Powered By Blogger

اتوار, اگست 28, 2022

مولانامحمودحسن حسنی ندوی ؒ __ ✍️مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

مولانامحمودحسن حسنی ندوی ؒ  __
 ✍️مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی
 نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
اردو دنیا نیوز٧٢
مولانامحمودحسن حسنی ندوی ؒبھی اللہ کوپیارے ہوگئے،۱۳محرم الحرام ۱۴۴۴ھ مطابق ۱۲؍اگست ۲۰۲۲ء بروزجمعہ بوقت ساڑھے نوبجے صبح انہوں نے لکھنؤ کے ایک ہوسپیٹل میں آخری سانس لی، وہ کڈنی کے مرض میں مبتلاتھے، علاج کے لئے چنڈی گڈھ بھی گئے ڈائیلائس بھی کیاجاتارہا،مرض بڑھتاگیااورپھر وقت متعین پر وہ بارگاہ خداوندی میں حاضرہوگئے ۔اناللہ واناالیہ راجعون، جنازہ ان کی سکونت خاتون منزل لایاگیا، تجہیزوتکفین کے بعد جنازہ کی پہلی نماز بعد نماز جمعہ ندوہ کی مسجد کے باہر حضرت مولاناسعیدالرحمن اعظمی مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء نے پڑھائی وہاں سے اپنی آخری آرام گاہ تکیہ رائے بریلی منتقل کئے گئے جہاں دوسری بارجنازہ کی نمازحضرت مولاناسید محمدرابع حسنی ندوی مدظلہ نے بعدنماز عصر پڑھائی اورسینکروں سوگواروں کی موجودگی میں تکیہ شاہ علم اللہ کے آبائی قبرستان میں رائے بریلی میں تدفین عمل میں آئی پس ماندگان میں اہلیہ اورایک بیٹی ہیں ، جومولاناسید سلمان الحسنی ندوی کے صاحب زادہ مولانایونس حسینی کے نکاح میں ہیں ،  مولاناسے چھوٹے دوبھائی مفتی مسعود حسنی ندوی اورمولانامنصور حسنی ندوی بھی حی القائم ہیں ۔
مولانامحمد حسن حسنی ندوی بن سید حسن حسنی بن سید محمد مسلم حسنی کی ولادت تکیہ رائے بریلی کے خانوادہ حسنی سادات میں ۲۸؍جمادی الالی ۱۳۹۱ھ مطابق ۲۲جولائی ۱۹۷۱ء کوہوئی ، ان کے نانامولانامحمد ثانی حسنی ندوی ؒ(۱۶؍فروری ۱۹۸۲ئ) تھے ، ابتدائی تعلیم گائوں کے مکتب میں حاصل کرنے کے بعدان کاداخلہ مدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی میں کرادیاگیا، وہاں سے وہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنوآگئے ، یہاں  انہوں نے ثانویہ اورعا  لمیت کے نصاب کی تکمیل کی اورسند پائی ، ان کی علمی تشنگی باقی تھی چنانچہ انہوں نے ندوہ ہی سے دوسالہ تخصص فی الحدیث کاارادہ کیااور۱۹۹۲ء میں اس سے فراغت پائی، انہوں نے المعہدالعالی الدعوۃ والفکر الاسلامی کاایک سالہ کورس بھی مکمل کیا ۔
تدریسی زندگی کاآغاز مدرسہ ضیاء العلوم دائرہ عرفات رائے بریلی سے کیا، وہ وہاں کے تحقیقی شعبے سے وابستہ بھی رہے اورمذہبی صحافت کوآگے بڑھانے میں کلیدی کرداراداکیا، اللہ رب العزت نے اس کام کے لئے بہترین مواقع فراہم کئے ، انہوں نے پیام عرفات کی مجلس ادارت کے رکن ماہنامہ رضوان لکھنؤکے معاون مدیر اورپندرہ روزہ تعمیر حیات کے پہلے معاون ایدیٹر اوربعدمیں نائب مدیر کی ذمہ داریاں سنبھالیں ، جسے وہ آخری دم تک نبھاتے رہے۔
