عورت کا سچا قصہ جو پڑھ کر آپ کا جسم کانپ اٹھے گا

 یہ لڑکیاں سب بے نیاز اپنی اداؤں سے سب کو گھائل کرتی مدرسہ عزیزیہ کے دروازے سے گزر رہی تھیں کہ حضرت شاہ محمد اسماعیل ؒ کی نظر ان پر پڑ گئی حضرت نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا یہ کون ہیں ساتھیوں نے بتایا حضرت یہ طوائفیں ہیں اور کسی نا چ گانے  کی محفل میں جارہی ہیں . یہ تو معلوم ہو ا یہ بتاؤ یہ کس مذہب سے تعلق رکھتی ہیں . یہ دین اسلام کو ہی بد نام کرنے والی ہیں . یہ سب اپنے آپ کو مسلمان کہتی ہیں . حضرت نے یہ بات سنی تو فرمایا مان لیا کہ بدعمل اور بدکردار ہی سہی لیکن کلمہ گو ہونے کے اعتبار سے ہوئی تو ہماری بہنیں لہذا ہمیں انکی نصیحت کرنی چاہیے .

ساتھیوں نے کہا کہ ان پر نصیحت کیا خاک اثر کرے گی ان کو نصیحت کرنیوالا تو خود بدنام ہوجائیگا . پھر کیا ہوا میں یہ فریضہ ادا کرکے رہوں گا . ساتھیوں نے عرض کیا حضرت آپ کا ان کے پاس جانا بالکل ٹھیک نہیں شہر کے چاروں طرف آپکے مذہب مخالفین ہیں جو آپ کو بدن . ام کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے آپ نے فرمایا مجھے ذرا برابر پرواہ نہیں . میں انہیں نصیحت ضرور کرنے جاؤں گا . اس کے بعد آپ تبلیغ حق واصلاح کا عزم لیکر گھر میں تشریف لائے درویشانہ لباس زیب تن کیا اور تنہا نائ . کہ کی حوی . لی کے دروازے پر پہنچ گئے اور کہا اللہ والیو دروازہ کھولو اور فقیر کی سدا سنو آپ کی آواز سن کر چند لڑکیاں آئیں

انہوں نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ باہر درویش صورت بزرگ کھڑا ہے انہوں نے سمجھا یہ گدا گر فقیر انہوں نے چند روپے لاکر تھما دیئے . لیکن اس نے اندر جانے کا اصرار کیا اور اندر چلے گئے . شاہ صاحب نے دیکھا چاروں طرف شمعیں اور قندیلین روشن ہیں . طوائفیں طبلے اور ڈھولک کی تھاپ پر رقص کررہی ہیں . ان کی بازیبوں اور گھنگرو کی کھنکار نے عجیب سما باندھ رکھا ہے . جوں ہی نائکہ کی نگاہ اس فقیر پر پڑی اس پر ہیبت طاری ہوگئی و ہ جانتی تھی . فقیرانہ لباس میں گداگر نہیں شاہ اسماعیل کھڑے ہیں جو شاہ ولی اللہ کے پوتے اور شاہ عبدالعزیز شاہ رفیع الدین اور شاہ عبدالقادر کے بھتیجے ہیں . نائکہ تیزی سے اپنی کرسی سے اُٹھیں احترام کیساتھ انکے سامنے جاکر کھڑی ہوگئیں . ادب سے عرض کیا حضرت آپ نے ہم سیاہ کاروں کے پاس آنے کی زحمت کیوں کی .

آپ نے پیغام بھیج دیا ہوتا ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوجاتیں . آپ نے آنکھیں بند کیے بغیر نام . حرم سے کہا بڑی بی تم نے ساری زندگی لوگوں کو را گ اور سرور سنایا ہے آج کچھ دیر ہم فقیروں کی سدا بھی سن لو . جی سنائیے ہم مکمل توجہ کیساتھ آپ کا بیان سنیں گیں . یہ کہہ کر اس نے تمام طوائف . وں کو طبلے ڈھولکے بند کرکے سننے کا حکم دے دیا وہ بیٹھ گئیں

حضرت شاہ اسماعیل ؒ قرآن پاک نکال کر سورۃ التین کی تلاوت فرمائی . آپ کی تلاوت اس قدر پرسوز تھی طوائفیں بے خود ہوگئیں اور آیت مبارکہ کا دل نشین انداز ترجمہ کرکے بیان شروع کردیا . آپ کا خطاب زبان کا کانوں سے خطاب نہیں تھا بلکہ دل کا دلوں سے اور روح کا روحوں سے خطاب تھا . یہ خطاب دراصل اس الہام ربانی کا کرشمہ تھا جو حضرت شاہ اسماعیل ؒ جیسے مخلص دردمندوں اور امت مسلمہ کے حقیقی خیرخواہوں کے دلوں پر اُترتا ہے . جب طوائفوں نے سورت کی تشریح سنی تو ان پر لرزا طاری ہوگیا روتے روتے انکی ہچکیاں بن گئیں .

