بدھ, اپریل 20, 2022
خواتین قرآن سے اپنے رشتے کو مضبوط کریں: مفتی ثناء الہدی قاسمی

جہانگیر پوری: بلڈوزر سے مسجد کا دروازہ توڑا گیا،قریب میں موجود مندر محفوظ
جہانگیر پوری: بلڈوزر سے مسجد کا دروازہ توڑا گیا،قریب میں موجود مندر محفوظ
دہلی کے جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کے ذریعہ سپریم کورٹ کے احکام کی خلاف ورزی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگانے کا حکم دیئے جانے کے تقریباً دو گھنٹے بعد تک انہدامی کارروائی چلتی رہی اور اس دوران اس مسجد کا دروازہ بھی توڑ دیا گیا جہاں پر گزشتہ دنوں تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ایم سی ڈی کی اس کارروائی کے دوران جانبداری کا مظاہرہ بھی دیکھنے کو ملا کیونکہ مسجد کا دروازہ تو توڑ دیا گیا، لیکن پاس میں ہی موجود مندر پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ مندر کے سامنے بلڈوزر جیسے ہی پہنچا، وہاں بھیڑ جمع ہو گئی جس کے بعد بلڈوزر کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے کئی لوگ کارپوریشن پر جانبداری کا الزام عائد کر رہے ہیں۔الزام ہے کہ مسجد کا گیٹ بے دردی کے ساتھ توڑ دیا گیا اور اس سے ملحق دیواریں بھی توڑ دی گئیں۔ ساتھ ہی وہاں موجود ایک موبائل کی دکان پر بھی بلڈوزر چلایا گیا۔ مسجد کے قریب میں ہی مندر بھی تھا جہاں غیر قانونی تعمیرات دکھائی دے رہی تھیں، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ جاری کی گئی ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح مسجد کے آس پاس کا حصہ ایم سی ڈی افسران کی موجودگی میں توڑ دیا گیا۔جب باری وہاں پر موجود مندر کے غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کی آئی تو ایم سی ڈی جھجکتی ہوئی دکھائی دی۔ ایم سی ڈی کی تجاوزات مخالف کارروائی کے دوران علاقے کے مندر کے آس پاس بنی دکانوں کو چھوا تک نہیں گیا، جب کہ اس سے پہلے مسجد کے نزدیک بنی دکانوں کو بھی توڑ دیا گیا۔
ناراض لوگوں نے جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کی بلڈوزر چلانے کی کارروائی کے دوران جب جانبدارانہ رویہ کا ایشو اٹھایا اور سوال کیا کہ جب مسجد کے پاس والی دکانوں کو توڑ دیا گیا تو مندر کے پاس بنی دکانوں کو کیوں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس پر پولیس نے اعتراض کرنے والے لوگوں کو کھدیڑ دیا۔

