Powered By Blogger

بدھ, نومبر 10, 2021

آن لائن دینی تعلیم اور دارالعلوم دیوبند کا فتویٰاز: محمد برہان الدین قاسمی

آن لائن دینی تعلیم اور دارالعلوم دیوبند کا فتویٰاز: محمد برہان الدین قاسمیعلماۓکرام اور مفتیان عظام کو یہ بات بخوبی معلوم ہے کہ مسائل پر از سر نو دینی احکام کادارومدارشرعی دلائل کے مد نظر ان مسائل کی اہمیت، نوعیت، زمان و مکان اور عوام پر مثبت یا منفی اثر انداز ہونے کے اعتبار سے ہوتا ہے۔ اس لئے قابل اور تجربہ کار مفتیان کرام مسائل کی حساسیت اور مجموعی طور پر عوام میں جانے والے پیغام کا خیال کرتے ہوئے دلائل کی روشنی میں شریعت کے مزاج کو سامنے رکھتے ہوئے پوچھے گئے سوالات کے جوابات ترتیب دیتے ہیں۔
حال ہی میں دارالعلوم دیوبند کا ایک فتویٰ مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے ابنائے قدیم کے ایک واٹس ایپ گروپ میں دیکھا جس پر گرما گرم بحث بھی جاری ہے۔ سوال کے متن اور پھر قابل مفتیان کرام کے جواب نے راقم الحروف کو بھی تبصرہ کرنے پر آمادہ کیا ورنہ عموماً واٹس ایپی بحث سے اجتناب کر تا ہوں۔ قارئین کی سہولت کے لئے استفتاء اور فتویٰ کے متن ذیل میں کاپی پیسٹ کئے دیتا ہوں:

"متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 606644
عنوان: آن لائن دینی تعلیم کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟

سوال:
حضرت آج کل ایک نیا سلسلہ شروع ہواہے، اون لائن تعلیم کا جسے کچھ مدارس نے مجبورا وقتی طور پر اختیار کیا، پر کچھ حضرات نے جو مدارس سے ہٹ کر ہیں اپنا ذاتی یہ سلسلہ باقاعدگی سے شروع کر دیا ہے، اور اب تخصصات کی تعلیم بھی اونلائن شروع کر دی گئی ہے ،یہاں تک کہ اب اونلائن قاضی بنانے کا کورس بھی شروع ہو چکا ہے ،اور کچھ وقت تک قضات کی تعلیم اونلائن پڑھنے کے بعد پڑھنے والے کو قاضی کا لقب دے دیا جاتا ہے ، تو کیا تخصصات کی ایسے اونلائن تعلیم دینا صحیح ہے؟ کیا ایسے قاضی کی تعلیم اونلائن حاصل کرکے کوئی شخص قاضی بن سکتا ہے؟ کیا ایسے قضات کی تعلیم اونلائن دیکر قاضی بنانا،قضات کے عہدے کے ساتھ ناانصافی نہیں ہے؟ سوال کا جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
جواب نمبر: 606644
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 209-157/B=03/1443
 آن لائن کی دینی تعلیم دیانةً معتبر نہیں، شاگرد کا اپنے استاذ کے ساتھ رہنا اور استاذ کے سامنے بیٹھنا ضروری ہے۔ بہت سے مسائل کا آن لائن سمجھنا ممکن نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند 
(یہ فتویٰ 21 /اکتوبر 2021 کو www.darulifta-deoband.com میں اپلوڈ کیا گیا ہے۔) 

قابل توجہ پہلو یہ ہے کہ مندرجہ بالا سوال میں سائل اصل میں آن لائن قاضی بنانے، کچھ دن آن لائن پڑھا کر قاضی کی سند دینے اور پھر اس طرح قاضی بننا معتبر ہے یا نہیں کے بارے میں دارالعلوم کے مفتیان کرام کا موقف جاننا چاہا ہے لیکن مستفتی نے اپنے مضمون کے شروع میں مدارس کی آن لائن تعلیم کا بھی ذکر کیا ہے نیز اس سوال و جواب کا عنوان "آن لائن دینی تعلیم کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟" لگایاگیا ہے۔ 
 