حضرت شاہ اسماعیل ؒ نے جب ان کی آنکھوں میں جھڑیاں دیکھیں تو بیان کا رخ توبہ کی طرف موڑ دیا اور بتایا جو کوئی گ . ناہ کر بیٹھے اللہ سے اس کی معافی مانگ لے اللہ بڑا رحیم وہ معاف کردیتا ہے . آپ نے توبہ کے اتنے فضائل بیان کیے کہ ان کی سسکیان بن گئیں . شاہ صاحب نے انہیں اُٹھ کر وضو کرنے اور دو رکٰوۃ نفل پڑھنے کا کہا راوی کہتا ہے کہ جب وہ وضو کرکے قبلا رخ کھڑی ہوگئیں اور نماز کے دوران سجدوں میں گر گئیں تو حضرت نے ایک طرف کھڑے ہوکر اللہ سے عرض کیا میں تیرے حکم کی تعمیل میں اتنا ہی کرسکتا تھا کہ یہ سجدوں میں گری ہیں ان کے دلوں کو پاک کردے ان کے گناہوں کو معاف کردے اور انہیں آبرو مند بنا دے تیرے لیے کچھ مشکل نہیں .

انہیں ہدایت فرما انہیں نیک بندوں میں شامل فرما . ادھر شاہ صاحب کی دعا ختم ہوئی ادھر ان کی نماز وہ اس حال میں اُٹھیں کہ ان کے دل صاف ہوچکے تھے . تما م طوائف . یں گ . ناہ کی زندگی پر افسوس کرنے لگیں اور ن . کاح پر راضی ہوگئیں . نوجوان عورتوں نے نک . اح کرالیے اور جو بڑی عمر والی تھیں انہوں نے محنت مزدوری سے گزارا کرنا شرو ع کردیا . ان میں سب سے زیادہ موت . ی نامی خاتون تھیں جب اس کے سابقہ جاننے والوں نے شریفانہ حالت اور سادہ لباس میں مجاہدین کے گھوڑوں کی لحاف والی چکی پر دال پیستے دیکھا تو ان سے پوچھا وہ زندگی بہتر تھی . جس میں تو ملبوسات میں شاندار لگتی یا پھر یہ زندگی جس میں تیرے ہاتھوں پر چھالے پڑے ہوئے ہیں . کہنے لگی اللہ کی قسم مجھے گناہ کی زندگی میں اتنا لطف نہیں آیا جتنا مجاہدین کیلئے چکی پر دال تلتے وقت ہاتھوں پر ابھرنے والے چھالوں سے آتا ہے گناہ کا دروازہ ہمیشہ کیلئے کھلا ہے جب تک یہ دروازہ کھلا اللہ تعالیٰ تمام انسانوں کے گناہ معاف کرتا رہے گا . ہم اپنے آپ کو اللہ کے حضور پیش کرکے سچے دل سے توبہ کرلیں اللہ تعالیٰ ضرور معاف کرے گا . . .

(بہ شکریہ قدرت ڈیلی پاکسان

17 سال میں گھر کے 6 افراد کو قتل کرنے والی ملزمہ

عام طور پر فلموں میں جو دکھایا جاتا ہے وہ حقیقی زندگی میں نظر نہیں آتا مگر کئی واقعات ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں یقین کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ کچھ زیادہ ہی فلمی اور غیر حقیقی محسوس ہوتے ہیں۔ایسا ہی ایک حقیقی واقعہ جس کی تفصیلات جان کر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کوئی فرد ایسا بھی کرسکتا ہے اور یہ سب کسی سنسنی خیز فلم سے کم نہیں۔خود تصور کریں کہ 14 برسوں کے دوران اپنے خاندان کے لوگوں کو زہر دے کر قتل کرکے صاف بچ جانا اور 17 سال بعد اچانک محض ایک شکایت پر پکڑے جانا کسی فلمی کہانی جیسا لگتا ہے۔جی ہاں واقعی ایک خاتون نے 14 برسوں کے دوران اپنے خاندان کے کئی افراد کو کھانے اور مشروبات میں زہر دے کر قتل کیا۔

 

یہ سب بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کالیکٹ سے تعلق رکھنے والی جولی اما جوزف نے کیا اور قتل و غارت کا یہ سلسلہ اس وقت تھم گیا جب وہ مزید قتل کرکے تیسری شادی کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

یہ سب کیسے شروع ہوا؟
یہ سب اگست 2002 میں کیرالہ کے شہر کوژیکوڈ میں اس وقت شروع ہوا جب اناما تھامس نامی معمر خاتون مٹن سوپ پینے کے چند منٹ اس کی موت واقع ہوگئی، اس کے منہ سے جھاگ بھی نکل رہا تھا۔گھروالوں کو اس وقت کسی قسم کا شبہ نہیں ہوا کیونکہ اس خاتون کو چند ہفتے پہلے بھی کھانے کے بعد فوڈ پوائزننگ کے مسئلے کا سامنا ہوا تھا۔تو اناما تھامس کی موت پر کسی کو شک نہیں ہوا اور آس اس کے لوگوں نے خاندان کو تسلی دی اور بس۔اس وقت گھر میں اناما تھامس، ان کے شوہر ٹام تھامس، بیٹا روئے تھامس اور اس کی بیوی جولی تھامس موجود تھے۔17 سال بعد پولیس کو شبہ ہے کہ جولی کی ساس کو مارنے کی پہلی کوشش ناکام رہی تھی یعنی زہر کی مقدار کم رہ گئی مگر دوسری کوشش کامیاب رہی۔پولیس کے خیال میں جولی نے ساس کا قتل گھر کے مالی معاملات پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے کیا تھا۔