مولانامحمودحسن حسنی ندوی ؒکواللہ تعالی نے تصنیف وتالیف کی بہترین صلاحیت عطافرمائی تھی، انہوں نے بزرگان دین اورخانوادۂ حسنی کے نامور افرادکی سیرت وسوانح مرتب کی ، وہ اپنے ناناکی طرح حسنی خاندان کے انساب اوراس خاندان کے رجال سے واقفیت میں ممتازتھے ، اپنی اس صلاحیت سے انہوں نے خوب خوب فائدہ اٹھایااورسیر ت وسوانح پر ضخیم ضخیم جلدیں تیارکردیں ، سوانح حضرت مولاناابرارالحق ،ایک فرشتہ صفت انسان ، حیات عبدالباری ، سوانح مولاناسید محمد عبداللہ حسنی ندوی ، مولانامحمدیونس جون پوری ، شخصیت اورخدمات ، مولانامحمد زبیر کاندھلوی ، اورتاریخ اصلاح وتربیت (دوجلدیں)اہم اورمقبول ہیں، انہوں نے اپنی تحقیقی ذوق سے خانواہ علم اللہی کی کئی کتابوں کوبھی تحقیق وتعلیق کے ساتھ شائع کرایا، ان میں میز اب رحمت اورخانوادہ علم اللہی تالیف مولانامحمد ثانی حسنی ندوی کوخاص اہمیت حاصل ہے ، مولاناواضح رشید ندویؒ اورمولانامحمد رابع حسنی ندوی مدظلہ کے وہ رفیق سفر ہواکرتے تھے، اس کی روداد’’رفتارکارواں ‘‘اورمولاناسید محمد رابع حسنی ندوی کی آپ بیتی ’’اوراق زندگی ‘‘کوبھی انہوں نے مرتب کیا، ان کی آخری کتاب ’’ہدیہ درودوسلام‘‘ تھی جس کااجراء حال ہی میں عمل میں آیاتھا۔
مولانامرحوم کامطالعہ وسیع اورتصنیف وتالیف ان کابہترین مشغلہ تھا، وہ بہترین انشاء پردار اورخانوادہ حسنی کے اوصاف وکمالات کے مجموعہ تھے وہ شیریں سخن اوربے تکلف انسان تھے کسی بھی موقع سے سختی اورترش روی سے خود کودوررکھتے تھے، وہ ان قضیوں سے بھی خود کوالگ تھلگ رکھنے میں کامیاب رہے ، جس نے وقتی طور پر ہی سہی بہتوں کو پریشانی میں مبتلا کیا۔
مولانامرحوم سے میری ملاقات کوئی تیس سال پرانی تھی، جب مولاناسلمان الحسینی ندوی صاحب نے شباب اسلام کووجود بخشااوراس کی سرگرمیاں پورے ہندوستان میں پھیلیں ، تحریک کے دست وبازوبننے کی وجہ سے اورمیراآناجاناکثرت سے لکھنوہونے لگاتومولاناسے باربارملاقات ہوتی رہی، بعض دوروں اورکیمپوں میں جوشباب کی جانب سے منعقدکیے گیے،مولانامحمودحسینیؒ بھی ساتھ رہے،اورعمر میں تفاوت کے باجودہماری ان سے رفاقت بڑھتی ہی رہی ۔
میری آخری ملاقات ان سے۱۱؍مار چ ۲۰۱۸ء کوجلسہ پیام انسانیت کے موقع سے ہوئی تھی، یہ اجلاس میرے قائم کردہ مدرسہ معہدالعلوم الاسلامیہ چک چمیلی سرائے ویشالی میں ہوئی تھی، مولانامرحومؒ اس قافلہ کے ساتھ تھے جویہاں حضرت مولاناسید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم کی قیادت میں آیاتھا اورجسم میں مولاناواضح رشیدندوی رحمۃ اللہ علیہ اورمولاناشاہدصاحب کے ساتھ مولانامرحوم بھی شامل تھے اس موقع سے میں نے اپنی کتاب ’’نامے مرے نام ‘‘پیش کیا توکہنے لگے اس میں میراکوئی خط توہے ہی نہیں ، میں نے کہاکہ آپ نے لکھاہی کب؟ موبائل کی سہولت نے یہ موقع دیاہی نہیں ، اسی وقت ایک خط میرے نام لکھا جس میں میری سرگرمیوں کے حوالہ سے بڑے خوش کن اوروقیع کلمات تھے، وہ خط ’’نامے میرے نام‘‘ کی دوسری جلدمیں شامل ہے، لیکن ابھی کتاب طباعت کے مرحلہ سے نہیں گذری اورمولاناہم سے جداہوگئے ۔
اللہ تعالی مولانامرحوم کی مغفرت فرمائے ان کے درجات بلند کرے پس ماندگان کوصبر جمیل عطافرمائے ، غم کی اس گھڑی میں ہم سب خانوادہ حسنی کے ساتھ ہیں اوراس غم کواپناغم محسوس کرتے ہیں رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ

____हर्बल बवासीर कोर्स खूनी बवासीर अनुभव गाइड____*

____हर्बल बवासीर कोर्स खूनी बवासीर अनुभव गाइड____*
 मैं

 उर्दू दुनिया न्यूज़ 72

 गर्म मसाले, मसालेदार भोजन, बाजार का खाना और कब्ज बवासीर के मुख्य कारण हैं। कब्ज के कारण आंतें सूख जाती हैं। कभी-कभी सख्त मल छीलने से दर्द और रक्तस्राव होता है। बवासीर एक दर्दनाक बीमारी है। बवासीर से पीड़ित व्यक्ति हमेशा मानसिक और परेशान रहता है। शारीरिक दर्द।

 यदि समय पर इसका उपचार न किया जाए तो रोग और बढ़ जाता है।रक्तस्राव या खुजली के कारण रोगी को बहुत कष्ट होता है और रोगी कमजोर और कमजोर हो जाता है और रक्ताल्पता होने लगती है।


 बिना किसी डर के सभी हर्बल तैयारियों का प्रयोग करें।  हमारे नुस्खे का कोई साइड इफेक्ट नहीं होगा और न ही कोई नुकसान होगा।


 नक्शा उपलब्ध है


 मकल 10 ग्राम

 खसखस हल्लेहा पीला 10 ग्राम

 नाबला या नवारा 10 टन

 उपज 10 ग्राम

 जीरा सफेद 10 ग्राम

 चंदन लाल 10 ग्राम

 फिटकरी 10 ग्राम

 लगभग 20 ग्राम बीज

 मिर्च 10 ग्राम

 सौंफ 10 ग्राम

 इलायची पाउडर 10 ग्राम

 आवश्यकता अनुसार शहद


 तैयारी विधि

 शहद की सहायता से काले चने के बराबर गोलियां बना लें


 कैसे इस्तेमाल करे

 भोजन के बाद एक गोली पानी के साथ लें

 ऑर्डर-टू-ऑर्डर कुंजियां अभी ऑर्डर करें

 संपर्क संख्या۔  8298377755

____ہربل بواسیر کورس خونی بادی بواسیر کا مجرب نخسہ____*


*____ہربل بواسیر کورس خونی بادی بواسیر  کا مجرب نخسہ____*
اردو دنیا نیوز٧٢
گرم مصالحہ جات،چٹ پٹی چیزیں بازاری کھانے اور قبض بواسیر کی بنیادی وجہ ہے۔قبض کی وجہ سے آنتیں خشک ہو جاتی ہیں۔سدے پڑ جاتے ہیں پاخانہ انتہائی تکلیف کے ساتھ آتا ہے۔مقعد کے اندر اور باہر موہکے بن جاتے ہیں۔جو بعض اوقات سخت پاخانہ کی وجہ سے چھل کر اذیت اور جریان خون کا باعث بنتے ہیں۔بواسیر ایک تکلیف دہ مرض ہے۔بواسیر کا مریض ہروقت ذہنی اور جسمانی اذیت سے دوچار رہتا ہے
اگر اس کا بوقت علاج نہ کیا جائے تو مرض شدت اختیار کر جاتا ہے۔خون یا خارش ہونے کی وجہ سے مریض کو سخت تکیلف ہو تی ہے۔اور مریض کمزور سے کمزور ہو جاتا ہے اور خون کی کمی ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ 

 دیسی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ تمام  بلا خوف وخطر استعمال کیجئے ۔ ہمارے نُسخہ جات کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ اورنُقصان ہرگز نہ ہوگا۔

نخسہ حاضر خدمت ہے

مقل 10 گرام
پوست ہلیلہ زرد 10 گرام
آ نبلہ یا آ نوارا 10 ٹ
رسوت 10 گرام
کمون سفید 10 گرام
صندل سرخ 10 گرام
پھٹکری 10 گرام
تخم نیم 20 گرام
فلفل دراز 10 گرام
سونف 10 گرام
الائچی خورد 10 گرام
شہد  حسب ضرورت

طریقہ تیاری
شہد کی مدد سے کالے چنے برابر گولیاں بنا لیں

طریقہ استعمال
کھانے کے بعد ایک گولی ہمراہ پانی سے استعمال کریں
تیار شدہ منگوانے کلیے ابھی اڈر کریں
رابطہ نمبر 8298377755

کوہلی سے لیکر بابراعظم تک 2022 Asia Cup ٹورنامنٹ کے پانچ بڑے اسٹارز

کوہلی سے لیکر بابراعظم تک 2022 Asia Cup ٹورنامنٹ کے پانچ بڑے اسٹارز
اردو دنیا نیوز٧٢
ایشیا کپ میں حصہ لینے والی 6 ٹیموں کے 5 بڑے اسٹارز کو منتخب کرلیا اور اس ٹورنامنٹ کے بعد یہ ٹیمیں اکتوبر میں آسٹریلیا میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کھیلنے جائیں گی۔ پاکستانی ٹیم ایشیا کپ میں فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کی عدم دستیابی پر بابراعظم پر زیادہ انحصار کرے گی، جو بیٹنگ کے میں اپنی صلاحیتیں منوا چکے ہیں۔Asia Cup 2022

دبئی: ایشیا کپ 2022 کا آغاز ہفتے کو متحدہ عرب امارات میں ہو رہا ہے جہاں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور ہندوستان کے شہرہ آفاق بلے باز ویراٹ کوہلی سمیت ایشیا کے بڑے کرکٹرز میدان میں اپنے جوہر دکھائیں گے۔ ڈان میں شائع خبر کے مطابق خبرایجنسی اے ایف پی نے ایشیا کپ میں حصہ لینے والی 6 ٹیموں کے 5 بڑے اسٹارز کو منتخب کرلیا اور اس ٹورنامنٹ کے بعد یہ ٹیمیں اکتوبر میں آسٹریلیا میں شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کھیلنے جائیں گی۔Asia Cup 2022

