Powered By Blogger

منگل, اکتوبر 05, 2021

بریکنگ نیوزپاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ

بریکنگ نیوزپاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ

پاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ
پاسوان کا ’’مکان‘‘ ضبط،چراغ کوہیلی کاپٹر،پارس کوسلائی مشین الاٹ

 

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے منگل کو لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کودو الگ الگ پارٹیوں میں تقسیم کی منظوری دےدی۔

پارٹی کا پرانا نام اور انتخابی نشان بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔ چراغ پاسوان کی زیرقیادت پارٹی کا نام لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) ہوگا اور ان کی پارٹی کا انتخابی نشان ہیلی کاپٹر ہو گا۔

جب کہ ان کے چچا اور مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس کی پارٹی کا نام راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی (آر ایل جے پی) ہوگا۔ آر ایل جے پی کا انتخابی نشان سلائی مشین ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے ایک خط جاری کیا ہے۔ اس سے پارٹی کے بارے میں دو دھڑوں کے درمیان دعووں کی جنگ ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم ، رام ولاس کو چراغ پاسوان کی پارٹی کے نام میں شامل کر دیا گیا ہے ، جو انہیں انتخابی موسم میں اپنے والد کی وراثت کی بنیاد پر ووٹ مانگنے میں مدد دے سکتی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد ان کے بیٹے چراغ اور ان کے بھائی پشوپتی پارس کے درمیان تنازعات کھڑے ہو گئے تھے۔

ایل جے پی نے 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات این ڈی اے سے الگ لڑے تھے اور اسے صرف ایک نشست ملی تھی۔ اس کے بعد پارٹی میں اختلافات مزید گہرے ہو گئے۔ پاراس دھڑے نے چراغ کو قومی صدر اور پارلیمانی پارٹی کے رہنما کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ تب سے دونوں دھڑے پارٹی پر اپنے اپنے دعوے کر رہے تھے۔

یہ لڑائی الیکشن کمیشن تک بھی پہنچی تھی جس نے اب یہ فیصلہ دیا ہے۔ چراغ کی پارٹی کے ایک ترجمان اشرف انصاری نے کہا کہ 'چراغ پاسوان کی جانب سے نئے انتخابی نشان کا مطالبہ الیکشن کمیشن سے تاراپور اور کشیشورستھان سے امیدوار کھڑا کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

اپنی طرف سے انھوں نے گیس سلنڈر ، ہیلی کاپٹر اور تین آدمیوں کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی علامت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ چراغ دھڑے کے ریاستی صدر کے مطابق امیدواروں کے ناموں کا اعلان آج شام تک کردیا جائے گا۔

چراغ کی پارٹی کشیشورستھان اور تاراپور نشستوں پر ضمنی انتخابات اکیلے لڑے گی۔ ان کا مقصد کسی بھی قیمت پر جے ڈی یو اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو نقصان پہنچانا ہے۔ چراغ دھڑے نے دونوں نشستوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے۔


بریکنگ نیوزسوشل میڈیا ویران ۔ دنیا میں کہرام،بازار میں 'زکربرگ' کو بھاری نقصان

بریکنگ نیوزسوشل میڈیا ویران ۔ دنیا میں کہرام،بازار میں 'زکربرگ' کو بھاری نقصان

دنیا میں کھلبلی ۔ ٹیوٹر پر اس بحران کا خوب مذاق بن رہا ہے
دنیا میں کھلبلی ۔ ٹیوٹر پر اس بحران کا خوب مذاق بن رہا ہے

  •  
  •   
  •  

 

نئی دہلی : اردو دنیا نیوز۷۲

کل رات دنیا بھرمیں ایک بار پھر لوگ پریشان ہوگئے ، بے چین ہیں ،دلوں کی دھڑکن دھیمی پڑ رہی تھیں  ،سب اپنے ہاتھوں میں موبائل کو بے چینی کے ساتھ دیکھ رہے تھے کیونکہ آج کے دور میں انسانوں کی زندگی بنے فیس بک،انسٹا گرام اور واٹس ایپ پیر کی رات نو بج کر 46 منٹ  کے بعد ٹھپ پڑ گئے تھے ۔