اس کے بعد کئی سال تک کچھ نہیں ہوا مگر 2008 میں یعنی 6 سال بعد جولی کے سسر ٹام تھامس جو ایک ریٹائر سرکاری ملازم تھے، کی موت بھی ایک مقامی پکوان کھانے کے بعد ہوئی جس کو جولی نے ہی تیار کیا تھا۔چونکہ ٹام تھامس اچانک گر کر مرگئے تھے اور عمر کافی زیادہ تھی تو خیال کیا گیا کہ یہ موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی اور کچھ غیرمعمولی نہیں۔یعنی لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ کسی جانب سے نہیں کیا گیا۔اس کے بعد 3 سال تک خاموشی رہی اور 2011 میں جولی کا شوہر روئے تھامس نے ایک رات کھانا کھایا اور خود کو بیمار محسوس کیا۔وہ باتھ روم گیا اور وہاں اس کی موت ہوگئی، یہ وہ موت تھی جس پر کچھ تحفظات سامنے آئے۔

روئے کا بھائی روجو امریکا سے واپس آیا جبکہ روئے کے انکل میتھیو نے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا اور اس کی رپورٹ نے جولی کو اپنی کہانی بدلنے نے مجبور کیا۔یہ رپورٹ روئے کی بیوہ کے حوالے کی گئی تھی اور جولی نے اس کی تفصیلات خاندان کو توڑ مروڑ کر سنائی تھیں۔رپورٹ میں سائنائیڈ زہر کو دریافت کیا گیا تھا، اس سے قبل جولی کا کہنا تھا کہ اس کی شوہر کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے مگر طبی شواہد کا کچھ اور کہنا تھا۔اس رپورٹ کے بعد جولی نے خاندان کو بتایا کہ روئے نے مالی مشکلات کے باعث خودکشی کی اور سب کو اس پر قائل بھی کرلیا کیونکہ کسی نے کیس کو آگے نہیں بڑھایا۔

پولیس نے بھی خودکشی مان کر کیس بند کردیا مگر امانا تھامس کے بھائی میتھیو اس پر قائل نہیں ہوئے اور وہ مسلسل کہتے رہے کہ روئے کو زہر تک رسائی کیسے حاصل ہوئی۔یہ دلچسپ داستان بھی جانیں : وہ مجرم جو حقیقی معنوں میں ہوا میں غائب ہوکر اب تک معمہ بنا ہوا ہے2014 میں میتھیو خود بھی اسی طرح کے حالات میں اچانک ہلاک ہوگئے اور مبینہ طور پر پانی یا الکحل میں سائنائیڈ ملا کر انہیں پلایا گیا، مگر اس موت کو بھی ہارٹ اٹیک قرار دیا گیا، کسی کو خیال بھی نہیں آیا کہ چاروں اموات کے موقع پر جولی وہاں موجود تھی۔

میتھیو کی موت کے چند ماہ بعد جولی نے اپنے شوہر کے کزن شاجو زکریا کے ہاں ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کی اور اس موقع پر شاجو کی ڈیڑھ سالہ بیٹی ایلفینی کے گلے میں کھانا پھنس گیا، جسے 2 ہسپتال لے جایا گیا اور کچھ دن وہ وینٹی لیٹر پر رہی مگر انتقال کرگئی۔2016 میں شاجو کی بیوی سیلی اس وقت اچانک ہلاک ہوئی، جب وہ جولی اور اپنے شوہر کے ساتھ ڈینٹسٹ کے پاس جارہی تھی۔سیلی کے انکل جو اب اس کے بیٹے کی نگہداشت کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس وقت کوئی شک نہیں ہوا۔انہوں نے بتایا کہ جولی ایلفینی کی موت سے چند ماہ قبل اس خاندان کے قریب ہوئی تھی، وہ سیلی کو اپنے ساتھ متعدد مقامات پر لے جاتی تھی، موت سے چند ماہ قبل سیلی اسی طرح اچانک گرگئی تھی، اب ہمیں لگتا ہے کہ اس موقع پر بھی اسے زہر دیا گیا ہوگا، وہ ہسپتال میں زیر علاج رہی اور ٹھیک ہوگئی۔

 

2017 میں جولی نے شاجو سے شادی کرلی جب بھی کسی کو شک نہیں ہوا حالانکہ سیلی کے انکل اس شادی پر خوش نہیں تھے مگر انہیں کوئی اعتراض بھی نہیں تھا۔

کسی کو کبھی شک کیوں نہیں ہوا؟
درحقیقت جولی خود کو کسی مثالی خاتون کی طرح ظاہر کرتی تھی، گھروالوں اور پڑوسیوں سے اچھے تعلقات تھے، اچھی بہو تھی، چرچ جانا، اپنے دونوں بیٹوں کو اسکول چھوڑنے اور لے کر آنا، اور کرسمس پر پڑوسیوں میں کیل کی تقسیم وغیرہ۔جولی نے بظاہر سب کو بتایا ہوا تھا کہ وہ نیشنل انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی میں لیکچرار ہے، اس نے ایک جعلی آئی ڈی کارڈ بھی بنا رکھا تھا۔اس کا سسرال تعلیم کے شعبے سے منسلک تھا اور کسی کو بھی کبھی شک نہیں ہوا کہ جولی انہیں احمق بنارہی ہے۔ایک دہائی سے زائد عرصے تک جولی ہر صبح گاڑی پر نکلتی اور گھر والوں کو لگتا کہ وہ انسٹیٹوٹ گئی ہے، مگر وہ کہاں جاتی تھی یہ بھی کسی معمے سے کم نہیں تھا۔پولیس بھی اب تک یہ نہیں جان سکی کہ اتنے برسوں روزانہ گھر سے نکل کر جولی کہاں جاتی تھی اور اگر انسٹیٹوٹ جاتی تھی تو وہاں کیا کرتی ہے جبکہ وہ وہاں کام بھی نہیں کرتی تھی۔

