Powered By Blogger

منگل, ستمبر 21, 2021

چکرورتی اور رسل کی مہلک بولنگ ، کے کے آر نو وکٹوں سے فاتح

چکرورتی اور رسل کی مہلک بولنگ ، کے کے آر نو وکٹوں سے فاتح

بہترین اسپنر ورون چکرورتی (3/13) اور تیز بولنگ آل راؤنڈر آندرے رسل (3/9) کی مہلک بولنگ کی بدولت کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) نے آئی پی ایل 14 کا 31 واں میچ میں کو رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کو نو وکٹوں سے شکست دی۔

ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بنگلور کی ٹیم 100 رنز بھی نہ بنا سکی اور 19 اوورز میں 92 رنز بنانے کے بعد آل آؤٹ ہو گئی۔ جواب میں کے کے آر نے اوپنرز شبھمن گل (48) اور وینکٹیش ایئر (41) کی پہلی وکٹ کے لیے 82 رنز کی شاندار اوپننگ شراکت کی بدولت 10 اوورز میں 9 وکٹوں سے میچ جیت لیا۔ شبھمن نے 34 گیندوں میں چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 48 رنز بنائے اور وینکٹیش نے 27 گیندوں میں سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 41 رنز بنائے۔

بہترین اسپنر ورون چکرورتی (3/13) اور فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر آندرے رسل (3/9) کی مہلک بولنگ کی بدولت کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) نے یہاں آئی پی ایل 14 کے دوسرے مرحلے کے اپنے دوسرے میچ میں یہاں پیر کو رائل چیلنجرس بنگلورو آر سی بی کو مھض 92 رن پر ڈھیر کردیا۔

آر سی بی کے کپتان ویراٹ کوہلی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ، لیکن ان کی بیٹنگ سائیڈ اس فیصلے پر قائم نہیں رہی۔ ویراٹ خود آر سی بی کی مہلک بولنگ کا پہلا شکار بنے ، جنہیں دوسرے ہی اوور میں فاسٹ بولر پرنام کرشنا نے آؤٹ کیا۔ اس کے بعد دیودت پیڈیکل اور سریکر بھارت نے 31 رنز کی شراکت سے اننگز کا چارج سنبھال لیا ، لیکن فاسٹ بولر لوکی فرگوسن نے پڈیکل کو آؤٹ کرکے شراکت کو توڑ دیا اور اس کے بعد وکٹوں گرنے شروع ہوگئی۔

یہاں سے چکرورتی اور رسل نے برتری حاصل کی اور آر سی بی کی بیٹنگ کی کمر توڑ دی۔ جہاں رسل نے تین اوورز میں نو کے عوض تین ، جبکہ چکرورتی نے چار اوورز میں 13 پر تین وکٹ لیے۔ فرگوسن نے ہرشل پٹیل کی شکل میں دوسری وکٹ حاصل کی۔ آر سی بی کی جانب سے پیڈیکل نے 22 ، سریکر نے 16 اور ہرشل نے 12 رنز بنائے۔

کولکتہ کو جیت کے لیے 93 رنز اور اہم دو پوائنٹس کی ضرورت ہے۔ کولکتہ کے لیے اس میچ میں جیت بہت اہم ہے ، کیونکہ وہ سات میں سے صرف دو میچ جیتنے کے بعد چار پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں ساتویں پوزیشن پر ہے۔ اگر وہ یہ میچ بھاری مارجن سے جیتتا ہے تو پوائنٹس ٹیبل میں اس کی جگہ کے ساتھ ساتھ اس کا نیٹ رن ریٹ بھی بہتر ہو سکتا ہے جو بعض اوقات ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے کے لیے اہم ثابت ہوتا ہے۔

کولکتہ نے اس جیت کے ساتھ دو اہم پوائنٹس حاصل کیے۔ اسے بڑے مارجن سے جیتنے کا فائدہ بھی ہے۔ وہ نہ صرف پوائنٹس ٹیبل میں دو درجے چھلانگ لگا کر پانچویں نمبر پر آگیا ہے بلکہ اس کا نیٹ رن ریٹ بھی مثبت ہو گیا ہے۔ اس کا نیٹ رن ریٹ اب +0.110 ہے جو نمبر تین بنگلور اور نمبر چار ممبئی سے بہتر ہے۔