ریڈ-ہاٹ بابراعظم

پاکستانی ٹیم ایشیا کپ میں فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کی عدم دستیابی پر بابراعظم پر زیادہ انحصار کرے گی، جو بیٹنگ کے میں اپنی صلاحیتیں منوا چکے ہیں۔ آئی سی سی کی درجہ بندی میں ٹی20 اور ون ڈے میں سرفہرست 27 سالہ بلے باز بابراعظم ایشیا کپ سے قبل ہونے والی سیریز میں نیدرلینڈز کے خلاف 2 نصف سنچریاں بنا کر بھرپور فارم میں ہیں۔

بابراعظم کی کارکردگی کی بدولت پاکستان نے اس سیریز میں نیدرلینڈز کو 0-3 سے شکست دی تھی۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان گزشتہ برس منعقدہ ٹی20 ورلڈ کپ2021 میں روایتی حریف بھارت کے خلاف ناقابل شکست 68 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور ٹیم کو ورلڈ کپ کی تاریخ میں بھارت سے پہلی فتح دلائی تھی۔ پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اتوار کو ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔

مشکلات کا شکار کوہلی

اسٹار بلے باز ویراٹ کوہلی اتوار کو پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کے اپنی ٹیم کے افتتاحی میچ کے ساتھ بین الاقوامی کیریئر میں اپنے میچوں کی سنچری مکمل کریں گے۔ویراٹ کوہلی کو ہندوستان نے ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف حالیہ سیریز میں آرام دیا تھا۔33 سالہ اسٹار بلے باز کافی عرصے بڑا اسکور کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں اور انہوں نے آخری مرتبہ سنچری نومبر 2019 میں بنائی تھی اور اس کے بعد بڑے اسکور کے حصول میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔

ویراٹ کوہلی 2011 میں ڈیبو کے بعد 102 ٹیسٹ میچوں میں 27 سنچریاں بنا چکے ہیں تاہم خراب فارم کے باعث انہیں ٹیم کی قیادت سے بھی ہٹادیا گیا تھا۔ہندوسانی ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری کا کہنا تھا کہ کوہلی ٹورنامنٹ کا آغاز نصف سنچری سے کرتے ہیں ٹورنامنٹ میں تنقید کا خاتمہ ہوگا۔

آل راؤنڈر ہسارنگا

سری لنکا کے آل راؤنڈر وینندو ہسارنگا نے انڈین پریمیئر لیگ میں رواں برس اپنی لیگ اسپین کا جادو جگا کر خوب نام کمایا تھا اور 16 میچوں میں 26 وکٹیں حاصل کرکے اہم باؤلر کے طور پر سامنے آئے تھے۔ ٹیم میں ساتھی اسپنرز مہیش تھیکشانا، جیفری وینڈیرسے اور پراوین جے وکراما بھی متحدہ عرب امارات کی اسپن کے لیے سازگار وکٹوں میں ان کا ہاتھ بٹائیں گے۔25 سالہ ہسارنگا کو انگلینڈ میں لیگ دی ہنڈرڈ میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا تاکہ انہیں ایشیا کپ اور ٹی20 ورلڈ کپ تک آرام دیا جائے۔ہسارنگا ٹیم کے لیے لوئرآڈر پر اہم قیمتی رنز بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

کپتان شکیب

بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن گزشتہ چند برسوں میں فیلڈ اور فیلڈ سے باہر مسائل کا سامنا کرتے رہے ہیں لیکن وہ ٹیم کے مستقل مزاج کھلاڑی ہیں اور ٹیم میں کپتان کی حیثیت سے واپسی کی ہے۔ اسٹار آل راؤنڈر جو بنگلہ دیش کی کپتانی کے ایک گیمبلنگ پورٹل سے الگ رہنے کو کہا گیا تاہم ٹیم کو آخری 15 میچوں میں سے صرف 2 میں کامیابی ملی ہے۔تجربہ کار 35 سالہ آل راؤنڈر بائیں ہاتھ سے بیٹنگ اور باؤلنگ سے مخالف ٹیموں کو دباؤ میں رکھتے ہیں اور وہ کوہلی کی طرح ایشیا کپ میں ٹیم کے ابتدائی میچ کے ساتھ اپنے کیریئر کا 100 واں میچ کھیلیں گے۔بنگلہ دیش کی ٹیم ایشیا کپ میں اپنا پہلا میچ افغانستان کے خلاف منگل کو کھیلے گی۔

اسپن جادوگر راشد خان

افغانستان کے اسپن جادوگر راشد خان ایشیا کپ کے مقابلے میں اپنی ٹیم کے مرکزی باؤلرز میں شامل ہیں، جنہوں نے اب تک 66 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 112 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔23 سالہ لیگ اسپنر دنیا بھر میں کھیلی جانے والی ٹی20 لیگز میں حصہ لیتے ہیں، جن میں آئی پی ایل، دی ہنڈرڈ بھی شامل ہیں۔راشد خان مخالف بلے بازوں کو آؤٹ کرنے کے ساتھ ساتھ آخری نمبروں میں جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں۔