کچھ گواہوں نے پولیس کو بتایا کہ جولی اکثر اس انسٹیٹوٹ کے کینٹین میں نظر آتی تھی حالانکہ انسٹیٹوٹ کی انتظامیہ نے بتایا کہ جولی کو کبھی ملازمت پر نہیں رکھا گیا۔

پھر پکڑی کیسے گئی؟
جولی کی دوسری شادی کے بعد اس کے سابقہ شوہر کے رشتے داروں کو شک ہونے لگا بالخصوص اس وصیت کے بعد جس کے مطابق ٹام تھامس نے اپنا آبائی گھر جولی کے نام کردیا تھا۔روئے کے بھائی روجو تھامس اور بہن رینجی ولسن کو یہ بہت غیرمعمولی لگا کیونکہ نہ صرف ان کے باپ نے 2 بچوں کا نام وصیت میں نہیں لیا بلکہ اپنی جائیداد بیٹے کے بجائے بہو کے نام کی۔مگر کئی برس تک انہوں نے بھی اس پر کوئی شک نہیں کیا یا اسے چیلنج کرنے کا نہیں سوچا۔

روئے اور رینجی عرصے سے جولی کے ایک پڑوسی سے رابطے میں تھے تاکہ خاندان کے حالات سے واقف رہ سکیں۔

روئے کی موت کے بعد وہی وصیت مہر بند شکل میں 2 گواہوں کے دستخطوں کے ساتھ پیش ہوئی اور روجو کو اس کے جعلی ہونے کا شبہ ہوا۔

مزید پڑھیں: 6 دہائیوں سے معمہ بنی ہوئی تصویر جس کا راز اب تک معلوم نہیں ہوسکا

اسی کو بنیاد بنا کر روجو نے اپنے بھائی کی مشتبہ موت کی تحقیقات کے لیے درخواست جمع کرائی۔

درحقیقت یہ تو کہا جاتا ہے کہ جولی نے 6 قتل کیے مگر جولی کی گرفتاری روئے کی موت کی وجہ سے ہی ہوئی، مگر اس سے قبل پولیس نے 2 ماہ تک تحقیقات کی اور 200 کے قریب لوگوں کے بیان ریکارڈ کیے، جس کے بعد جولی کو حراست میں لیا گیا۔

روجو نے بھائی کی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کی نقل حاصل کی تو اس میں انکشاف ہوا کہ جب اس کی موت ہوئی تو پیٹ میں غذا تھی جس میں سائنائیڈ موجود تھا جبکہ جولی نے بتایا تھا کہ وہ اس وقت کھانا پکارہی تھی جب روئے بیمار ہوکر باتھ روم گیا اور مرگیا۔

روجو نے ہی یہ دریافت کیا کہ انسٹیٹوٹ میں کام کرنے کا جولی کا دعویٰ بھی غلط ہے۔

بعد ازاں پولیس نے تمام 6 لاشوں کو نکلوا کر ان کا طبی معائنہ کرایا اور اس میں سائنائیڈ زہر کی موجودگی کو دریافت ہوا۔

مقامی پولیس نے تسلیم کیا کہ جولی کا کیس کسی چیلنج سے کم نہیں تھا کیونکہ 6 قتل 14 سال کے دوران ہوئے اور ان کی تحقیقات 17 سال بعد 2019 میں شروع ہوئی۔

گرفتاری کے بعد بھی جولی نے سب کچھ چھپا کر رکھا تھا اور پولیس نے کافی محنت کرکے ثبوت جمع کرکے اس مضبوط دفاع کو توڑا۔

پولیس کے مطابق جولی نے شوہر سمیت خاندان 6 افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔

اس اعتراف میں بھی متعدد چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے تھے اور اس نے بتایا کہ روئے کے انکل کو شراب میں زہر دے کر مارا تھا۔

شوہر کے قتل کے 2 دن بعد وہ اپنے دوست کے ساتھ گھومنے گئی جبکہ شاجو زکریا کو بھی مارنے کی ناکام کوشش کی تاکہ ایک اور شخص جانسن سے تیسری شادی کرسکے۔

اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے جانسن کی بیوی کو بھی سائنائیڈ سے مارنے کی ناکام کوشش کی تھی مگر خوش قسمتی سے اس خاتون نے وہ کھانا نہیں کھایا تھا۔

جولی کی گرفتاری کے بعد اس کے دوسرے شوہر شاجو نے خود کو اس سے دور رکھتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ماضی یا کردار کے حوالے سے کچھ نہیں جانتا تھا۔

جولی کے اپنے والدین، بہن بھائیوں نے اسے اپنے خاندان کا حصہ ماننے سے انکار کردیا۔

قتل کی وجوہات
جولی نے ابتدائی 3 قتل تو سسرال کی جائیداد حاصل کرنے کے لیے کیے جبکہ میتھیو کے قتل کی وجہ اس کے شبہات تھے۔

شیلی اور ایلفینی کے قتل کی وجہ شاجو سے شادی کو یقینی بنانا تھا۔

کیس ابھی بھی چل رہا ہے
جولی کو اکتوبر 2019 میں 2 دیگر افراد ایم میتھیو (جس نے سائنائیڈ فراہم کیا) اور پراجو کمار (ایک سنار) کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔

اگست 2020 میں کیرالہ ہائیکورٹ نے جولی کو ضمانت بھی دے دی تھی اور کہا تھا کہ ملزمہ کے خلاف کیس محض اعترافات پر مبنی ہے۔

ضمانت دیئے جانے کے بعد کیرالہ کی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس نے ضمانت کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے جولی کو حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔

پولیس نے جولی کے خلاف ہر قتل کا الگ مقدمہ درج کیا اور اگست 2021 میں جولی کے دوسرے شوہر شاجو نے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔

اپنی درخواست میں شاجو نے کہا کہ وہ جولی کے شوہر کی حیثیت سے خود کو خوفزدہ محسوس کرتا ہے، میں اس سے الگ ہونا چاہتا ہوں۔

فوجی مشیر کو ڈر تھا ٹرمپ چین پر ایٹمی حملہ کر دیں گے‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت ختم ہونے کے تقریباً آٹھ ماہ بعد کئی کتابیں سامنے آ چکی ہیں جن میں وائٹ ہاؤس میں سابق رپبلکن صدر کے چار ہنگامہ خیز سالوں کے اختتام کے بارے میں ڈرامائی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

اپنے دور صدارت کے اختتام کے قریب اعلیٰ امریکی عہدیداروں کے لیے صدر ٹرمپ کا رویہ اس قدر تشویش ناک ہو گیا تھا کہ انہوں نے سوال کرنا شروع کر دیا کہ کیا 2020 کے انتخابات ہارنے کے بعد ٹرمپ کا ذہنی استحکام اس قدر انتشار کا شکار ہو جائے گا کہ وہ (آئندہ صدر کی حلف برداری سے پہلےعبوری مدت کے دوران) ملک کو جنگ میں دھکیل دیں گے۔

ایوان کی سپیکر نینسی پیلوسی ٹرمپ کے حامیوں کے کیپیٹل ہل پر حملے سے اس قدر ناراض ہوئیں کہ انہوں نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملے سے کہا کہ وہ صدر کو ’آمر‘ سمجھتی ہیں جنہیں بغاوت کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا جانا چاہیے۔

اور جنرل ملے خود اس بات سے بہت پریشان تھے کہ صدر ٹرمپ کی حرکتیں غیر ملکی حریف کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ امریکی فوج کے سربراہ کو بالآخر اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ بیک چینل کالز کا سلسلہ شروع پڑا تاکہ انہیں یقین دلایا جا سکے کہ امریکی حکومت مستحکم ہے اور صدر ٹرمپ بیجنگ پر حملہ نہیں کریں گے۔

یہ واقعات ان تفصیلات کا محض مختصر احوال ہیں جن کا انکشاف واشنگٹن پوسٹ کے مصنفین باب ووڈورڈ اور رابرٹ کوسٹا کی آنے والی کتاب ’پیرل‘ میں کیا گیا ہے۔ دی انڈپینڈنٹ نے اس کتاب کی ایک کاپی حاصل کی جس کی اشاعت 21 ستمبر کو ہو رہی ہے۔

یہاں اس کتاب کے کچھ انتہائی دھماکہ خیز انکشافات بیان کیے جا رہے ہیں

1۔ ٹرمپ کے فوجی مشیر کو ڈر تھا کہ وہ چین پر ایٹمی حملہ کر دیں گے

ٹرمپ کے حامیوں پر مشتمل ایک پرتشدد ہجوم کی جانب سے 6 جنوری کو کانگریس کو صدر جو بائیڈن کے الیکٹورل کالج میں فتح کی تصدیق سے روکنے کی کوشش میں کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے کے بعد ووڈورڈ اور کوسٹا نے لکھا کہ جنرل ملے پریشان ہو گئے کہ صدر ٹرمپ’ بدمعاشی پراتر‘ جائیں گے اور 20 جنوری کو عہدہ چھوڑنے سے پہلے کسی بھی وقت چین پر ایٹمی حملہ کر دیں گے۔

کیپیٹل ہل پر حملے کے دو دن بعد جنرل ملے نے نیشنل ملٹری کمانڈ سینٹر کے انچارج سینئر افسران کا ایک اجلاس بلایا تاکہ فوجی کارروائی شروع کرنے کے رسمی عمل کا جائزہ لیا جائے جس میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال بھی شامل تھا۔

جنرل ملے نے افسران کو بتایا کہ وہ کسی بھی ایسے احکامات کو نظر انداز کر دیں جن میں ان کو بائے پاس کیا گیا ہو۔جنرل ملے نے اجلاس میں موجود ہر ایک افیسر کی آنکھوں میں دیکھنے اور ان سے زبانی تصدیق کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کو کیا حکم دیا گیا ہے۔ آپ ضابطہ کار پر عمل کریں۔ اور میں اس ضابطہ کار کا حصہ ہوں۔‘

2۔ ٹرمپ کیپیٹل ہل پر حملہ کرانا چاہتے تھے

جنرل ملے نے ڈیموکریٹک ہاؤس کے ایک رکن کو بتایا کہ ان کے خیال میں ٹرمپ ‘چاہتے ہیں’ کہ ان کے حامی کیپیٹل ہل پر حملہ کریں۔جب ٹرمپ کے حامی کیپیٹل ہل پر حملہ آور ہوئے تو مشی گن سے تعلق رکھنے والی کانگریس کی رکن ایلیزا سلوٹکن نے جنرل ملے سے فون پر رابطہ کیا جہاں انہوں نے اور ان کے بہت سے ساتھیوں نے ہجوم سے بچنے کے لیے پناہ لی ہوئی تھی۔جب ایلیزا سلوٹکن نے جنرل ملے کو بتایا کہ نیشنل گارڈز کو کانگریس کی عمارت کی حفاظت کے لیے طلب کرنے کی ضرورت ہے تو جنرل ملے نے جواب دیا کہ مدد بھیجی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس پیش رفت سے صدر ٹرمپ کی بجائے نائب صدر مائیک پینس کو رپورٹ کریں گے۔