 فیس بک کے تحت کام کرنے والی معروف ایپس واٹس ایپ اور انسٹا گرام کی ہندوستان سمیت دنیا بھر میں سروسز اچانک سے بند ہو گئی تھیں جس سے ہزاروں صارفین متاثر ہوئے ۔ دنیا بھرمیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ ڈاؤن ہونے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی ۔ آؤٹریج ٹریکر کے مطابق پیر کی شب اس بندش سے متاثر ہونے والوں کی زیادہ تعداد واشنگٹن اور پیرس جیسے زیادہ آبادی والے شہروں سے تعلق رکھتی ہے۔واضح رہے کہ انہی ایپس کے ساتھ ایسا ہی مسئلہ رواں سال مارچ میں بھی ہوا تھا جب ان ایپس کی سروسز دنیا بھر میں تقریباً 40 منٹ تک متاثر رہی تھیں۔

آٹھ گھنٹے کے بعد سوشم میڈیا کے پلیٹ فارم دوبارہ متحرک ہوئے ہیں جس کے سبباب دنیا کو سکون ملا ہے ورنہ پیر کی رات دنیا میں کہرام رہا۔ سوشل میڈیا پر ویرانیت نے دنیا میں کہرام مچا دیا تھا۔ اب بھی دنیا بھر میں سروسیز مکمل طور پر بحال نہیں ہوئی ہیں ۔

فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ نے اپنے تینوں پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خدمات میں ہوئی دشواری کے لئے معافی مانگی اور کہا کہ یہ خدمات پھر سے آن لائن ہوگئی ہیں۔ مسٹر زکربرگ نے فیس بک پر کہا کہ ’فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر اب دوبارہ آن لائن ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا آج ہوئی پریشانی کے لیے معذرت، میں جانتا ہوں کہ آپ جن لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں ان سے وابستہ رہنے کے لئے آپ ان خدمات پر کتنے منحصر ہیں‘‘

رات بھراس وقت واٹس ایپ کی سروس متاثر ہونے کے حوالے سے ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ بھی چل رہا ہے جس میں صارفین ایپ بند ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔

وااٹس ایپ کی وضاحت 

 واٹس ایپ نے اس صورتحال پر ٹویٹ کے ذریعے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ ان کے چند صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال میں مسائل کا سامنا ہے۔ واٹس کے مطابق وہ صورتحال کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے اور اس بارے میں جلد مزید معلومات سے آگاہ کرے گا۔ جن ایپس کی سروسز متاثر ہوئی ہیں ان میں فیس بک، انسٹاگرام، فیس بک میسنجر اور واٹس ایپ شامل ہیں۔ چونکہ یہ تمام ایپس فیس بک کی تحت کام کرتی ہیں تو اس ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فیس بک کی سروسز متاثر ہونے کی وجہ سے ان تمام ایپس نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔

ٹیوٹر پر طوفان

تینوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں صارفین ہیں۔ اس کے بعد لوگوں نے فوری طور پر ٹوئٹر پر اپنے رد عمل دینا شروع کردیئے۔ تاہم ان کے گرنے کی وجہ ابھی سامنے نہیں آئی ہے۔ یہ بندش کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے۔ لوگ پیغامات بھیجنے یا وصول کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ کمپنی کے سرور ڈاون ہونے کی وجہ سے یہ مسئلہ آ رہا ہے۔آؤٹج ٹریکنگ کمپنی کے مطابق 20 ہزار سے زائد صارفین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر اس کے بارے میں شکایت کی ہے۔

دنیا بھر میں سروس ڈاؤن ہونے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس ٹوئٹر اور سگنل نے واٹس ایپ ، فیس بک اور انسٹاگرام پر طنز کیا ہے۔ ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے اپنے آفیشنل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر 'سب' کو ہیلو کہا گیا ہے۔  واٹس ایپ کے ہیلو کہنے پر ٹوئٹرکے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) جیک ڈورسی نے مزید طنز کرتے ہوئےکہا ہےکہ میں نے سوچا تھا کہ یہ انکرپٹڈ ہونا چاہیے۔

