Powered By Blogger

پیر, ستمبر 27, 2021

بنگلورمیں کثیر منزلہ عمارت منہدم

بنگلورمیں کثیر منزلہ عمارت منہدم

بنگلور میں کثیر منزلہ عمارت منہدم
بنگلور میں کثیر منزلہ عمارت منہدم

  •  
  •   

 

اردو دنیا نیوز۷۲، بنگلور

ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ایک کثیر منزلہ عمارت اچانک منہدم ہوگئی، حالاں کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم مقامی لوگوں کے درمیان افرا تفری پیدا ہوئی ہے۔

جنوبی بنگلور میں آج ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ درحقیقت ایک خستہ حال عمارت زمین پر گر گئی جیسے ہی یہ تاش کے پیکٹ کی طرح دکھائی دی۔ شکر ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

  فائر بریگیڈ حکام کی چوکسی کی وجہ سے حادثہ ٹل گیا۔ وقت پر اس کے انخلا کی وجہ سے  بہت سی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔

حادثے سے قبل ہی اس عمارت میں رہنے والے خاندانوں کو ضلعی انتظامیہ کی مدد سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا تھا۔

عمارت کے قریب رہنے والے لوگ اچانک عمارت کے گرنے سے خوفزدہ ہو گئے۔ اس نے محسوس کیا جیسے کوئی بڑا دھماکہ ہو۔ میونسپل کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ ملبہ ہٹانے کا کام شروع ہو چکا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے بارش شروع ہونے سے قبل ہی خستہ حال عمارتوں کو خالی کرنے کی مہم شروع کی تھی۔ اس مہم کے تحت پرانی عمارتوں کی شناخت کے ساتھ ساتھ انہیں خالی بھی کیا جا رہا ہے

بھارت بند:سندھو بارڈر پر ایک کسان کی دل کا دورہ پڑنے سے موت

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کی مخالفت کر رہی کسان یونینوں کی ’بھارت بند مہم‘ جاری ہے، خبروں کے مطابق سندھو بارڈر پر ایک کسان کی موت واقع ہوگئی ہے، پولیس کے مطابق اس کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔

تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ’بھارت بند‘ کو بے پناہ حمایت

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف متحدہ کسان مورچہ کی تحریک میں شامل سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے پیر کو کہا کہ آج کے بھارت بند کو بیشتر ریاستوں کی طرف سے بے پناہ حمایت مل رہی ہے۔ یوگیندر یادو نے کہا کہ کسان جگہ جگہ پرامن احتجاج کر کے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہوں نے ’یو این آئی‘ کو بتایا کہ اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، بہار، کیرالہ، مغربی بنگال، تلنگانہ، راجستھان، تمل ناڈو اور مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں کسانوں کو بے پناہ سپورٹ مل رہا ہے۔ کسان مورچہ کی پرامن ’بھارت بند‘ کال پر عمل کرتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں دھرنا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

این ایف ٹی ‏NFT: دبئی کی میوزک کمپنی نے ’سائیڈ آئینگ کلوئی‘ میم 74 ہزار ڈالر میں خرید لی

،تصویر کا ذریعہFOUNDATION.APP/@SIDEEYEINGCHLOE

انٹرنیٹ پر دو برس کی بچی کلوئی کِلم کی وائرل ہونے والی ایک تصویر جو بعد میں مشہور میم بھی بن گئی کو این ایف ٹی کی صورت میں تقریباً 74 ہزار ڈالر میں فروخت کر دیا گیا ہے۔ یہ میم دبئی کی ایک میوزک پروڈکشن کمپنی نے خریدی ہے۔

کلوئی کی والدہ نے سنہ 2013 میں سائیڈ آئینگ کلوئی کی تصویر جو اس کی اوریجنل ویڈیو سے حاصل کی گئی تھی کو انٹرنیٹ پر شائع کیا تھا۔

اس ویڈیو میں کلوئی یہ اعلان کر رہی ہیں کہ ان کی فیملی ڈزنی لینڈ جا رہی ہے۔ اس ویڈیو میں موجود لڑکیوں میں سے ایک للی نامی لڑکی رونا شروع کر دیتی ہے اور پھر کیمرے کی آنکھ کلوئی پر فوکس کرتی ہے جس پر وہ اپنے چہرے کا رخ ایک خاص انداز میں ایک طرف موڑ دیتی ہے۔