افغانستان کی ٹیم میں کپتان محمد نبی اور اسپن باؤلنگ کی جادوگری میں مجیب الرحمٰن اور نور احمد کے ساتھ مرکزی کھلاڑیوں میں راشد خان کانام آتا ہے۔

ہفتہ, اگست 27, 2022

مفت کی ریوڑی ___مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی

مفت کی ریوڑی ___
مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی
 نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
urduduniyanews72.
 ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی اصطلاحات کے وضع کرنے، جملے پھینکنے اور رائے دہندگان کو لبھانے کے لیے نت نئی تعبیرات وتدابیر اختیار کرنے میں دنیا کے ممتاز ترین لوگوں میں ہیں، ان کے جملے پھینکنے کی ادا سے لوگ اس قدر مانوس ہو گیے ہیں کہ وہ خوب سمجھتے ہیں کہ مودی جی قول وعمل کے تضاد کے شکار ہیں، اس لیے ان کی باتوں سے لطف اندوز ہونے میں کوئی بُرائی نہیں ہے ۔
 وزیر اعظم نے جو اصطلاح وضع کی ہے ان میں سے ایک مفت کی ریوڑی کی تقسیم بھی ہے ، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنی ریاست میں بعض خدمات کو عوام کے لیے فری کر دیا ہے ، بجلی، پانی مفت فراہم کرنے کی مقدار متعین کی ، سرکاری اسکولوں کی تعلیم کو معیاری بنانے کے ساتھ بڑی حد تک فیس وغیرہ سے آزا د کر دیا ، یہی نعرہ انہوں نے گجرات میں دیا، پنجاب میں ان کی حکومت میں بہت ساری سہولتیں دی جارہی ہیں، لیکن یہ بات مودی جی کو پسند نہیں ہے ، ان کا خیال ہے کہ رائے دہندگان کو لبھانے کے لیے یہ مفت کی ریوڑی تقسیم کی جا رہی ہے اور اس کلچر کو فروغ دینے سے حکومت کے اوپر غیر معمولی بوجھ پڑے گا۔
 عوام کی سوچ یہ ہے کہ ریاست کو عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔ اسلام کا اصول تو یہ ہے کہ امرا سے زکوٰۃ کی رقم لے کر غرباء پر خرچ کیا جائے، ہمارے وزیر اعظم کا معاملہ الٹا ہے وہ غریبوں سے لے کراسے امراء تک پہونچاتے ہیں، ان کے قرض معاف کر دیتے ہیں، ارب پتیوں کے دس لاکھ کڑوڑ قرضے معاف کر نے کی بات عوام وخواص کے علم میں ہے ، سرکار نے غذائی اجناس کو بھی جی اس ٹی کے دائرہ میں لا دیا ہے، جس کی وجہ سے عام ہندوستانیوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے، ایسے میں ایک محدود مقدار میں مفت ضروری سامانوں کی سپلائی کو مفت کی ریوڑی کہہ کر مذاق نہیں اڑایا جا سکتا ۔
 عوام تک مفت ضروریات زندگی کی فراہمی کی روایت انتہائی قدیم ہے، سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم، سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج ، ہر ماہ مفت راشن ، مختلف سرکاروں کے ذریعہ آزادی کے بعد سے ہی فراہم کیا جاتا رہا ہے، کیا ان سب کو مفت کی ریوڑی سے تعبیر کیاجا سکتاہے اور کیاایسا کہہ کر عوام اور ان سرکاروں کی توہین نہیں کی جا رہی ہے، جنہوں نے اس اسکیم کو رائج کیا ۔
 در اصل مودی جی نے اروند کیجرال کے فری اسکیم کا مذا ق اڑا کر ملکی معیشت کی زبوں حالی کا اقرار کیا ہے ۔ اگنی پتھ اسکیم لا کر فوجیوں کے پنشن سے پہلو تہی کرنا اسی زبوں حالی کا لازمی نتیجہ ہے ۔تازہ اطلاع کے مطابق یہ معاملہ سپریم کورٹ پہونچ گیا او رعدالت نے اس معاملہ پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہہ دیا کہ وہ انتخابی وعدوں پر پابندی نہیں لگا سکتی، اس سے کیجریوال کو تھوڑی راحت ضرور ملی ہے، لیکن اس سے سیاسی پارٹیوں کے جھوٹے وعدے کرنے کا ایک مقابلاتی دوڑ شروع ہو گیا ہے، جو پہلے بھی کم نہیں تھا۔

اسلام میں یتیم بے سہارا نہیں ہے ہمایوں اقبال ندوی، ارریہ

اسلام میں یتیم بے سہارا نہیں ہے 
ہمایوں اقبال ندوی، ارریہ 
رابطہ، 9973722710
اردو دنیا نیوز٧٢
میرےجواں سال پڑوسی جناب حافظ رہبر صاحب مظاہری اس دنیا میں نہیں رہے،موصوف نہایت شریف اور سادہ انسان تھے،بنگلہ مسجد گیاری میں امامت اوربچوں کو قرآن پڑھانا مشغولیت رہی،زندگی بڑی عسرت بھری ملی، میرے بچوں کے بھی مرحوم استاد رہے،عمر بہت ہی مختصر ملی،تقریبا سال بھر بیماررہےاورجوانی میں ہی سفر آخرت پر روانہ ہوگئے، انتقال کے دوسرے دن ہی مرحوم کےگھر دوسرے بیٹے کی ولادت ہوئی ہے,یہ واقعی اس بچہ کے لئے بھی تکلیف دہ گھڑی ہے کہ وہ یتیم پیدا ہوا ہے،لوگ یہ کہ رہے ہیں کہ حافظ جی کے دونوں بچے بے سہارا ہوگئے ہیں۔
 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سے پہلے ہی آپ کے والد وفات پاچکے تھے، قرآن کریم کی سورت "الضحى" میں آپ صلی علیہ وسلم کی  یتیمی کو موضوع سخن بنایا گیا ہے، اور رب کریم نےبطور احسان یہ بتلایا ہے کہ ہم نے آپ کو اس یتیمی سےنکالا ہے،سیرت کی کتابوں میں یہ لکھا ہوا ہے کہ چھ سال کی عمر میں آپ کی والدہ کا انتقال ہوجاتا ہےتودادا کی کفالت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مل جاتی ہے،پھر آٹھ سال کی عمر میں دادا کی وفات ہوتی ہے تو شفیق چچا خواجہ ابوطالب کی بے پناہ شفقت نصیب ہوجاتی ہے، یہ سلسلہ وار سرپرستی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہی ہے قرآن کی زبان میں خاص فضل الہی اور انعام خداوندی ہے ،بظاہر ایک انسان بے یار ومددگار نظر آتا ہے، مگر خدا کا فضل جب اس کے ساتھ ہوتا ہے تو وہ دنیا وآخرت کی کامیابیوں سے ہمکنار ہوجاتا ہے،چنانچہ سورة الضحى میں کہا گیا ہے، اے محمد! لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ تیرے رب نے تجھے چھوڑ دیا ہے اور تو بے سہارا ہوگیا ہے، یہ بات درست نہیں ہے، یتیمی کی حالت میں بھی تیرے رب نے سہارا دیا ہے اور مضبوط ٹھکانہ نصیب کیا ہے، آپ یتیمی کے درد کو خوب محسوس کرتے ہیں ،یہ خاص مشن آپ کا ہوناچاہئے،یتیم کےساتھ دلداری اور دلجوئی کا معاملہ کیجئے،سختی نہ کیجئے، جیسا ہم نے آپ کے ساتھ کیا ہے وہی آپ یتیموں کے ساتھ کیجئے۔ 
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یتیموں کی کفالت فرمائی ہے، اور یہ ارشاد فرمایا ہے: یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں میرے ساتھ ہوگا، (بخاری )
آپ صلی علیہ وسلم نےیتیم کےسرپرپراپناپیارا ہاتھ رکھا ہے،یہ حکم بھی فرمایا ہے کہ یتیم کے سر پر ہاتھ رکھو، اس عمل سے تمہارے دلوں میں نرمی پیدا ہوتی ہے،( رواہ احمد)
حدیث شریف میں بہترین گھروہ ہےجسمیں یتیم کے ساتھ حسن سلوک ہوتا ہے،جہاں یتیم کے ساتھ بدسلوکی ہوتی ہےاسے بدترین گھر قرار دیا ہے(ابن ماجہ )
قرآن وحدیث کا مطالعہ یہ کہتا ہے کہ مذہب اسلام میں ایک یتیم بے سہارا نہیں ہے،آج ہر آدمی یتیم کے تعلق سے یہی کہتا ہے کہ وہ بے سہارا ہے،بے سہارا کو سہارا چاہئے ،اس کی فکر دامنگیر نہیں ہوتی ہے۔گزشتہ دو تین سالوں سے جوانوں کی بکثرت اموات دیکھنے میں آئی ہیں، شکم مادر میں بچہ چھوڑ کر جوان فوت ہورہا ہے، مال واسباب اکٹھا کرنے کا اسے موقع نہیں مل سکا ہے ،ہر گاؤں اور ہرعلاقے میں یتیم ہیں جو نادار ہیں، انہیں مسلم سماج کی نصرت واعانت کی سخت ضرورت ہے مگر دانشوروں کی نظرکبھی ادھر نہیں جاتی ہے۔ڈھیر ساری مسلم  تنظیمیں ہیں اور تحریکیں ہیں ،مگر انکے پاس  یتیموں کو سہارا دینے کے لئے خاکہ ہے اور نہ کوئی پروگرام ہے، آج اس عنوان پر بیداری پیدا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