فیس بک کے شئیر گر گئے

دنیا بھر میں فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سروسز میں متاثر ہونے کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں فیس بک کے حصص کی قیمت 5.5 فیصد گرگئی۔

دنیا بھر میں فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سروسز کئی گھنٹے سے تعطل کا شکار ہیں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔وہیں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں فیس بک کے حصص کی قیمت گرگئی ہے۔

نیویارک میں امریکی اسٹاک ایکسچینج میں فیس بک کے حصص کی قیمت 5.5 فیصد تک گرگئی ہے۔

فیس بک شاذ و نادر ہی ٹھپ ہوتا ہے

 فیس بک کے بند ہونے کے بہت کم معاملات ہیں۔ بہر حال ، جب ایسا ہوتا ہے ، پوری دنیا کے سوشل میڈیا صارفین پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے ، کیونکہ تینوں بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک سے تعلق رکھتے ہیں۔ کمپنی اس طرح کے سست ہونے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دیتی ہے اور نہ ہی اس کی کوئی وجہ بتاتی ہے۔ مسئلہ حل ہونے کے بعد بھی کمپنی وضاحت نہیں کرتی کہ ایسا کیوں ہوا۔ 2019 میں ، فیس بک کی اب تک کی سب سے بڑی سست روی تھی۔ اس وقت بھی ، کمپنی نے صرف یہ کہا تھا کہ معمول کی دیکھ بھال کے آپریشن کے دوران کچھ خرابی واقع ہوئی ہے۔

موجودہ سست روی پر کمپنی کا کیا کہنا ہے؟

کمپنی کے ترجمان اینڈی اسٹون نے ٹویٹر پر کہا کہ ہم لوگوں کو ہونے والی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ لوگوں کو ہماری ایپس اور مصنوعات تک رسائی میں دشواری ہو رہی ہے۔ ہم جلد سے جلد چیزوں کو معمول پر لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تاہم ، اسٹون نے یہ نہیں بتایا کہ یہ مسئلہ کیوں پیش آیا اور بہتر ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔

دوسری جانب واٹس ایپ کی سروس ڈاؤن ہونے کے باعث آڈیو اور ویڈیو کالنگ کی ایپ 'سگنل ' کے نئے صارفین میں اضافہ ہونے لگا۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں سگنل نے نئے صارفین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں علم ہے کہ بندش کے دوران کیسے کام کیا جاتا ہے۔

سگنل کا کہنا ہے کہ وہ بند ہونے والی سوشل میڈیا ویب سائٹس کی بحالی کے لیے کام کرنے والے انجینیئرز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ 

واضح رہے کہ آڈیو اور ویڈیو کالنگ کی ایپ 'سگنل ' کو ایپ واٹس ایپ کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔

۔ 6 ماہ قبل پلیٹ فارم 42 منٹ کے لیے رکے تھے

 یہاں تک کہ تقریبا 6 مہینے پہلے بھی ، واٹس ایپ ، انسٹاگرام اور فیس بک پوری دنیا میں 42 منٹ کے لیے رکے ہوئے تھے۔ پھر یہ مسئلہ 11.05 بجے شروع ہوا اور تقریبا 11 11:47 تک جاری رہا۔ واٹس ایپ کو دنیا میں 5 ارب سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے۔


بریکنگ نیوزپیڑول 111 روپے اور ڈیزل 100 روپے سے متجاوز

بریکنگ نیوزپیڑول 111 روپے اور ڈیزل 100 روپے سے متجاوز

تیل کی قیمتوں میں لگی آگ
تیل کی قیمتوں میں لگی آگ

  •  
  •   
  •  
  •  

 