کلوئی جو ابھی دس سال کی ہیں کی یہ میم دو کروڑ سے زیادہ مرتبہ دیکھی جا چکی ہے۔ اس وقت انسٹا گرام پر کلوئی کے پانچ لاکھ سے زیادہ فالوئرز ہیں اور انھیں برازیل میں گوگل کے اشتہار میں بھی لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ این ایف ٹی سے مراد نان فنجیبل ٹوکن ہے۔ یہ ایک خاص قسم کا ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ ہے جو کہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ کسی تصویر، ویڈیو یا دیگر قسم کے آن لائن مواد کا اصل مالک کون ہے۔

معاشیات کی زبان میں فنجیبل اثاثے سے مراد کوئی ایسی چیز ہے جس کا فوری تبادلہ ممکن ہو، جیسے روپے پیسے۔ اگر کوئی آپ کو 100 روپے کا نوٹ دیتا ہے تو آپ اس کا تبادلہ دو 50 روپے کے نوٹوں سے کرسکتے ہیں۔

این ایف ٹی ڈیجیٹل دنیا میں ‘اپنی نوعیت کے واحد’ اثاثے ہیں جن کی خرید و فروخت کسی دوسرے اثاثے کی طرح ممکن ہے۔ لیکن یہ مواد آن لائن موجود ہوتا ہے، ہمارے ہاتھوں میں کسی ٹھوس شکل میں نہیں۔

مہنگی فروخت ہونے والی تصویر میں خاص کیا ہے؟

اس تصویر میں جسے ’سائیڈ آئینگ کلوئی‘ یعنی ایک سائیڈ سے دیکھنے والی کلوئی کو جب اس کی والدہ ڈزنی لینڈ کے دورے کی حیرت انگیز خبر دیتی ہیں تو اس پر وہ ایک طرف اس انداز میں دیکھتی ہے کہ جیسے وہ ڈزنی لینڈ جانے سے انکاری ہو۔

کلم فیملی نے اپنی این ایف ٹیز یعنی ڈیجیٹل اثاثے 25 اتھریئم میں فروخت کیے ہیں۔ اتھریئم کرپٹو کرنسی کی ہی ایک صورت ہے۔

اس تصویر کو دبئی کی ایک میوزک پروڈکشن کمپنی تھری ایف میوزک نے خریدا ہے۔ تاہم اس کمپنی نے اس مہنگی خریداری سے متعلق بی بی سی کے پوچھے گئے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

این ایف ٹیز کی خرید و فروخت کرپٹو کرنسی کے لیے کی جاتی ہے۔ ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے باوجود خریدار ایسی کسی تصویر کے جملہ حقوق کا مالک نہیں بن جاتا۔

کلوئی کلم کی ماں کیٹی نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اویوٹا میں اپنے گھر پر بیٹھ کر اس نیلامی کو دیکھ رہی ہیں اور اس تصویر کی فروخت پر بہت خوش ہیں۔

،تصویر کا ذریعہKATIE CLEM

،تصویر کا کیپشن

کلوئی کلم جو اب 10 برس کی ہیں، ان کی والدی کیٹی کلم کے ساتھ تصویر

کیٹی کے مطابق اگر ہم اس میم سیلز کی بنیادی بولی کو دیکھیں تو یہ نئی بولی قدرے کم ہے لیکن ہم اس فروخت پر بہت شکر گزار ہیں۔ ان کے مطابق پیسے کی اپنی دمک ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ ہم نے یہ سب بطور خاندان کیا جو بہت خوشی والی بات ہے۔

رواں برس انٹرنیٹ پر این ایف ٹیز نے کئی ملین ڈالر بٹورے ہیں۔

فروری میں نیان کیٹ کی این ایف ٹی جس نے انٹرنیٹ پر خوب دھوم مچائی کو تین سو اتھریم پر فروخت کر دیا گیا جو آٹھ لاکھ 80 ہزار ڈالرز سے زیادہ بنتے ہیں۔

کیٹی کلم کا کہنا ہے کہ وہ اتھریئم کو اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق جس طرح کرپٹو کرنسی کی قدر میں تیزی سے تبدیلی رونما ہو رہی ہیں ایسے میں ہو سکتا ہے کہ اگلے ہفتے اتھریئم کی قیمت کئی گنا بڑھ جائے۔ تاہم یہ خاندان مستقبل قریب میں کچھ اتھریئم کو فروخت کرنا چاہتا ہے۔

ان کے مطابق وہ یقیناً اس رقم سے اگلے سال چھٹی پر والٹ ڈزنی کی سیر کو جائیں گے۔

حال ہی میں این ایف ٹی کی طلب میں بہت اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کچھ این ایف ٹیز تو بڑی نیلامی میں کئی ملین ڈالرز میں فروخت ہوتی ہیں۔