دارالعلوم دیوبند کے قابل مفتیان کرام نے جواب دیا کہ "آن لائن کی دینی تعلیم دیانۃ معتبر نہیں، شاگرد کا اپنے استاذ کے ساتھ رہنا اور سامنے بیٹھنا ضروری ہے... “
یہ جواب عمومی نوعیت کا ہے اور لگتا ہے معزز مفتیان کرام کے ذہن میں حالات اور موجودہ تقاضوں کے تمام صورتحال موجود نہیں تھے اس لئے یہ جواب مناسب نہیں لگ رہا ہے۔ سوال میں مذکور آن لائن قاضی بنانے والےخاص پہلو کو جواب میں جگہ ہی نہیں دی گئی جس کی وجہ سےجواب کمزور اور سطحی لگ رہا ہے، نیزدینی تعلیم کی تعبیر سوال میں موجود نہیں ہے جس کو جواب میں اضافہ کر کے پورے مسئلہ کو ہی پیچیدہ بنا دیا گیا ہے۔ جس سے دارالعلوم کے تعلق سے عوام میں غلط پیغام جارہا ہے اورامت کے لئے مزید مسائل پیدا ہورہا ہے. وضاحت کے لئے مندرجہ ذیل نکات پر غور فرمائیں!

1 - آن لائن دینی تعلیم میں چھوٹے بچوں کو قاعدہ بغدادی سے لیکر قرآن ناظرہ اور حفظ تک کی تعلیم کے ساتھ ساتھ مکتب اور مدارس کی بنیادی تعلیم شامل ہے جس پر کرونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے وقت کسی نہ کسی حد تک بشمول ہندوستان دنیا بھر میں عمل کیا گیا اورمزیدبرآں یہ کہ کچھ مغربی ممالک میں مختلف وجوہات کی بنا پر مسلمان بچوں کے لئے یہ نظام تعلیم کافی پہلے سے عام ہے۔ نیز آج دنیا بھر سے اور خاص کر مغربی ممالک سے ہزاروں لوگ جن میں مرد و خواتین شامل ہیں ڈائریکٹ یا پہلے سے رکارڈ شدہ آن لائن مواد سے دینی تعلیم یعنی قرآن کی سورتیں، نماز کے طریقے، دینی مسائل یہاں تک کہ دعوت دین کو قبول کر کے ہر ضروری دینی معلومات کو آن لائن ہی حاصل کر رہے ہیں۔ دنیا میں آج بہتوں کے پاس آن لائن دینی تعلیم کے علاوہ کوئی دوسرا معقول اور سہل ذریعہ ہی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ آن لائن تعلیم میں ہر وہ چیز شامل ہے جس سے انسان علم حاصل کرسکتا ہے، چاہے وہ عبارت ہو، تصویر ہو، آواز ہو یا ویڈیو ہو، پہلے سے ریکارڈ اور اپلوڈ کیا ہوا ہو یا لائیو ہو۔ دارالعلوم کی فتوے والی ویب سائٹ خود آن لائن دینی تعلیم کا ایک پلیٹ فارم ہے جہاں سے لاکھوں صارفین دینی معلومات حاصل کرتے ہیں۔ اسی لئے مجموعی طور پر مفتیان کرام کا یہ کہنا کہ آن لائن دینی تعلیم دیانۃ معتبر نہیں درست نہیں لگتا۔

