Powered By Blogger

پیر, اکتوبر 04, 2021

مفتی محمد راشد اعظمی دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم منتخب ، کارگزار مہتمم کا فیصلہ فی الحال ملتوی

مفتی محمد راشد اعظمی دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم منتخب ، کارگزار مہتمم کا فیصلہ فی الحال ملتوی

دیوبند، 4 اکتوبر (سمیر چودھری) عظیم علمی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ نے نہایت اہم فیصلہ کرتے ہوئے ادارے کے مؤقر و ممتاز استاذ حدیث مفتی راشد اعظمی کو دارالعلوم دیوبند کا نائب مہتمم منتخب کیا ہے۔ مفتی راشد کے انتخاب کی خبر سے علمی حلقوں میں خوشی کا ماحول ہے ۔ مفتی راشد اعظمی کے انتخاب سے ان کے چاہنے والوں، محبین، متعلقین اور تلامذہ میں خوشی کا ماحول ہے۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز سے دارالعلوم دیوبند کی جنرل باڈی یعنی کہ مجلس شوریٰ کا تین روزہ اجلاس چل رہا تھا جس میں کارگزار مہتمم مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری رحمۃ اللہ علیہ کی جگہ نئے کارگزارمہتمم کا انتخاب ہونا تھا اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی رحمۃ اللہ علیہ کی جگہ نئے نائب مہتمم کا منتخب کیا جانا تھا۔ نائب مہتمم کے طور پر مفتی محمد راشد اعظمی کو منتخب کر لیا گیا ہے؛ جبکہ کارگزار مہتمم کے عہدے کو فی الوقت خالی چھوڑ دیا گیا۔ ذرائع کے حوالےسے خبر ملی ہے کہ کارگزار مہتمم کی دوڑ میں رکن شورٰی مولانا انوار الرحمن صاحب سب سے آگے تھے؛ لیکن فی الحال شوریٰ نے اس فیصلے کو ملتوی کردیا ہے؛ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے ابھی تک اس خبر کا اعلان نہیں کیا گیا ہے؛ لیکن جلدی ہی اس خبر کا اعلان آنے کی امید ہے۔


دارالعلوم دیوبند:عہدیداروں کی تقرری و بجٹ کے حوالے سے میٹنگ

دارالعلوم دیوبند:عہدیداروں کی تقرری و بجٹ کے حوالے سے میٹنگ

دارالعلوم دیوبند
دارالعلوم دیوبند

  •  
  •   
  •  

 اردو دنیا نیوز۷۲ دیوبند، سہارن پور

ہندوستان کے معروف مذہبی تعلیمی ادارے دارالعلوم دیوبند میں گذشتہ تین دنوں سے مجلس شوریٰ کی جانب سے ایک اہم مٹنگ ہوئی، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

دارالعلوم دیوبند کی سپریم پاور مجلس شوریٰ کا اجلاس ادارے کے گیسٹ ہاؤس میں شروع ہوا۔ تین روزہ اجلاس کے پہلے دن اتوار کو جہاں سال22-2021 کے بجٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وہیں کارگزارونائب مہتمم کے عہدوں پر تقرری کے لیئے بھی غور و خوض کیا گیا۔

 خیال رہے کہ  اس بار 31 کروڑ روپے کا بجٹ پہلے کی طرح پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ساتھ ہی میٹنگ میں کارگزار مہتمم مولانا قاری عثمان منصورپوری اور نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی کی وفات کی وجہ سے خالی عہدوں کو پُر کرنے کے بارے میں غور و خوض کے بعد نئی تقرری عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

کورونا کی وجہ سے جہاں پچھلے سال کے بجٹ میں تخفیف کی گئی تھی وہیں اس مرتبہ بھی قابلِ ذکر اضافے کی توقع نہیں ہے۔

اس بار بھی اگر بجٹ میں اضافہ نہ ہوا تو ملازمین کی تنخواہ مشکل سے بڑھ سکتی ہیں۔

اجلاس میں دارالعلوم کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی ، صدرمدارس مولانا ارشد مدنی ، مولانا غلام وستانوی ، مولانا نظام الدین خاموش ، مولانا عبدالعلیم فاروقی ، مولانا عاقل سہارنپوری ، مولانا عاقل گھڑھی دولت ، مفتی شفیق خان ، مولانا مفتی احمد خان پوری ماسٹر سید انظر حسین نے شرکت کی۔

پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے بنانے والا ملعون سڑک حادثے میں جل مرا : دیکھیں ویڈیو

