جمعہ, نومبر 19, 2021
بڑی خبر : وزیراعظم مودی نےکیا اعلان ، تینوں زرعی قوانین ہوں گے واپس

جمعرات, نومبر 18, 2021
بہارپنچایت انتخابات کے عجب غضب نتائج ، پوتے کو ملی جیت اور دادا کو شکست مظفر پور، 18 نومبر(انڈیا نیرٹیو)
بہارپنچایت انتخابات کے عجب غضب نتائج ، پوتے کو ملی جیت اور دادا کو شکست مظفر پور، 18 نومبر(انڈیا نیرٹیو)
بہار میں پنچایت انتخابات کے دوران عجیب و غریب نتائج دیکھنے کو مل رہے ہیں، ایک ہی خاندان کے کئی افراد انتخابی میدان میں قسمت آزما رہے ہیں تو وہیں خاندان کے کسی ممبر کو جیت مل رہی ہے تو کوئی انتخاب ہار رہا ہے۔ بدھ کے روز یہاں ووٹوں کی گنتی کے دوران چترسی پنچایت سے ایسی ہی ایک خبر سامنے ا?ئی ہے جہاں پوتے نے مکھیا کا عہدہ جیت لیا، لیکن دادا الیکشن ہار گئے۔
جہاں اورائی میں ساس اوربہو اورمکھیا عہدہ کی لڑائی بھی دلچسپ رہی، وہیں مینا پور کے مکھیا عہدہ کے لئے میدان میں اترے دادا۔ پوتا کی لڑائی بھی کافی مز یدار رہی۔ بدھ کے روز ہوئی ووٹوں کی گنتی میں پوتے دیواکر کمار نے مکھیا کے عہدے پر کامیابی حاصل کی جب کہ دادا مہانند رائے انتخاب ہار گئے۔
واضح ہو کہ سبکدوش ہونے والے مکھیا مہانند رائے سمیت کئی دوسرے امیدوار مکھیا کے عہدے کے لیے قسمت آزما رہے تھے۔ جہاں دیواکر کمار نے ببیتا دیوی کو شکست دے کر مکھیا کا عہدہ اپنے نام کر لیا۔ لیکن اس انتخابی میدان میں دادا پوتے کی لڑائی بھی دلچسپ رہی۔
26 پنچایتوں میں صرف ایک سبکدوش مکھیا سنگیتا دیوی ہرسر پنچایت سے دوبارہ مکھیا بننے میں کامیاب ہوئی۔ دیواکر کمار سمیت کئی امیدوار مکھیا بننے میں کامیاب رہے۔ 26 پنچایتوں میں سے 25 نئے انتخابی میدان میں مکھیا اپنی قسمت آزمانے میں کامیاب ہوئے۔ حالانکہ کئی مکھیا آمنے سامنے کی لڑائی میں بھی نظر نہیں آئے

آل انڈیاملی کونسل بہارکی ضلعی کمیٹیوں کی تشکیل نوکاعمل جاری

تریپوره فسادات : فساد کی وجہ جان کر ہوجائیں گے حیران ، جانئے کیا ہے سچائی ؟ انڈیا نیرٹیو
تریپوره فسادات : فساد کی وجہ جان کر ہوجائیں گے حیران ، جانئے کیا ہے سچائی ؟ انڈیا نیرٹیو
تریپورہ فسادات کی کہانی ایک داستان کی طرح ہے۔ مطلب جتنے لوگ، اتنی باتیں، کبھی آپ نے سوچا ہے کہ تریپورہ فساد کی اصل وجہ کیا ہے؟ تریپورہ فساد میں ملوث کون لوگ ہیں؟ تریپورہ کے اصل ساکن کون ہیں؟ان سب کا جواب اگر ایک سطر میں بیان کیاجائے تو یہی ہے کہ تریپورہ کے اصل لوگ محض چند فیصد ہیں۔ باقی بنگلہ دیشی ، پریپورہ میں بھرے پڑے ہیں۔ آپ سب کو یاد ہوگا کہ بنگلہ دیش میں درگا پوجا پر کافی ہنگامہ ہوا تھا، اور چند متشدد اور جھوٹی شہرت کے بھوکے لوگوں نے ہندو مسلم کا بہانہ بنا کر فساد برپا کردیا تھا۔ اس فساد نے قرب و جوار میں ایک مذہبی آگ لگا دی تھی۔ تریپورہ میں بھی بہت بڑی تعداد میں لوگ بنگلہ دیش سے بھاگ کر آباد ہوئے ہیں۔ دونوں فسادات ایک ساتھ آگے چل کر ایک بھیانک شکل اختیار کیا اور تریپورہ کا حادثہ پیش آیا۔ اس میں ہندو مسلم کا کوئی زمینی مسئلہ نہیں ہے بلکہ دو ملکوں اور متشدد لوگوں کی گہری چال ہے تاکہ ملک میں ہندو مسلم بھائی چارگی میں کمی آئے اور باہر کی طاقت اس سے فائدہ اٹھا کر ہمارے خلاف باتیں کریں۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ ہندوستان میں ہندو مسلم کی بھائی چارگی صدیوں پر محیط ہے۔ ہندو اور مسلم دونوں کو مل کر اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی بحالی کے لیے کوشش کرنی چاہیے تاکہ ہندواور مسلم اتحاد اور اتفاق ، ایک ساتھ مل کر قوم و ملک کی ترقی میں معاون ہوسکے۔

اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ بہار میں اس کی بہار کو دیکھ کر پورے جوش و خروش سے یہ بات کہی جا سکتی ہے۔یہاں ان دنوں اردو زبان سیکھنے کا جذبہ بڑھ گیا ہے۔

سراج انور/ پٹنہ
اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ بہار میں اس کی بہار کو دیکھ کر پورے جوش و خروش سے یہ بات کہی جا سکتی ہے۔یہاں ان دنوں اردو زبان سیکھنے کا جذبہ بڑھ گیا ہے۔
یہاں75سےزائد ان غیراُردو داں حضرات کو اُردو لرننگ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے، جنہوں نے اردو ڈائریکٹوریٹ کے'اردو ٹریننگ سینٹر' سے اردو سیکھی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جن لوگوں کو اُردو لرننگ سرٹیفکیٹ دیا گیا ان میں مختلف علاقوں اور مختلف عمروں کے لوگ شامل تھے۔اردو سیکھنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے، ہر عمر کے لوگ اردو سیکھ سکتے ہیں۔
ڈاکٹر اوپیندر ناتھ پانڈے نے کیا کہا؟
محکمہ کیبنٹ سیکرٹریٹ کے خصوصی سکریٹری ڈاکٹر اوپیندر نے تقریب تقسیم اسناد کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو سیکھنے کا کورس ڈائریکٹوریٹ آف اردو کی ایک اچھی پہل ہے۔اردو دل کی زبان ہے۔ دل اس کے بہت قریب ہے۔
انہوں نے غیر اردو بولنے والوں کو اردو زبان سکھانے اور امتحان میں کامیاب ہونے والوں کو سرٹیفکیٹ دینے کے لیے منعقدہ تقریب کی ستائش کی اور کہا کہ اس طرح کا پروگرام بڑے پیمانے پر کیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر اجیت پردھان(سکریٹری، اسکول آف پرفارمنگ آرٹس، پٹنہ) نے اردو لرننگ کا کورس پورا کرنے والے تمام لوگوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب ہے۔ اسے محفوظ رکھنا اور آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے ہندی اور اردو دونوں زبانوں کو حقیقی بہنیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اردو زبان سے محبت کی ضرورت ہے اور اگر کوئی اردو سیکھنا چاہتا ہے تو اسے ضرور محبت کرنی چاہیے۔
کس کس نے سرٹیفکٹ حاصل کیا؟
جیوتیندرا مشرا، شمبھو شنکر پرساد، ایس کے سنہا، دیا شنکر پرساد، برج کمار، ڈاکٹر وجے کمار ٹھاکر، امیتابھ پانڈے، دلیپ کمار اگروال، روی شنکر، منی شنکر پرساد سنہا، سنجے کمار سنگھ، راجیو کمار سنہا، ڈاکٹر مکیش کمار، ہرش وردھن پودار، جتیندر کمار سنگھ، آرادھنا پرساد، رادھا کرشنا راکیش، وشنو جی، روپیش کمار، سنگیتا سہائے، نیرج کمار سنگھ، منیش کمار، سید آفتاب عالم، ڈاکٹر برجیش کمار، وید پرکاش، ڈاکٹر آرتی کماری، رامانوج پنکج، پرینکا بھارتی، رخسانہ خاتون، ویر کمار راوت، ابھیجیت گوتم، رشمی کماری، ڈاکٹر منجو کماری، ڈاکٹر آر ایس ناگمانی، ڈاکٹر منیشا جھا، روی پرکاش سورج، جئے شنکر پرساد، ڈاکٹر، کرشنا کمار، ڈبلیو کمار شرما، ہریش کمار، ڈاکٹر رنجتا تیواری، کماری سنچنا، جہانگیر عالم، گلراج شبانہ، کماری چیتالی، رمیش کمار رائے، انیکیت سریواستو، دھرمیندر سنگھ یادو، شوبھوجیت، سنتوش کمار گپتا، سونو شنکر، سبھاش پاٹھک، رام پیاری کماری، مفرح ارم، ڈاکٹر کویندر کشور، ہما ناز، رقیہ جہاں، سوجیت کمار پانڈے، رفعت جہاں، نازیہ نسرین، محمد شمشاد عالم، ممتاز پروین، دھرو کمار، سدیکشا سگنیام، محمد شمشاد، کرشن کانت جھا، ابھیجیت رنجن، الانکار ملک، ام کلثوم، نیہا پروین، بھاویکا پریہ درشنی، رنجیت رام، کماری لتا پراشر، سونو کمار ساہ اور نیہا کماری کو سرٹیفکیٹ ساتھ ساتھ یادگاری تحائف سے نوازہ گیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف اردو