نئی دہلی: تیل پیدا کرنے والے ممالک کی سر فہرست تنظیم اوپیک کے مطالبے کے مطابق تیل پیداوارمیں اضافہ نہیں ہونے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی سات سال کی بلند ترین سطح 81 ڈالر فی بیرل عبور ہونے سے منگل کو ملک میں پٹرول 25 پیسے اور ڈیزل 30 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔ اس سے ملک کے کچھ شہروں میں پہلی بار پٹرول111 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 100 روپے فی لیٹرسے تجاوز کر گیا ہے۔

مسلسل چار دن کے اضافے کے بعد گزشتہ روز ان دونوں مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی لیکن آج پھر اس میں اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے دارالحکومت دہلی میں ان کی قیمتیں اب تک کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ اس اضافے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پٹرول 102.64 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 91.07 روپے فی لیٹر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ ایک ہفتے میں پٹرول 1.24 پیسے اور ڈیزل بھی گزشتہ 10 دنوں میں 2.45 روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔

اوپیک ممالک کی کل ہوئی میٹنگ میں یومیہ چار لاکھ بیرل تیل پیداواربڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کورونا کے بعد اب عالمی سطح پر اس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس فیصلے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں زبردست تیزی نظر آئی۔ گزشتہ روز امریکی مارکیٹ میں کاروبار بند ہونے پر برینٹ کروڈ 2.28 ڈالر فی بیرل اضافے کے ساتھ 81.26 ڈالر فی بیرل اور امریکی کروڈ 2.07 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 77.62 ڈالر فی بیرل رہا


بریکنگ نیوزپرینکا گاندھی کو حراست میں لینے کی وجہ نہیں بتائی

بریکنگ نیوزپرینکا گاندھی کو حراست میں لینے کی وجہ نہیں بتائی

اترپردیش کے سیتا پور میں پی اے سی بٹالین کے گیسٹ ہاوس میں پولیس حراست میں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کا الزام ہے کہ ان کے وکلا کو کئی گھنٹے بعد بھی ان سے ملاقات کرنے نہیں دیا گیا ہے۔ یہی نہیں انتظامیہ نے انہیں حراست میں لینے کی کوئی قانونی وجہ بھی اب تک نہیں بتائی ہے۔

سیتا پور کے پی اے سی سیکنڈ کور کمپلکس میں حراست میں رکھی گئیں محترمہ واڈرا کو ہر گاوں میں پیر کو صبح ساڑھے چار بجے حراست میں لیا گیا تھا۔ قانونی طورپر کسی کو 24گھنٹے سے زیادہ حراست میں نہیں رکھا جاسکتا لیکن انتظامیہ آگے کے منصوبہ پر منہ نہیں کھول رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وہ حراست سے رہا ہوتے ہی لکھیم پور کھیری جاکر شہید کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کریں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انتظامیہ کو کسی طرح کا اندیشہ ہے تو اپنی نگرانی میں انکے سمیت چار لوگوں کے کانگریسی وفد کو رشتہ داروں سے ملانے کے لئے لے جائے لیکن انتظامی افسر بار بار 'اوپر کا آدیش' یا 'اوپر سے پوچھ کربتاتے ہیں' جیسی بات کرکے ٹال رہے ہیں۔

پارٹی کا الزام ہے کہ ضلع انتظامیہ کانگریس کی جنرل سکریٹری کے ساتھ مسلسل بدسلوکی کررہی ہے۔ انتظامیہ نے محترمہ واڈرا کو ایک دھول بھرے کمرے میں رکھا تھا جسے انہوں نے خودجھاڑو لگاکر صاف کیا۔ ا س کا ویڈیو وائرل ہو ا تو انتظامیہ نے ایسا موقف اختیار کیا جیسے کہ ویڈیو بنانے سے کوئی جرم ہوا ہے۔ انتطامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اب پرینکا کے کمرے میں دو پولیس والے بیٹھ کر نگرانی کریں گے۔ ایسی قابل اعتراض بات پر سخت ردعمل ہوا تو وہ بیک فٹ پر آیا۔

پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ محترمہ واڈرا کے ساتھ ریاستی صدر اجے کمار للو، قومی سکریٹری دھیرج گرجر، یوتھ کانگریس کے قومی صدر بی وی شری نواس، ایم ایل سی دیپک سنگھ بھی حراست میں ہیں۔باہرہزاروں کانگریسی کارکن اور پارٹی کے تمام سینئر لیڈر موجود ہیں۔ شام کو شہید کسانوں کو خراج عقیدت دینے کے لئے خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

پرینکا کا ستیہ گرہ کسانوں کو انصاف دلانے کے لئے

پارٹی میں میڈیا محکمہ کے چیرمین اور سابق وزیر نسیم الدین صدیقی نے کہاکہ محترمہ واڈرا کو حراست میں رکھنا ظاہر کرتا ہے کہ یوگی حکومت میں سچ بولنا، سوال پوچھنے اور کسی کے دکھ میں کھڑا ہونا منع ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یوگی حکومت کی آنکھوں میں موتیابند ہوگیا ہے۔ بی جے پی حکومت کسانوں سے نفر ت کرتی ہے۔ محترمہ پرینکا گاندھی انصاف اور جمہوریت کی حفاظت کے لئے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہوکر کسانوں کے لئے انصاف مانگ رہی ہیں۔ کانگریس یوگی حکومت کی بے رحمی اور ظلم سے خوفزدہ نہیں ہونے والی۔

سابق وزیر بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لیڈر کے ساتھ جس طرح پولیس نے بدسلوکی کی اس کا جواب کانگریس پرامن طریقہ سے دے گی۔ کسانوں پر گاڑی چڑھانے والے نامزد قصورواروں کی فوری گرفتاری کے ساتھ محترمہ واڈرا کو شہید کسان کنبوں کے دکھ میں شامل ہونے اور زخمیوں سے ملاقات کرنے کی یوگی حکومت فوری طورپر اجازت دے نہیں تو پرینکا جی کی قیادت میں جھوٹ کے اصرار کے خلاف ستیہ گرہ جاری رہے گا۔

بریکنگ نیوزسعودی عرب:چھیڑ خانی پر 5 سال قید اور3 لاکھ ریال جرمانے کی سزا

بریکنگ نیوزیوپی ایس سی امتحان کی تیاری ہمت و استقلال سے کریں: ایس وائی قریشی

بریکنگ نیوزیوپی ایس سی امتحان کی تیاری ہمت و استقلال سے کریں: ایس وائی قریشی

یوپی ایس سی
یوپی ایس سی

  •  
  •   
  •  
  •   

 

 ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی

ہندوستان کے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی یوپی ایس سی(UPSC 2020) میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مسلمانوں کی کارکردگی میں کمی سے مایوس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہوتا رہتا ہے۔ مسلمانوں کی کارکردگی کسی سال اوپر جاتی ہے اور کسی سال نیچے جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں کسی کو ہار نہیں ماننی چاہیے۔ اور تندہی اور محنت سے تیاری کرنی چاہیے۔

ایس وائی قریشی نے یہ باتیں اس بار ملک کے سب سے معزز یو پی ایس سی امتحان میں مسلم نوجوانوں کی کارکردگی میں کمی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

پچھلے سال 45 مسلم امیدواروں نے یو پی ایس سی امتحان میں کامیابی کا جھنڈا بلند کیا تھا۔ اس بار یہ تعداد کم ہو کر 29 ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس بار نشستوں کی تعداد پچھلے سال سے کم تھی۔

یو پی ایس سی میں مسلمانوں کی کارکردگی پر آواز دی آواز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر آئی اے ایس(IAS) اور سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ امتحان میں کارکردگی کے بارے میں دل کو چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کوئی ایک ہی وقت میں بہتر کر پاتا ہے۔ اگر کوئی ناکام ہوتا ہے تو وہ دوسری تیاریوں میں مصروف ہو جاتا ہے۔ اس طرح لوگ اچھا کرتے ہیں۔ شبھم کمار کی مثال بالکل تازہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی ایس سی میں بیٹھنے کے 6 مواقع ہیں۔ اس لیے تیاریوں میں کبھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سینکڑوں مثالیں مل جائیں گی جو کئی کوششوں کے بعد کامیاب رہی ہیں۔ اگر کسی کو اچھا رینک نہیں ملتا ہے تو وہ مزید تیاری کے ساتھ دوبارہ امتحان میں بیٹھ جاتے ہیں۔ اسی لیے میں پھر کہہ رہا ہوں کہ امتحان کی تیاریوں میں کبھی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے مسلم اداروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے مطابق ، ہر سال امتحان کے نتائج میں بہتری ہونی چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ کامیاب امیدواروں کی تعداد بعض اوقات بڑھتی اور کم ہوتی ہے۔ ایسا کیوں؟

