Powered By Blogger

منگل, اکتوبر 05, 2021

بریکنگ نیوزپیڑول 111 روپے اور ڈیزل 100 روپے سے متجاوز

بریکنگ نیوزپیڑول 111 روپے اور ڈیزل 100 روپے سے متجاوز

تیل کی قیمتوں میں لگی آگ
تیل کی قیمتوں میں لگی آگ

  •  
  •   
  •  
  •  

 

نئی دہلی: تیل پیدا کرنے والے ممالک کی سر فہرست تنظیم اوپیک کے مطالبے کے مطابق تیل پیداوارمیں اضافہ نہیں ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی سات سال کی بلند ترین سطح 81 ڈالر فی بیرل عبور ہونے سے منگل کو ملک میں پٹرول 25 پیسے اور ڈیزل 30 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔ اس سے ملک کے کچھ شہروں میں پہلی بار پٹرول111 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 100 روپے فی لیٹرسے تجاوز کر گیا ہے۔

مسلسل چار دن کے اضافے کے بعد گزشتہ روز ان دونوں مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی لیکن آج پھر اس میں اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے دارالحکومت دہلی میں ان کی قیمتیں اب تک کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ اس اضافے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پٹرول 102.64 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 91.07 روپے فی لیٹر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ ایک ہفتے میں پٹرول 1.24 پیسے اور ڈیزل بھی گزشتہ 10 دنوں میں 2.45 روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔

اوپیک ممالک کی کل ہوئی میٹنگ میں یومیہ چار لاکھ بیرل تیل پیداواربڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کورونا کے بعد اب عالمی سطح پر اس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس فیصلے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں زبردست تیزی نظر آئی۔ گزشتہ روز امریکی مارکیٹ میں کاروبار بند ہونے پر برینٹ کروڈ 2.28 ڈالر فی بیرل اضافے کے ساتھ 81.26 ڈالر فی بیرل اور امریکی کروڈ 2.07 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 77.62 ڈالر فی بیرل رہا


بریکنگ نیوزپرینکا گاندھی کو حراست میں لینے کی وجہ نہیں بتائی

بریکنگ نیوزپرینکا گاندھی کو حراست میں لینے کی وجہ نہیں بتائی

اترپردیش کے سیتا پور میں پی اے سی بٹالین کے گیسٹ ہاوس میں پولیس حراست میں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کا الزام ہے کہ ان کے وکلا کو کئی گھنٹے بعد بھی ان سے ملاقات کرنے نہیں دیا گیا ہے۔ یہی نہیں انتظامیہ نے انہیں حراست میں لینے کی کوئی قانونی وجہ بھی اب تک نہیں بتائی ہے۔

سیتا پور کے پی اے سی سیکنڈ کور کمپلکس میں حراست میں رکھی گئیں محترمہ واڈرا کو ہر گاوں میں پیر کو صبح ساڑھے چار بجے حراست میں لیا گیا تھا۔ قانونی طورپر کسی کو 24گھنٹے سے زیادہ حراست میں نہیں رکھا جاسکتا لیکن انتظامیہ آگے کے منصوبہ پر منہ نہیں کھول رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وہ حراست سے رہا ہوتے ہی لکھیم پور کھیری جاکر شہید کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کریں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انتظامیہ کو کسی طرح کا اندیشہ ہے تو اپنی نگرانی میں انکے سمیت چار لوگوں کے کانگریسی وفد کو رشتہ داروں سے ملانے کے لئے لے جائے لیکن انتظامی افسر بار بار 'اوپر کا آدیش' یا 'اوپر سے پوچھ کربتاتے ہیں' جیسی بات کرکے ٹال رہے ہیں۔