مارچ میں آرٹسٹ بیپل کا این ایف ٹیز کا نیلام گھر کرسٹی چھ کروڑ نوے لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا۔ اسی مہینے ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے اپنے پہلے ٹویٹ کا این ایف ٹی 2.9 ملین ڈالر سے زائد کا فروخت کیا ہے۔

رواں برس پاکستان کے کرکٹ کے سابق کھلاڑیوں اور سٹار کرکٹرز وسیم اکرم اور شعیب اختر کی جانب سے بھی اپنی چند کرکٹنگ کیرئر کی تصاویر کی این ایف ٹی حاصل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ حال ہی میں انٹرنیٹ پر وائرل ‘فرینڈشپ اینڈڈ ود مدثر’ نامی پاکستانی میم کا این ایف ٹی 52 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

اس میم کے خالق گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے آصف نے حال ہی میں اسے فاؤنڈیشن نامی این ایف ٹی پلیٹ فارم پر نیلامی کے لیے پیش کیا تھا۔ اسے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کی کمپنی میکینزم کیپیٹل کے شریک بانی اینڈریو کینگ نے 20 ایتھر (کرپٹو کرنسی کی قسم) میں خریدا ہے۔ ایتھر کی موجودہ قدرو قیمت کے تحت پاکستانی کرنسی میں یہ رقم قریب 84 لاکھ روپے (قریب 52 ہزار امریکی ڈالر) بنتی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل ٹوکن کے ماحولیاتی اثرات بہت زیادہ ہیں۔ کچھ کے خیال میں ان ٹوکن کی اس قدر زیادہ سرمایہ کاری وقتی ابال سے زیادہ کچھ نہیں

طلاق ملنے کی خوشی میں پارٹی کرنیوالی خاتون کے انٹرنیٹ پر چرچے

بھارتی خاتون کی جانب سے طلاق ملنے کی خوشی میں رکھی گئی رنگین پارٹی کے انٹرنیٹ پر اس وقت خوب چرچے ہو رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 45 سالہ بھارتی خاتون، سونیا گپتا کی جانب سے اپنی 17 سالہ شادی کے ختم ہونے پر رنگین پارٹی کا اہتمام کیا گیا جس میں اُن کے قریبی دوستوں سمیت اُن کے رشتہ داروں نے بھی شرکت کی اور اُن کے طلاق لینے کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے پارٹی انجوائے کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں مقیم سونیا گپتا کی جانب سے 3 سال سے طلاق لینے کی کو ششیں جاری تھیں، طلاق ہو جانے پر سونیا گپتا نے اس پارٹی کا اہتمام کیا۔45 سالہ سونیا گپتا کا اپنی طلاق پر کہنا ہے کہ ’وہ شادی سے پہلے ایک آزاد اور خوشگوار زندگی گزار رہی تھیں، شادی کے بعد اُس نے اپنی زندگی بالکل اپنی فیملی کے لیے وقف کر دی تھی، کچھ عرصے میں اُسے محسوس ہوا کہ وہ خوش نہیں ہے اور پہلی جیسی خوشگوار اور دوستوں کے ساتھ زندگی جینا چاہتی ہے۔‘

سونیا گپتا نے اپنے دو بیٹوں میکھال اور شے کو اپنا دوست قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’انہوں نے بھی اس معاملے میں اور اُن کے اس فیصلے میں بھرپور مدد کی اور اُنہیں اب ’ایشین سنگل پیرنٹ نیٹ ورک ‘ کی حمایت بھی حاصل ہے۔‘

بہار میں کشتی پلٹنے سے 22 افراد ڈوب گئے

بہار میں کشتی پلٹنے سے 22 افراد ڈوب گئے

موتیہاری: بہار کے مشرقی چمپارن میں اتوار کی صبح بڑا حادثہ پیش آیا۔ موتیہاری کے شکار گنج تھانہ علاقے کے گوڑھیا میں سکرہنہ ندی میں کشتی پلٹ گئی۔ اس کی وجہ کشتی میں سوار 22 افراد ڈوب گئے۔ کشتی پلٹنے کی خبر پھیلتے ہی آس پاس کے علاقوں کے لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس انتظامیہ کو بھی اطلاع دی گئی۔ گاؤں والوں نے ندی میں ڈوبے افراد کی تلاش شروع کر دی۔ تاحال ایک نعش نکالنے کی اطلاع ہے۔ وہیں پانچ دیگر لوگوں کو پانی سے نکال کر علاج کیلئے قریبی اسپتال میں بھیجا گیا ہے۔سکرہنہ ندی میں کشتی پلٹنے کی اطلاع ملتے ہی جائے حادثہ پر گاوں کے سینکڑوں لوگ جمع ہوگئے۔