 

انہوں نے سلوٹکن کو بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ ٹرمپ چاہتے تھے کہ (کیپیٹل ہل پر) یہ فساد برپا اور وہ اس سے لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔کتاب کے مطابق جنرل ملے نے کانگریس وومین کو بتایا: ’مجھے لگتا ہے کہ وہ (بلوہ) چاہتے ہیں۔ میرے خیال میں انہیں یہ پسند ہے۔ میرا خیال ہے کہ وہ یہ افراتفری چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے حامی انتہائی حد سے گزر جائیں۔ مجھے نہیں معلوم۔‘

3۔ ٹرمپ کو بائیڈن کے لیے نوٹ چھوڑنے پر راضی کرنا پڑا

جب سے صدر رونالڈ ریگن نے جنوری 1989 میں آنے والے صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے لیے اپنے ہاتھ سے لکھا ہوا نوٹ چھوڑا تھا اس کے بعد تمام امریکی صدور کے لیے اپنے جانشین کے لیے ایک پیغام چھوڑنے کی روایت بن گئی جو امریکی نظام میں اقتدار کی پرامن منتقلی کو ذاتی بناتا ہے۔لیکن یہ روایت اس وقت تقریبا ختم ہونے والی تھی جب ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہونے میں ناکام ہو گئے تھے۔کتاب کے مطابق صدر ٹرمپ نے ہاؤس کے اقلیتی رہنما کیون میک کارتھی کی جانب سے ہفتوں تک جاری رہنے والی کاوشوں کے بعد بائیڈن کے لیے ایک ہاتھ سے لکھا ہوا پیغام لکھنے کا فیصلہ کیا۔جب میک کارتھی نے حلف برداری سے ایک شب پہلے رات 10 بجے صدر ٹرمپ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ نوٹ لکھ دیں گے لیکن انہوں نے بائیڈن کو کال کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

 

میک کارتھی نے ان سے کہا کہ نئے آنے والے اور سبکدوش ہونے والے صدور کا ’اقتدار کی منتقلی کو حقیقی بنانے‘ کے لیے بات کرنا ملک کے لیے اہم ہوگا۔ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے اپنی شکست واضح ہونے کے بعد اپنی انتظامیہ کے عہدیداروں کو بائیڈن کی منتقلی ٹیم کے ساتھ تعاون کرنے سے روک دیا تھا۔میک کارتھی نے ٹرمپ سے التجا کرتے ہوئے کہا: ’یہ میرے لیے کریں۔ آپ کو انہیں فون کرنا ہے۔ جو بائیڈن کو کال کریں۔‘اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا: ہرگز نہیں۔‘میک کارتھی نے مزید دو بار ان سے فون کرنے کی درخواست کی اور دونوں بار ٹرمپ نے انکار کر دیا۔

4۔ ٹرمپ لنزے گراہم پر برس پڑے

سینیٹر لنزے گراہم نے ایک بار سابق صدر کو ’ a race baiting, xenophobic religious bigot ‘ کہا تھا لیکن کون جانتا تھا کہ ایک دن ساؤتھ کیرولائنا سے تعلق رکھنے والے رپبلکن رہنما کیپیٹل ہل میں ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک بن جائیں گے۔

ووڈورڈ اور کوسٹا کے مطابق ٹرمپ نے صدر منتخب ہونے کے بعد گراہم کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت جاری رکھی ہے اور انہیں ایک اتحادی کے طور پر شمار کیا لیکن ان کے اتحاد میں کچھ تلخ لمحات بھی گزرے ہیں۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک مڈسمر فون کال کے دوران گراہم نے مبینہ طور پر 2020 کے انتخابات کے بارے میں جھوٹ کو جاری رکھنے پر اپنے قریبی ساتھی ٹرمپ پر تنقید کی اور سخت جملے ادا کیے۔

کتاب کے مطابق سینیٹر گراہم نے ٹرمپ سے کہا کہ ’آپ کہتے رہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور آپ کو دھوکہ دیا گیا ہے اور آپ قریبی مارجن سے ہارے ہیں۔‘

جب گراہم نے ان سے کہا ’You f** your presidency up‘ تو دو بار مواخذے کا سامنا کرنے والے سابق صدر نے مبینہ طور پر ان کا فون کاٹ دیا۔

5۔ ٹرمپ نے کہا ان کے یہودی داماد امریکہ سے زیادہ اسرائیل کے وفادار ہیں

وائٹ ہاؤس کی ایک میٹنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کی بیٹی ایوانکا کے شوہر اور وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر جیرڈ کشنر امریکہ سے زیادہ اسرائیل کے وفادار ہیں۔

ایک کٹر یہودی اور بڑے رئیل اسٹیٹ کاروباری خاندان سے تعلق رکھنے والے جیرڈ کشنر کو اپنے سسر کی انتظامیہ میں مشرق وسطیٰ کی پالیسی سنبھالنے کا کام سونپا گیا تھا۔