پارٹی کا الزام ہے کہ ضلع انتظامیہ کانگریس کی جنرل سکریٹری کے ساتھ مسلسل بدسلوکی کررہی ہے۔ انتظامیہ نے محترمہ واڈرا کو ایک دھول بھرے کمرے میں رکھا تھا جسے انہوں نے خودجھاڑو لگاکر صاف کیا۔ ا س کا ویڈیو وائرل ہو ا تو انتظامیہ نے ایسا موقف اختیار کیا جیسے کہ ویڈیو بنانے سے کوئی جرم ہوا ہے۔ انتطامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اب پرینکا کے کمرے میں دو پولیس والے بیٹھ کر نگرانی کریں گے۔ ایسی قابل اعتراض بات پر سخت ردعمل ہوا تو وہ بیک فٹ پر آیا۔

پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ محترمہ واڈرا کے ساتھ ریاستی صدر اجے کمار للو، قومی سکریٹری دھیرج گرجر، یوتھ کانگریس کے قومی صدر بی وی شری نواس، ایم ایل سی دیپک سنگھ بھی حراست میں ہیں۔باہرہزاروں کانگریسی کارکن اور پارٹی کے تمام سینئر لیڈر موجود ہیں۔ شام کو شہید کسانوں کو خراج عقیدت دینے کے لئے خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

پرینکا کا ستیہ گرہ کسانوں کو انصاف دلانے کے لئے

پارٹی میں میڈیا محکمہ کے چیرمین اور سابق وزیر نسیم الدین صدیقی نے کہاکہ محترمہ واڈرا کو حراست میں رکھنا ظاہر کرتا ہے کہ یوگی حکومت میں سچ بولنا، سوال پوچھنے اور کسی کے دکھ میں کھڑا ہونا منع ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یوگی حکومت کی آنکھوں میں موتیابند ہوگیا ہے۔ بی جے پی حکومت کسانوں سے نفر ت کرتی ہے۔ محترمہ پرینکا گاندھی انصاف اور جمہوریت کی حفاظت کے لئے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوکر کسانوں کے لئے انصاف مانگ رہی ہیں۔ کانگریس یوگی حکومت کی بے رحمی اور ظلم سے خوفزدہ نہیں ہونے والی۔

سابق وزیر بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لیڈر کے ساتھ جس طرح پولیس نے بدسلوکی کی اس کا جواب کانگریس پرامن طریقہ سے دے گی۔ کسانوں پر گاڑی چڑھانے والے نامزد قصورواروں کی فوری گرفتاری کے ساتھ محترمہ واڈرا کو شہید کسان کنبوں کے دکھ میں شامل ہونے اور زخمیوں سے ملاقات کرنے کی یوگی حکومت فوری طورپر اجازت دے نہیں تو پرینکا جی کی قیادت میں جھوٹ کے اصرار کے خلاف ستیہ گرہ جاری رہے گا۔

بریکنگ نیوزسعودی عرب:چھیڑ خانی پر 5 سال قید اور3 لاکھ ریال جرمانے کی سزا

بریکنگ نیوزیوپی ایس سی امتحان کی تیاری ہمت و استقلال سے کریں: ایس وائی قریشی

بریکنگ نیوزیوپی ایس سی امتحان کی تیاری ہمت و استقلال سے کریں: ایس وائی قریشی

یوپی ایس سی
یوپی ایس سی

  •  
  •   
  •  
  •   

 

 ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی

ہندوستان کے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی یوپی ایس سی(UPSC 2020) میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مسلمانوں کی کارکردگی میں کمی سے مایوس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہوتا رہتا ہے۔ مسلمانوں کی کارکردگی کسی سال اوپر جاتی ہے اور کسی سال نیچے جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں کسی کو ہار نہیں ماننی چاہیے۔ اور تندہی اور محنت سے تیاری کرنی چاہیے۔

ایس وائی قریشی نے یہ باتیں اس بار ملک کے سب سے معزز یو پی ایس سی امتحان میں مسلم نوجوانوں کی کارکردگی میں کمی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

پچھلے سال 45 مسلم امیدواروں نے یو پی ایس سی امتحان میں کامیابی کا جھنڈا بلند کیا تھا۔ اس بار یہ تعداد کم ہو کر 29 ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس بار نشستوں کی تعداد پچھلے سال سے کم تھی۔