سویڈن کے مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے ابھی تک ٹریفک حادثے کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کی مگر آرٹسٹ کے ایک ساتھی نے تصدیق کی ہے کہ 75 سالہ ولکس کی گاڑی کو ایک بے قابو ٹرک نے ٹکر ماری جس کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی۔ حادثے میں ملعون کارٹونسٹ اور اس کے دونوں محافظ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنانے والا سویڈش کارٹونسٹ لارس ولکس اپنے دو پولیس محافظوں سمیت ٹریفک حادثے کے نتیجے میں جل کر ہلاک ہوگیا۔

گستاخ کارٹونسٹ لارس نے 2007 میں ایک مقابلے کے دوران نبی الزمان کے گستاخانہ خاکے بنائے تھے جس کے بعد سے اسے مسلسل قتل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں

حادثے سے متعلق اب تک کیا معلوم ہوسکا ہے

یہ حادثہ اتوار کے روز دو پہر بعد جنوبی سویڈن کے مارکریڈ شہر کے پاس ای 4 شاہراہ پر پیش آیا جب وہ کار میں سفر کر رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق مبینہ طور پر پہلے ایک ٹرک سڑک کو تقسیم کرنے والی ریلنگ سے ٹکرانے کے بعد اس کار سے ٹکراگیا، جس میں کارٹونسٹ ولکس اور اس ان کے دو محافظ پولیس اہلکارسفر کر رہے تھے۔

ایک مقامی اخبار نے کارٹونسٹ کی ایک ساتھی کے حوالے سے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام نے اس معاملے میں کسی حملے سے انکار کیا ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس سڑک حادثے کی وجوہات کیا ہو سکتی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ٹرک ڈرائیور بھی زخمی ہوا جسے اسپتال میں بھرتی کیا گیا ہے اور حکام اس حادثے کی اسی طرح سے تفتیش کر رہے ہیں

جیسے کسی بھی سڑک حادثے کی کی جاتی ہے۔

مقامی پولیس افسر کیرینا پیرسن کا کہنا تھا، ”یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ جس شخص کی ہم حفاظت کرنا چاہتے تھے وہ اس سانحے میں اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔”

لارس ولکس کون تھا؟

سویڈن کے 75 سالہ کارٹونسٹ کو سن 2007 میں پیغمبر اسلام پر متنازعہ خاکہ بنانے سے پہلے دنیا میں شاید ہی کوئی جانتا تھا۔ البتہ اس نے حکام کی اجازت کے بغیر ہی جنوبی سویڈن میں ایک محفوظ قدرتی علاقے میں لکڑی کا ایک مجسمہ تیار کیا تھا۔ اس کی وجہ سے اسے شہرت تو ملی تھی تاہم اس کے لیے ان کے خلاف ایک طویل قانونی جنگ بھی شروع ہوگئی۔

دنیا کے لوگوں نے اس کا نام اسی وقت سنا جب ملعون نے پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکہ بنائےا۔ اس کی وجہ سے اس کی زندگی بھی تبدیل ہو کر رہ گئی اور اسے مستقل سکیورٹی حصار میں رہنا ہوتا تھا۔ اسلام میں پیغمبر اسلام کی تصاویر یا ان کے خاکے بنانے کو حرام قرار دیا جاتا ہے۔

شدت پسند تنظیم القاعدہ نے ان کو ہلاک کرنے کے لیے انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔ سن 2010 میں دو افراد نے جنوبی سویڈن میں ان کے گھر میں آگ لگانے کی بھی کوشش کی تھی۔ گزشتہ برس ہی امریکی ریاست پینسلوینیا میں ایک خاتون نے عدالت میں ان کو ہلاک کرنے کی ایک سازش میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا تھا۔

مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن واپس ۔ 61 دیہاتوں میں 10 دن کا لاک ڈاؤن نافذ

احمد نگر: 4 اکتوبر(اردو دنیا نیوز۷۲)احمد نگر ضلع کے 61 دیہات میں 10 سے زیادہ کورونا مریض پائے گئے ، ان دیہات میں دوبارہ دس دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ 24 دیہات سنگمنیر تعلقہ میں ہیں۔

کلکٹر ڈاکٹر راجندر بھوسلے نے اس سلسلے میں ا توار کو حکمنامہ جاری کیا۔ ضلع میں مریضوں کی موجودہ یومیہ تعداد 500 اور 800 کے درمیان ہے۔ ضلع کی کورونا مثبت شرح 5 فیصد سے زیادہ ہے۔

