Powered By Blogger

منگل, نومبر 09, 2021

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ 2 سال بعد پھر آمنے سامنے

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ 2 سال بعد پھر آمنے سامنےدوبئی، 9نومبر- انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ ایک بار پھر عالمی کپ میں۔ 2019کے عالمی کپ فائنل میں دونوں ممالک کے مابین فاصلہ اتنا کم تھا کہ فیصلہ باونڈری کاونٹ بیک پر انگلینڈ کے حق میں آیا۔دو سال بعد ایک اور عالمی کپ کے سیمی فائنل میں دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی ابوظہبی کے میدان پر۔نیوزی لینڈ کی ٹیم میں آٹھ ایسے کھلاڑی ہیں جو 2019کی ٹیم کے رکن تھے۔ ان میں زخمی لاکی فارگیوسن بھی شامل ہیں لیکن چیف کوچ گیری اسٹیڈ کا خیال ہے کہ 2019کے میچ کا بدھ کے مقابلے پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ اسٹیڈ نے کہاکہ اس میچ کا ذکر ہوتے ہوئے میں نے تو نہیں سنا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ کھلاڑی ایک بار پھر انگلینڈ سے مقابلہ کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔ ان کی ٹیم بہت مضبوط ہے اور آپ ہمیشہ بہترین ٹیموں سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا مجھے لگتا ہے کہ سپر اوور کے علاوہ اس میچ اور اس میچ میں کوئی موازنہ نہیں ہوگا۔پنڈلی کی چوٹ کے سبب جیسن رائے خواہ باقی مقابلوں سے باہر ہیں لیکن اسٹیڈ انگلینڈ کی سفید گیند مہارت کو کم نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایک بہتر ین کھلاڑی ہیں اور ظاہر سی بات ہے کہ آپ ایسے کھلاڑی کو زخمی ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ ہمارے ساتھ لاکی کے سلسلہ میں ایسا ہی ہوا لیکن انگلینڈ جانی بیرسٹو جیسے کھلاڑی سے اوپن کراسکتا ہے اور ان کے پاس مزید متبادل بھی ہیں۔وہ اکثر میچ کی صورتحال کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو اوپر نیچے کرتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے خلاف وہ ایسا ہی کریں گے لیکن اس سے ہمیں اپنی حکمت عملی میں خاص تبدیلی نہیں لانی چاہئے۔ ایک دن کا سوال ہے کچھ بھی ہوسکتا ہے۔نیوزی لینڈ کے پاس ایک ہی سال میں دو آئی سی سی خطاب جیتنے کا اچھا موقع ہے۔ عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتنے کے بعد ٹی۔20عالمی کپ میں سیمی فائنل کے سفر پر اسٹیڈ نے اطمینان کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ میں اس ٹیم پر بہت فخر محسوس کرتا ہوں۔ کیسے یہ کھلاڑی ہر بڑے پلیٹ فارم پر اپنے گیم کو ڈھالنے میں کامیاب رہتے تھے۔ اگر آپ ہماری ٹیم کا مقابلہ بڑی ٹیموں سے کریں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ کتنا مشکل اور قابل تعریف ہے۔ ہم ایک یونٹ بن کر لڑنا جانتے ہیں۔ اگر آپ چھوٹی چیزیں لگن کے ساتھ کریں گے تو کامیابی ملنے میں دیر نہیں لگتی۔اسٹیڈ کے مطابق افغانستان کے خلاف ورچول ناک آوٹ میچ میں نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ نے سب سے بڑا اثر ڈالا۔ جدید ٹی۔20 کرکٹ میں یہ تقریباً تمام ٹیموں کی مضبوط کڑی ہے لیکن نیوزی لینڈ نے پھر سے دکھایا کہ اچھی فیلڈنگ کے سبب اپوزیشن ٹیم پر دباو کیسے بڑھایا جاسکتا ہے۔ اسٹیڈ نے کہا کہ ہم نے خا ص طورپر کچھ بہترین کیچ پکڑے۔ اگر آپ آخری اوور کی پہلی گیند پر ڈیرل مشیل کی فیلڈنگ دیکھیں تو انہو ں نے نہ صرف اس گیند پر چار رن بچائے بلکہ شاید پورے اوور میں دس بارہ زیادہ رن بننے پر لگام لگائی۔ اس سے ہمیں بلے بازی کرنے میں آسانی ہوئی کیونکہ ممکنہ 140رن کو ہم نے 125پر روک دیا۔انہوں نے کہاکہ ان چھوٹی چیزوں سے بڑا فرق ہوتا ہے۔ کین اور جمی نے زبردست کیچ پکڑے۔ ڈیون نے غوطہ لگاتے ہوئے ایک ہاتھ سے کیچ پکڑ کر اننگز کی شروعات کی۔ ہم ایسی کوششوں سے ترغیب لیتے ہیں اور امید ہے اس سے گیندباز بھی کافی پر اعتماد ی کا احساس کرتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...