یو پی ایس سی میں مسلمانوں کی کارکردگی پر آواز دی آواز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر آئی اے ایس(IAS) اور سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ امتحان میں کارکردگی کے بارے میں دل کو چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کوئی ایک ہی وقت میں بہتر کر پاتا ہے۔ اگر کوئی ناکام ہوتا ہے تو وہ دوسری تیاریوں میں مصروف ہو جاتا ہے۔ اس طرح لوگ اچھا کرتے ہیں۔ شبھم کمار کی مثال بالکل تازہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی ایس سی میں بیٹھنے کے 6 مواقع ہیں۔ اس لیے تیاریوں میں کبھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سینکڑوں مثالیں مل جائیں گی جو کئی کوششوں کے بعد کامیاب رہی ہیں۔ اگر کسی کو اچھا رینک نہیں ملتا ہے تو وہ مزید تیاری کے ساتھ دوبارہ امتحان میں بیٹھ جاتے ہیں۔ اسی لیے میں پھر کہہ رہا ہوں کہ امتحان کی تیاریوں میں کبھی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے مسلم اداروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے مطابق ، ہر سال امتحان کے نتائج میں بہتری ہونی چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ کامیاب امیدواروں کی تعداد بعض اوقات بڑھتی اور کم ہوتی ہے۔ ایسا کیوں؟

اس پر قریشی نے کہا کہ نشستوں کی تعداد کے مطابق کامیاب امیدواروں کی تعداد بھی دیکھنی ہوگی۔ جہاں تک فیصد کا تعلق ہے ، کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ اس بار بھی تقریباً چار فیصد مسلم بچے یو پی ایس سی میں کامیاب ہوئے ہیں۔

اس کے ساتھ ، انہوں نے یو پی ایس سی کی تیاری اور تیاری کرانے والے اداروں کو تجویز دی کہ انہیں اپنے نصاب میں کچھ اور تبدیلیاں لانی ہوں گی۔ اداروں کی حوصلہ افزائی کی بھی ضرورت ہے۔ یہ معاشرے کا کام ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایس وائی قریشی نے یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے افراد اور تیاری کرانے والےاداروں کو کئی مشورے بھی دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی کوششوں اور تیاریوں میں بھی اضافہ کرنا چاہیے کیونکہ اگر کوئی یو پی ایس سی میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو یہ تیاری دیگر مسابقتی امتحانات میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔ اس تیاری کی وجہ سے وہ کہیں اور بھی کلاس ون آفیسر بن سکتے ہیں۔ اس کے لیے اپنا جذبہ برقرار رکھیں۔

کامیاب مسلم امیدوار اور درجہ بندی۔

1. 23 صدف چوہدری۔

2. 58 فیضان احمد۔

3. 125 منظر حسین انجم۔

4. 129 شاہد احمد

142.5شہنشاہ کے ایس

6. 203 محمد عاقب

7. 217 شہناز اول۔

8. 225 وسیم احمد بھٹ

9. 234 بشریٰ بانو

10. 256 ریشما اے ایل

11. 270 محمد حارث سیمر۔

12. 282 التمش غازی۔

13. 283 احمد حسن الزمان چودھری۔

14. 316 سارہ اشرف۔

15. 389 محب اللہ انصاری۔

16. 423 زیبا خان۔

17. 447 فیصل راجہ۔

18. 450 ایس محمد یعقوب۔

19. 478 ریحان کھتری۔

20. 493 محمد جاوید اے۔

21. 545 الطاف محمد شیخ۔

22. 558 خان عاصم کفایت خان۔

23. 569 سید زاہد علی۔

24. شاکر احمد اے۔

25. 589 محمد رضوان آئی۔

26. 597 محمد شاہد۔

27. 611 اقبال رسول ڈار۔

28. 625 عامر بشیر۔

29. 739 ماجد اقبال خان

جامعہ کوچنگ کے 20 کامیاب طلباء

دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کوچنگ سنٹر سے 20 امیدوار اس سال سول سروسز 2020 کے امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ان میں مسلم طلبہ کے ساتھ ساتھ کچھ غیر مسلم طلباء بھی شامل ہیں۔

