Powered By Blogger

جمعرات, اکتوبر 07, 2021

بریکنگ نیوزآسام واقعہ اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف کھمم میں زبردست احتجاجی ریلی

آسام واقعہ اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف کھمم میں زبردست احتجاجی ریلی

آسام میں مسلمانوں پر ظلم کے واقعات اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف تلنگانہ کے کھمم میں کل جماعتی قائدین اور سماجی وملی تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاجی ریلی نکالی گٸی ۔ کھمم شہر کے دھرنا چوک پر منعقدہ احتجاجی دھرنے سے شہر کھمم کے تمام علماء و مشائخین اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے آسام میں ہوے واقعہ اور مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فرقہ پرست طاقتیں ملک کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ناپاک کوشش میں لگے ہوئے ہیں آسام میں ہوے واقعہ کے خلاف خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور مولانا کلیم صدیقی کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا تمام قائدین نے مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے مولانا کی فوری رہائی کامطالبہ کیا


بدھ, اکتوبر 06, 2021

تبدیلیٔ مذہب کی کوششوں کو روکنے کے لیے وی ایچ پی کا بڑا مطالبہ

نئی دہلی ، 6 اکتوبر (یو این آئی) وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے حکومت ہند سے مطالبا کیا ہے کہ وہ چرچ کے پادریوں اور مشنریوں کی تبدیلیٔ نذیب کی کوششوں کو روکنے کے لیے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے۔وی ایچ پی کے ترجمان ونود بنسل کی طرف سے بدھ کو یہاں جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق ، وی ایچ پی کے جوائنٹ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر جین نے الزام لگایا کہ فرانس کی طرح ہندوستانی چرچ کے ذریعے لالچ، طاقت سے کیے جانے والے غیر قانونی تبدیلیٔ مذہب سےہندوستا ن کو آزاد کروانے کے لیے سخت قانون قانون ضروری ہے۔

انہوں نے الزام لگایا ، ’ہندوستان میں چرچ دھوکہ ، لالچ اور طاقت کے استعمال کے ذریعے تبدیلیٔ مذہب کر رہے ہیں۔ اسی طرح نن کے جنسی استحصال کے بے شمار واقعات منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ کئی نن نے خودکشی بھی کی ہے۔ چرچ کے زیر انتظام یتیم خانوں سے سینکڑوں یتیموں کو بیرون ملک فروخت کرنے کے کئی واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ شمال مشرق میں ماؤنوازوں اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ان کے روابط کا الزام بھی وہاں کی ریاستی حکومتوں نے لگایا ہے‘۔

ڈاکٹر جین نے مطالبہ کیا ، ’ہندوستان میں گرجا گھروں کی تحقیقات کے لیے ’نیوگی کمیشن‘ کی طرح ایک قومی سطحی انکوائری کمیشن بنایا جانا چاہیے اور مجرموں کو سخت ترین سزا ملنی چاہیے۔ اسی کے ساتھ ہی مرکزی حکومت کو فوری طور پر ایک سخت قانون بنانا چاہیے تاکہ تبدیلیٔ مذہب کو روکا جا سکے۔وی ایچ پی نے کہا ہے کہ اگر اس کے مطالبات نہیں سنے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرے گا اور غیر قانونی تبدیلیٔ مذہب پر روک لگائے گی۔

بریکنگ نیوزوزیر اعلیٰ نے ' گنگا جل ادوہ منصوبہ ' کے کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا

وزیر اعلیٰ نے ' گنگا جل ادوہ منصوبہ ' کے کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا

پٹنہ06اکتوبر 2021:وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے 1انے مارگ واقع سنکلپ میں جل جیون ہریالی مہم کے تحت پینے کے پانی کے لیے'گنگا جل ادوہ یوجنا'کے کام کی پیش رفت کا جائز ہ لیا ۔
آبی وسائل محکمہ کے سیکریٹری مسٹر سنجیو ہنس نے جل، جیون، ہریالی مہم کے تحت پینے کے پانی کے لیے گنگا جل ادوہ منصوبہ کے کام کی پیش رفت کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دیا ۔ انہوں نے ہاتھیدہ ،مکامہ میں انٹیک ویل و پمپ ہائوس ، متنازع واقع ڈیٹنشن ٹینک و پمپ ہائوس ،متنازع میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ،راجگیر میں اردن ڈیم ، تیتر ریزروائر اردن ڈیم اور آبگیلہ مانپور میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے کام کی حقیقی پیش رفت کی جانکاری دی ۔ انہوں نے بتا یا کہ پہلے مرحلہ میں راجگیر ، گیا اور بودھ گیا میں اور دوسرے مرحلہ میں نوادا ،شہرکے لیے اس پانی کی فراہمی منصوبہ پر کام کیا جارہا ہے ۔ ہاتھیدہ متنازع ،تیتر ،آبگیلہ تک کل 150 کیلو میٹر کی پائپ لائن میں سے تقریبا 118 کیلو میٹر پائپ بچھانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔
آبی وسائل محکمہ کے سیکریٹری نے بتا یا کہ اصل منصوبہ کا کام مارچ 2022 تک مکمل ہو جائے گا اور پانی کی سپلائی کا کام جون 2022 تک شروع کر نے کا نشانہ رکھا گیا ہے ۔
جائزہ کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجگیر ، گیا ، بودھ گیا ، اور نوادہ میں 'گنگا جل ادوہ یوجنا'کے تحت تمام لوگوں کو صاف پینے کا پانی مہیا کرایا جائے گا ۔ اس منصوبہ کو مکمل کر نے کے تعلق سے جو وقت مقرر کیا گیا ہے اس نشانہ پر تیزی سے کام کریں ۔ اسپارٹ پر جاکر ایک ایک چیز کا معائنہ کریں تاکہ تمام لوگوں کو پانی کی فراہمی یقینی ہوسکے ۔ آبی وسائل محکمہ ، پبلک ہیلتھ محکمہ اور شہری ترقیات و رہائش محکمہ آپس میں رابطہ کر کے اس پر کام کریں ۔نوادہ میں بھی پانی کی سپلائی کا کام تیزی سے شروع کریں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجگیر میں ڈیولپمنٹ کے کئی کام کیے گیے ہیں ۔ وہاں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔ بڑھتی آبادی کو ذہن میں رکھتے ہوئے پانی کی فراہمی کے لیے منصوبہ بنا کر کام کریں ۔ پانی کی زمینی سطح کو مینٹن رکھنا ہے ، اس کے لیے لوگوں کو راغب کرتے رہیں ۔
میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری مسٹر دیپک کمار ،چیف سیکریٹری مسٹر تریپوراری شرن ، ڈیولپمنٹ کمشنر مسٹر عامر سبحانی ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری مسٹر چنچل کمار ، آبی وسائل محکمہ کے سیکریٹری مسٹر سنجیو ہنس ، وزیر اعلیٰ کے سیکریٹری مسٹر انوپم کمار ، وزیر اعلیٰ کے او ایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ سمیت سینئر انجینئر موجودتھے ۔


بریکنگ نیوزممتا بنرجی نے وزیر اعظم کوخط لکھا ۔ انسان ساختہ سیلاب کا مستقل حل نکالا جائے

ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کوخط لکھا ۔ انسان ساختہ سیلاب کا مستقل حل نکالا جائےکلکتہ 6اکتوبر-وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جنوبی بنگال کے مختلف اضلاع میں سیلاب کی صورت حال پر وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کہا ہے کہ مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) کے ذریعہ جھارکھنڈ کے ڈیموں اور بیراجوں سے پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے سیلاب سے متاثر ہوگئے ہیں۔ مرکزی حکومت سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے۔ممتا بنرجی نے منگل کو بھیجے گئے چار صفحات کے خط میں وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ مغربی بنگال میں سیلاب قدرتی آفات کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ انسانی غلطی کا نتیجہ ہے۔یہ صورت حال جھارکھنڈ کے پنچیٹ اور میتھن میں ڈی وی سی ڈیموں سے "بے قابو اور غیر منصوبہ بند"طریقے سے پانی کے چھوڑے جانے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔4 اگست کو لکھے گئے اپنے پہلے خط کا حوالہ دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ "میں نے اپنے پہلے خط میں بھی جنوبی بنگال میں آنے والے سیلاب کے عوامل کا ذکر کیا تھا۔سیلاب کی وجہ سے کس طریقے سے بنیادی ڈھانچے کونقصان پہنچا ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ مرکزی حکومت کی افسوس ناک لاپرواہی کی وجہ سے نچلی ریاستوں میں بار بار سیلاب کی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے۔ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ انہیں گزشتہ خط کا کوئی جواب نہیں ملا ہے۔خط میں لکھا گیاہے کہ میں نے جو مسائل اٹھائے ہیں وہ لاکھوں زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں، اور میری درخواست ہے کہ حکومت ہند مزید تاخیر کئے بغیر کچھ سنجیدہ اقدامات کرے۔ممتا بنرجی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ڈی وی سی انتظامیہ نے بھاری بارش کی آئی ایم ڈی کی وارننگ پر توجہ نہیں دیا۔'ڈیموں سے پانی کا اخراج کم سطح پر رکھا اور جب بھاری بارش ہوئی تو 30 ستمبر سے2 اکتوبر کے درمیان 10لاکھ ایکڑ فٹ پانی چھوڑ د گیا۔اس کے نتیجے میں جنوبی بنگال ایک ایسے وقت میں سیلاب کی زدمیں ہے جب پوجا کا موسم شروع ہوگیا ہے۔ممتا بنرجی نے اپنے خط میں میتھن اور پنچیٹ ڈیموں سے پانی چھوڑنے کی تاریخ کے حساب سے فہرست بھی دی ہے۔ممتا بنرجی نے خط میں لکھا ہے کہ یہ مسئلہ فوری طور پر قلیل مدتی اور طویل مدتی اقدامات کا تقاضا کرتا ہے تاکہ لوگوں کے دکھوں کو کم کیا جائے اور جان و مال کے نقصان سے بچا جا سکے۔میں آپ کی فوری مداخلت چاہتی ہوں تاکہ حکومت ہند کی متعلقہ وزارت سے درخواست کی جائے کہ وہ مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کی حکومتوں اور ڈی وی سی کے حکام سے رابطہ کرے، تاکہ ہماری ریاست کے اس مسئلے کے مستقل حل تک پہنچنے میں مدد ملے۔ اتفاقی طور پر، جنوبی بنگال کے کچھ حصے اگست کے اوائل میں سیلاب میں آگئے تھے، اور بنرجی نے الزام لگایا تھا کہ انسان ساختہ سیلاب ہے اور یہ آفت ڈی وی سی کے ذریعہ زیادہ پانی چھوڑنے کی وجہ سے سے آیا ہے۔اس کی وجہ سے16 افراد ہلاک ہوئے اور لاکھوں کسان متاثر ہوئے ہیں۔پچھلے ہفتے، بنرجی نے جھارکھنڈ حکومت اور ڈی وی سی کو مغربی بنگال کے جنوبی حصے میں موجودہ سیلاب کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔انہوں نے دعوی کیا کہ یہ جھارکھنڈ میں ڈیموں اور بیراجوں سے پانی کی غیر منصوبہ بند اور بڑھتی ہوئی اخراج کی وجہ سے آیا ہے۔بنرجی نے دعویٰ کیا کہ جھارکھنڈ کے آبی ذخائر کو پچھلے 50 سالوں سے صاف نہیں کیا گیا ے، اور بار بار آنے والے سیلاب کو روکنے کے لیے فوری بنیادوں پر ڈیموں اور بیراجوں کی کھدائی نہیں کی گئی توہم بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔

بریکنگ نیوزواٹس ایپ کی بندش کے بعد ٹیلی گرام کی مقبولیت میں اضافہ

واٹس ایپ کی بندش کے بعد ٹیلی گرام کی مقبولیت میں اضافہ

واٹس ایپ کی بندش کے بعد ٹیلی گرام کی مقبولیت میں اضافہ
واٹس ایپ کی بندش کے بعد ٹیلی گرام کی مقبولیت میں اضافہ

 ،اردو دنیا نیوز۷۲ ایجنسی

دنیا کی سب سے بڑی مسیجنگ ایپلی کیشن واٹس کی 4 اور 5 اکتوبر2021 کی درمیانی شب کو 6 گھنٹے کی بندش کے بعد دوسری مسیجنگ ایپس کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا اور ٹیلی گرام کو 70 لاکھ نئے صارفین ملے۔

ذرائع کے مطابق ٹیلی گرام کے چیف ایگزیکٹو افسر ’سی ای او‘ نے دعویٰ کیا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی 6 گھنٹے کی بندش سے انہیں فائدہ ہوا۔

ٹیلی گرام کے سی ای او کے مطابق تاریخ میں پہلی بار ان کی ایپ کو اتنے زیادہ صارفین نے جوائن کیا۔

چیف ایگزیکٹو افسر کے مطابق 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب کو واٹس ایپ کی بندش کے بعد ان کی ایپ کو 70 لاکھ نئے افراد نے جوان کیا جو کہ ایک منفرد ریکارڈ بھی ہے۔

انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بیک وقت بہت سارے نئے صارفین کی جانب سے ایپ جوائن کرنے کی وجہ سے امریکا میں ٹیلی گرام کی سروس کچھ سست بھی ہوئی تھی۔واٹس ایپ کی بندش کے بعد ٹیلی گرام کو سب سے زیادہ امریکی عوام نے جوائن کیا، تاہم دنیا کے دیگر خطوں میں بھی مذکورہ ایپ پر نئے لوگ آئے۔

ادھر ٹیک کرنچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مسیجنگ ایپ سگنل کی انتظامیہ نے بھی دعویٰ کیا کہ واٹس ایپ کی بندش کے بعد ان کے صارفین میں لاکھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، تاہم انہوں نے واضح تعداد نہیں بتائی۔

سگنل اور ٹیلی گرام دونوں ایپس واٹس ایپ کی ٹکر کی ہیں، تاہم وہ فیس بک کی ذیلی ایپ سے کہیں پیچھے ہیں۔

سگنل اور ٹیلی گرام کے حالیہ صارفین میں اضافے سے قبل دونوں ایپس کی مقبولیت رواں برس اس وقت بڑھ گئی تھی جب کہ واٹس ایپ نے سال کے آغاز میں پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا تھا۔

واٹس ایپ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی اور مقبول مسیجنگ ایپ ہے، جسے ایک ارب سے زیادہ لوگ استعمال کرتے ہیں

بریکنگ نیوزشاہ رخ خان کو نشانہ بنانے کے لئے آرین کو پھنسایا گیا، نواب ملک

ممبئی:نارکوٹکس کنٹرول بیورور(این سی بی) کے ذریعے بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے سمیت دیگر لوگوں کی گرفتاری پر سنگین سوال اٹھاتے ہوئے این سی پی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے اسے ایک فرضی ڈرامہ قرار دیا ہے اور کہا ہے یہ مہاراشٹروبالی ووڈکو بدنام کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش ہے۔ پارٹی کے ریاستی دفتر میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں نواب ملک نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی مقصد کے لیے این سی بی کا استعمال کررہی ہے اور اس کے ثبوت میں انہوں نے کئی ویڈیوکلپ وفوٹوز پرمبنی شواہد بھی پیش کئے۔