دیہات میں جہاں 20 سے زائد مریض علاج کر رہے ہیں اسے کنٹینمنٹ زون قرار دیا گیا ہے۔ فی الحال ان دیہاتوں میں کورونا ٹیکہ اندازی پر زور دیا جارہا ہے


معاشرے کو بے راہ روی سے بچانے کے لئے مسلم لڑکیوں میں عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم وقت کی اہم ضرورت :- مہجور القادری

معاشرے کو بے راہ روی سے بچانے کے لئے  مسلم لڑکیوں میں عصری تعلیم کے ساتھ  دینی تعلیم وقت کی اہم ضرورت :- مہجور القادری

نوادہ کے  قصبہ  ماکھرمیں  جامعہ فاطمہ روشن للبنات  کی   مجلسِ مشاورت کی نشست میں علمائے کرام کا اہم خطاب۔

نوادہ ( محمد سلطان اختر) 

تنظیم علمائے حق ضلع نوادہ کے صدر مولانا محمد جہانگیر عالم مہجور القادری نے اپنے ایک پریس اعلانیہ میں کہا کہ  جامعہ فاطمہ روشن للبنات ماکھر کے ناظم اعلیٰ حافظ وقاری محمد ظفرعالم قادری اور مہتمم قاری محمد فیاض رضا رضوی نے قرب وجوار کے علمائے کرام و ائمہ مساجد کی ایک نشست جامعہ فاطمہ للبنات میں رکھی جس میں    نوادہ شہر  وضلع کے مضافات سے قریب پچاس علمائے کرام اور ائمہ مساجد نے شرکت کی جس  کی صدارت تنظیم علمائے حق ضلع نوادہ کے صدر مولانا محمد جہانگیر عالم مہجور القادری نے کی     سب سے پہلے  قرآن پاک  سے نشست کا آغاز ہوا اس کے بعد نعت رسول مقبول  ﷺ  پیش کی گئی بعدہٗ  حضور اعلٰی حضرت محدث بریلوی حضرت علامہ شاہ امام احمد رضا خاں قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کے  عرس پاک کی مناسبت سے علمائے کرام نے امام اہلسنت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی حیات وتعلیمات اور ان کے افکار و نظریات پہ سیر حاصل گفتگو کی    اور ان کے مِشن کو گھر گھر پہنچانے پہ زور دیا  مولانا محمد ریاض قادری رجہت نے جماعت اہلسنت کے اکابر علماء کی دینی اور مِلّی خدمات   پہ روشنی ڈالتے ہوئے  کہا کہ عصر حاضر کے   علمائے کرام اور مشائخ اہلِ سنت کو انہیں کے بتائے ہوئے  راستے پہ چلنے آج  کی اشد ضرورت ہے   اسی طرح علماء اور ائمہ نے  اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا پھر صدر اجلاس مولانا محمد جہانگیر عالم مہجور القادری نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج جس طرح مسلم معاشرے میں دین سے دوری پائی جارہی ہے اور مسلم معاشرے کی لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں سے شادیاں کر کے کفر و ارتداد کے راستے پہ جارہی ہیں ایسے میں وقت کی اہم ضرورت تھی کہ نوادہ ضلع میں  بھی مسلم لڑکیوں کا ایک دینی ادارہ ہو جہاں اسلامی ماحول میں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی  تعلیم اور شرعی مسائل سے مسلم لڑکیوں کو مزین کیا جائے چوں کہ  کسی بھی معاشرے کو اچھے اور برے راستے پہ لیجانےمیں عورتوں کا اہم رول رہتا ہے  لڑکیاں معاشرے کے لئے ریڑھ کی ہڈی  ہوتی ہیں ماحول کو سنوارنے اور بگاڑنے میں ان کا کلیدی  کردار ہوا کرتاہے الحمدللہ قاری ظفر صاحب اور قاری فیاض صاحب  نے اس کمی کو  پورا کیا اور آج سے قریب دو سال پہلے اس جامعہ کاباضابطہ افتتاح ہوا ماشاءاللہ اس وقت جامعہ للبنات میں 20 بیرونی  بچیاں زیر تعلیم ہیں چار عالمہ اور حافظہ   محنت  و لگن کے ساتھ تدریسی خدمات انجام دے رہی ہیں 50 مقامی بچیاں اس کے علاوہ عصری اور دینی تعلیم سے مستفید ہورہی ہیں آگے چل کے ان شاءاللہ تعالیٰ کمپیوٹر، ٹائپنگ  وغیرہ کی بھی   تعلیم دی  جائے گی ۔آج کی نشست میں مجلس مشاورت کے نام سے علماء اور ائمہ کی ایک  کمیٹی بھی تشکیل دی گئی  ۔سرپرست مولانا محمد نعمان اختر فائق جمالی مہتمم دارالعلوم فیض الباری نوادہ،نائب سرپرست مولانا محمد جہانگیر عالم مہجور القادری صدر تنظیم عُلمائے حق ضلع نوادہ، صدر مولانا محمد ریاض قادری امام مسجد رجہت،نائب صدر  حافظ وقاری محمد محمود عالم قادری،امام جامع مسجد ماکھر،جنرل سیکریٹری مولانا سید کامران حسیب چشتی رجہت، نائبین سیکریٹرز میں مولانا سید نازش کریم فردوسی امام جامع مسجد نوادہ،مولانا محمد حنیف رضوی امام جامع مسجد پچروکھی، مولانا مشرف اعظم رضوی امام مسجد ماکھر،حافظ و قاری انور حسین مہتمم مدرسہ رزاق العلوم رجہت اور ماسٹر ظہیرانور حبیبی  بنائے گئے ہیں ۔صلوٰۃ وسلام اور دعاء پہ نشست کا اختتام ہوا اس کے بعد جامعہ  کے ناظم اعلیٰ حافظ وقاری محمد ظفرعالم قادری و مہتمم قاری محمد فیاض رضا رضوی نے قرب و جوار سے آئے ہوئے علمائے کرام اور ائمہ مساجد کا شکریہ ادا کیا اور ظہرانہ  کھلانے کے بعد لوگوں کو رخصت کیا ۔