کامیاب امیدواروں کی تفصیل

 یوپی ایس سی 2020 کے امتحان میں کل 761 امیدوار کامیاب ہوئے جن میں سے 545 مرد اور 216 خواتین ہیں۔

یو پی ایس سی ہر سال تین مراحل میں سول سروسز کے امتحانات لیتا ہے جس میں ابتدائی امتحان ، اہم امتحان اور انٹرویوز شامل ہیں۔

ان امتحانات کے ذریعے امیدواروں کو مختلف دیگر خدمات کے لیے منتخب کیا جاتا ہے جن میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (IAS) ، انڈین فارن سروس (IFS) اور انڈین پولیس سروس (IPS) شامل ہیں۔

یوپی ایس سی میں مسلمانوں کا تناسب

ملک کے ممتاز یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کے امتحان میں مسلم کمیونٹی کی شرکت کبھی ایک جیسی نہیں رہتی۔ کبھی اس کمیونٹی کے نوجوان بڑی تعداد میں کامیاب ہوتے ہیں اور کبھی ان کی کامیابی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

پچھلے سال یو پی ایس سی میں 45 مسلمان کامیاب ہوئے۔ اس بار یہ تعداد 35 کے قریب ہے۔ پچھلے سال ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی سے 30 اور ہمدرد رہائشی کوچنگ اکیڈمی سے سات نے یو پی ایس سی میں کوالیفائی کیا تھا۔ ان میں سے 27 کو زکوٰ فاؤنڈیشن نے مالی مدد فراہم کی۔سول سروسز امتحان 2019 میں 829 امیدواروں کو منتخب کیا گیا جن میں سے 45 مسلمان تھے۔ دس سال پہلے 2010 میں ، 791 کامیاب امیدواروں میں سے 31 مسلمان تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ 2011 میں صرف 21 امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ 2016 میں 50 اور 2017 میں 52 امیدوار کامیاب ہوئے۔ فیصد کے اعتبار سے اگر دیکھا جائے تو گذشتہ دس برسوں میں 2019 میں مسلم امیدواروں اس میں زیادہ سب سے زیادہ کامیابی ملی۔2019 میں کامیابی کا تناسب 5.4 تھا۔ بہترین ریکارڈ 2017 کا تھا، جب کہ 990 میں 52 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے اور شرکت 5.3 فیصد رہی۔

بریکنگ نیوزمہاراشٹر : دیہات میں پانچویں اور شہروں میں آٹھویں جماعت سے کھلیںگے اسکول

 بریکنگ نیوزمہاراشٹر : دیہات میں پانچویں اور شہروں میں آٹھویں جماعت سے کھلیںگے اسکول

ممبئی ،04 ؍اکتوبر (اردو دنیا نیوز۷۲ )
ملک میں کورونا کے کیسز میں کمی کے بعد اسکول دوبارہ کھلنا شروع ہوگیا ہے۔ ممبئی سمیت مہاراشٹر میں اسکول آج سے شروع ہو رہے ہیں۔ شہروں میں 8 ویں سے 12 ویں جماعت اور دیہی علاقوں میں 5 ویں سے 12 ویں کلاسیں شروع کی جا رہی ہیں۔ اسکولوں کے لیے حکومت کی طرف سے جاری کورونا سے متعلق تمام پروٹوکول پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔ جس میں بہت سی چیزیں شامل ہیں بشمول سماجی دوری ، سینیٹائزیشن اور ہر وقت ماسک پہننا۔بی ایم سی کی طرف سے خصوصی تیاریاں بھی کی گئی ہیں۔ بی ایم سی کے ٹیچنگ آفیسر راجو تڑوی نے کہا کہ بی ایم سی کے اسکول شروع ہونے سے پہلے مکمل طور پر سینیٹائز کیا گیا ہے، بچوں کو ماسک دئیے جا رہے ہیں ، سماجی فاصلے کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا بی ایم سی میں آٹھ سے دسویں جماعت میں 67ہزاروں بچے پڑھتے ہیں ، جن میں سے 38 ہزار بچوں کے والدین نے پہلے دن منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن تعلیم ان بچوں کے لیے جاری رہے گی جن کے والدین نے منظوری نہیں دی ہے۔ اساتذہ کو ٹیکہ لگایا گیا ہے ، جنہوں نے ابھی تک نہیں لگوایا ہے ان سے آرٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانے کو کہا گیا ہے۔ انہوں کہا کہ اسکول 3 گھنٹے کا ہوگا اور ٹفن کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ایک کلاس میں صرف 20 سے 25 طلباء ہوں گے اور ایک بینچ پر ایک ہی طالب علم بیٹھے گا۔