بہار پنچایت انتخابات : بغیر الیکشن لڑے کامیاب قرار دئے گئے 111 امیدوار

بہار پنچایت انتخابات : بغیر الیکشن لڑے کامیاب قرار دئے گئے 111 امیدوارپٹنہ، 20 ستمبر (اردو دنیا نیوز۷۲ )
بہار میں پنچایتی انتخابات 11مرحلے میں ہونے ہیں۔پہلا مرحلہ 25ستمبر کو ہونا ہے اور اختتام 12دسمبر کو ہے۔اسی درمیان اہم خبر موصول ہورہی ہے۔وہ یہ ہے کہ پٹنہ کے پالی گنج میں111 افراد بغیر الیکشن لڑے جیت گئے۔ گرام کچہری پنچ کے لیے میدان میں اترنے والے امیدواروں کو انتخابی مہم کا موقع تک نہیں ملا۔ فارم بھرنے کے بعد ہی اسے 5 سال کی ذمہ داری ملی۔ 31 مردوں کے ساتھ 78 خواتین کے سامنے کوئی بھی انتخابی میدان میں نہیں اترا۔ سب بلامقابلہ منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ پالی گنج میں 2 گرام پنچایت ممبران بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ پالی گنج میں دوسرے مرحلے میں انتخابات ہونے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 111 پوسٹوں کے علاوہ اب دیگر پوسٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔پنچایت انتخابات کے حوالے سے پالی گنج میں کافی لڑائی ہے۔ ہر کوئی یہاں مقابلہ کرنے والوں کے درمیان دعویٰ کر رہا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ضلع پریشد، مکھیا، سرپنچ، پنچایت سمیتی ممبر، گرام پنچایت ممبر اور گرام کچری پنچ کے عہدوں پر انتخابات ہونے ہیں۔پالی گنج میں زیادہ سے زیادہ لڑائی گرام پنچایت ممبر کے عہدے کے حوالے سے ہے۔ اس عہدے کے لیے کل 1399 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس میں مردوں کی تعداد 632 اور خواتین کی تعداد 767 ہے۔ اس کے بعد گرام کچہری پنچ کے کل 417 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس میں مردوں کی تعداد 161 اور خواتین کی تعداد 256 ہے۔
پالی گنج میں الیکشن لڑنے والوں میں ضلع پریشد کے 39 امیدوار میدان میں ہیں۔ چیف کے عہدے کے لیے 210 امیدوار میدان میں ہیں۔ سرپنچ کے عہدے کے لیے 128 امیدوار ہیں۔ پنچایت سمیتی ممبر کے لیے 195 اور گرام پنچایت کے رکن کے لیے 1399 امیدوار ہیں۔ جبکہ گرام کچہری کے لیے 417 امیدوار ہیں، جن کی قسمت کا فیصلہ ووٹوں کی گنتی کے بعد کیا جائے گا۔پالی گنج میں 25 امیدواروں نے اپنے پرچے لئے ہیں۔ اس میں ہیڈ مین کے عہدے کے لیے 9، سرپنچ کے لیے 4، پنچایت سمیتی کے رکن کے لیے 9، ایک گرام پنچایت کے رکن کے لیے 9 اور گرام کچہری پنچ کے 2 امیدواروں نے فارم داخل کرنے کے بعد فارم واپس لے لیا ہے۔ پالی گنج، پٹنہ میں امیدواروں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے یہاں الیکشن کو لے کر ہنگامہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار میں 8555پنچایت ہیں۔پنچایتی راج نظام کے تحت ہر پانچ سال پر پنچایت انتخابات ہوتے ہیں لیکن اس بار کورونا وباء کے سبب پنچایت انتخابات کافی تاخیرسے ہورہے ہیں پنچایتی راج نظام میں پنچایت کو کافی اختیارات سونپے گئے ہیں۔ پنچایت کے سرپنچ کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا ہے اس لئے پنچایت انتخابات بہت ہی اہمیت کے حامل ہیں