کرناٹک میں مسلم نوجوان کی سر کٹی لاش برآمدبین مذہبی تعلقات کے سبب قتل کا خدشہ، ہندو تنظیموں پر شک

کرناٹک میں مسلم نوجوان کی سر کٹی لاش برآمدبین مذہبی تعلقات کے سبب قتل کا خدشہ، ہندو تنظیموں پر شک
بنگلور، 3 اکتوبر (اردو دنیا نیوز۷۲)
کرناٹک کے بیلگام میں 28 ستمبر کو ریلوے ٹریک سے ایک 24 سالہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ نوجوان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسے بین مذہبی تعلقات کے سبب قتل کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ہندو تنظیموں پر شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس نے پولیس ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ دی ہے کہ ارباز آفتاب ملا کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی تھی اور پوسٹ مارٹم کی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ کہ یہ قتل کا معاملہ ہو سکتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ سالوں سے ایک ہندو لڑکی اور مسلم نوجوان کے تعلقات کے زاویہ سے بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ وہیں ارباز کی 46 سالہ والدی ناظمہ شیخ نے پولیس کو دی اپنی شکایت میں کہا ہے کہ انہیں شک ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں لڑکی کے والد، اس کے بھائی اور ہندو تنظیموں سے وابستہ لوگوں کا ہاتھ ہے۔ بیلگام کے اعظم نگر کا رہائشی ارباز سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کر چکا تھا اور بیلگام شہر میں کار ڈیلر کا کام کرتا تھا۔ایک پولیس افسر نے انڈین ایکپریس کو بتایا ارباز کے تعلقات دوسرے مذہب کی لڑکی سے تھے اور ان کی والدہ کے مطابق اسے دھمکیاں دی جا رہی تھین اور ایک مقامی ایکٹیوسٹ رنگداری کے طور پر بڑی رقم کا مطالبہ کر رہا تھا۔ آفتاب کی موت کا معاملہ ریلوے پولیس سے ضلع پولیس کو منتقل کر دیا گیا ہے۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لکشمن نمبارگی نے کہا کہ پولیس واردات کے ہر زاویہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ مزید یہ کہ قصورواروں کو پکڑنے کے لئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے لڑکی کے کنبہ کے متعدد افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں بین المذاہب تعلقات کے سبب متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے معاملات رپورٹ ہوئے ہیں۔ دی نیوز منٹ کی رپورٹ کے مطابق جون میں ایک دلت شخص اور اس کی مسلمان ساتھی کو مبینہ طور پر لڑکی کے خاندان والوں نے قتل کر دیا تھا۔مئی 2018 میں راجستھان کے بیکانیر ضلع میں ایک مسلمان شخص کو مبینہ طور پر لڑکی کے کنبہ کے افراد نے قتل کر دیا تھا۔ غورطلب ہے کہ ہندوتوا کے کچھ کارکن مسلمانوں پر لو جہاد کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مسلمان نوجوان زبردستی ہندو خواتین سے شادی کرتے ہیں اور پھر ان پر اسلام قبول کرنے کا دباؤ ڈالتے ہیں