نواب ملک نے کہا کہ این سی بی نے ۳؍اکتوبر کو ممبئی گووا کروزپر چھاپہ مارکر کچھ لوگوں کو گرفتار کیا تھا جن میں بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان وکئی دیگرلوگ شامل تھے۔ لیکن آرین خان کو گرفتارکرتے ہوئے جس شخص کی تصویر وائرل ہوئی ہے اس شخص کا نام کے پی گوسوامی ہے جس کے بارے میں خود این سی بی نے وضاحت کی ہے کہ این سی بی سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ ارباز مرچنٹ کو گرفتار کرکے این سی بی کے دفتر میں لے جانے والے شخص کا نام منیش بھانوشالی ہے، اس کے بارے میں بھی یہ معلومات سامنے آئی ہے کہ اس کا بھی این سی بی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ بی جے پی کا نائب صدر ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ان دونوں کا تعلق این سی بی سے نہیں ہے تو انہوں نے کس قانون واختیار کے تحت ان ہائی پروفائل لوگوں کو گرفتار کیا ہے؟ اس کا جواب این سی بی کو دینا چاہئے۔

نواب ملک نے کہا کہ ۳؍ اکتوبر کی کارروائی کے بعد این سی بی نے خود کرائم رپورٹرز کو کارروائی کی ویڈیو دی تھی۔ ویڈیو میں واضح طور پر مذکورہ بالا دوانوں افراد گرفتاری کی کارروائی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔کے پی گوسوامی نے گرفتاری کے بعد آرین خان کے ساتھ سیلفی بھی لی تھی جو خوب وائرل ہوئی۔ اس کے بعد این سی بی نے ٹوویٹ کیا کہ کے پی گوسوامی ان کا کوئی اہلکار نہیں ہے۔کے پی گوسوامی پر پونے میں دھوکہ دہی کا ایک مقدمہ درج ہے۔اپنے فیس بک پیج پر وہ خود کو پرائیویٹ جاسوس بتاتاہے۔ اس کے علاوہ وہ اپنے ہاتھوں میں ریوالور لے کر تصویریں پوسٹ کرتا ہے اور خود کوکوالالمپور ملیشیا کا رہنے والا بتاتا ہے۔نواب ملک نے مطالبہ کیا کہ کے پی گوسوامی کا این سی بی سے تعلق کی نوعیت سامنے آنی چاہئے کہ جب وہ این سی بی کا کوئی اہلکار نہیں ہے جس کی وضاحت خود این سی بی نے کیا ہے تو پھر وہ اس کارروائی میں کیسے شامل ہوا؟ اسی طرح ارباز مرچنٹ کو گرفتار کرنے والا منیش بھانوشالی اپنے فیس بک پر خود کو بی جے پی کا نائب صدر بتاتا ہے۔ اس نے اپنے فیس بک پر وزیراعظم مودی، بی جے پی کے صدرجے پی نڈا، مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ، سابق وزیراعلیٰ دیوندرفڈنویس، مرکزی وزیرریلوے راؤ صصاحب دانوے ومہاراشٹر بی جے پی ایم ایل اے آشیش شیلار وغیرہ کے ساتھ تصویر یں پوسٹ کررکھی ہیں۔ اس شخص کا این سی بی سے کیا تعلق ہے؟ این سی بی کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے۔فی الوقت کے پی گوسوامی ومنیش بھانوشالی کا فیس بک پیج لاک ہے لیکن بھانوشالی کے پورے کوائف ہم نے تلاش کرلی ہیں۔