اور جب کہ ان کے خاندان کے یہودی ریاست سے گہرے ذاتی اور مالی تعلقات ہیں لیکن کشنر امریکی شہری ہیں اور اسرائیل کی دوہری شہریت نہیں رکھتے۔

ٹرمپ کا اینٹی ڈیفی میشن لیگ کا استعمال جو کہ ایک اینٹی سیمیٹک (یہودی مخالف) استعارے کی حیثیت رکھتا ہے، سابق صدر کے لیے کوئی نئی بات نہیں تھی جنہوں نے متعدد مواقعوں پر ڈیموکریٹس کو ووٹ دینے والے امریکی یہودیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیل سے بے وفائی کر رہے ہیں اور یہ کہ یہودی امریکی شہریوں کا ووٹ اس ملک کے مفادات پر مبنی ہونا چاہیے جو ان کا اپنا نہیں ہے۔

2020 کے صدراتی انتخابات ہارنے سے چند ماہ قبل ٹرمپ نے یہودی امریکی رہنماؤں کے ایک گروپ کو وائٹ ہاؤس کانفرنس کال میں یہودیوں کے نئے سال کے موقع پر بتایا کہ یہودیوں کو ان کے لیے ووٹ دینا چاہیے کیونکہ ڈیموکریٹس اسرائیل کے لیے برے ثابت ہوں گے۔ ہم آپ کے ملک سے محبت کرتے ہیں۔‘

جب انہوں نے ایک آرتھوڈوکس (کٹر) یہودی ہفتہ وار میگزین کے ایک رپورٹر کو غصے سے کہا کہ ’آپ نے اپنی زندگی میں مجھ سے زیادہ یہودی دوست شخص نہیں دیکھا ہو گا۔‘

لیکن ٹرمپ کے دورہ صدارت کے دوران یہودی مخالف سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا جن میں اگست 2017 ورجینیا کے شارلٹس ویل شہر میں ’یونائٹ دا رائٹ‘ ریلی جس کے دوران مارچ کرنے والوں نے ’یہودی ہماری جگہ نہیں لیں گے‘ جیسے نعرے لگائے اور اکتوبر 2018 میں پٹسبرگ کے ٹری آف لائف یہودی عبادت گاہ پر فائرنگ جیسے واقعات شامل ہیں۔

چھٹی جماعت کے دو طالب علموں کے اکاؤنٹ میں 900 کروڑ سے زائد رقم کہاں سے آئی؟

وہ کہتے ہیں ناں کہ قسمت کبھی بھی مہربان ہوسکتی ہے، اس کی واضح مثال بھارت میں حال ہی میں پیش آنے والا ایک واقعہ ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر کٹھیار سے تعلق رکھنے والے 2طالب علموں کے اکاؤنٹ میں اچانک خطیر رقم آگئی جس نے گاؤں بھر کے افراد کو حیران کردیا۔

 

بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ کٹھیار میں اپنی نوعیت کا مختلف واقعہ اس وقت پیش آیا جب چھٹی جماعت کے 2 طالب علموں گروچرن وشواس اور اشیش کمار کے اکاؤنٹ میں اچانک ایک روز 900 کروڑ سے زائد بھارتی روپے جمع کرادیے گئے۔واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں طالب علموں نے ریاستی حکومت کی جانب سے ملنے والی یونیفارم رقم کی معلومات حاصل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سینٹرالائزڈ پراسیسنگ سینٹر کا دورہ کیا۔اپنے اکاؤنٹس میں آئی غیر معمولی رقم دیکھ کر دونوں طالبعلم دنگ رہ گئے۔

 

رپورٹ کے مطابق، اشیش کمار کے اکاؤنٹ 62 کروڑ جبکہ گروچرن وشواس کے اکاؤنٹ میں905 کروڑ بھارتی روپے منتقل کیے گئے ۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کٹیہار کی جانب سے بھی دونوں طالب علموں کے اکاؤنٹ میں آئی خطیر رقم کے حوالے سے تصدیق کی گئی ہے۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ خطیر رقم کی منتقلی کے حوالے سے بینک کے اعلیٰ عہدیداروں کو مطلع کردیا گیا ہے ، معاملہ ہمارے علم میں آتے ہی بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے رقم کی منتقلی روک دی گئی تھی۔رقم کی منتقلی کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ اکاؤنٹ میں اتنی رقم کہاں سے ٹرانسفر کروائی گئی

ناندیڑ شہر کی سڑکیں سیمنٹ کنکریٹ سے تیار ہوںگی‘جانئے کونسی اہم سڑکوں کے کام کے ٹینڈر طلب کئے گئے

ناندیڑ: 18 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) ناندیڑشہر کی تمام اہم سڑکوں کے علاوہ محلہ جات کی سڑکیںبھی کافی خراب ہوچکی ہیں جس سے شہریان عاجزآچکے ہیں لیکن شہریان کو جلد ہی ان خستہ حال سڑکوں سے نجات ملے گی ۔ریاست کے وزیرتعمیرات عامہ وناندیڑ کے رابطہ وزیر اشوک راو چوہان نے ناندیڑ کی سڑکوں کی تعمیر کےلئے امید سے زیادہ فنڈ فراہم کیاہے ۔شہر کے تمام اہم سڑکیں سیمنٹ کنکریٹ سے تیار ہوں گی ۔ دو دن قبل محکمہ تعمیرات عامہ نے ان سڑکوں کے کاموں کیلئے ٹینڈر طلب کئے ہیںان کاموں پرتقریبا 282 کروڑ روپے کی لاگت متوقع ہے۔