پیر, ستمبر 20, 2021

ارریہ:دامادنے سسرالی رشتہ داروں پر پٹرول چھڑک کر آگ لگادیا تھا،اس سانحہ پر جمعیت علماءارریہ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم سونپا

ارریہ:دامادنے سسرالی رشتہ داروں پر پٹرول چھڑک کر آگ لگادیا تھا،اس سانحہ پر جمعیت علماءارریہ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم سونپا

ارریہ، 20 ستمبر 2021 (اردو دنیا نیوز۷۲) ضلع ارریہ کے بلاک پلاسی میں واقع برہٹ گاؤں میں گذشتہ 3/ستمبر 2021 کو داماد محمد مجسم نے اپنے سسر محمد ارشاد،ساس بی بی رضینہ،سالے محمد ابوذر اور سالی شائستہ پروین کو پٹرول چھڑک کر آگ لگادیا تھا اور بعد میں یکے بعد دیگرے تمام چاروں متاثرین لقمہ اجل بن گئے تھے۔
جمعیت علماء ارریہ کے ایک وفد نے جائے واردات پہونچ کر حالات کا جائزہ لیتے ہوئے متاثرین کی بنیادی ضروریات کے لئے فوری تعاون بھی کی تھی اور اخبارات کے توسط سے قاتل داماد اور اس کے معاونین پر سخت سے سخت قانونی کارروائی کا ضلع انتظامیہ سے مطالبہ بھی کیا تھا۔قاتل کی گرفتاری ہوئی اور امید ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا۔

آج اسی سلسلے کی اگلی کڑی کے طور پر جوکی ہاٹ MLA جناب شاہنواز عالم صاحب کی قیادت میں جمعیت علماء ارریہ کا ایک چار رکنی وفد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ارریہ جناب پرشانت کمار سی ایچ کی خدمت میں حاضر ہوا۔
وفد میںMLA موصوف کے علاوہ جمعیت علماء ارریہ کے جنرل سیکریٹری ونائب صدر جمعیت علماء بہار مفتی محمد اطہر القاسمی،جمعیت علماء بلاک جوکی ہاٹ کے صدر قاری امتیاز احمد،رکن جناب محمد شمشاد صاحب اور جمعیت علماء ارریہ کے اہم رکن مولانا تحسین فائز قاسمی شامل تھے۔

وفد نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جمعیت علماء ارریہ کے لیٹر پیڈ پر میمورنڈم سونپتے ہوئے درخواست کی کہ چونکہ متاثرین کی معاشی حالت انتہائی خستہ حال ہے،اکیلا کمانے والے گھر کے سربراہ محمد ارشاد اب دنیا میں نہیں رہے اور ساتھ ہی بچوں کے سر سے ماں کا سایہ بھی اٹھ گیا اس لئے اب بچوں کی تعلیم و تربیت،شادی بیاہ حتیٰ کہ دو وقت کی روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔لہذا متاثرین کو حادثاتی اموات میں سرکار کی طرف سے جو چار چار لاکھ روپے بطورِ معاوضہ دیا جاتا ہے؛ وہ انہیں دیا جائے تاکہ وہ لوگ اپنی ضروریات پوری کرسکیں۔

عالی جناب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے وفد کا میمورنڈم لیتے ہوئے زبانی طور پر بھی واقعہ کی تفصیلات حاصل کی اور سامنے ہی متعلقہ افسران کو فون کیا اور ہم سبھوں کو یقین دہانی کروائی کہ جو بھی ہوگا بالکل کیا جائے گا

اکھاڑا پریشد کے سربراہ مہنت نریندر گری کی مشکوک موت

اکھاڑا پریشد کے سربراہ مہنت نریندر گری کی مشکوک موت

مہنت  نریندر گری
مہنت نریندر گری

  •  
  •   
  •  
  •   

 

پریاگ راج : پریاگ راج کونسل کے صدر، مہنت نریندر گری کی مشکوک حالات میں موت ہوگئی ہے ۔

پولیس کے مطابق، اس کی لاش اللہ پور کے باگ بری گدی مٹھ کے کمرے میں ملی ہے۔ وہ پھانسی پر لٹکے ہوئے تھے۔ پولیس اس کی تفتیش کررہی ہے۔ واقعے کی وجہ یہ صرف پوسٹ مارٹم کے بعد واضح ہو جائے گا. آئی جی رینج کے پی سنگھ نے کہا کہ پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے. فی الحال تو یہ خود کشی کا معاملہ لگ رہا ہے ۔فارنسک ٹیم موقع پر بلایا گیا ہے.

اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ ج دروازہ بند تھا نریندر گری کے جسم کو ان کے پیروکاروں کی خبر کے بعد دروازہ توڑ کر نکالا گیا ہے . اہم بات یہ ہے کہ خودکش نامہ بھی ملا ہے۔ خودکشنامہ کو وصیت نامہ کی طرح لکھا گیا ہے

آئی جی رینج کے پی سنگھ نے بتایا کہ خودکش نامہ میں مہنت نریندر گری نے اپنے شاگرد آنند گیری کا ذکر بھی کیا ہے۔ کس کو کیا دینا ہے اس بارے میں بھی لکھا ہے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ اپنے کچھ شاگردوں کے رویہ سے بہت دل برداشتہ ہیں ۔اس لیے اپنی زندگی ختم کررہے ہیں ۔ 

پولیس مٹھ کی تلاشی لے رہی ہے اس وقت پولیس نے مٹھ کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔مٹھ کی جانب جانے والے راستے بند کردئیے گئے ہیں ۔ . ضلع مجسٹریٹ سنجے کھتری آئی جی کے پی سنگھ، ڈی آئی جی بہترین ترپاٹھی پہنچ گیا ہے.

آئی جی پریاگ راج کے پی سنگھ نے کہا ہے کہ میں تحقیقات کے بغیر کچھ بھی نہیں کہہ سکتا. ہمیں آشرم سے ایک کال موصول ہوئی تھی کہ مہارج نے پنکھے سے لٹک پھانسی لگا لی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ خودکش حملے کا معاملہ ہے. میں آپ سب کو امن برقرار رکھنے کے لئے اپیل کرتا ہوں


پھل اور سبزیاں کورونا سے محفوظ رکھتی ہیں

پھل اور سبزیاں کورونا سے محفوظ رکھتی ہیں ؟

سبزیاں کھائیں ۔کورونا بھگائیں
سبزیاں کھائیں ۔کورونا بھگائیں

  •  
  •   
  •  
  •   

 

جی ہاں! یقین جانئیے ۔ یہی سچ ہے۔ کورونا ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں ان میں کورونا  کا خطرہ کافی کم ہوجاتا ہے۔

دراصل 590،000 سے زائد بالغوں کے سروے میں ، محققین نے پایا کہ سب سے زیادہ سبزیوں یا پھلوں سے بھرپور غذا کھانے والوں میں دیگر افراد کے مقابلے میں کوویڈ19 کا خطرہ کافی حد تک کم ہوتا ہے۔

 حال ہی میں آن لائن جریدے گٹ میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق ، کورونا کا خطرہ صحت بخش غذا کا استعمال کرنے والوں میں 41 فیصد تک کم ہوتا ہے ۔

 تاہم ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ صحت مند کھانا کوئی جادوئی قوت مدافعت نہیں ہے جو کوویڈ 19 سے 100 فیصد بچائے گا۔ اگر کورونا ہوگا بھی تو صحت کے جلد بحال ہونے چانسز زیادہ ہیں۔

 لہٰذا متعدی بیماریوں کے ماہر اور انفیکشس ڈزیز سوسائٹی آف امریکہ کے ترجمان ڈاکٹر ہارون گلیٹ نے کہا کہ لوگوں کو اس تحقیق پر مکمل انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ ویکسین لگوانا اتنا ہی ضروری ہے جتنی صحت بخش غذا کا استعمال۔