اردو بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، ریاستی حکومت دوسری سرکاری زبان اردو کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف اردو کا قیام عمل میں آیا، اس کے لیے حکومت ہر سطح پر کوششیں کر رہی ہے۔
اردو اداروں کو ضرورت کے مطابق فنڈز
ریاستی حکومت کی طرف سے جن مقاصد کے تحت اردو ڈائریکٹوریٹ بنایا گیا ہے، ان کی تکمیل کے لیے ہیڈکوارٹر سے لے کر ضلعی سطح تک اردو کی ترقی کے لیے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔
تین سال قبل ریاستی حکومت کے غیر اردو داں افسران اور ملازمین کو اردو زبان سکھانے کے لیے یہ قدم اُٹھایا تھا۔ اس کے لیے کیبنٹ سیکریٹریٹ ڈپارٹمنٹ نے تمام محکموں کے پرنسپل سیکریٹریوں اور سیکریٹریوں کو خط لکھ کر ان کے نام طلب کیے تھے۔
حکومت کی طرف شروع کیا جانے والا یہ کورس محض 60 دنوں کا ہے۔ شروع میں لوگوں نےاس تعلق سے اتنی دلچسپی نہیں دکھائی تھی لیکن اب اردو سیکھنے والوں کا ہجوم بڑھتا جا رہا ہے۔
ریاست میں اردو زبان عروج پر ہے، اس کا سہرا امتیاز کریمی کو جاتا ہے، جو کہ اردو ڈائریکٹوریٹ سابق ڈائریکٹر ہیں۔ ان کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اس کے موجودہ ڈائریکٹر احمد محمود کہتے ہیں کہ ملک کی مشترکہ ثقافت کی ترقی میں اس کی شراکت کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
وہیں ادارےکے سابق ڈائریکٹر عبدالرحمٰن اردو سیکھانے کے پروگرام کی تعریف کرتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اردو سیکھنے اورسکھانے والے دونوں کو انعام ملنا چاہیے۔ موجودہ ماحول میں اس طرح کے پروگرام کا ہونا بہت ضروری ہے۔اس سے ایک مثبت ماحول بنتا ہے، اس سے سماجی ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔
اردو لرننگ کورس کے انچارج محمد نور عالم نے اسٹیج کی نظامت کی۔
اردو کی ترقی کے لیے سات نکات
• جہاں تک ممکن ہو اردو میں درخواستوں اور درخواستوں کی رسید اور جواب کا اہتمام کیا جائے۔
• رجسٹریشن دفاتر کی طرف سے اردو میں لکھے گئے دستاویزات کی قبولیت کو ممکن بنایا جائے۔
• اہم سرکاری قواعد، ضوابط اور نوٹیفیکیشن کی اردو میں بھی اشاعت عمل میں آئے۔
• اردو میں عوامی اہمیت کے سرکاری احکامات اور سرکلر کا اجراء بھی اردو میں ہو۔
• اردو میں بھی اہم سرکاری اشتہارات کی اشاعت اردو میں کی جائے۔
• ڈسٹرکٹ گزٹ کے اردو ورژن کی اشاعت عمل میں آئے۔
خیال رہے کہ اس ماہ یہ نوٹیفکیشن تمام محکموں کو کیبنٹ سیکرٹریٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری سنجے کمار کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔

خود کو بَرَتنے کا ہُنَر______مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہشخصیت کی تشکیل اور ارتقاء (پرسنالٹی ڈولپمنٹ) کے کام نے ان دنوں ایک فن کی شکل اختیار کر لی ہے

بدھ, نومبر 17, 2021
شاہی انداز میں ہوا شہاب الدین کی ڈاکٹر بیٹی کا نکاح ، دیکھیں شادی کی خوبصورت تصاویر
شاہی انداز میں ہوا شہاب الدین کی ڈاکٹر بیٹی کا نکاح ، دیکھیں شادی کی خوبصورت تصاویر