کسانوں کا آج بھارت بند مختلف جماعتوں کی حمایت

کسانوں کا آج بھارت بند مختلف جماعتوں کی حمایت

متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی ، فصلوں کیلئے ایم ایس پی گیارنٹی قانون بنانے کا مطالبہ

نئی دہلی : مودی حکومت متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف تحریک کر رہے سنیوکت کسان مورچہ نے 27 ستمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔ مورچہ نے 5 ستمبر کو مظفر نگر میں ہوئی کسان مہاپنچایت کے دوران ہی 'بھارت بند' کا اعلان کیا تھا۔ یہ بند زرعی قوانین کو منسوخ کرنے، فصلوں کے لیے ایم ایس پی کی گارنٹی کا قانون بنانے اور مہنگائی سمیت تمام امور پر بند کا اعلان کیا گیا ہے۔سنیوکت کسان مورچہ میں شامل کسان تنظیموں نے دہلی سمیت مختلف ریاستوں میں 27 ستمبر کو بھارت بند کو کامیاب بنانے کے لیے تیاری تیز کر دی ہے۔ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، بہار اور دہلی سمیت مختلف ریاستوں میں کسان تنظیم اور مزدور ایمپلائی تنظیم لوگوں کے ساتھ میٹنگیں کر کے بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کر رہی ہیں۔ سنیوکت کسان مورچہ کے مطابق اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں مختلف کاروباری مقامات، ٹیمپو۔آ ٹو ایسو سی ایشن، وکلاء کی تنظیموں نے 27 ستمبر کو بھارت بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔کسانوں کے بھارت بند کو کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے بھی حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے کسانوں کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے پوری طاقت کے ساتھ کسانوں کی حمایت میں کھڑے رہنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس ترجمان پروفیسر گورو ولبھ نے کل کہا کہ 27 ستمبر کو ہندوستان کے اَن داتاوں نے اپنے جائز مطالبات کو لیکر 'بھارت بند' بلایا ہے۔ کانگریس پارٹی کا ہر کارکن اس پرامن بند کا استقبال کرتا ہے اور ہم پوری طاقت سے اس بند میں ہندوستان کے کسانوں کے ساتھ ہیں۔گورو ولبھ نے کہا کہ کسانوں کے بھارت بند کے فیصلہ کی وجہ سب کو سمجھنی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کی آمد کے بعد سے سلسلہ وار طریقے سے ملک کے کسانوں کو مشکل میں ڈالا گیا۔ پہلے 2015 میں بی جے پی حکومت نے اراضی حصول بل لا کر کسانوں کی زمینیں چھین لیں۔ پھر 17-2016 میں کسانوں کے بجٹ کے ایک بڑے حصے کو فصل بیمہ کے نام پر پرائیویٹ کمپنیوں کے نام کر دیا گیا۔ اس کے بعد ملک میں جی ایس ٹی کے نام پر آزاد ہندوستان میں پہلی بار کسانوں پر، زراعت پر ٹیکس لگایا گیا۔ ٹریکٹر، بیج، زراعت کے سامان پر 12 سے 18 فیصد جی ایس ٹی لگایا گیا۔ وزیر اعظم مودی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔کانگریس کے علاوہ آر جے ڈی اور بایاں محاذ پارٹیوں نے بھی کسانوں کے 'بھارت بند' کی حمایت کی ہے۔ سی پی آئی، سی پی ایم اور سی پی آئی ایم ایل سمیت بایاں محاذ پارٹیوں کی کسان اور مزدور تنظیموں نے بھارت بند کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اس کی تیاری شروع کر دی ہے۔ دوسری طرف آل انڈیا بینک آفیسرز کونسل (اے آئی بی او سی) نے بھی سنیوکت کسان مورچہ کے ذریعہ 27 ستمبر کو بلائے گئے 'بھارت بند' کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا ہے

اتوار, ستمبر 26, 2021

چائےبیچنے والے الطاف شیخ اب ہونگے آئی پی ایس افسر

چائےبیچنے والے الطاف شیخ اب ہونگے آئی پی ایس افسر

 چائے بیچنے والے الطاف شیخ اب ہونگے آئی پی ایس افسر
چائے بیچنے والے الطاف شیخ اب ہونگے آئی پی ایس افسر

  •  
  •   
  •  
  •   

 

پونے: الطاف شیخ ان لوگوں کے لیے ایک مثال ہیں جو اپنی زندگی کو 'میں یہ کیسے کروں' ، 'یہ مجھ سے نہ ہو پائیگا' وغیرہ کی مدد سے گزارتے ہیں۔ جب غربت کی گود میں کھیلتے ہوئے بڑے ہوئے الطاف نے سکول کی باؤنڈری وال میں قدم رکھا تو وہ زندگی کی حقیقت سے متاثر ہوئے۔ انھوں نے سکول میں ہی چائے اور پکوڑے بیچنے شروع کردیے۔