اب مظفر نگر میں جمع ہوئے ہزاروں برہمن ، یوگی حکومت پر لگایا استحصال کا الزام

اب مظفر نگر میں جمع ہوئے ہزاروں برہمن ، یوگی حکومت پر لگایا استحصال کا الزام

مظفر نگر میں جی آئی سی میدان پر گزشتہ 5 ستمبر کو منعقد ہوئی کسان مہاپنچایت کے بعد ہزاروں برہمن متحد ہو گئے ہیں اور اتر پردیش میں برسراقتدار بی جے پی حکومت پر سردمہری ظاہر کرنے اور استحصال کا الزام عائد کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ سمیلن سماجوادی پرٹی لیڈر راکیش شرما نے منعقد کیا تھا اور اسے 'برمھ مہاکمبھ' کا نام دیا گیا۔ سمیلن میں سماج کے لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع ہوئی۔ سڑکوں پر آج بھی گاڑیوں اور پیدل آنے والے لوگوں کی لمبی قطاروں نے جام کی حالت پیدا کی ہوئی ہے۔ اس سمیلن میں سیاسی سطح پر برہمن سماج کو نظرانداز کرنے کو لے کر اتحاد کے ساتھ جدوجہد کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا۔ ساتھ ہی سیاسی شراکت داری کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ مقررین نے بی جے پی پر برہمنوں کو نظر انداز کرنے اور ان کا استحصال کیے جانے کے ایشو کو زور و شور سے اٹھایا۔


 تصویر آس محمد

سمیلن میں امنڈی بھیڑ کی وجہ سے شہر میں 'برمھ کمبھ' جیسا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ آریہ سماج روڈ اور مہاویر چوک پر بھگوان پرشورام کا پیلے رنگ کا پرچم لہرا رہا تھا۔ اپنی اپنی گاڑیوں اور ٹریکٹر ٹرالیوں سے برہمن سماج کے ہزاروں لوگ اس سمیلن میں شامل ہونے کے لیے پہنچے تھے۔ سمیلن میں مہمانِ خصوصی کی شکل میں سابق اسمبلی اسپیکر اور سابق وزیر ماتا پرساد پانڈے، سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے قومی سکریٹری اور ترجمان ابھشیک مشرا موجود رہے۔ راکیش شرما اور سماج کے دیگر معزز لوگوں نے مہمانوں کو پگڑی اور شال دے کر اعزاز بخشا۔ مہمانِ خصوصی سابق اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد پانڈے نے اس موقع پر کہا کہ قبل میں شاہی نظام سیاست میں قائم رہا۔ وزیر کا بیٹا وزیر بنتا رہا، لیکن ووٹ کی طاقت نے اس نظام کو بدلا ہے۔ آج اسی طاقت کو برہمن سماج کو بھی سمجھنا ہوگا۔ ای وی ایم کے ایک بٹن کے سہارے ملی ووٹ کی طاقت کا استعمال کرنے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ ای وی ایم کی طاقت کے دم پر ہی سماج اپنی سیاسی شراکت داری کو حاصل کر پائے گا۔ ہمیں اسی مقصد کو لے کر آگے بڑھنا ہوگا۔ سماج کو سمجھنا ہوگا کہ ہم بغیر سیاسی طاقت حاصل کیے ترقی کے راستے پر نہیں بڑھ پائیں گے۔ اس موقع پر راکیش شرما نے لکھنؤ میں بھگوان پرشورام کی 108 فیٹ اونچی مورتی لگانے والے سماج کے لوگوں کو اعزاز بخشا۔

 تصویر آس محمد

اس دوران سابق وزیر ابھشیک مشرا نے کہا کہ اتر پردیش میں سیاسی طور پر برہمن سماج کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ موجودہ حکومت میں برہمن سماج کا استحصال عروج پر ہے۔ بے قصور برہمنوں کا قتل ہو رہا ہے، سماج کا استحصال ہو رہا ہے۔ مغربی اتر پردیش کے ابھرتے ہوئے برہمن لیڈر راکیش شرما نے کہا کہ ہماری شراکت داری کی بات تو سبھی پارٹیوں کے لوگ کرتے ہیں، لیکن ووٹ بینک کے طور پر ہی سماج کا استعمال کر کے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ سہارنپور ڈویژن کی 16 سیٹوں میں برہمن سماج اکثریت میں ہیں اور سیاسی طور پر شکست و فتح میں بڑا کردار نبھانے کی حالت میں ہے، لیکن یہاں سے جب بھی سماج کو اسمبلی اور لوک سبھا میں پہنچانے کی آواز اٹھائی جاتی ہے تو صرف سماج کو دھوکہ ہی ملتا ہے۔ سہارنپور ڈویژن کی ان 16 سیٹوں پر برہمن سماج کے 3.50 لاکھ ووٹ ہیں اور اگر سماج کی ذیلی ذاتوں کی شراکت داری کو اس میں جوڑ دیا جائے تو یہ 16 لاکھ سے زیادہ ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اتنی تعداد میں دوسری ذات کے ووٹ نہیں ہیں۔

