اولاد کی تعلیم و تربیت والدین کی اولین ذمہ داری مفتی محمد عبد الحميد قاسمی
*افسوس کہ* آج والدین اپنے بچوں کی تعلیم کے سلسلہ میں بے رغبتی اور لا پرواہی برتر ہے ہیں, والدین تعلیم پر پیسہ خرچ کرنے کے بجائے شادی بیاہ اور غیر ضروری تقریبات میں لاکھوں پیسہ فضول خرچی میں ضائع کررہے ہیں، اپنی آزادی اور سکون کے واسطے چھوٹے چھوٹے بچوں کو قیمتی اسمارٹ فون دلاکر ان کی جسمانی اور روحانی طاقت کو کمزور کرنے کا ذریعہ بنتے ہوئے ان کے مستقبل کو تاریک بنارہے ہیں، تھوڑی سی دولت کے خاطر کم عمر میں بچوں کو تجارت اور کاروبار میں لگا کر ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے، والدین اپنی مصروفیتوں میں رہ کر اولاد کے حقوق سے ناواقفیت یا جانتے بوجھتے غیر ذمہ داری والا رویہ اختیار کر کر ان کی تعلیم و تربیت کے سلسلہ میں بالکل بے فکر ہیں، جس کا نتیجہ یہ ہورہا ہے کہ بلوغت سے پہلے ہی بچوں کے مزاج میں بد اخلاقی پیدا ہورہی ہے اور منشیات، سگریٹ ، بیڑی، گھٹکا ، گانجہ اور ڈرگس کے عادی ہوتے جارہے ہیں ، دین کی بنیادی تعلیم نہ ہونے کے سبب مسلم لڑکیاں غیروں کے ساتھ فرار ہوکر نہ صرف والدین بلکہ اسلام کا نام بدنام کرتی نظر آ رہی ہیں، الامان و الحفیظ - ملک و ملت کی ترقی اور کامیابی تعلیم کے ذریعہ ہی ممکن ہے تعلیم کے ذریعہ ہی ایک پاکیزہ معاشرہ کو تیار کیا جاسکتا ہے، تعلیم کے ذریعہ ہی برائیوں کو ختم کرنا آسان ہوتا ہے تعلیم کے ذریعہ ہی عدل و انصاف اور امن و امان کو قائم کیا جاسکتا ہے-
*الغرض* والدین کی ذمہ دای ہے کہ وہ اپنی اولاد کے لئے دنیوی زندگی کے آرام و راحت کے سامان و اسباب جمع کرنے سے زیادہ اخروی زندگی کے لئے آرام و راحت کی فکر کریں کیونکہ دنیوی آرام و راحت عارضی اور فانی ہے اور اخروی آرام و راحت دیرپا اور دائمی ہے، والدین اپنی اولاد کی تعلیم وتربیت پر خوب توجہ دیں، اگر خود سے ممکن نہ ہوتو قرآن مجید کی سورہ نحل آیت 43 "اب اگر تمہیں اس بات کا علم نہیں ہے تو جو علم والے ہیں ان سے پوچھ لو' پر عمل کرتے ہوئے علماء سے ہر مسئلہ پوچھ کر ان کی تعلیم و تربیت کا خاص اہتمام کریں یا اپنی اولاد کو کسی مستند اور معتبر عالم دین سے تعلق قائم کرادیں تاکہ زندگی کے ہر شعبہ میں وہ علماء سے رہنمائی حاصل کرتے رہیں ، اہم بات یہ ہے کہ بچہ سب سے پہلے اپنے والدین کے اخلاق اور کردار سے متاثر ہوتا ہے اور والدین کی ہر نقل و حرکت کو اپنے دل و دماغ میں نقش کرتا رہتا ہے، نیز تربیت کا آسان اور سہل طریقہ یہی یے کہ بچہ جس وقت کوئی غلطی کرے اس وقت نرم لہجے اور اچھے انداز میں اس کی اصلاح کردیں، مزید یہ والدین بچوں کو جن چیزوں کا حکم دیر ہے ہیں پہلے وہ خود اس پر عمل پیرا ہوں ورنہ وہ حکم اور نصیحت بے سود اور بے فائدہ ہوگی-
دعا ہے کہ اللہ تعالٰی والدین کو اپنی اولاد کے حقوق ادا کرنے اور تعلیم و تربیت کا خاص خیال رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین