منگل, اپریل 05, 2022
حرمین شریفین میں دس رکعت تراویح پر دارالعلوم دیوبند برہم

عیادت: ہم دردی ، غم گساری اور دل جوئی کا نبوی طریقہ

دونوں شہروں میں ماہ رمضان کی رونقیں بحال بازار متاثر
دونوں شہروں میں ماہ رمضان کی رونقیں بحال بازار متاثر
عوام کی قوت خرید میں کمی ۔ تاجرین میں تشویش ۔ آئندہ دنوں میں صورتحال میں بہتری کی امیدحیدرآباد۔5اپریل۔ (اردو دنیا نیوز۷۲) دونوں شہروں میں رمضان المبارک کی رونقیں بحال ہوچکی ہیں لیکن بازاروں میں رونق نظر نہیں آرہی ہے ۔ شہریوں کی قوت خرید متاثر نظرآنے لگی ہے۔ ماہ رمضان المبارک کے پہلے اور دوسرے روزہ کے دوران شہریوں کی خریداری میں گراوٹ کے سلسلہ میں تاجرین بالخصوص ہوٹل ذمہ داروں کا کہناہے کہ گذشتہ دو برس کے دوران لاک ڈاؤن اور حالیہ عرصہ میں گرانی میں اضافہ کے بازاروں پر شدید اثرات ہیں۔ حیدرآبادو سکندرآباد میں ماہ رمضان کے ساتھ حلیم کے کاروبار کے علاوہ میوہ جات کی فروخت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جاتا تھا اور اس ماہ مقدس کے پہلے دہے کے دوران مجموعی اعتبار سے یہی کاروبار چلا کرتے تھے لیکن ابتدائی ایام میں ان پر بھی منفی اثرات دیکھے جا رہے ہیں ۔ کہا جا رہاہے کہ شہری گرانی کے سبب پریشان ہیں اورگذشتہ چند یوم سے پٹرول قیمتوں میں اضافہ سے حالات مزید ابتر ہونے لگے ہیں ۔ شہر کے ٹھوک میوہ فروشوںکو توقع ہے کہ ابتدائی ایام میں کاروبار پر منفی اثرات کم ہونگے اور بہتری آئے گی اور یہ حالات مسلسل برقرار نہیں رہیں گے ۔ میوہ فروشوں کا کہناہے کہ مہنگائی کے سبب عوام کی قوت خرید کمزور ہوئی ہے ۔ اسی طرح ریستوراں مالکین بھی حلیم کی پہلے دن کی فروخت سے پریشان ہیں اور ان کا کہناہے کہ ابتدائی ایام میں حلیم کی فروخت میں جو توقع تھی ویسی فروخت نہیں کی گئی ہے جس کی کئی وجوہات ہیں جن میں مہنگائی کے ساتھ گرمی شامل ہے۔ ہوٹل مالکین کا کہناہے کہ حالات ابتر ہیں لیکن اب احساس ہونے لگا ہے کہ عوام کی قوت خرید کمزور ہوئی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ کئی سرکردہ حلیم تیارکنندگان کی جانب سے قیمتوں میں بھی تبدیلی پر غور کیا جانے لگا ہے تاکہ عوام کو مقوی غذاء کی جانب سے راغب کیا جاسکے۔ دونوں شہروں میں ماہ رمضان کے دوران تلن کی اشیاء کے علاوہ حلیم و دیگر غذائی اشیاء اور میوہ جات کی فروخت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ بعض تاجرین کا کہنا ہے کہ شہر کے وسعت حاصل کرنے اور گاہکوں کے علاقہ کے اعتبار سے منقسم ہونے کے سبب گہما گہمی نظر نہیں آرہی ہے لیکن مجموعی اعتبار سے کہا جا رہاہے کہ عوام کفایت شعاری سے کام لینے لگے ہیں اور ان کی قوت خرید میں کمی آئی ہے۔

اتوار, اپریل 03, 2022
آج سے ایک سال قبل آسمان دنیا کا ایک بے باک و بے مثال ستارہ 3/اپریل 2021کو ہمیشہ ہمیش کے لیے غروب ہوگیا

دبستان خیر آباد مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

ہفتہ, اپریل 02, 2022
دہلی: رمضان المبارک سے قبل عوام ملی مفت میں کمر توڑ مہنگا ئی
دہلی: رمضان المبارک سے قبل عوام ملی مفت میں کمر توڑ مہنگا ئی







قومی آواز کے نمائندہ نے شمال مشرقی دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ جعفرآباد اور سیلم پور مارکیٹ کا دورہ کیا اور مہنگائی کے تعلق سے دکانداروں سے بات کی۔ مہنگائی کے تعلق سے پرچون کی دکان کے مالک محمد فرقان نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل آسمان چھوتی مہنگائی روزے داروں کے لئے پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی مہنگائی بڑھتی رہی ہے لیکن جس طرح روزانہ ہر چیز کے دام بڑھ رہے ہیں اس سے ہرکس و ناکس جیب پر خاصا فرق پڑ رہا ہے۔ تاہم آمدنی ہے کہ بڑھنے کا نام نہیں لے رہی اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
فرقان نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ رمضان میں چینی 35 روپے فی کلو تھی جو آج 40 روپے ہے، آٹا 22 روپے تھا جو اب 30 روپے ہوگیا، اور سب سے اونچی چھلانگ تیل نے لگائی ہے، ایک سال پہلے سرسوں اور ریفائنڈ تیل 100 روپے فی لیٹر تھا جس کی قیمت اب 180 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے اور آگے بھی بڑھنے کے امکانات ہیں۔ اس کے علاوہ رمضان میں پکوڑی کے بغیر افطار ادھورا ہے۔ پکوڑی بنانے کے لئے بیسن ضروری ہے، گزشتہ سال اس کی قیمت60 روپے تھی وہی بیسن آج 90 روپے کلو تک پہنچ چکا ہے۔ تاہم روح افزا کی بوتل 160 روپے کی ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ہر چیز مہنگی ہے جس کے سبب جو صارفین کلو کے حساب سے سامان لے جاتے تھے وہ اب ضرورت کے مطابق ہی را شن خرید کر لے جاتے ہیں۔ مہنگائی ڈائن ذات نے سحری و افطار میں کھائی جانے والی کھجوروں اور کھجلا، فینی، ٹوسٹ، پا پے، بند کو بھی نہیں بخشا، ماہ صیام میں کھجور دسترخوان کی رونق کو بڑھا دیتا ہے لیکن اس کی خریداری سے لوگوں کی جیب ڈھیلی ہو رہی ہے۔
نمائندہ سے بات کرتے ہوئے جعفر آباد روڈ پر کھجوروں کا ٹھیلا لگانے والے محمد شمیم نے بتایا کہ میں تقریباً دس سالوں سے کھجوروں کا کاروبار کر رہا ہوں، لیکن بیتے دس سالوں میں جس طرح مہنگائی روزانہ بڑھ رہی ہے اس نے ہمیں اور صارفین کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی پر انہوں نے کہا کہ جب کو ئی صارف ہم سے 200 روپے کلو والی کھجور لے جاتا ہے اور کچھ دن بعد وہ دوبارہ آتا ہے تو قیمت بڑھنے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہتا ہے کہ پچھلی مرتبہ والے دام میں ہی کھجو ر چاہئے۔ اب گاہک کو کون سمجھائے کہ پیچھے سے کھجوریں مہنگی آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عنبر، براری، فرہاد، کیمیا، نامی کھجور زیادہ فروخت ہوتی ہیں جو گزشتہ برس 200 روپے فی کلو ہوا کرتیں تھیں لیکن اب ان کی قیمت 300 روپے فی کلو ہے۔
گلشن بیکری کے مالک محمد گلفام نے کہا کہ دو برس سے عالمی وبا کورونا انفیکشن اور لاک ڈاؤن نے کاروبار کو جو نقصان پہنچایا ہے اس کی تلافی برسوں میں جاکر پوری ہوگی۔ انہوں نے آگے کہا کہ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے سبب پورے دو سال بعد زندگی پوری طرح پٹری پر آئی بھی نہیں تھی کہ اب مہنگائی کا جن چراغ سے نکل آیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کھجلا، فینی، بند، ٹوسٹ، پاپے وغیرہ میں تیل کا زیادہ استعمال ہوتا ہے اور آج تیل کے کنستر کی قیمت 2480 روپے ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے اس سال کھجلا 240 روپے فی کلو ہے جو گزشتہ برس 180 تھا اور فینی 200 روپے کلو ہے جو پہلے 160 روپے کلو تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سحری میں کھائے جانے والا بریڈ جس کو عام زبان میں (بند) کہتے ہیں اس کی قیمت میں دو گنا اضافہ ہوا ہے، 10 روپے والا بند اس سال 20 روپے کا ہوگیا ہے۔
محمد گلفام نے کہا کہ مہنگائی لوگوں کا دم نکال رہی ہے لیکن موجودہ حکومتیں سیاسی داؤ پیچ کھیلنے میں مصروف ہیں۔ مہنگائی سے عوام کا برا حال ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی سے کپڑے تاجروں کا کاروبار متاثر ہوا ہے، رمضان میں جہاں ایک جانب مومنین کثرت سے عبادات کرتے ہیں وہیں دوسری جانب مومینین اچھا لباس، خاص طور پر کرتا پاجامہ پٹھانی سوٹ، پہننا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ تیزی سے بڑھتی مہنگائی سے کپڑوں کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کرتے کے کپڑوں کے لیے مشہور کاٹن ہاٹ نامی دکان کے ملک محمد شریف نے کہا کہ کبھی نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی، اور اب مہنگائی نے کاروباریوں کو پریشان کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری دکان پر 150 روپے میٹر سے لیکر 3 ہزار روپے میٹر تک کا کپڑا دستیاب ہے۔ لیکن امسال کپڑے کی قیمت میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے اور صارفین کو سستا کپڑا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ان کا کاروبار متاثر تو ہو ہی رہا ہے ساتھ میں دکان پر کام کرنے والے لڑکوں کی تنخوہیں ادا کر پانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس طرف توجہ دے تاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پایا جا سکے

استقبالِ رمضانمفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...