مشرقی چمپارن میں آندھی پانی اور ژالہ باری سے کسانوں کا کافی نقصان

فطری تقاضے__ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

منگل, اپریل 19, 2022
*روزہ کے خلوص پر حملہ

اردو اکادمی دہلی کے سالانہ ایوارڈس کا اعلان
اردو اکادمی دہلی کے سالانہ ایوارڈس کا اعلان
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ و دہلی اردو اکادمی کے چیئرمین منیش سسودیا نے گورننگ کونسل کے ممبران اور مختلف اردو اداروں کی آراء کی روشنی میں اکادمی کے سالانہ ایوارڈس کا اعلان کر دیا ہے۔ ان ایوارڈس کی اطلاع اردو اکادمی کے وائس چیئرمین حاجی تاج محمد اور سیکریٹری محمد احسن عابد کے ذریعے جاری کی گئی۔
سال 2019 - 20 کے لئے کل ہند بہادر شاہ ظفر ایوارڈ ممتاز ناول نگار جیلانی بانو کو دیا گیا ہے۔ جبکہ سال 2021-21کے لئے یہی کل ہند بہادر شاہ ظفر ایوارڈ ماہر لسانیات پروفیسر عبد الستار دلوی کو دیا گیا ہے۔ اردو اکادمی دہلی کے ذریعے دیا جانے والا دوسرا سب سے بڑا ایوارڈ پنڈت دتا تریا کیفی ایوارڈ سال 2019 - 20کے لئے فارسی زبان و ادب کے ممتاز اسکالر پروفیسر شریف الحسن قاسمی کو جبکہ سال 2021- 22 کے لئے دتا تریہ کیفی ایوارڈ ممتاز نقاد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر شمس الحق عثمانی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بہادر شاہ ظفر ایوارڈ اور برج نرائن دتا تریہ کیفی ایوارڈ دو لاکھ اکیاون ہزار روپے نقد، شال، سند اور میمنٹو پر مشتمل ہے۔
سال 2019 - 20 کے لئے باقی ایوارڈس کی تفصیلات یوں ہیں۔
۱۔ ایوارڈ برائے تحقیق و تنقید : ممتاز ادیب، نقاد، شاعر و ڈراما نگار پروفیسر صادق
۲۔ ایوارڈ برائے تخلیقی نثر : ممتاز افسانہ نگار محترمہ بلقیس ظفیر الحسن
۳۔ ایوارڈ برائے شاعری: ممتاز شاعر و ناظم مشاعرہ شکیل جمالی
۴۔ ایوارڈ برائے اردو صحافت : ممتاز صحافی جناب وسیم الحق
۵۔ ایوارڈ برائے بچوں کا ادب: ڈاکٹر عادل حیات
۶۔ ایوارڈ برئے فنون لطیفہ: مشہور قوال غلام صابر غلام وارث
۷۔ کل ہند ایوارڈ برائے فروغ اردو: معروف فلم کار و نغمہ نگار گلزار
یہ ایوارڈز ایک لاکھ ایک ہزار روپے نقد، شال، سند اور میمنٹو پر مشتمل ہیں۔
سال 2021 - 22کے لئے باقی ایوارڈس کی تفصیلات مندر جہ ذیل ہیں۔
۱۔ ایوارڈ برائے تحقیق و تنقید: ممتاز نقاد پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین
۲۔ ایوارڈ برائے تخلیقی نثر: محترمہ نعیمہ جعفری پاشا
۳۔ ایوارڈ برائے شاعری: اقبال اشہر
۴۔ ایوارڈ برائے اردو صحافت: اسد رضا
۵۔ ایوارڈ برائے اردو ڈراما: پروفیسر محمد کاظم
۶۔ ایوارڈ برائے ترجمہ: پروفیسر اسد الدین
۷۔ کل ہند ایوارڈ برائے فروغ اردو:ممتاز شاعر پروفیسر وسیم بریلوی
واضح رہے کہ کل ہند بہادر شاہ ظفر ایوارڈ اردو اکادمی دہلی کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے جو قومی سطح پر دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ فروغ اردو کا ایوارڈ بھی قومی سطح پر دیا جاتا ہے۔ باقی ایوارڈز دہلی میں مقیم شاعر و ادیبوں کے لئے مختص ہے۔ اس سال بہادر شاہ ظفر ایوارڈ کے لئے محترمہ جیلانی بانو کے نام کا اعلان ہوا ہے جو حیدر آباد میں مقیم ہیں جبکہ پروفیسر عبد الستار دلوی کا تعلق ممبئی سے ہے۔اسی طرح فروغ اردو کا ایوارڈ گلزار و وسیم بریلوی کو دینے کا اعلان ہوا ہے۔ گلزار صاحب فلم کار ہیں اور ممبئی میں سکونت پذیر ہیں۔ جبکہ مشاعروں کے مقبول ترین شاعر پروفیسر وسیم بریلوی کا تعلق اتر پردیش کے شہر بریلی سے ہے۔ وہ بریلی کالج میں اردو کے استاد تھے۔ رٹائرمنٹ کے بعد زیادہ تر لکھنؤ میں رہتے ہیں۔ لیکن ان دو ایوارڈس کے علاوہ باقی ایوارڈس کے لئے انھی شخصیات کے ناموں پر غور کیا جاتا ہے جو کم سے کم گزشتہ بیس برسوں سے دہلی میں مقیم ہوں۔
۵۔ ایوارڈ برائے بچوں کا ادب: ڈاکٹر عادل حیات
۲۔ ایوارڈ برائے تخلیقی نثر: محترمہ نعیمہ جعفری پاشا
۳۔ ایوارڈ برائے شاعری: اقبال اشہر
۴۔ ایوارڈ برائے اردو صحافت: اسد رضا
۵۔ ایوارڈ برائے اردو ڈراما: پروفیسر محمد کاظم
۶۔ ایوارڈ برائے ترجمہ: پروفیسر اسد الدین