این سی پی کے قومی ترجمان نے مزید کہا کہ بھانوشالی نے 21و22؍ستمبر کے درمیان گجرات میں وہاں کے کچھ وزراء سے ملاقات کی تھی۔ جبکہ 21ستمبر کو اڈانی پورٹ پر افغانستان سے آیا ہوا ہزاروں کروڑ روپئے کا منشیات برآمد ہوا تھا۔ اس کے بعد 28تاریخ کو بھانوشالی ایک بار پھر گجرات جاکر وہاں کے منترالیہ میں گجرات کے کابینی وزیر کریٹ سنگھ رانا  نامی وزیر سے ملا۔اس کے بعد 3؍اکتوبر کو ممبئی میں این سی بی کی کارروائی میں بھانوشالی کیسے شامل ہوا؟اس کا گجرات میں اڈانی پورٹ پر برآمد ہوئے منشیات سے کیا تعلق ہے؟ نیز وہ بی جے پی کا نائب صدر کیسے ہے؟ ان سوالوں کے جواب این سی بی وبی جے پی کو دینا چاہئے۔ اس کے علاوہ سمندری جہاز پرمنشیات کی برآمدگی کا جو دعویٰ کیا جارہا ہے اس کی تصویر بھی این سی بی ممبئی کے ریجنل دفتر میں لی گئی ہے۔این ڈی پی ایس قانون کے مطابق منشیات کی برآمدگی کی جگہ پر ہی اس کا پنچ نامہ ہونا چاہئے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر سمندری جہاز پر منشیات کی برآمدگی کے بعد ان کی تصویر یا ویڈیو کیوں نہیں بنائی گئیں؟

بریکنگ نیوزماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز

ماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز

ماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز
ماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز

 

علی گڑھ: ماحولیاتی تبدیلی کے سلسلے میں قومی اور بین الاقوامی کوششوں میں اب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی رائے بھی شامل کی جائے گی۔ ان سائنسدانوں کی گراں قدر رائے کو زمین کی آب و ہوا کو بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں بھی شامل کیا جائے گا۔

۔ 8 اکتوبر کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک آن لائن پروگرام ہوگا جس میں اے ایم یوکے سینئر پروفیسر ، وائلڈ لائف سائنسداں ڈاکٹرعفیف اللہ بھی خطاب کریں گے۔ وہ اے ایم یو کی جانب ست بتائیں گے کہ زمین کے ماحول کو بچانے کے کیاکیا طریقے اپنائے جاسکتے ہیں جو ابھی تک نہیں اپنائے جا رہے۔

مرکزی حکومت بھی ان تجاویز پر غور کرے گی۔ ملک وبیرون ملک کے ماحولیاتی ماہرین اے ایم یو کے وائلڈ لائف سائنسدان کے اس خطاب کو سنیں گے۔ پروگرام کے بارے میں پروفیسر عفیف اللہ نے کہا کہ سال 2020 سے 2030 تک ، ماحولیاتی نظام کی بحالی کی دہائی منائی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ نے اپنا چارٹر دیا ہے۔ اسی مناسبت سے یہ پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے وائلڈ لائف سائنس کے شعبہ کا کردار یہ ہے کہ ہم بتائیں گے کہ وہ کون سے اقدامات ہیں جو ابھی تک اختیار نہیں کیے گئے۔

اگر انہیں زمین کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں میں شامل کیا جائے تو اس کے اثرات کیا ہوں گے۔ اس سلسلے میں پروفیسر عفیف اللہ کا کہنا ہے کہ حیاتیاتی تنوع بری طرح متاثر ہوا ہے۔

کچھ جانور ایسے ہیں جو صدیوں سے انسانوں کے ساتھ رہ رہے ہیں، انہیں جنگل میں نہیں چھوڑ سکتے۔ اس کے علاوہ زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔

فضا میں خطرناک کیمیکلز اور گیسوں کی مقدار بڑھ رہی ہے۔ اسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو مستقبل میں زمین پر انسانوں کے رہنے کے لیے بہت سے مسائل پیدا ہوں گے۔


اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...