تمام سڑکیں سمینٹ کانکریٹ کی ہوںگی اسلئے گڑھوں کامسئلہ ہی ختم ہو جائے گا۔ناندیڑواگھالہ شہر میونسپل کارپوریشن حدود کی تمام اہم سڑکوں کی تعمیر کی ذمہ داری محکمہ تعمیرات عامہ کے سپرد کرنے کافیصلہ حال ہی میں کیاگیا ۔جس کے مطابق شہر کی اہم سڑکوں کی تعمیرکیلئے تعمیر ا ت عامہ محکمہ نے ٹینڈرطلب کئے ہیں۔ جس کے مطابق 22تا25کلومیٹر لمبائیی کی سڑکوں کے کاموں پر 282 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ۔اسلئے شہرکی سڑکوںکی قسمت بدلنے والی ہے۔شہر کی اہم سڑکیں محکمہ تعمیرات عامہ کے سپرد کرنے کی تجویز میونسپل کارپوریشن نے منظورکی تھی جسے حکومت نے منظوری دے دی ۔

اس کے مطابق تعمیرات عامہ نے شہر کے چارسڑکوں کی تعمیر کیلئے ٹینڈرطلب کئے ہیں ۔ جس میں ڈاکٹرشنکرراو چوہان چوک۔مال ٹیکڑی گرودوارہ ۔نمسکار چوک۔ایم جی ایم کالج کمپاﺅنڈ وال۔مہارانہ پرتاپ چوک تا بافنا روڈ۔ریلوے اسٹیشن۔دیگلورناکہ ۔قدیم گوداوری پُل۔واجے گاوںسڑک تااہم ریاستی شاہراہ یہ بارہ کلومیٹر کا سب سے طویل راستہ تعمیر ہورہا ہے ۔اس کے علاوہ قدیم مونڈھاگوداوری ندی پل تاڈاکٹر امبیڈکرچوک تا ریاستی شاہراہ 256 کے حصہ کی روڈ یہ ساڑھے تین کلومیٹر فاصلے کی سڑک بھی اس میں شامل ہے ۔اسی طرح پورناروڈکے بجاج فنکشن ہال تا چھترپتی چوک ۔ تروڑا۔راج کارنر ۔ ورکشاپ کارنر ۔آنند نگرچوک تا ناگرجنا ہوٹل تا مہارانہ پرتاپ چوک سڑک ریاستی شاہراہ 61 یہ 4.15کلومیٹر فاصلے کی سڑک اور ورکشاپ کارنر ۔مہاتما پھلے چوک تا انابھاوساٹھے چوک تا ریاستی شاہراہ 61 کا تین کلومیٹر فاصلے کی تعمیر بھی ہوگی۔

مذکورہ چاروں سڑکوں کی تعمیر لئے تعمیرات عامہ محکمہ نے ٹینڈر طلب کئے ہیں۔سیمنٹ کانکریٹ سڑک اورآر سی سی ڈرین(انڈرگراونڈ گٹر)اس طرح کے کام سڑکوں پرکئے جائیںگے ۔ کل 22تا25کلومیٹرسڑک کی تعمیر کےلئے 282کروڑ روپے کے اخراجات آئیںگے ۔حالانکہ سڑکوں کی مرمت کی ذمہ داری میونسپل کارپوریشن پر ہوتی ہے مگرانکی ذرائع آمدنی اورحکومت سے کوئی زیادہ فنڈ نہ ملنے کی وجہہ سے اتنی بڑی رقم سے سڑکوں کی تعمیر ممکن نہیں تھی اسلئے ان سڑکوں کی تعمیر کی ذمہ داری محکمہ تعمیرات عامہ کے سپرد کی ہے ۔ریاست مہاراشٹر کے تعمیرات عامہ محکمہ کے وزیر اورناندیڑ ضلع کے رابطہ وزیر اشوک راو چوہان کی کوششوںسے ہی سڑکوں کی تعمیر کیلئے اتنی خطیررقم موصول ہوئی ہے۔

خطرہ بڑھ گیا !آئندہ دنوں میں کورونا کی صورتحال سنگین ہوسکتی ہے:ماہرین

ممبئی: 18 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲) کورونا کی تیسری لہرسے قبل تہواروں میں غفلت مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگلے 3 مہینوں میں ڈیلٹا ویرئنٹ خطرناک صورتحال اختیار کرسکتا ہے ۔ ماہرین نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ محتاط رہیں۔ ماہرین کے مطابق اگلے تین ماہ میں کئی تہوار ہوں گے۔ اس دوران کچھ تقریبات کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

لیکن یہ بڑے ہجوم کا سبب بھی بنے گا ، اور یہ کورونا کے تیزی سے پھیلاو¿ کی وجہ ہوسکتی ہے۔اس لیے لوگوں کو اس دوران بہت زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے گھر میں تہوار منائیں۔ فی الحال کورونا کا ڈیلٹاویرئنٹ خطرناک ثابت ہورہا ہے۔ تہواروں کے دوران لوگوں کی غفلت سے حالات خراب ہوسکتے ہیں۔ اس لیے حکومت سے اپیل ہے کہ وہ کورونا قوانین پر عمل کرے۔

کورونا مریضوں کی تعداد اکتوبر اور نومبرمیں بڑھ سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لوگ ہجوم میں کورونا قوانین پر عمل نہ کریں تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ ایک ہندی ویب سائٹ نے اس بارے میں اطلاع دی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...