ہمایوں اقبال ندوی، ارریہ 
رابطہ، 9973722710

شہادتِ راہ خدا سے بھی قرض معاف نہیں ہوتاشمشیر عالم مظاہری دربھنگوی

شہادتِ راہ خدا سے بھی قرض معاف نہیں ہوتا
شمشیر عالم مظاہری دربھنگوی
امام جامع مسجد شاہ میاں روہوا ویشالی بہار 
اردو دنیا نیوز٧٢
 رسول اللّٰہ ﷺ نے ایک طرف تو اصحابِ وسعت کو ترغیب دی کہ وہ ضرورت مند بھائیوں کو قرض دیں اور اس کی ادائیگی کے لئے مقروض کو مہلت دیں کہ جب سہولت ہو ادا کرے اور نادار مفلس ہو تو قرضہ کاکل یا جز معاف کر دیں اور اس کا بڑا اجر وثواب بیان فرمایا اور دوسری طرف قرض لینے والوں کو آگاہی دی کہ وہ جلد سے جلد قرض ادا کرنے اور اس کے بوجھ سے سبکدوش ہونے کی فکر اور کوشش کریں اگر خدانخواستہ قرض ادا کئے بغیر اس دنیا سے چلے گئے تو آخرت میں اس کا انجام ان کے حق میں بہت برا ہوگا کبھی کبھی آپ ﷺ نے اس کو سنگین ترین اور نا قابلِ معافی گناہ بتلایا اور کبھی ایسا بھی ہوا کہ کسی میت کے متعلق آپ ﷺ کو معلوم ہوا کہ اس پر کسی کا قرضہ ہے جس کو اس نے ادا نہیں کیا ہے تو آپ ﷺ نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھنے سے انکار فرمادیا ظاہر ہے کہ یہ آپ ﷺ کی طرف سے آخری درجہ کی تنبیہ تھی
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللّٰہ ﷺ کے پاس جب نمازِ جنازہ کے لئے ایسا میت لایا جاتا جو مقروض تھا تو آپ ﷺ دریافت فرماتے کہ کیا اس نے اپنا قرض ادا کرنے کے لئے مال چھوڑا ہے اگر بتایا جاتا کہ اس نے اتنا مال چھوڑا ہے کہ قرض ادا کرنے کے لئے کافی ہے تو اس پر نمازِ جنازہ پڑھتے ورنہ آپ صحابہ کرام سے فرما دیتے کہ اس پر تم نماز پڑھ دو (صحیح مسلم)
حالانکہ ان لوگوں کا قرض بھی کچھ حد سے زیادہ نہ ہوتا تھا اور وہ ضرورت ہی میں قرض لیتے تھے پھر بھی آپ ﷺ اس قدر سختی فرماتے۔ آج فضول رسموں اور بے جا خرچوں کے واسطے لوگ بڑے بڑے قرضے لیتے ہیں اور مر جاتے ہیں اور وارث بھی کچھ فکر نہیں کرتے
صحیح حدیث میں ارشاد ہے کہ مومن کا جب تک قرض ادا نہ کر دیا جائے اس کی روح کو (ثواب یا جنت میں داخلہ سے)روکا جاتا ہے ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللّٰہ ﷺ میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور چھوٹے بچے چھوڑ گیا ہے کیا میں ان پر مال خرچ کروں؟ اور قرض ادا نہ کروں آپ ﷺ نے فرمایا کہ تمہارا بھائی قرض کی وجہ سے مقید ہے قرض ادا کرو (مفید الوارثین بحوالہ مشکوۃ شریف)
 حضرت سلمۃ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول اللّٰہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ایک میت کا جنازہ لایا گیا اور عرض کیا گیا کہ حضرت اس کی نمازِ جنازہ پڑھا دیجئیے آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ اس آدمی پر کچھ قرض ہے؟ لوگوں نے عرض کیا کہ کچھ قرض نہیں ہے تو آپ ﷺ نے اس جنازہ کی نماز پڑھا دی۔ پھر ایک دوسرا جنازہ لایا گیا اس کے بارے میں آپ ﷺ نے پوچھا کہ اس میت پر کسی کا قرضہ ہے؟ عرض کیا گیا کہ ہاں اس پر قرض ہے تو آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کیا اس نے کچھ ترکہ چھوڑا ہے جس سے قرض ادا ہوجائے لوگوں نے عرض کیا کہ اس نے تین دینار چھوڑے ہیں تو آپ ﷺ نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھا دی۔ پھر تیسرا جنازہ لایا گیا تو آپ ﷺ نے اس کے بارے میں بھی دریافت فرمایا کہ اس مرنے والے پر کچھ قرضہ ہے؟ لوگوں نے عرض کیا کہ ہاں اس پر تین دینار کا قرضہ ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس نے کچھ ترکہ چھوڑا ہے جس سے قرض ادا ہو سکے لوگوں نے عرض کیا کہ کچھ نہیں چھوڑا ہے تو آپ ﷺ نے حاضرین صحابہ سے فرمایا کہ اپنے ساتھی کی نمازِ جنازہ تم لوگ پڑھ لو تو ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ حضور اس کی نماز پڑھا دیں اور اس پر جو قرضہ ہے وہ میں نے اپنے ذمّہ لے لیا میں ادا کروں گا تو اس کے بعد آپ ﷺ نے اس جنازے کی بھی نماز پڑھا دی (صحیح بخاری)
  صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مجمع میں اللہ کے رسول ﷺ  نے کھڑے ہو کر ایک خطبہ پڑھا جس میں فرمایا کہ راہ خدا کا جہاد اور اللہ پر ایمان لانا تمام اعمال سے بہتر و افضل ہے یہ سن کر ایک صحابی کھڑے ہوگئے اور دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ اگر میں خدا کے لئے جہاد میں قتل کردیاجاؤں تو کیا میرے تمام گناہوں کا کفارہ ہو جائے گا؟ آپ نے فرمایا ہاں بیشک اگر تو راہ خدا کے جہاد میں مار ڈالا گیا اور تھا تو صبر کرنے والا ثوابِ آخرت کی جستجو کرنے والا آگے بڑھنے والا نہ کہ پیچھے ہٹنے والا تو بلا شک و شبہ تیرے سارے گناہ معاف ہو جائیں گے پھر آپ نے اس سے دوبارہ پوچھا کہ تم نے کیا سوال کیا تھا؟ تو اس نے اپنا سوال پھر دہرایا تو آپ نے پھر اپنا جواب بھی دہرایا لیکن ساتھ ہی فرمایا کہ قرض معاف نہیں ہوگا ( ابھی ابھی)  جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھ پر یہ وحی خداوندی نازل کرگئے (مسلم)
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللّٰہ ﷺ  نے ہمیں ایک مرتبہ خطبہ سنایا جس میں فرمانے لگے یہاں فلاں قبیلے کا کوئی شخص ہے؟ کسی نے جواب نہ دیا پھر دریافت فرمایا پھر سب خاموش رہے تیسری مرتبہ سوال کیا یہاں فلاں قبیلے میں سے کوئی شخص ہے؟  ایک صاحب بولے کہ یارسول اللہ میں موجود ہوں آپ نے فرمایا پھر دو بار تم نے کیوں جواب نہیں دیا؟  میں کوئی بری بات تمہیں پہنچانے والا نہ تھا سنو! تم میں سے فلاں  صاحب جن کے ذمّے کچھ قرض تھا اور وہ انتقال کر گئے تھے میں نے انہیں دیکھا کہ جنت کے دروازے پر روک دیئے گئے ہیں اب اگر تم چاہو تو وہ رقم ادا کرکے  اپنے والے کو چھڑالو اور اگر چاہو تو یونہی قیدی رہنے دو یہ سن کر ایک صحابی نے کہا یا رسول اللہ اس کا قرض میرے ذمّے اور اسی وقت ادا کر دیا تو آپ ﷺ نے فرمایا اب میں دیکھ رہا ہوں کہ تمام طالب حق اس کے پاس سے ہٹ گئے سب کو ان کا حق مل گیا اب کوئی باقی نہیں رہا جو اس سے اپنے حق کا مطالبہ کرتا ہو
آج ہم اپنا جائزہ لیں اور ایمان سے بتلائیں ہم سے کوئی ہے جو کسی ادنیٰ درجے کے صحابی کی نیکیوں کا مقابلہ کر سکیں لیکن تاہم کچھ قرضہ جو باقی رہ گیا تھا اس کی وجہ سے وہ پکڑ لئے گئے آج ہم جو ہزاروں کے حقوق مارے بیٹھے ہیں بے فکر کیوں ہیں کیا ہم نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہمارے یہ روزے نماز کافی ہیں ہماری توحید وسنت کا دعویٰ سب کچھ ہے اللہ سے ڈریں اور خیال کریں کہ ان پاکباز صحابہ پر بھی جنت کے دروازے بند ہوگئے یہ قیدکر لئے گئے اس بنا پر کہ کسی کے دو چار درہم کا قرضہ انکے ذمے رہ گیا تھا پھر ہمارا کیا حال ہوگا کہ کسی کا ورثہ دبا بیٹھے ہیں کسی تیم کا مال کھا گئے ہیں کسی کی زمین پر قبضہ کر لیا ہے کسی کا مال لے کر مکر گئے ہیں  امانت لے کر انکار کر دیا ہے قرض لے کر ادا نہیں کیا اٹھیں حق داروں کا حق اس سے پہلے ادا کردیں کہ آنکھیں بند ہوں اور یہ دنیا چھوٹ جائے

اردودنیانیوز۷۲

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!

ایک تکبیر جو مکمل تقریر ہے!                   Urduduniyanews72 آج ماہ ذی الحج کی نویں تاریخ ہے، فجر کی نماز کے بعد ایک عمل کا اض...