2- "شاگرد کا اپنے استاذ کے ساتھ ہونا اور سامنے بیٹھنا ضروری ہے" یہ بات بھی میری ناقص سمجھ سے بالاتر ہے۔ استاذ اور شاگرد کے جسمانی طور پر آمنے سامنے ہونا افہام و تفہیم کے لئے بہتر، تعلیم و تعلم کا اعلیٰ طریقہ ہے، یہ بات سمجھ میں تو آتی ہے لیکن کسی فتویٰ میں جب لفظ ضروری استعمال ہو تو اس کو اچھی طرح سمجھنا بھی ضروری ہے کہ آیا یہ شرعی طور پر ضروری ہے یا ضروری کا لفظ کسی اور معنی کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ اگر مذکورہ صورتیں شرعی طور پر ضروری ہیں تو پھر کیا اس کے علاوہ صورتوں میں انسان گناہ کا مرتکب سمجھا جائے گا؟

3 - یہ بات مسلم ہے کہ افتاء اور قضاء و غیرہ کی تعلیم بہت سنجیدہ، محنت کش اور عملی مشق نیز مسائل کو بار بار سمجھنے اور سمجھانے سے تعلق رکھتی ہے۔ مزید یہ کہ ان خصوصی علوم کے لئے مخصوص اور تجربہ کار اساتذہ کے ساتھ ساتھ بہترین اور محنتی طلباء کا بھی باقاعدہ مدارس میں ایک نظام کے تحت انتخاب کیا جاتا ہے، اس لئے ان اہم کورسیز کی تعلیم دنیا میں بہت سارے دوسرے علوم اور کورسیز کی طرح آن لائن نہ تو معقول ہے اور نہ مناسب۔ پریکٹیکل علوم کی تعلیم عموماً آن لائن ذرائع سے بہت مشکل ہے اور ان میں بہرحال کمی رہ جاتی ہے۔ کوئی شخص اگر محض پیسے یا نام کے لئے ہر چیز کو آن لائن ممکن کرنے کی کوشش کررہا ہے تو وہ شخص اس چیز کے ساتھ نا انصافی اور زیادتی کررہا ہے، نیز اس طرح کی چیزوں سے جو لوگ بھی کم پیسے اور کم محنت سے مستفید یا سند حاصل کر رہے ہیں وہ بھی آن لائن دھوکہ دہی اور چیٹنگ کے شکار ہورہے ہیں۔

4. تجربات، تحقیق اور نتائج سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آن لائن تعلیم، آف لائن تعلیم کا متبادل یا برابر نہیں ہے۔ اگر سہولیات موجود ہوں تو بہر صورت مروجہ طریقہ تعلیم اور آف لائن کلاس سسٹم ہی بہتر اور کارآمد طریقہ تعلیم ہے. پندرہ سال سے کم عمر کے بچوں کے لئے آن لائن تعلیم صرف اس شکل میں جہاں آف لائن کی سہولت نہ ہو، بچوں کو علم کے ساتھ جوڑے رکھنے کی حد تک، کامیاب اور مفید ہے۔ البتہ سمجھدار بچوں اور بڑوں کے لئے کچھ مخصوص کورسیز، متعدد وجوہات کی بنا پر، آن لائن بہتر ثابت ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آن لائن کورسیز یا تعلیم کی اپنی مخصوص حیثیت اور افادیت ہے اور اس سے انکار کرنا ممکن نہیں۔ اس لئے محض ناواقفیت کی بنیاد پرآن لائن تعلیم یا آن لائن موجود علمی مواد سے استفادہ کو عموماً غلط کہنا امت کے ساتھ صریح نا انصافی ہوگی۔ البتہ کچھ لوگوں پراگر آن لائن، آن لائن کا بھوت سوار ہے اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ جس طرح انہوں نے آن لائن نکاح کو جائز کروا دیا اسی طرح آن لائن بچے بھی پیدا کروا دیں گے، تو یہ ان حضرات کی خام خیالی ہے، یہ ناممکن امر ہے اور یہ کسی جدید ٹیکنالوجی سے پاگل پن کی حد تک متاثر ہونے جیسی سوچ ہے۔
ڈیجیٹل موجودگی جسمانی موجودگی جیسی کبھی بھی نہیں ہوسکتی، یہ دونوں الگ الگ چیزیں ہیں۔ اسی لئے آن لائن کلاسیز، آف لائن کلاسیز جیسے کبھی بھی نہیں ہوسکتے، یہ ایک دوسرے کے متبادل نہیں بلکہ ایک دوسرے کے معاون ہیں۔ 
 