بریکنگ نیوزٹی 20 ورلڈ کپ: ’پاکستان بمقابلہ انڈیا میچ کے ٹکٹ ایک گھنٹے میں ختم‘ اکتوبر 5, 2021

شائقین کرکٹ اپنے پسندیدہ کھیل کو لائیو دیکھنے کا کوئی موقع ضائع نہیں جانے دیتے ایسے میں معاملہ ٹی 20 کرکٹ کا ہو تو شائقین مذید کوشش کر کے ٹکٹ حاصل کرنے اور گراؤنڈ پہنچنے کو یقینی بناتے ہیں۔کچھ ایسا ہی معاملہ ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ کے میچوں کے ٹکٹوں کی فروخت شروع کرنے کے بعد دیکھنے میں آیا جب پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے میچ کے ٹکٹ ابتدائی چند منٹوں میں ہی فروخت ہو گئے۔

چند روز بعد شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سخت حریف تسلیم کیے جانے والے پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ 24 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔ٹی 20 ورلڈ کپ کے میچوں کے ٹکٹ فروخت ہونے اور ٹکٹوں کے حصول میں کامیاب ہونے والوں نے اپنی خوشی کے اظہار کے لیے سوشل ٹائم لائنز کا رخ کیا تو بھرپور طریقے سے اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا۔

پاکستان اور انڈیا میچ کے ٹکٹوں کی فوری فروخت کا ذکر ہوا تو کچھ صارفین نے یہ اطلاع بھی دی کہ ورلڈ کپ کے 69 ہزار اور ایک لاکھ 20 ہزار روپے مالیت کے سب سے مہنگے ٹکٹ بھی اوپننگ کے کچھ ہی دیر بعد فروخت ہو گئے۔پاکستان اور انڈیا کے میچ کے ٹکٹ ہی نہیں، دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے مقابلے کے لیے بھی شائقین نے ابھی سے اندازے قائم کرنا شروع کر دیے ہیں۔

مختلف صارفین جہاں 2007 اور 2009 ورلڈ کپ کی فاتح پاکستان اور انڈین ٹیموں اور مختلف کھلاڑیوں سے متعلق یادیں تازہ کرتے رہے وہیں کچھ ایسے بھی تھے جو موجودہ ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں سے متعلق اپنی توقعات کا تبصروں کا حصہ بناتے رہے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ 17 اکتوبر سے 14 نومبر تک کھیلا جائے گا۔ ورلڈ کپ انتظامیہ کی جانب سے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کا اعلان گزشتہ روز کیا گیا تھا۔2007 میں انڈیا کے مقابلے میں صرف پانچ رنز سے فائنل ہارنے والی پاکستانی ٹیم 2009 میں یونس خان کی قیادت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا اعزاز اپنے نام کر چکی ہے۔

بریکنگ نیوزپاکستان،بھارت سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام کی سروس ڈاؤن

پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام کی سروس متاثر ہوگئی۔ دنیا بھر میں سوشل میڈیا ایپلیکیشن کی سروس متاثر ہوئی ہیں جس سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان میں بھی سوشل میڈیا صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس حوالے سے ٹوئٹر پر سوشل میڈیا صارفین ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے طنز و مزاح کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور ساتھ ہی تنقید بھی کی جارہی ہے۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...