اس پر قریشی نے کہا کہ نشستوں کی تعداد کے مطابق کامیاب امیدواروں کی تعداد بھی دیکھنی ہوگی۔ جہاں تک فیصد کا تعلق ہے ، کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ اس بار بھی تقریباً چار فیصد مسلم بچے یو پی ایس سی میں کامیاب ہوئے ہیں۔

اس کے ساتھ ، انہوں نے یو پی ایس سی کی تیاری اور تیاری کرانے والے اداروں کو تجویز دی کہ انہیں اپنے نصاب میں کچھ اور تبدیلیاں لانی ہوں گی۔ اداروں کی حوصلہ افزائی کی بھی ضرورت ہے۔ یہ معاشرے کا کام ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایس وائی قریشی نے یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے افراد اور تیاری کرانے والےاداروں کو کئی مشورے بھی دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی کوششوں اور تیاریوں میں بھی اضافہ کرنا چاہیے کیونکہ اگر کوئی یو پی ایس سی میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو یہ تیاری دیگر مسابقتی امتحانات میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔ اس تیاری کی وجہ سے وہ کہیں اور بھی کلاس ون آفیسر بن سکتے ہیں۔ اس کے لیے اپنا جذبہ برقرار رکھیں۔

کامیاب مسلم امیدوار اور درجہ بندی۔

1. 23 صدف چوہدری۔

2. 58 فیضان احمد۔

3. 125 منظر حسین انجم۔

4. 129 شاہد احمد

142.5شہنشاہ کے ایس

6. 203 محمد عاقب

7. 217 شہناز اول۔

8. 225 وسیم احمد بھٹ

9. 234 بشریٰ بانو

10. 256 ریشما اے ایل

11. 270 محمد حارث سیمر۔

12. 282 التمش غازی۔

13. 283 احمد حسن الزمان چودھری۔

14. 316 سارہ اشرف۔

15. 389 محب اللہ انصاری۔

16. 423 زیبا خان۔

17. 447 فیصل راجہ۔

18. 450 ایس محمد یعقوب۔

19. 478 ریحان کھتری۔

20. 493 محمد جاوید اے۔

21. 545 الطاف محمد شیخ۔

22. 558 خان عاصم کفایت خان۔

23. 569 سید زاہد علی۔

24. شاکر احمد اے۔

25. 589 محمد رضوان آئی۔

26. 597 محمد شاہد۔

27. 611 اقبال رسول ڈار۔

28. 625 عامر بشیر۔

29. 739 ماجد اقبال خان

جامعہ کوچنگ کے 20 کامیاب طلباء

دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کوچنگ سنٹر سے 20 امیدوار اس سال سول سروسز 2020 کے امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ان میں مسلم طلبہ کے ساتھ ساتھ کچھ غیر مسلم طلباء بھی شامل ہیں۔

کامیاب امیدواروں کی تفصیل

 یوپی ایس سی 2020 کے امتحان میں کل 761 امیدوار کامیاب ہوئے جن میں سے 545 مرد اور 216 خواتین ہیں۔

یو پی ایس سی ہر سال تین مراحل میں سول سروسز کے امتحانات لیتا ہے جس میں ابتدائی امتحان ، اہم امتحان اور انٹرویوز شامل ہیں۔

ان امتحانات کے ذریعے امیدواروں کو مختلف دیگر خدمات کے لیے منتخب کیا جاتا ہے جن میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (IAS) ، انڈین فارن سروس (IFS) اور انڈین پولیس سروس (IPS) شامل ہیں۔