پیر, اپریل 18, 2022
مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکرزکےلۓ نئ ہدایات جاری کی جائیں گی دلیپ ولسے پاٹل
مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکرزکےلۓ نئ ہدایات جاری کی جائیں گی دلیپ ولسے پاٹل
ممبئی، 18 اپریل (ہ س)۔
ریاستی وزیر داخلہ دلیپ و لسے پاٹل نے کہا کہ مہاراشٹر میں لاو¿ڈ سپیکر کے استعمال کے لیے اگلے دو دنوں میں ایک نئی گائیڈ لائن جاری کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اس گائیڈ لائن کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کے ڈی جی پی کو مذہبی منافرت پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وزیر داخلہ پاٹل نے پیر کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ مہاراشٹر کے مالوانی، مانکھرد، گوریگاو¿ں اور امراوتی اضلاع میں مذہبی منافرت کی وجہ سے چار مقامات پر کشیدگی پھیل گئی تھی لیکن پولیس نے انہیں فوری طور پر قابو میں کر لیا۔ اسی لیے آج انہوں نے سینئر پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے بھی اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ جس کے بعد محکمہ داخلہ نے لاو¿ڈ اسپیکر کے استعمال کے لیے نئی گائیڈ لائن جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت ریاست کے تمام مذہبی مقامات کے لیے لاو¿ڈ اسپیکر کی اجازت لینا لازمی ہوگا۔ اس کے علاوہ 4 مئی سے اگر کوئی مسجد کے سامنے ہنومان چالیسہ پڑھنا چاہتا ہے تو اسے پولیس کی اجازت سے 100 میٹر کے فاصلے پر ہنومان چالیسہ پڑھنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہنومان چالیسہ کی اذان سے 15 منٹ پہلے سے لے کر اذان ختم ہونے کے بعد 15 منٹ تک پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ایک ماہ سے ایک سال تک قید یا چھ ماہ تک قید کی سزا کا انتظام ہے۔ پاٹل نے کہا کہ پولیس کو ہر وقت چوکس رہنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

اردودنیانیوز۷۲
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!
ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے! Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...
-
ٹرین میں ناری شکتی پردرشن Urduduniyanews72 عالمی یوم خواتین سے سبھی واقف ہیں، یہ ہرسال مارچ کی آٹھویں تاریخ کوپوری دنیا میں من...
-
گستاخ نبی کی قرآنی سزا اردودنیانیوز۷۲ مکہ میں سب سے پہلےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالا کوئی اور نہیں بل...
-
یہ بیماری نہیں عذاب الہی ہے ! Urduduniyanews72 سی این این یہ امریکی نشریاتی ادارہ ہے،اس کی ایک رپورٹ جسے ملک کے اکثر اخبارات ...
-
بچیوں کی تربیت: ایک اہم ذمہ داری Urduduniyanews72 1. بچیوں کی تربیت کی اہمیت بچیوں کی تربیت ایک معاشرتی فریضہ ہے۔ ایک اچھی تربی...
-
مدارس اسلامیہ کنونشن میں منظور شدہ تجاویز اردودنیانیوز۷۲ مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھن...
-
ملکِ ہند میں اسلامی انگریزی اسکول: وقت کی اہم ضرورت Urduduniyanews72 ہندوستان میں مسلمان قوم کا شمار ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں...
-
نئے سال کا آغاز: ایک نیا سفر Urduduniyanews72 نیا سال ایک نیا آغاز، ایک نئی امید اور نئی جدوجہد کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ دن نہ...
-
پیام انسانیت کے وفد کا سیمانچل دورہ Urduduniyanews72 Urduduniyanews72 @gmail.com ملک میں ایک ایسی تحریک جو خالص انسانی بنیاد پ...
-
سنبھل میں کرفیو کی ایک رات ) * انس مسرورانصاری Urduduniyanews72 رات آئی تو خوف کا عفریت...
-
خنساء اسلامک انگلش اسکول بہیڑہ دربہنگہ، بہار کی دینی و عصری تعلیم اور اصلاحی خدمات۔ Urduduniyanews72 تعارف: خنساء اسلامک انگلش ...