مادر علمی دارالعلوم دیوبند کی عظمت و مرتبت سر آنکھوں پر اور آج یہ حقیر جو کچھ بھی ہے اس میں والدین کے بعد اسی مادرعلمی کی تعلیمی، تعمیری اور تربیتی شخصیت سازی کارفرما ہے، اس کے باوجود دارالعلوم کے فتوے میں موجود تعبیر "آن لائن کی دینی تعلیم دیانۃ معتبر نہیں... " میرے خیال سے نظر ثانی کا متقاضی ہے

پنجاب کی کانگریس حکومت کا عوام کو بڑا تحفہ ، 36 ہزار ملازمین کو ریگولر کرنے کا بل منظور

پنجاب کی کانگریس حکومت کا عوام کو بڑا تحفہ ، 36 ہزار ملازمین کو ریگولر کرنے کا بل منظورچندی گڑھ: پنجاب کابینہ نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے منگل کو 36 ہزار ملازمین کی خدمات کو ریگولر کرنے کے بل کی منظوری دے دی۔ یہ ملازمین مختلف سرکاری محکموں میں کنٹریکٹ، ایڈہاک، ڈیلی ویج اور عارضی بنیادوں پر کام کر رہے تھے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی کی زیر صدارت وزرا کی کونسل کے اجلاس میں ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لیے پنجاب پروٹیکشن اینڈ ریگولیشن آف کنٹریکٹیول ایمپلائز بل 2021 کی منظوری دی گئی۔ قانون سازی کے لیے اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا۔

کرسی پر بیٹھے بیٹھے سکینڈ بھر میں آگئی موت ، سامنے کھڑے لوگ بھی نہیں سمجھ پائے ماجرہ ، دیکھئے وائرل وایڈیو

کرسی پر بیٹھے بیٹھے سکینڈ بھر میں آگئی موت ، سامنے کھڑے لوگ بھی نہیں سمجھ پائے ماجرہ ، دیکھئے وائرل وایڈیو
فتح آباد :
 ہریانہ کے فتح آباد میں ایک عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے ۔ یہاں کے بس اسٹینڈ کے پاس واقع اروڑہ ہوٹل کے مالک بلونت رائے کی کرسی پر بیٹھے بیٹھے موت ہوگئی ۔ خاص بات یہ ہے کہ وہ گراہکوں کو سنبھال رہے تھے ، اسی دوران ان کو ہارٹ اٹیک آگیا اور سب کے سامنے دیکھتے دیکھتے ہی ان کی روح پرواز کرگئی ۔ وہیں یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا ہے ۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کے ہوٹل پر گراہکوں کی بھیڑ لگی ہے ۔ وہ گراہکوں سے پیسے کا لین دین کررہے تھے ۔ تبھی اچانک ہارٹ اٹیک ہوگیا اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ سکینڈ میں ہی کرسی پر سے گرگئے اور گراہکوں کے سامنے ہی ان کی موت ہوگئی ۔ سب کچھ اتنا جلدی ہوا کہ گراہک بھی کچھ سمجھ نہیں پائے ۔

وہیں اس دوران ایک دیگر گرایک بھی آیا ۔ اس کو بھی ہوٹل مالک کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں ملا ۔ ایسے میں گراہک بار بار بل لینے کو کہتا رہا ، مگر وہ کچھ نہیں بولے ۔ اسی دوران بلونت رائے اچانک کرسی سے نیچے گرگئے ۔ ایسے میں ایک دیگر گراہک نے آکر انہیں سنبھالا ، تب تک ان کی موت ہوچکی تھی ۔