عمرشریف کی میت منگل کو پاکستان پہنچنے کا امکان

عمرشریف کی میت منگل کو پاکستان پہنچنے کا امکان

جسد خاکی  کا انتظار
جسد خاکی کا انتظار

  •  
  •   

 

کراچی: پاکستان کے لیجنڈ اداکار اور کامیڈی کنگ عمر شریف کی نماز جنازہ کل نیومبرگ جرمنی کی مقامی مسجد میں اداکی جائے گی، جب کہ میت کی پاکستان منتقلی منگل تک متوقع ہے۔ ہفتے کو جرمنی کے اسپتال میں دوران علاج انتقال کرجانے والے شہنشاہ ظرافت عمر شریف کے بڑے بیٹے جواد عمر کا کہنا ہے کہ ان کے والد کی میت منگل یا بدھ کو کراچی لائی جائے گی۔

جب کہ کل تک میت کی پاکستان منتقلی کے لیے ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات کومکمل کیا جائے گا۔ جواد عمر کے مطابق ابھی اس بات کا تعین نہیں کیا گیا کہ میت کو چارٹرڈ فلائٹ یا پھرعام پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا جائے، انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی میت گلشن اقبال، کے ڈی اے، نزد صدیق اکبر مسجد والے گھر(عمر شریف کی پہلی بیوی دیبا کے میکے) سے اٹھائی جائے گی۔

 نمازجنازہ عمرشریف پارک کلفٹن میں اداکی جائے گی۔ جب کہ نماز جنازہ مولانا بشیر فاروقی پڑھائیں گے۔

 عمر شریف کی نمازجنازہ جرمنی میں بھی ادا کی جائے گی، ان کی میت کوپیرکی صبح غسل دیا جائے گا، جب کہ نماز جنازہ پیر کے روز نیومبرگ کی مقامی ٹرکش مسجد میں بعد نمازظہر ( پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے) ادا کی جائے گی۔

 اس وقت جرمنی میں عمر شریف کی میت کو پاکستان لانے کے لیے موجود ان کی اہلیہ زریں غزل نے عندیہ دیا ہے کہ عمر شریف کا جنازہ ان کے گھر واقع نیو ملیر سے اٹھایا جاِئے گا، واضح رہے کہ عمر شریف کے انتقال سے قبل بھی دونوں خاندانوں کے درمیان تناؤ پایا جارہا تھا۔

مرحوم عمر شریف کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا تھا کہ عمر شریف کی خواہش تھی کہ انہیں حضرت عبداللہ شاہ غازی رحمۃ اللہ تعالیٰ کے مزار کے احاطے میں دفن کیا جائے۔

، جب کہ ان کی اہلیہ زریں غزل نے جید عالم دین مفتی تقی عثمانی سے درخواست کی ہے کہ وہ عمر شریف کی نماز جنازہ پڑھائیں۔

سندھ حکومت نے بھی کہا ہے کہ مرحوم اور ان کے اہل خانہ کی خواہش کا احترام کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ اوقاف سندھ نے عمر شریف کی قبر کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی چھوٹی بہن شیریں جناح کی قبر کے برابر جگہ کا انتخاب کیا ہے۔

جس کے نزدیک مزار کے اندر بہنے والا چشمہ بھی ہے۔ عمر شریف کا جسد خاکی کراچی آنے کے بعد نمازہ جنازہ اور تدفین کا اعلان کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ عمر شریف کو علاج کے لیے 28 ستمبر کو بذریعہ ایئر ایمبولینس امریکا روانہ کیا گیا تھا تاہم طویل سفر اور تھکاوٹ کے باعث انہیں جرمنی کے شہر نیومبرگ میں ایک اسپتال میں داخل کروایا گیا۔

اسپتال کے ڈاکٹرز نے تفصیلی رپورٹس میں عمر شریف کو نمونیہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا جس کے بعد انہیں اینٹی بائیوٹک ادویات دوا شروع کرائی گئی، دوران علاج ہی ان کی طبیعت بگڑی اور وہ جانبر نہ ہوسکے تھے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...