یوپی ایس سی میں مسلمانوں کا تناسب

ملک کے ممتاز یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کے امتحان میں مسلم کمیونٹی کی شرکت کبھی ایک جیسی نہیں رہتی۔ کبھی اس کمیونٹی کے نوجوان بڑی تعداد میں کامیاب ہوتے ہیں اور کبھی ان کی کامیابی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

پچھلے سال یو پی ایس سی میں 45 مسلمان کامیاب ہوئے۔ اس بار یہ تعداد 35 کے قریب ہے۔ پچھلے سال ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی سے 30 اور ہمدرد رہائشی کوچنگ اکیڈمی سے سات نے یو پی ایس سی میں کوالیفائی کیا تھا۔ ان میں سے 27 کو زکوٰ فاؤنڈیشن نے مالی مدد فراہم کی۔سول سروسز امتحان 2019 میں 829 امیدواروں کو منتخب کیا گیا جن میں سے 45 مسلمان تھے۔ دس سال پہلے 2010 میں ، 791 کامیاب امیدواروں میں سے 31 مسلمان تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ 2011 میں صرف 21 امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ 2016 میں 50 اور 2017 میں 52 امیدوار کامیاب ہوئے۔ فیصد کے اعتبار سے اگر دیکھا جائے تو گذشتہ دس برسوں میں 2019 میں مسلم امیدواروں اس میں زیادہ سب سے زیادہ کامیابی ملی۔2019 میں کامیابی کا تناسب 5.4 تھا۔ بہترین ریکارڈ 2017 کا تھا، جب کہ 990 میں 52 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے اور شرکت 5.3 فیصد رہی۔

بریکنگ نیوزمہاراشٹر : دیہات میں پانچویں اور شہروں میں آٹھویں جماعت سے کھلیںگے اسکول

 بریکنگ نیوزمہاراشٹر : دیہات میں پانچویں اور شہروں میں آٹھویں جماعت سے کھلیںگے اسکول

ممبئی ،04 ؍اکتوبر (اردو دنیا نیوز۷۲ )
ملک میں کورونا کے کیسز میں کمی کے بعد اسکول دوبارہ کھلنا شروع ہوگیا ہے۔ ممبئی سمیت مہاراشٹر میں اسکول آج سے شروع ہو رہے ہیں۔ شہروں میں 8 ویں سے 12 ویں جماعت اور دیہی علاقوں میں 5 ویں سے 12 ویں کلاسیں شروع کی جا رہی ہیں۔ اسکولوں کے لیے حکومت کی طرف سے جاری کورونا سے متعلق تمام پروٹوکول پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔ جس میں بہت سی چیزیں شامل ہیں بشمول سماجی دوری ، سینیٹائزیشن اور ہر وقت ماسک پہننا۔بی ایم سی کی طرف سے خصوصی تیاریاں بھی کی گئی ہیں۔ بی ایم سی کے ٹیچنگ آفیسر راجو تڑوی نے کہا کہ بی ایم سی کے اسکول شروع ہونے سے پہلے مکمل طور پر سینیٹائز کیا گیا ہے، بچوں کو ماسک دئیے جا رہے ہیں ، سماجی فاصلے کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا بی ایم سی میں آٹھ سے دسویں جماعت میں 67ہزاروں بچے پڑھتے ہیں ، جن میں سے 38 ہزار بچوں کے والدین نے پہلے دن منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن تعلیم ان بچوں کے لیے جاری رہے گی جن کے والدین نے منظوری نہیں دی ہے۔ اساتذہ کو ٹیکہ لگایا گیا ہے ، جنہوں نے ابھی تک نہیں لگوایا ہے ان سے آرٹی پی سی آر ٹیسٹ کروانے کو کہا گیا ہے۔ انہوں کہا کہ اسکول 3 گھنٹے کا ہوگا اور ٹفن کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ایک کلاس میں صرف 20 سے 25 طلباء ہوں گے اور ایک بینچ پر ایک ہی طالب علم بیٹھے گا۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...