بتادیں کہ گزشتہ سال بھی اسی طرح کا ایک معاملہ مدھیہ پردیش میں سامنے آیا تھا ۔ تب 57 سال کے شخص کی کرسی پر بیٹھے بیٹھے ہی کچھ ہی سکینڈ میں موت ہوگئی تھی ۔ یہ پورا واقعہ وہاں دکان میں لگے ایک سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا تھا ۔ سیہور کے ایک گاوں بلقیس گنج میں کرسی پر بیٹھے بیٹھے شخص کی سانسیں رک گئیں اور اس کی موت ہوگئی ۔

یوپی الیکشن کے پیش نظر ایندھن کی قیمتوں میں کمی : ممتا بنرجی

یوپی الیکشن کے پیش نظر ایندھن کی قیمتوں میں کمی : ممتا بنرجی

کولکاتا: چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مرکزی حکومت کے ذریعہ کمی کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ کٹوتی کی گئی ہے ۔خیال رہے کہ بی جے پی مسلسل مطالبہ کررہی ہے کہ مرکزی حکومت کے طرز پر بنگال حکومت بھی ویٹ میں کٹوتی کرے تاکہ عوام اس کا فائدہ پہنچے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستوں کی آمدنی کا انحصار پٹرول اور ڈیزل کی آمدنی پر زیادہ منحصر ہے ۔خیال رہے کہ مرکزی حکومت کے فیصلہ کے بعد بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں نے اپنی طرف سے ویٹ میں کٹوتی کی ہے ۔جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں دس روپے فی لیٹر قیمت کم ہوگئے ہیں ۔پنجاب جیسی کانگریس کی حکومت والی ریاستوں نے بھی قیمتیں کم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ اگلے سال الیکشن بھی ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کی حکمت عملی ہے کہ انتخابات کے موسم میں قیمت میں کٹوتی کی جائے اور عام دنوں میں تیل کی قیمت میں اضافہ کیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ انہوں نے کچھ نہیں کیا، وہ نہیں کر رہے ہیں۔ میں تحریک کے بارے میں نہیں جانتی ۔مرکز نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس بیچ کر 4 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔پہلے وہ تمام ریاستوں میں چار لاکھ کروڑ روپے تقسیم کریں۔ؤاتر پردیش کے انتخابات کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا، ڈیزل کی قیمت بڑھی تو سبزیوں کی قیمتیں بڑھیں گی۔اب تک ترنمول کانگریس ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کرتی رہی ہے ۔ مرکز کی قیمت میں کمی کے بعد اس بار بی جے پی ریاستی حکومت پر وہی دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ بھی ویٹ میں کمی کرے ۔پیر کوبی جے پی کی ریاستی قیادت نے کلکتہ میں ایک جلوس نکالااور اس میں مطالبہ کیا کہ پٹرول اور ڈیزل پر ویٹ کو کم کیا جائے ۔ حالانکہ پولیس نے جلوس کی اجازت نہیں دی۔ تاہم، بی جے پی رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ ان کی تحریک اس مطالبے کے ساتھ جاری رہے گی۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کو واضح کردیا تھا کہ ریاست کے لیے مزید کوئی رعایت دینا ممکن نہیں ہے ۔ چیف منسٹر نے مرکز پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میں ویکسینیشن کے لیے پیسے نہیں دوں گی۔ اسی دن اسمبلی میں کھڑے ہوکر وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ریاست پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے بی جے پی کے دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔ ممتا بنرجی کا مجوزہ بیرونی سفر، گورنر کی منظوری کولکاتا : گورنر جگدیپ دھنکر اور ممتا بنرجی کے درمیان تنازعہ اور ایک دوسرے کی تنقید کوئی نئی بات نہیں ہے مگر کل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گورنر سے ملاقات کے دوران ریاست میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے گورنر کو بیرون ممالک جانے کی تجویز پیش کی۔گورنر نے اس تجویز کو قبول کرلیا۔مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد تشدد کے معاملات میں حکمراں جماعت اور گورنر کے درمیان تلخ بحث ہوئی تھی ۔گورنر نے کئی مواقع پر ممتا بنرجی اور ان کی حکومت کی سخت تنقید کی تھی۔جب کہ ترنمول کانگریس نے گورنر کے جانبدارانہ کردار پر سوال کھڑا کیا تھا۔ریاستی حکومت کی طرف سے منعقد وجے سمیلانی میں وزیر اعلیٰ اور گورنر اس موقع پر موجود تھے ۔ بسوا بنگلہ گلوبل سمٹ کوروناکی وجہ سے دو سال سے منعقد نہیں ہورہا ہے ۔