خدا نے الطاف کی محنت پر رحم کیا اور اب الطاف یو پی ایس سی کوالیفائی کرنے کے بعد آئی پی ایس بن جائیں گے۔ الطاف پونے کے بارامتی تالکا کے کٹے واڑی کے رہنے والے ہیں اور اب بارامتی تالکا کے اولین آئی پی ایس کاریکارڈ ان کے نام ہے۔ ان کے گاؤں کٹیواڑ ، بارامتی تعلقہ اور این سی پی کیریئر اکیڈمی میں خوشی کا ماحول ہے۔

الطاف نے اکیڈمی سے کوچنگ لی۔ الطاف کا بچپن بہت مشکل تھا۔ خاندان بمشکل زندہ رہ سکا۔ ایسی صورت حال میں اعلیٰ تعلیم کی بات تو دور کی بات لگتی تھی۔ ان کی گھریلو حیثیت ایسی نہیں تھی کہ وہ کسی اچھے سکول میں پڑھ سکیں۔ جب ان کی تعلیم اسلام پور کے نوودیا ودیالیہ میں شروع ہوئی تو اخراجات کا منہ کھل گیا۔

خاندان کی مالی حالت دیکھ کر الطاف نے اپنی کلاس کے بعد سکول کے باہر چائے اور پکوڑے فروخت کرنا شروع کر دیے۔

تعلیمی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اس نے فوڈ ٹیکنالوجی میں بی ٹیک کیا۔ اس وقت وہ عثمان آباد میں انٹیلی جنس افسر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اس سے قبل الطاف یوپی کے سیتاپور ضلع میں تعینات تھے۔ لیکن الطاف کی منزل یہ نہیں تھی۔ اس دوران وہ یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کرتے رہے۔

کچھ بننے کی خواہش نے الطاف کو اتنا جنونی بنا دیا کہ وہ یو پی ایس سی جیسے سخت امتحان میں کامیاب ہوگئے۔ الطاف شیخ نے یو پی ایس سی میں 545 رینک حاصل کیے ہیں۔ نئی دہلی. 'اس کی مٹھی ہر بار خالی نہیں ہوتی ، جو کوشش کرتے ہیں وہ ہار نہیں پاتے' یہ سطریں شاید صرف الطاف شیخ کے لیے بنائی گئی ہیں۔ کیونکہ اس نے اپنی محنت سے ایسا کیا ہے جس کا لوگ کبھی سوچ بھی نہیں سکتے۔

الطاف اصل میں پونے کے رہنے والے ہیں۔ گھر والوں کی حالت اچھی نہیں تھی ، اس لیے اخراجات پورے کرنے کے لیے وہ اپنے سکول کے دنوں میں بارامتی میں چائے اور پکوڑے بیچنے میں اپنے والد کی مدد کرتے تھے۔ اس سے قبل الطاف نے 2015 میں یو پی ایس سی کا امتحان بھی پاس کیا تھا۔ تب ان کی عمر 22 سال تھی۔ وہ مرکزی محکمہ داخلہ میں ڈپٹی ایس پی کے طور پر شامل ہوئے تھے۔

ابتدائی طور پر شیخ اترپردیش کے سیتاپور ضلع میں تعینات تھے۔ اس کے بعد فروری میں ان کا تبادلہ عثمان آباد ہو گیا۔ نوکری کرتے ہوئے ، وہ آئی پی ایس کے لئے منتخب ہوئے۔

الطاف شیخ نے اس کامیابی کا سہرامہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کو بھی دیا ہے۔ کیونکہ پوار نے دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو مسابقتی امتحانات کے لیے تیار کرنے کے لیے بارامتی میں نیشنلسٹ کیریئر اکیڈمی شروع کی تھی۔ اجیت پوار کے پرسنل اسسٹنٹ سنیل کمار مسالے نے بھی اس اکیڈمی کے قیام میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

الطاف نے اس اکیڈمی میں پڑھنے کے بعد پہلی بار یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیا تھا۔

بتادیں کہ 24 ستمبر کو جاری ہونے والے یوپی ایس سی امتحان کے نتائج میں بہار کے شبھم کمار سول سروسز امتحان میں نمبر ون رینک حاصل کرکے ٹاپ ہیں۔ بھوپال کی جگریتی اوستھی نے پورے ملک میں نمبر دو رینک حاصل کیا ہے۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...