آسام واقعہ اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف کھمم میں زبردست احتجاجی ریلی
آسام میں مسلمانوں پر ظلم کے واقعات اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف تلنگانہ کے کھمم میں کل جماعتی قائدین اور سماجی وملی تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاجی ریلی نکالی گٸی ۔ کھمم شہر کے دھرنا چوک پر منعقدہ احتجاجی دھرنے سے شہر کھمم کے تمام علماء و مشائخین اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے آسام میں ہوے واقعہ اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فرقہ پرست طاقتیں ملک کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ناپاک کوشش میں لگے ہوئے ہیں آسام میں ہوے واقعہ کے خلاف خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور مولانا کلیم صدیقی کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا تمام قائدین نے مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے مولانا کی فوری رہائی کامطالبہ کیاانہوں نے الزام لگایا ، ’ہندوستان میں چرچ دھوکہ ، لالچ اور طاقت کے استعمال کے ذریعے تبدیلیٔ مذہب کر رہے ہیں۔ اسی طرح نن کے جنسی استحصال کے بے شمار واقعات منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ کئی نن نے خودکشی بھی کی ہے۔ چرچ کے زیر انتظام یتیم خانوں سے سینکڑوں یتیموں کو بیرون ملک فروخت کرنے کے کئی واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ شمال مشرق میں ماؤنوازوں اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ان کے روابط کا الزام بھی وہاں کی ریاستی حکومتوں نے لگایا ہے‘۔
ڈاکٹر جین نے مطالبہ کیا ، ’ہندوستان میں گرجا گھروں کی تحقیقات کے لیے ’نیوگی کمیشن‘ کی طرح ایک قومی سطحی انکوائری کمیشن بنایا جانا چاہیے اور مجرموں کو سخت ترین سزا ملنی چاہیے۔ اسی کے ساتھ ہی مرکزی حکومت کو فوری طور پر ایک سخت قانون بنانا چاہیے تاکہ تبدیلیٔ مذہب کو روکا جا سکے۔وی ایچ پی نے کہا ہے کہ اگر اس کے مطالبات نہیں سنے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرے گا اور غیر قانونی تبدیلیٔ مذہب پر روک لگائے گی۔