آرایس ایس آزادی کے ' ' نامعلوم ' ' انقلابیوں کی تلاش کرے گا

آرایس ایس آزادی کے ' ' نامعلوم ' ' انقلابیوں کی تلاش کرے گانئی دہلی (ایجنسی)
ملک کی آزادی کے 75 سال پورے ہونے کے موقع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اترپردیش میں آزادی کے 'نامعلوم' انقلابیوں کی تلاش کرے گا۔ 'نامعلوم' انقلابیوں سے مطلب ان لوگوں سے ہے ،جنہوںنے ملک کی آزادی کی لڑائی لڑی لیکن ان کا ذکر تاریخ میں نہیں ہو سکا اور اس وجہ سے لوگوں کو بھی ان کی جد وجہد کے بارے میں معلوم نہیں چلا ۔
انہوں نے کہا کہ سنگھ کی طرف سے اسی طرح کے پروگرام پورے ملک بھر میں کئے جائیں گے ۔ سنگھ اس دوران ترنگا یاترا بھی نکالے گا ۔ اس میں شامل ہونے والے لوگ ہاتھوں میں ترنگا لے کر چلیں گے اور وندے ماترم گائیں گے۔ سنجے نے کہا کہ سنگھ اودھ صوبے میں اپنی شاخوں کی توسیع پر بھی غور کررہا ہے ۔
اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور بی جے پی اور سنگھ پریوار نے اپنی سرگرمی بڑھا دی ہے۔ سنگھ پریوار کی بھی یہی کوشش ہے کہ بی جے پی کی اقتدار میں واپسی ہو، اسی لیے سنگھ کی جانب سے ترنگا یاترا نکال کر یا دیش بھکتی سے جڑے پروگرام کر کےبی جے پی حق میں ماحول بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ، حالانکہ سنگھ نے اس پروگراموں کا الیکشن سے کسی طرح کا تعلق ہونے سے انکار کیا ہے ۔

منگل, نومبر 09, 2021

انڈین ریلوے: ٹرین کا ٹکٹ گم ہو جائے تو آپ سفر کیسے کریں گے؟ جانئے ایسی صورتحال میں آپ کو کیا کرنا چاہیے

انڈین ریلوے: ٹرین کا ٹکٹ گم ہو جائے تو آپ سفر کیسے کریں گے؟ جانئے ایسی صورتحال میں آپ کو کیا کرنا چاہیے

نئی دہلی: انڈین ریلوے ٹکٹ: اگر آپ ٹرین سے سفر کرتے ہیں تو یہ خبر صرف آپ کے لیے ہے۔ اگر آپ کا ٹرین کا ٹکٹ سفر کے دوران یا اس سے پہلے اچانک کہیں گم ہو جائے تو کیا آپ بغیر ٹکٹ کے سفر کر سکیں گے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو مشکل لگتا ہے لیکن اس کا جواب بہت آسان ہے۔ ہمیں بتائیں کہ اس نازک صورتحال میں آپ کو کیا کرنا چاہیے؟

ڈپلیکیٹ ٹرین ٹکٹ لے سکتے ہیں۔
اگر آپ کا ٹرین کا ٹکٹ کہیں گم ہو جائے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ ریلوے کو بھی معلوم ہے کہ یہ ایک عام غلطی ہے جو کسی سے بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے انڈین ریلویز ایسے حالات میں اپنے مسافروں کو ایک نئی سہولت دیتا ہے۔ اگر آپ اپنا ٹرین ٹکٹ کھو دیتے ہیں، تو آپ اس کے بجائے ڈپلیکیٹ ٹرین ٹکٹ جاری کر کے سفر کر سکتے ہیں، حالانکہ اس کے لیے آپ کو کچھ اضافی رقم خرچ کرنی پڑے گی۔