 تصویر آس محمد


راکیش شرما نے کہا کہ اس اسٹیج کے ذریعہ سے میں ذات پات کی بات نہیں کر رہا، لیکن سماج کی تکلیف کو سامنے رکھنے کی کوشش ضرور کر رہا ہوں۔ برہمن کبھی بھی ذات پات کے نظام کا حامی نہیں رہا ہے، کیونکہ اگر برہمن ذات پات والا ہوتا تو راون کا پتلا نذرِ آتش نہیں کرتا اور راون کو ختم کرنے والے شری رام کی پوجا نہیں کرتا۔ ہم آج سیاسی سطح پر اپنی شراکت داری کی شکل میں عزت چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کی حکومت میں ہر طبقہ غمزدہ اور پریشان ہے۔ کسانوں کی آواز 10 مہینوں کی تحریک کے بعد بھی نہیں سنی جا رہی ہے۔ برہمن سماج سے اتحاد کا عزم ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج سماج کو ویسٹ یو پی میں اہم سیاسی شراکت داری کے لیے آواز اٹھانی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ یہاں پر برہمن سماج کو تعداد کی بنیاد پر کمزور بتاتے ہیں، وہ آج یہاں امنڈے سیلاب کو دیکھ لیں۔

وزیراعلی ہیمنت سورین کو سیاسی فائدہ کے لیے بہار اور جھارکھنڈ تعلقات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیے ۔

وزیراعلی ہیمنت سورین کو سیاسی فائدہ کے لیے بہار اور جھارکھنڈ تعلقات پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیے ۔

پٹنہ۔ (اردو دنیا نیوز۷۲) پٹنہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی جانب سے بھوجپوری اور مگھی زبان کے حوالے سے متنازعہ ریمارکس کا معاملہ گرم ہو رہا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ہیمنت سورین کے اس بیان پر اعتراض کیا ہے۔ پیر کو اپنے جنتا دربار پروگرام کے بعد انہوں نے کہا کہ جنہیں اس بات کا احساس نہیں ہے وہ ایسے بیان دیتے ہیں۔ ماضی میں بہار اور جھارکھنڈ دونوں ایک جیسے تھے۔ ان دونوں ریاستوں کے لوگوں کو ایک دوسرے سے بہت پیار ہے۔ جو لوگ سیاسی طور پر کہتے ہیں ، جو سمجھ میں نہیں آتا۔

سی ایم نتیش نے کہا کہ جھارکھنڈ بہار سے الگ ہو گیا ہے ، ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن بہار اور جھارکھنڈ دونوں بھائی اور ایک ہی خاندان کے رکن ہیں۔ پورا ملک ایک خاندان ہے۔ بہار پر جھارکھنڈ اور جھارکھنڈ پر بہار بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بہار کے لوگ کام کے لیے جھارکھنڈ جاتے تھے ، اب کوئی نہیں جاتا۔ بہار میں جھارکھنڈ کی تقسیم کی وجہ سے مایوسی تھی۔ لیکن اب کسی کو بھی جھارکھنڈ یاد نہیں۔ اب بہار میں ترقی ہو رہی ہے اور کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی زبان بولنے والے لوگ ایک ریاست میں نہیں رہتے ، وہ مختلف ریاستوں میں رہتے ہیں۔ اگر کوئی سیاسی فائدہ کے لیے لسانی بیان دیتا ہے تو اسے بولتے رہنا چاہیے۔ ہمیں ان تمام چیزوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہمیں جھارکھنڈ کے لیے احترام کا احساس ہے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...