بہار کے مافیا رہے سابق رکن پارلیمنٹ مرحوم محمد شہاب الدین (Mohammad Shahabuddin) کی بیٹی حرا شہاب (Hera Shahab Marriage) پیر کے روز رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔ پیر کی رات ان کی شادی پورے دھوم دھام سے ہوئی۔ پیر کو ہی شہاب الدین کے بیٹے اسامہ کا ولیمہ بھی تھا۔ سیوان میں یہ شادی بالکل شاہی انداز میں ہوئی، جس میں کئی وی وی آئی پی اور وی آئی پی لوگوں نے بھی شرکت کی۔ دلہن کے سرخ لال جوڑے میں سجی دھجی حرا شہاب کی شادی مشرقی چمپارن ضلع کی موتیہاری کے رانی کوٹھی سے مشہور کسان سید افتخار خان کے ڈاکٹر بیٹے شادمان سے ہوئی۔ (تمام تصاویر مرتنجے کمار سنگھ)
پیر کے روز سیوان واقع پرتاپ پور گاوں میں شادمان تقریباً دو سو گاڑیوں میں اپنی بارات لے کر سیوان محمد شہاب الدین کے گھر پہنچے۔ یہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور دولہا- دلہن کا شاہی انداز میں نکاح ختم ہوا۔ اس دوران گاوں سمیت آس پاس کے علاقے کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔
اس خاص انعقاد کے لئے محمد شہاب الدین کے گھر اور شادی کے مقام کو کافی جاذب نظر طریقے سے سجایا گیا تھا۔ اسامہ کی موجودگی میں ہی نکاح کا پروگرام ہوا۔ شادی کو لے کر کافی دور تک پھیلے ہوئے علاقے میں ٹینٹ لگایا گیا تھا۔ اس کے سجاوٹ کی تیاری کئی دنوں سے چل رہی تھی۔ حرا شہاب کے نکاح کے علاوہ پیر کے روز ہی محمد شہاب الدین کے بیٹے اسامہ کا ولیمہ بھی ہوا۔ یہاں اسامہ پوری طرح سے میزبان کے کردار میں تھے۔ دونوں پروگرام شاہی انداز میں ہی ختم ہوئے۔
حرا شہاب کی شادی میں تیجسوی یادو، عبدالباری صدیقی، پپو یادو سمیت کئی خاص مہمان شریک ہوئے۔ تیجسوی یادو کے پہنچتے ہی وہاں کافی بھیڑ جمع ہوگئی۔ آر جے ڈی کے کارکنان اور تیجسوی کے حامی ان کے ساتھ سیلفی لینے کے لئے بے قرار نظر آئے۔
شادی میں شامل ہونے پہنچے پپو یادو نے اسامہ کو گلے لگاکر مبارکباد پیش کی۔ اس دوران انہوں نے تیجسوی یادو اور عبدالباری صدیقی سے کافی دیر تک بات چیت کی۔ اسامہ سبھی آنے والے مہمانوں کے استقبال میں مصروف رہے۔
باراتیوں اور شادی میں آئے مہمانوں کو تمام طرح کے لذیذ پکوان پیش کئے گئے۔ اترپردیش کی راجدھانی لکھنو اور مغربی بنگال سمیت دیگر مقامات سے بلائے گئے باورچی اور کاریگروں نے 500 چولہوں پر لذیذ کھانا بنایا تھا۔
شہاب الدین کی بیٹی حرا شہاب کی شادی موتیہاری کے مشہور کسان افتخار خان کے بیٹے محمد شادنام کے ساتھ ہوئی ہے۔ دونوں نے ایم بی بی ایس کی پڑھائی کی ہے۔
اس سال یہ دوسرا موقع ہے جب شہاب الدین کے گھر شہنائی بجی ہو۔ اس سے پہلے اسی سال شہاب الدین کے بیٹے اسامہ کا بھی نکاح ہوا تھا، لیکن اسامہ کا ولیمہ یعنی ریسپشن باقی تھا۔ شہاب الدین کے بیٹے اسامہ کی شادی ایک ماہ پہلے ہی ہوئی تھی، جس میں لالو پرساد یادو کے دونوں بیٹے یعنی تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو بھی شامل ہوئے تھے۔
شادی میں شامل ہونے کے لئے جہاں باراتی 200 سے زیادہ لگزری گاڑیوں سے آئے تھے وہیں شہاب الدین کے داماد بھی شاہی بگھی کی سواری کرکے بارات کے ساتھ دروازے پر پہنچے۔ اس دوران انہوں نے صافا اور شیروانی پہن رکھی تھی۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...