ڈپلیکیٹ ٹکٹ کے لیے اضافی چارج
ہندوستانی ریلوے کی ویب سائٹ indianrail.gov.in کے مطابق، اگر ریزرویشن چارٹ کی تیاری سے پہلے تصدیق شدہ/آر اے سی ٹکٹ کے گم ہونے کی اطلاع دی جاتی ہے، تو اس کی جگہ ایک ڈپلیکیٹ ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے۔ ریلوے کے مطابق اس کے لیے کچھ چارج ادا کرنا ہوگا۔
آپ کو 50 روپے دے کر دوسری اور سلیپر کلاس کا ڈپلیکیٹ ٹکٹ ملے گا۔ باقی سیکنڈ کلاس کے لیے 100 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ اگر ریزرویشن چارٹ کی تیاری کے بعد، کنفرم ٹکٹ کے ضائع ہونے کی اطلاع موصول ہوتی ہے، تو کرایہ کے 50% کی وصولی پر ایک ڈپلیکیٹ ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے۔

ان 5 باتوں کو ذہن میں رکھیں

ڈپلیکیٹ ٹکٹ سے متعلق ان 5 چیزوں کو غور سے پڑھیں، کیونکہ یہ آپ کے لیے کہیں نہ کہیں کام ضرور آئے گا۔

1 اگر آپ ریزرویشن چارٹ کی تیاری سے پہلے درخواست دیتے ہیں، تو پھر وہی چارجز لاگو ہوں گے جو کھوئے ہوئے/گم شدہ ٹکٹ کے لیے ہوں گے۔

2. انڈین ریلوے کے مطابق ویٹنگ لسٹ میں مسخ شدہ ٹکٹوں کے لیے کوئی ڈپلیکیٹ ٹکٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔
3. مزید برآں، مسخ شدہ / مسخ شدہ ٹکٹوں پر بھی رقم کی واپسی قابل قبول ہے، اگر تفصیلات کی بنیاد پر ٹکٹ کی اصلیت اور صداقت کی تصدیق کی جاتی ہے۔

4. RAC ٹکٹوں کی صورت میں، ریزرویشن چارٹ کی تیاری کے بعد کوئی ڈپلیکیٹ ٹکٹ جاری نہیں کیا جا سکتا۔

5. اگر اصلی ٹکٹ بھی ڈپلیکیٹ ٹکٹ جاری ہونے کے بعد موصول ہو جائے اور دونوں ٹکٹیں ٹرین کی روانگی سے پہلے ریلوے کو دکھا دی جائیں تو ڈپلیکیٹ ٹکٹ کے لیے ادا کی گئی فیس واپس کر دی جائے گی، حالانکہ رقم کا 5% کٹوتی کی جائے گی، جو کم از کم 20 روپے ہوگی۔

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ 2 سال بعد پھر آمنے سامنے

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ 2 سال بعد پھر آمنے سامنےدوبئی، 9نومبر- انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ ایک بار پھر عالمی کپ میں۔ 2019کے عالمی کپ فائنل میں دونوں ممالک کے مابین فاصلہ اتنا کم تھا کہ فیصلہ باونڈری کاونٹ بیک پر انگلینڈ کے حق میں آیا۔دو سال بعد ایک اور عالمی کپ کے سیمی فائنل میں دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی ابوظہبی کے میدان پر۔نیوزی لینڈ کی ٹیم میں آٹھ ایسے کھلاڑی ہیں جو 2019کی ٹیم کے رکن تھے۔ ان میں زخمی لاکی فارگیوسن بھی شامل ہیں لیکن چیف کوچ گیری اسٹیڈ کا خیال ہے کہ 2019کے میچ کا بدھ کے مقابلے پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ اسٹیڈ نے کہاکہ اس میچ کا ذکر ہوتے ہوئے میں نے تو نہیں سنا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ کھلاڑی ایک بار پھر انگلینڈ سے مقابلہ کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔ ان کی ٹیم بہت مضبوط ہے اور آپ ہمیشہ بہترین ٹیموں سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا مجھے لگتا ہے کہ سپر اوور کے علاوہ اس میچ اور اس میچ میں کوئی موازنہ نہیں ہوگا۔پنڈلی کی چوٹ کے سبب جیسن رائے خواہ باقی مقابلوں سے باہر ہیں لیکن اسٹیڈ انگلینڈ کی سفید گیند مہارت کو کم نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایک بہتر ین کھلاڑی ہیں اور ظاہر سی بات ہے کہ آپ ایسے کھلاڑی کو زخمی ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہمارے ساتھ لاکی کے سلسلہ میں ایسا ہی ہوا لیکن انگلینڈ جانی بیرسٹو جیسے کھلاڑی سے اوپن کراسکتا ہے اور ان کے پاس مزید متبادل بھی ہیں۔وہ اکثر میچ کی صورتحال کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو اوپر نیچے کرتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے خلاف وہ ایسا ہی کریں گے لیکن اس سے ہمیں اپنی حکمت عملی میں خاص تبدیلی نہیں لانی چاہئے۔ ایک دن کا سوال ہے کچھ بھی ہوسکتا ہے۔نیوزی لینڈ کے پاس ایک ہی سال میں دو آئی سی سی خطاب جیتنے کا اچھا موقع ہے۔ عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے کے بعد ٹی۔20عالمی کپ میں سیمی فائنل کے سفر پر اسٹیڈ نے اطمینان کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ میں اس ٹیم پر بہت فخر محسوس کرتا ہوں۔ کیسے یہ کھلاڑی ہر بڑے پلیٹ فارم پر اپنے گیم کو ڈھالنے میں کامیاب رہتے تھے۔ اگر آپ ہماری ٹیم کا مقابلہ بڑی ٹیموں سے کریں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ کتنا مشکل اور قابل تعریف ہے۔ ہم ایک یونٹ بن کر لڑنا جانتے ہیں۔ اگر آپ چھوٹی چیزیں لگن کے ساتھ کریں گے تو کامیابی ملنے میں دیر نہیں لگتی۔اسٹیڈ کے مطابق افغانستان کے خلاف ورچول ناک آوٹ میچ میں نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ نے سب سے بڑا اثر ڈالا۔ جدید ٹی۔20 کرکٹ میں یہ تقریباً تمام ٹیموں کی مضبوط کڑی ہے لیکن نیوزی لینڈ نے پھر سے دکھایا کہ اچھی فیلڈنگ کے سبب اپوزیشن ٹیم پر دباو کیسے بڑھایا جاسکتا ہے۔ اسٹیڈ نے کہا کہ ہم نے خا ص طورپر کچھ بہترین کیچ پکڑے۔ اگر آپ آخری اوور کی پہلی گیند پر ڈیرل مشیل کی فیلڈنگ دیکھیں تو انہو ں نے نہ صرف اس گیند پر چار رن بچائے بلکہ شاید پورے اوور میں دس بارہ زیادہ رن بننے پر لگام لگائی۔ اس سے ہمیں بلے بازی کرنے میں آسانی ہوئی کیونکہ ممکنہ 140رن کو ہم نے 125پر روک دیا۔انہوں نے کہاکہ ان چھوٹی چیزوں سے بڑا فرق ہوتا ہے۔ کین اور جمی نے زبردست کیچ پکڑے۔ ڈیون نے غوطہ لگاتے ہوئے ایک ہاتھ سے کیچ پکڑ کر اننگز کی شروعات کی۔ ہم ایسی کوششوں سے ترغیب لیتے ہیں اور امید ہے اس سے گیندباز بھی کافی پر اعتماد ی کا احساس کرتے ہیں۔

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...